Tag: museum

  • ویڈیو رپورٹ: مٹی کے تیل سے چلنے والا پنکھا اور دیگر عجائبات، گھر میں قائم میوزیم نے لوگوں کو حیران کر دیا

    ویڈیو رپورٹ: مٹی کے تیل سے چلنے والا پنکھا اور دیگر عجائبات، گھر میں قائم میوزیم نے لوگوں کو حیران کر دیا

    ملتان کے شہری نے گھر میں ایک ایسا میوزیم بنایا ہے جہاں پہلی جنگ عظیم میں استعمال ہونے والے ہتھیار، نایاب برتن، لیمپ، قلمی نسخہ جات سمیت بے شمار حیرت انگیز اشیا موجود ہیں۔

    ملتان کے شہری عابد سحر کے گھر میں قائم ہے ایک خاندانی میوزیم، جہاں ان کے آبا و اجداد سے تعلق رکھنے والی نایاب اشیا سمیت سینکڑوں خوب صورت اور قدیم چیزیں موجود ہیں۔

    ایک چھوٹے سے کمرے میں موجود میوزیم دیکھنے والوں کو ماضی میں لے جاتا ہے، عابد سحر کہتے ہیں ان کے خاندان میں نسل در نسل قیمتی اثاثہ جات حفاظت اور ان میں اضافہ کرنے کی روایت آج بھی برقرار ہے۔

    گھر میں بنائے گئے میوزیم میں زمانہ قدیم اور پہلی جنگ عظیم میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں، مختلف دھاتوں کے ظروف، مٹی کے تیل سے چلنے والا پنکھا، قدیم ترازو، باٹ، نایاب پتھر، سمندری نباتات اور لاکھوں سال پرانے فوسلز، تمام ممالک کی قدیم کرنسی اور بے شمار دھاتی سکے موجود ہیں۔

    سرکنڈوں سے بنی دل کش چٹائیوں کی مانگ میں اضافہ، ویڈیو رپورٹ

    عابد سحر کہتے ہیں مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ اور اساتذہ ریسرچ کے لیے ان کے میوزیم آتے ہیں، تو بہت خوشی ملتی ہے۔ میوزیم میں اٹھارویں اور چودہویں صدی کے کیمرے، ٹیلی فون اور گراموفون، حیاتیاتی گیلری میں محفوظ کیے گئے جان دار، ڈاک ٹکٹس سمیت بے شمار حیران کن نوادرات موجود ہیں، جو ماضی کے ادوار کی عکاسی کرتے ہیں۔

    ویڈیو رپورٹ: مرزا احمد علی

  • سعودی خاتون کا میوزیم، جس میں سینکڑوں نوادرات ہیں

    سعودی خاتون کا میوزیم، جس میں سینکڑوں نوادرات ہیں

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے ذاتی 16 سو سے زائد نوادرات پر مشتمل میوزیم قائم کیا ہے، ان کے یہ نوادرات سعودی ثقافت و تاریخ سے متعلق ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں جازان ریجن کی العیدابی کمشنری میں ایک سعودی خاتون فاطمہ الغزوانی نے تاریخی عجائب گھر قائم کیا ہے جو 1600 سے زائد نوادرات پر مشتمل ہے اور مسلسل 10 سال کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔

    فاطمہ الغزوانی کا تاریخی عجائب گھر دستی مصنوعات، ملبوسات، قدیم نوادر، سکوں اور دسیوں برس پرانے نوٹوں پر مشتمل ہے۔

    فاطمہ الغزوانی نے عجائب گھر کے قیام کے حوالے سے بتایا کہ میں نے دیکھا کہ بہت سارے نوادر لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوتے جا رہے ہیں، شہری اور غیر ملکی جازان ریجن کی ثقافت اور قدیمی ورثے سے واقفیت میں دلچسپی رکھتے ہیں، یہی بات عجائب گھر کے قیام کا محرک بنی۔

    انہوں نے بتایا کہ جب عجائب گھر قائم کرنے کا سوچا تو گھر والوں نے حوصلہ افزائی کی اور وہ دست و بازو بنے رہے، اہل خانہ نے مالی مدد بھی دی اور تعاون بھی کیا۔

  • فٹبال کے بے تاج بادشاہ لائنل میسی کا خواب پورا ہوگیا

    فٹبال کے بے تاج بادشاہ لائنل میسی کا خواب پورا ہوگیا

    دنیائے فٹبال کے بے تاج بادشاہ لائنل میسی کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں جنوبی امریکی فٹبال فیڈریشن میوزیم کی جانب سے انہیں بڑے اعزاز کے ساتھ نوازا گیا ہے۔

