Tag: Murtaza Wahab

  • حالات ایسے نہیں کہ آرٹیکل149(4) لگایا جائے، سعید غنی، وفاق کراچی پیکج دے، مرتضیٰ وہاب

    حالات ایسے نہیں کہ آرٹیکل149(4) لگایا جائے، سعید غنی، وفاق کراچی پیکج دے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات ایسے بھی نہیں کہ یہاں آرٹیکل ون فورٹی نائن فور لاگو کیا جائے، وفاقی حکومت کے خط کا آئین کے مطابق جواب دیں گے، مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاق کراچی پیکج دینے کا وعدہ پورا کرے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کے ہمراہ صوبائی وزیر شہلا رضا، وقار مہدی اور راشد ربانی بھی موجود تھے۔

    سعید غنی نے کہا کہ حکمران آئین کے اختیارات کو غلط استعمال کر کے صوبائی حکومت کے اختیارات ختم نہیں کر سکتے۔ انہیں کچھ نہیں ملے گا، وفاقی حکومت کا خط آیا تو آئین کے مطابق جواب دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پہلے کراچی ٹرانسفارم کمیٹی بنائی گئی اور200ارب روپے کے منصوبے وزیر اعظم کے علم میں لائے گئے،بلدیاتی نظام میں ترمیم وفاقی حکومت کا کام نہیں ہے اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سخت مزاحمت کریں گے۔

    علاوہ ازیں قانون اور ماحولیات کے صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آرٹیکل149(4) کا مطلب گورنرراج نہیں، وفاقی حکومت اعتراف کرچکی ہے کہ وہ ناکام ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے بڑھتے مسائل پر وفاق کا آئینی کردار ادا کرنے کا فیصلہ، آرٹیکل 149 نافذ کرنے کا اعلان

    آرٹیکل149(4) کےتحت وفاق صوبے کو صرف ہدایات دے سکتا ہے، ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ جو کراچی پیکج کا وعدہ کیا تھا وہ ہی دے دیں، کراچی کو صرف سیاست کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • اسپتالوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا: مرتضیٰ وہاب

    اسپتالوں میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ تمام اسپتالوں کے نظام کی جانچ پڑتال کریں گے، ہر اسپتال میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی ختم کرنے کے لیے قوانین موجود ہیں، قوانین پر عملدر آمد اور جذبے کی ضرورت ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوا ہے تمام اسپتالوں کے نظام کی جانچ پڑتال کریں گے، ہر اسپتال میں فضلے کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو جانچا جائے گا۔ صنعتی فضلے کو مروجہ طریقہ کار کے تحت ٹھکانے لگانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں سے بھی درخواست ہے ماحولیاتی قوانین پر عمل کریں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی کے ساحل پر استعمال شدہ سرنجیں پائی گئی تھیں جس سے ایڈز اور ہیپاٹائٹس پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    بعد ازاں اسپتال کے فضلے کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ساحل کی صفائی کروائی گئی، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کا کہنا تھا کہ فضلہ کسی لیب یا اسپتال کا لگتا ہے۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ طبی فضلہ سمندر سے بہہ کر ساحل پر آیا ہے۔

    بعد ازاں مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ اسپتالوں سے پوچھا جائے گا کہ وہ طبی فضلہ کہاں پھینکتے ہیں، وفاقی حکومت کو بھی چاہیئے کے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے۔

  • مرتضیٰ وہاب کا لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کا دورہ

    مرتضیٰ وہاب کا لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کا دورہ

    کراچی: مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کے دورے کے دوران کہا کہ شہر میں ابھی 16 لاکھ ٹن کے قریب کچرا موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے لینڈ فل سائٹ جام چاکرو کا دورہ کیا۔ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے ایم ڈی بھی مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ تھے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے تحت 4 اضلاع ہیں، کل 252 ٹرک آئے، 220 ٹرک سندھ حکومت کے یہاں آئے۔ شہر میں جہاں کچرا نظر آرہا ہے وہ کے ایم سی اور دیگر ڈی ایم سیز کا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ شہر میں پورٹ قاسم اور کے پی ٹی کا کچرا بھی جمع ہوتا ہے۔ کراچی سے کچرا بلاشبہ اٹھایا جارہا ہے۔ انصافی دوست کچرے پر سیاست سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر کام کرنا ہے، شہر میں ابھی 16 لاکھ ٹن کے قریب کچرا موجود ہے۔ سندھ حکومت کی جو ذمہ داری ہے وہ پوری کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ مون سون کے موسم میں بے تحاشہ بارشوں کے بعد شہر آفت زدہ ہوچکا ہے، شہر میں بارش کے دوسرے سلسلے کے بعد سے کچرا اٹھانے کا کام بند رہا۔ ڈی ایم سیز اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آلائشیں اور کچرا اٹھانے میں ناکام رہیں۔

    بارشوں اور عید قرباں کی وجہ سے بلدیہ وسطی، کورنگی، شرقی، جنوبی اور غربی حصے میں صورتحال ابتر ہوگئی۔ سیوریج کے پانی میں خون کی آمیزش شامل ہوگئیں اور باقیات سڑنے سے گندگی و غلاظت کے ڈھیر میں اضافہ ہوگیا۔

  • سندھ حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دے دیا

    سندھ حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دے دیا

    کراچی: پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ میں اپنی ایک سالہ کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دے دیا.