    لیجنڈ فٹبالر لیونل میسی کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے جنوبی امریکا کی فٹ بال فیڈریشن نے اسٹار فٹبالر کا مجسمہ تیار کیا ہے جو پیرا گوئے میں قائم میوزیم میں رکھا جائے گا ہیڈ کوارٹر میں کپتان کے مجسمہ کے تقریب رونمائی منعقد کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ورلڈکپ فٹبال جیتنے والے ارجنٹائن کے معروف کپتان لائنل میسی کا مجسمہ پیلے اور میرا ڈونا کے ساتھ نصب کیا جائے گا۔

    فیفا ورلڈ کپ کی ٹرافی تھامے لیونل میسی کا لائف سائز مجسمہ لیجنڈری میرا ڈونا اور برازیل کے عظیم فٹبالر پیلے کے برابر نصب کیا جائے گا۔

    جنوبی امریکی فٹبال فیڈریشن کے میوزیم میں اپنا مجسمہ نصب کیے جانے کے حوالے سے میسی کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا، بچپن سے میرا خواب پیشہ ور فٹبال پلیئر بننا تھا، میں زندگی میں یہی کام کرنا چاہتا تھا جس سے مجھے عشق تھا۔

    انہوں نے کہا کہ یہاں تک پہنچنے کیلئے میں نے طویل مسافت طے کی ہے، کئی فیصلے اور کئی ناکامیاں سمیٹی ہیں لیکن میں نے ہمیشہ آگے کی طرف دیکھا اور میں ہمیشہ فتح کا جشن منانا چاہتا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل میسی کی جانب سے اپنے 800 گول مکمل کرنے کے بعد ارجنٹینا کی فٹبال فیڈریشن نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قومی ٹیم کے ٹریننگ سینٹر کو "میسی” کے نام سے منسوب کیا تھا۔

     

  • فضائی عجائب گھر: سعودی عرب میں انوکھی پرواز کا افتتاح

    فضائی عجائب گھر: سعودی عرب میں انوکھی پرواز کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں دنیا کے پہلے فضائی عجائب گھر والی پرواز کا افتتاح کردیا گیا، طیارے میں مسافروں کو تاریخی شہر العلا سے ملنے والے نوادرات دکھائے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعوی عرب سے تاریخی شہر العلا جانے والی پرواز میں مسافروں کو فضا میں عجائب گھر کا نظارہ کروایا جائے گا۔

    آسمان یا فضاؤں میں دنیا کے پہلے میوزیم کا نظارہ کرنے کے لیے سعودی ایئر لائن اور العلا کے اشتراک سے پہلی پرواز میں مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    اس پرواز کا اہتمام تاریخی شہر العلا کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا۔ پرواز میں آثار قدیمہ کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہاں سے کھدائی کے دوران ملنے والے نوادرات کا ایک نمونہ بھی دکھایا جس پر اس وقت ماہرین تحقیق کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں اس پرواز کے دوران ڈسکوری چینل کی دستاویزی فلم قدیم عرب کے معمار کو بھی نشر کیا گیا، جس میں عالمی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کو سعودی عرب میں قدیم پتھر کے ڈھانچے کے ایک سیٹ کی تحقیقات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    العلا 2 ہزار سال قدیم شہر ہے جو مدائن صالح کے شاندار شاہانہ مقبروں کے لیے شہرت رکھتا ہے، یہاں قبل اسلام کے باشندے نباطین آباد تھے جنہوں نے پہاڑوں کی چٹانوں کو تراشا تھا اور پڑوسی ملک اردن میں بترا کا شہر بھی تعمیر کیا تھا۔

    اب یہاں فرانسیسی اور سعودی ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم پانچ مختلف مقامات پر دادانی اور لحیانی تہذیبوں کے آثار جاننے کے لیے کھدائی کر رہی ہے، یہ دونوں تہذیبیں 2 ہزار سال قبل پھلی پھولی تھیں اوراہم علاقائی طاقتیں سمجھی جاتی تھیں۔

    العلا میں ہونے والی اس کھدائی کے دوران تاریخ کے کئی سربستہ رازوں سے پردہ اٹھ رہا ہے، اسکائی میوزیم فلائٹ انہی تحقیقات سے روشناس کروانے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے۔