    ان خیالات کا اظہار صوبائی مشیر ماحولیات اور قانون مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔  ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی ایک سال کی کارکردگی مثبت رہی.

    ان کا کہنا تھا کہ بہت کچھ کرنا چاہتے تھے، مگر معاشی صورت حال کے باعث نہ کر سکے، سندھ حکومت کا پہلا سنگ میل تھر کول کا منصوبہ تھا.

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر سندھ میں کئی اہم منصوبے شروع کیے، سندھ حکومت کی صحت کے شعبے میں نمایاں کارکردگی رہی.

    مزید پڑھیں: کراچی کے سیوریج سسٹم کی تباہی کا سب سے بڑا سبب پلاسٹک ہے، مرتضیٰ وہاب

    صوبائی مشیر ماحولیات اور قانون نے کہا کہ صوبےمیں ریکارڈ قانون سازی کی گئی، پولیس اصلاحات، انگریز دور کا جیل قانون تبدیل کیا، سندھ انجرڈپرسن میڈیکل ایڈ کا اہم بل پاس کیا۔

    یاد رہے کہ ایک جانب جہاں سندھ حکومت اپنی کارکردگی کو مثبت قرار دے رہی ہے، وہیں وفاقی حکومت اور کراچی کی نمائندے کی دعوے دار ایم کیو ایم کی جانب سے اس پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

  • ن لیگ نے جو الزام لگایا اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں: مرتضیٰ وہاب

    ن لیگ نے جو الزام لگایا اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے جو الزام لگایا اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں، مریم نواز کا بیانیہ ان کی جماعت اور منشور کے مطابق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کا عوام دشمن پالیسی پر واضح بیان ہے۔ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کراچی کے لیے 162 ارب کا پیکج دوں گا، وعدہ کیے ہوئے بھی ساڑھے 3 ماہ گزر گئے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بجٹ پر نظر ڈالیں تو سندھ کے لیے 160 ارب کہیں نظر نہیں آتے، رول آف لا تب ہی ہوگا جب آزاد عدلیہ ہو۔ ن لیگ نے جو الزام لگایا اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ مریم نواز کا بیانیہ ان کی جماعت اور منشور کے مطابق ہے، دھمکیوں کے باوجود ہم آج اپنے بیانیے پر قائم ہیں، سیکیورٹی خدشات کے باوجود ہم نے پنجاب اور پختونخواہ کے دورے کیے۔

    اس سے قبل مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ماضی میں خان صاحب بڑی باتیں کرتے تھے، ماضی میں ماہانہ 1 لاکھ روپے کمانے والے پر ٹیکس لگتا تھا، اب ماہانہ 50 ہزار کمانے والے پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ خان صاحب کی دھمکی سے اپوزیشن پیچھے نہیں ہٹی، خان صاحب نے بار بار کہا کہ این آر او کسی کو نہیں دوں گا۔ ہمیں کوئی این آر او نہیں چاہیئے۔

  • گرفتاریوں کی پیشگوئی ثابت کرتی ہے پیچھے پی ٹی آئی ہے، مرتضیٰ وہاب

    گرفتاریوں کی پیشگوئی ثابت کرتی ہے پیچھے پی ٹی آئی ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا گرفتاریوں کی پیشگوئی ثابت کرتی ہےپیچھےپی ٹی آئی ہے، عوام دشمن بجٹ کو ہم پارلیمان سے پاس نہیں ہونےدیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو میں بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کل پی ٹی آئی نےتاریخ کا عوام دشمن بجٹ پیش کیا، خان صاحب کی پریس کانفرنس کاجواب میں دوں گا، جس چیز کا تعلق بھی عوام سے ہے، اس کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا ماضی میں خان صاحب بڑی باتیں کرتےتھے، ماضی میں ماہانہ1 لاکھ روپے کمانے والے پر ٹیکس لگتا تھا، اب ماہانہ 50 ہزار کمانے والے پر ٹیکس لگا دیاگیا ہے، موجودہ حکومت کا بجٹ ہر طرح سے عوام دشمن ہے۔