  • ڈنمارک کے مصور کا آرٹ، پیسے لو اور بھاگ جاؤ

    ڈنمارک کے مصور کا آرٹ، پیسے لو اور بھاگ جاؤ

    ڈنمارک میں ایک فنکار نے نمائش میں فن پارے جمع کروانے کا معاہدہ دستخط کر کے پیسے لیے اور اس کے بعد میوزیم کو خالی کینوس بھجوا دیے، فنکار کا کہنا ہے کہ یہ بھی آرٹ ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ڈنمارک میں ایک فنکار نے جنہیں ایک میوزیم نے فن پارے تیار کرنے کے لیے ایک خطیر رقم ادا کی تھی، نے ‘پیسے لو اور بھاگو’ کے عنوان سے 2 خالی کینوس جمع کروا دیے۔

    ڈنمارک کے شہر آلبو میں کنسٹن میوزیم آف ماڈرن آرٹ کی جانب سے جینس ہیننگ کو ڈینش کرونر اور یورو بینک نوٹ کی صورت میں لگ بھگ 84 ہزار ڈالر دیے گئے تھے۔

    مزدوری کے حالات اور پیسوں سے متعلق 24 ستمبر سے شروع ہونے نمائش کے لیے انہیں میوزیم نے اپنے 2 نمونوں کو دوبارہ بنانے کا کہا تھا جن میں ڈنمارک اور آسٹریا میں اوسط سالانہ اجرت کی نمائندگی کرنے والے بینک نوٹس کیونس سے منسلک تھے۔

    میوزیم نے انہیں رقم دینے کے ساتھ ساتھ اس کام کے لیے 25 ہزار کرونر (3900 ڈالر) بھی ادا کیے تھے، تاہم جب میوزیم کے عہدیداروں کو مکمل فن پارے موصول ہوئے تو وہ خالی تھے۔

    جیمس ہیننگ نے ایک ریڈیو شو میں بتایا کہ آرٹ ورک یہ ہے کہ میں نے پیسے لیے ہیں، تاہم انہوں نے یہ بتانے سے انکار کردیا کہ وہ رقم کہاں ہے؟

    جینس ہیننگ نے کہا کہ فن پارے نے ان کے کام کی موجودہ صورتحال کی عکاسی کی۔

    انہوں نے کہا کہ میں دیگر افراد کو ترغیب دیتا ہوں کہ جن کے کام کرنے کے حالات اتنے ہی دگرگوں ہیں جتنے میرے ہیں اور اگر انہیں پیسوں کے عوض کام کرنے کا کہا جائے تو وہ پیسے لیں اور بھاگ جائیں۔

    میوزیم کے مطابق انہوں نے رقم سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    تاہم، ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ اگر جنوری میں نمائش ختم ہونے سے پہلے پیسے واپس نہیں کیے گئے تو پولیس کو جینس ہیننگ کے خلاف رپورٹ کی جائے گی یا نہیں۔

    تاہم وہ کسی جرم کا ارتکاب کرنے سے انکار کرتے ہیں اور ان کا اصرار ہے کہ انہوں نے آرٹ ورک کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ چوری نہیں ہے، یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور معاہدے کی خلاف ورزی کام کا حصہ ہے۔

  • پشاور : دلیپ کمار اور راج کپور کے قدیم گھروں کا مستقبل کیا ہوگا؟ جانیے

    پشاور : دلیپ کمار اور راج کپور کے قدیم گھروں کا مستقبل کیا ہوگا؟ جانیے

    پشاور : خیبر پختونخوا میں بالی ووڈ کے ممتاز اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھروں کو حکومت نے میوزیم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں ان دونوں لیجنڈ فنکاروں کے قدیمی مکانات کی سرکاری قیمتیں بھی مقرر کردی گئی ہیں اب ان کی خریداری کا عمل شروع کیا جائے گا۔

    لیجنڈری فنکاروں نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ پشاور میں گزارا تھا اب یہ مکانات انتہائی خستہ حال ہیں، دونوں گھر اس وقت مقامی افراد کی ملکیت ہیں،اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ان گھروں کو میوزیم میں تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔

    ڈھکی دالگراں میں واقع کپور حویلی اپنے دور کی ایک شاندار عمارت تھی، اس کا کل رقبہ لگ بھگ چھ مرلے سے کچھ زیادہ بتایا گیا ہے اور جس حصے پر عمارت کا ملبہ کھڑا ہے اس کا رقبہ 5184 مربع فٹ ہے۔