    موجودہ حکومت کا بجٹ ہرطرح سےعوام دشمن ہے

    مشیر اطلاعات سندھ نے کہا خان صاحب کی دھمکی سے اپوزیشن پیچھےنہیں ہٹی، خان صاحب نے بار بار کہا این آراو کسی کونہیں دوں گا، جنہوں نے مشرف سے این آراو لیا وہ کہہ رہے ہیں نہیں دیں گے، ہمیں کوئی این آر او نہیں چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا نان ٹیکس فائلرکوچھوٹ دی کیایہ این آر اونہیں؟ پی ٹی آئی کس کواین آراو دینے کی کوشش کررہی ہے، وزیراعظم نے کہا کمیشن بنا رہا ہوں جسے خود مانیٹر کروں گا، 10 سال کیساتھ پی ٹی آئی کے 10 ماہ کی بھی جانچ ہوگی؟ نیک نیت ہیں تو کیوں نا اس کمیشن کا آغاز 1999 سے کریں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا وزیراعظم کو پارلیمان کےتقدس کاخیال رکھناچاہیے، عوام ہمارے لئے نہیں اپنے لئے باہرنکلیں گے، اعلان کیا تھا عید کے بعد عوامی مہم چلائیں گے، کپتان کہتے تھے میں کنٹینرفراہم کروں گا، جب ہمارے ورکرز ڈی چوک پر پہنچے تو واٹر کینن لایاگیا، آصف زرداری کی گرفتاری کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔

    آصف زرداری پی پی نہیں ریاست پاکستان کےلیڈرہیں

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا عوام دشمن بجٹ کو ہم پارلیمان سے پاس نہیں ہونےدیں گے، وزیراعظم اورکابینہ پریشان نظرآرہی ہے، کراچی کے 3 اسپتالوں کیلئےایک نوٹیفکیشن نکالاگیاتھا، تینوں اسپتالوں میں آج تک ایک پیسہ نہیں دیاگیا

    انھوں نے مزید کہا گرفتاریوں کی پیشگوئی ثابت کرتی ہےپیچھےپی ٹی آئی ہے، آصف زرداری پی پی نہیں ریاست پاکستان کےلیڈرہیں، بلاول بھٹونےجیالوں کو پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے۔

  • بلاول بھٹو نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی

    بلاول بھٹو نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیشی سے معذرت کرلی ہے، نیب کو لکھے گئے جوابی خط میں ان کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے پیشی کے لئے کوئی تاریخ مقرر کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے طلب کرنے پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نیب کو جوابی خط ارسال کیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ17مئی کو نجی مصروفیات کے باعث نیب میں پیش نہیں ہوسکتا لہٰذا نیب آئندہ ہفتے پیشی کے لئے کوئی تاریخ مقرر کرے۔

    مرتضیٰ وہاب نے مزید بتایا کہ نیب کی جانب سے بھیجا گیا8 مئی کا خط پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو13مئی کو موصول ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو پارک لین کیس میں دوبارہ طلب کیا ہے۔ بلاول بھٹو کو نیب نےمئی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بلاول بھٹوکو نیب میں دوبارہ طلب کر لیا گیا

    بلاول بھٹو کو نیب نے 17 مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا، بلاول نے پہلی پیشی پر سوالات کے جوابات بھی تا حال جمع نہیں کرائے، نیب میں پہلی پیشی پر آصف زرداری ہی زیادہ تر بلاول کے جوابات دیتے رہے، نیب کی جانب سے اس مرتبہ بلاول بھٹو کو تنہا طلب کیا گیا ہے۔

  • متحدہ قومی موومنٹ اب محلہ قومی موومنٹ بن چکی ہے، مرتضٰی وہاب

    متحدہ قومی موومنٹ اب محلہ قومی موومنٹ بن چکی ہے، مرتضٰی وہاب

    کراچی : مشیر اطلاعات سندھ مرتضٰی وہاب نے طنزیہ انداز میں ایم کیوایم سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ محلہ قومی موومنٹ بن چکی ہے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے ہونے والے جلسے میں شرکاء کی تعداد کے حوالے سے اپنے رد عمل میں کہی، مرتضیٰ وھاب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے جلسے سے زیادہ لوگ تو بقرعید پر گائے دیکھنے آجاتے ہیں۔

    ایم کیوایم رہنماؤں کو نہ جانے کیا سوجھی کہ منی جلسہ کرکے مزید رسوا ہوگئے، مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ شہر کراچی میں مختلف مقامات پر لگنے والے خیرات کے دسترخوانوں پر بھی ایم کیوایم کے جلسے سے زیادہ لوگ موجود ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب متحدہ قومی موومنٹ محلہ قومی موومنٹ بن چکی ہے، سندھ کو  تقسیم کرنے کی سیاست اور خواب دیکھنے والے خود تقسیم ہوچکے ہیں۔

    مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ ایم کیوایم جب بھی اقتدار سے دور رہی انہوں نے ایسے ہی الزام لگائے، کراچی کے مسائل کے ذمہ دار40سال تک یہاں حکمرانی کرنے والے ہیں، ایم کیوایم کا فلسفہ کبھی بھی عوام کی خدمت نہیں رہا، اس کا مقصد صرف اور صرف اقتدار ہے۔

     

  • گریڈ ایک سے چار تک کی سرکاری ملازمتیں مقامی سطح پر دی جائیں گی ، مرتضی وہاب

    گریڈ ایک سے چار تک کی سرکاری ملازمتیں مقامی سطح پر دی جائیں گی ، مرتضی وہاب

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات و قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ گریڈ ایک سے چار تک کی سرکاری ملازمتیں مقامی سطح پر دی جائیں گی، حکومت نے پچاس لاکھ ملازمتوں کا وعدہ کیا اور پانچ لاکھ بھی نہیں ملیں۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایک سے چار گریڈ تک کی سر کاری ملازمتیں مقامی سطح پرجبکہ 5سے 15گریڈ تک کی ملازمتیں ٹیسٹنگ کے ذریعے دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اگلے دو روز میں منظوری کے بعد نوکریاں دینے کا آغاز ہوجائے گا۔

    انہوں نے وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے پچاس لاکھ ملازمتوں کا وعدہ کیا مگر پانچ لاکھ بھی نوکریاں نہیں ملیں ادویات کے نرخ تاریخ کے بلند ترین سطح تک پہنچ چکے ہیں۔

    تحریک انصاف حکومت نے بدترین مہنگائی کی۔ گیس، بجلی اور گیس کے بعد ادویات مہنگی ہوگئی ہیں، وفاق نے ہمیشہ وعدہ خلافی کی اور مہنگائی کا بم گرایا ہے۔ مسیحا بننے والوں نے عوام کی زندگی مشکلات میں ڈال دی۔

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حیدرآباد یونیورسٹی کے لئے پیپلزپارٹی کی مخالفت کا الزام درست نہیں ہے، حیدرآباد کی سب سے بڑی جامعات حیدرآباد اور مہران یونیورسٹی حیدرآباد میں ہے۔

    لیاقت یونیورسٹی سمیت زرعی یونیورسٹی بھی حیدرآباد میں ہیں اور ہم اس اعلان کو خوش آمدید کہتے ہیں مگر یہ سوال پوچھنے پر مجبور ہیں کہ یہ یونیورسٹی ہے کہاں اور کیا آٹھ ماہ قبل وزیر اعظم ہاؤس میں اعلان کردہ یونیورسٹی قائم ہوگئی ،حیدرآباد اور وزیر اعظم ہاؤس کی یونیورسٹیوں کے چارٹر کہاں بنے ہیں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بل پاس ہوا ہے؟

  • صوبائی حکومت 56 اداروں کو تحویل میں لے چکی ہے: مرتضیٰ وہاب

    صوبائی حکومت 56 اداروں کو تحویل میں لے چکی ہے: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان (نیپ) کے تحت 56 اداروں کو صوبائی حکومت تحویل میں لے چکی ہے، چاہتے ہیں ادارے عوامی مفاد میں کام کرتے رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے اور رہے گا، پاکستان سپر لیگ کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کروائیں گے۔ چاہتے ہیں کہ اگلے سال حیدر آباد میں بھی پی ایس ایل میچز ہوں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ پی ایس ایل کے ذریعے اندرون سندھ کا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے، سندھ سے ابھرنے والا ٹیلنٹ آئندہ سال پی ایس ایل میں شامل ہو۔ پی ایس ایل کے ذریعے مثبت تشخص اجاگر ہوگا۔ پی ایس ایل نے کراچی میں جشن کا سماں پیدا کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کا مقدمہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سامنے رکھا، پورا پی ایس ایل اگلے سال کراچی میں کروانے کو تیار ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان (نیپ) کے تحت 56 اداروں کو صوبائی حکومت تحویل میں لے چکی ہے، چاہتے ہیں ادارے عوامی مفاد میں کام کرتے رہیں۔ اداروں کی صرف انتظامیہ تبدیل ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک بھر سے 121 افراد کو حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا، صوبائی حکومتوں کی جانب سے 182 مدارس اور 34 اسکول و کالجز کا کنٹرول سنبھال لیا گیا جبکہ 5 اسپتال، 163 ڈسپنسری، 184 ایمبولینس اور 8 دفتر بھی تحویل میں لے لیے گئے۔

    سندھ حکومت نے بھی صوبے کے 56 مدارس اور اسکول تحویل میں لے لیے، مدارس اور اسکول فلاحی انسانیت فاونڈیشن اور جماعت الدعوة کے زیر انتظام تھے۔ اسکولوں و مدارس کو محکمہ اوقاف کی 6 رکنی کمیٹی کی تحویل میں دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، صوبوں کے ساتھ وزارت داخلہ مل کر کام کر رہی ہے۔