    اس حویلی کی زمین کی قیمت ایک کروڑ پندرہ لاکھ سے زیادہ مقرر کی گئی ہے جبکہ ملبے کی قیمت کا تخمینہ 34 لاکھ روپے سے زائد لگایا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ دلیپ کمار کے آبائی گھر کی قیمت 80 لاکھ 56 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ یہ مکان پشاور کے قصہ خوانی بازار میں محلہ خداداد میں واقع ہے اور اس کا کل رقبہ چار مرلے بتایا گیا ہے۔

    ان دونوں جائیدادوں کی کل قیمت 2 کروڑ 30 لاکھ اور 56 ہزار سے زائد مقرر کی گئی ہے اور حکومت اس بارے میں فنڈز جاری کرنے کے لیے بھی اقدامات کررہی ہے۔

  • دبئی میں دنیا کا منفرد ترین میوزیم تکمیل کے قریب

    دبئی میں دنیا کا منفرد ترین میوزیم تکمیل کے قریب

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں بنایا جانے والا میوزیم آف دی فیوچر تکمیل کے قریب ہے، میوزیم کو رواں برس ہی کھول دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دبئی کے شیخ زائد روڈ کے ساتھ نمایاں نظر آنے والا بیضوی نما، میوزیم آف دی فیوچر تکمیل کے قریب ہے۔ اس ہفتے اس کے بیرونی حصے میں آخری پیس بھی نصب کردیا گیا۔

    میوزیم 30 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے اور اس کی اونچائی 77 میٹر ہے، میوزیم کے بیرونی حصے میں مستقبل کے جمالیاتی اسٹیل پر روشن عربی خطاطی کی گئی ہے۔ یہ کام روبوٹ سے تیار کردہ ایک ہزار 24 ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔

    میوزیم آف دی فیوچر میں نمائش کے لیے 7 منزلیں ہوں گی اور اس کے ڈیزائن میں کوئی ستون نہیں ہے، اسے شمسی توانائی سے 4 ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔ یہ میوزیم اربن انجینئرنگ کا سنگ میل ثابت ہوگا۔

    امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کا کہنا ہے کہ میوزیم آف دی فیوچر گلوبل آرکیٹکچرل آئیکون ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ انسانی معجزات ممکن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میوزیم ہماری عربی ثقافت اور عزائم کا ملاپ ہے، یہ انجینئرنگ کا ایک عالمی نمونہ ہے جس میں عربی زبان کی جھلک ملتی ہے۔

    میوزیم کو رواں برس ہی کھول دیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: فرمانبردار بیٹے نے باپ کی انوکھی وصیت پوری کردی

    سعودی عرب: فرمانبردار بیٹے نے باپ کی انوکھی وصیت پوری کردی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے اپنی زندگی کے 25 سال دنیا بھر کے نوادرات جمع کرنے میں گزار دیے، اس کا بیٹا آج بھی ان نوادرات کی حفاظت کر رہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے رہائشی ایک شخص نے 25 برس قبل اپنے بیٹے کو وصیت کی تھی کہ بیٹا اس کے ساری زندگی کے جمع کیے گئے نوادرات کی حفاظت کرے۔

    بیٹے حاتم فیصل عراقی نے باپ کی وصیت پر نہایت دلجمعی سے عمل کیا، سوشل میڈیا پر اس نے ان نوادرات کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حاتم نے بتایا کہ والد نے ان سے کہا تھا کہ میں نے یہ نوادرات نصف صدی تک خون پسینے کی کمائی سے جمع کیے ہیں اور نہ جانے کہاں کہاں کے سفر کیے ہیں۔

    حاتم فیصل کے مطابق ان کے والد نے برتن، تلواریں، صندوق اور موسیقی کے آلات کا ایک خزانہ جمع کیا تھا، ان سب کی تعداد 1 ہزار ہے۔ انہوں نے مکہ مکرمہ کی تقریباً 30 ہزار تصاویر بھی جمع کی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اب یہ سب کچھ ہمارے گھر میں محفوظ ہے، ان میں قرآن کریم کا ایک تاریخی قدیم نسخہ بھی ہے جبکہ 599 سنہ ہجری سے تعلق رکھنے والا ایک تاریخی قطعہ بھی محفوظ ہے۔

    حاتم کے گھر میں عجائب گھر موجود ہے جہاں یہ تمام نوادرات محفوظ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ آباؤ اجداد کی تاریخ اور ثقافت کی یادیں تازہ کرنے کے لیے نجی عجائب گھر ہی بہترین ذریعہ ہیں۔

  • جدہ کا میوزک میوزیم

    جدہ کا میوزک میوزیم

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں موسیقی کا میوزیم قائم کیا جائے گا، یہ میوزیم سعودی عرب کے معروف فنکار طارق عبد الحکیم کی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام پر ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت ثقافت جدہ میں معروف فنکار طارق عبد الحکیم کے نام سے میوزک میوزیم قائم کرے گی، یہ سعودی عرب میں آرٹ کی تاریخ میں مرحوم فنکار کے کردار اور سعودی موسیقی کی تاریخ کو مالا مال کرنے والے نوادرات پر مشتمل ہوگا۔

    عجائب گھر کا افتتاح 2022 کے اواخر میں ہوگا، یہ جدہ کے تاریخی علاقے البلد میں مرحوم کے گھر میں قائم کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ یونیسکو سنہ 2014 میں البلد کے تاریخی علاقے کو بین الاقوامی ورثے کی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

    طارق عبد الحکیم عجائب گھر میں سعودی فنکار کے زیر استعمال موسیقی کے آلات، تصاویر کے البم اور ریکارڈنگ کے آلات سجائے جائیں گے۔ علاوہ ازیں ام کلثوم اور عبد الوہاب جیسے مشہور زمانہ عرب گلوکاروں کے میوزک کے نمونے بھی رکھے جائیں گے۔

    عجائب گھر کے 2 بڑے حصے ہوں گے، ایک حصے میں ان کی ذاتی تاریخ اجاگر کی جائے گی جبکہ دوسرا حصہ میوزک ریسرچ سینٹر پر مشتمل ہوگا۔

    اس میں سعودی میوزک سے متعلق مضامین اور تحریریں پیش کی جائیں گی، عالم عرب کی موسیقی پر تحقیقی کتابیں ہوں گی جبکہ موسیقی کے سکالرز کو میوزک سے متعلق معلومات فراہم کرنے والی کتابیں بھی رکھی جائیں گی۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران وین گوف کی بیش قیمت پینٹنگ چوری

    لاک ڈاؤن کے دوران وین گوف کی بیش قیمت پینٹنگ چوری

    ایمسٹرڈیم: کرونا وائرس کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھا کر چور ایک میوزیم سے شہرہ آفاق مصور وین گوف کی لاکھوں ڈالر مالیت کی پینٹنگ لے اڑے۔

    ونسنٹ وین گوف کے فن پارے کی چوری ایمسٹرڈیم کے قریب واقع ایک میوزیم سنگر لارین سے ہوئی۔ پولیس کے مطابق چور صبح ساڑھے 3 بجے میوزیم کا ایک شیشہ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور بیش قیمت فن پارہ لے اڑے۔

    اس فن پارے کی قیمت اندازاً 66 لاکھ ڈالر بتائی جارہی ہے۔ واقعے کی خبر ہوتے ہی پولیس فوراً موقع پر پہنچی تاہم چور تب تک فرار ہوچکا تھا۔

    میوزیم کے ڈائریکٹر جان رالف نے اس واقعے پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ آرٹ دیکھنے، لطف اندوز ہونے اور سکون حاصل کرنے کے لیے ہے خصوصاً آج کل کے کٹھن حالات میں اس کی زیادہ ضرورت ہے

    ان کے مطابق یہ فن پارہ شمالی نیدر لینڈز کے ایک اور میوزیم سے لا کر ایک نمائش کے لیے یہاں رکھا گیا تھا۔

    نیدر لینڈز سے تعلق رکھنے والے مصور ونسنٹ وین گوف کے فن مصوری نے اس دور کی مصوری پر اہم اثرات مرتب کیے، وہ مشہور مصور پکاسو سے متاثر تھا۔ وین گوف کا مذکورہ چوری شدہ فن پارہ سنہ 1884 میں بنایا گیا تھا۔

    اس سے قبل بھی وین گوف کے فن پاروں کی چوری کے واقعات پیش آچکے ہیں۔

    سنہ 2002 میں ایمسٹر ڈیم کے ہی ایک میوزیم سے وین گوف کے 2 فن پارے چرائے گئے تھے جو سنہ 2016 میں بازیاب کرلیے گئے، دونوں پینٹنگز نیپلز مافیا نامی گروہ نے چرائے تھے۔