Tag: mushahid ullah khan

  • سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹا کر پی سی بی نے خود میرٹ کا پول کھول دیا، مشاہداللہ خان

    سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹا کر پی سی بی نے خود میرٹ کا پول کھول دیا، مشاہداللہ خان

    اسلام آباد : سینیٹ کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے رکن مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹا کر پی سی بی نے خود میرٹ کا پول کھول دیا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو آمرانہ انداز سے چلایاجا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے رکن مشاہداللہ خان اپنے بیان پر ڈٹ گئے، سینیٹر مشاہد اللہ خان نے پی سی بی کی وضاحت کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو آمرانہ اندازسے چلایا جارہا ہے، پی سی بی نے سری لنکا کیخلاف بری سلیکشن سے متعلق بھی حقائق چھپائے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ احمد شہزاد اور عمراکمل سے متعلق جو باتیں کیں وہ حقائق پر مبنی ہیں، احمد شہزاد، عمر اکمل سے متعلق سفارشی سلیکشن کی بات پر قائم ہوں، قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں۔

    سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹا کر خود پی سی بی نے میرٹ کا پول کھول دیا، اظہر علی کو کس کے کہنے پر کپتان بنایا گیا؟

    انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی کراچی کے کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے، کرکٹ کی بہتری کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھاتا رہوں گا۔

    مزید پڑھیں : سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوینٹی کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹاتے ہوئے اظہر علی کو قیادت سونپ دی ہے جبکہ ٹی ٹوینٹی کی کپتانی نوجوان بلے باز بابر اعظم کے سپرد کردی گئی ہے۔

    پی سی بی اعلامیے کے مطابق اظہرعلی آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچزمیں قومی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ اسی دورے میں کھیلے جانے والے 3 ٹی ٹوینٹی میچز میں بابراعظم ٹیم کے کپتان ہوں گے۔

  • معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سینیٹ میں فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی

    معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سینیٹ میں فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی

    اسلام آباد : سینیٹ کا اجلاس پھر ہنگامہ آرئی کی نظر ہوگیا، فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان میں تلخ کلامی ہوگئی، چیئرمین سینیٹ نے مشاہد اللہ خان کے غیر پارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے، دونوں نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس صادق سنجرانی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک بار پھر ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس پر مشاہد اللہ خان نے بھی ان کو ترکی بہ ترکی جواب دیئے۔

    اس موقع پر ایوان میں شور شرابے کے باعث کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی، صادق سنجرانی نے فواد چوہدری اور مشاہد اللہ کو فوری طور پر معافی مانگنے کی ہدایت کی، انہوں نے فواد چوہدری کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ معافی نہیں مانگیں گے تو ایوان سے باہر کردوں گا۔ جس پر وزیراطلاعات نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مشاہداللہ کےخاندان نے قومی ادارے پی آئی اے کو تباہ کردیا، معافی انہیں مانگنی چاہیے، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک پر ڈاکہ پڑ گیا تمام سامان یہ ڈاکو لے گئے، ڈاکو پکڑیں گے اور قرض لے کر گھر چلائیں گے۔

    معافی مانگنے کے معاملے پر دونوں نہ مانے جس پر رضا ربانی اور شبلی فراز نے فواد چوہدری اور مشاہداللہ خان کو لابی میں لے جاکر سمجھانا پڑا۔

    جوبیورو کریٹ حکومت کی پالیسی پر عمل نہیں کرےگا اس کو گھر جانا ہوگا

    بعد ازاں ایوان سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیرقانونی طور پر آئی جی پنجاب کی تعیناتی کو روکا، الیکشن کمیشن آئی جی پنجاب کی تعیناتی پر پابندی نہیں لگاسکتا ۔

    مزید پڑھیں: مخالفین چاہے جتنا روئیں یا پیٹیں احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، فواد چوہدری

    الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ آئی جی پنجاب کی تبادلے سے متعلق نوٹی فکیشن واپس لے، جوبیورو کریٹ حکومت کی پالیسی پر عمل نہیں کرےگا اس کو گھر جانا ہوگا، ناصردرانی نے خرابی صحت کے سبب استعفیٰ دیا ہے۔

  • سینیٹ اجلاس: فواد چوہدری کی آمد پر مشاہد اللہ خان برہم، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    سینیٹ اجلاس: فواد چوہدری کی آمد پر مشاہد اللہ خان برہم، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    اسلام آباد:  وزیراطلاعات فواد چوہدری کی سینیٹ اجلاس میں آمد پر  ن لیگ کے سینئر رہنما مشاہد اللہ خان برہم ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری کی سینیٹ کے اجلاس میں شرکت پر مشاہد اللہ خان اور اوپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا.

    مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ حکمران ایوان میں غلط بیانی سے کام لیتے ہیں، حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں کہ حکومت میں بیٹھے ہیں.

    اس موقع پر رضا ربانی نے کہا کہ جب تک سوالوں کےجواب نہیں ملیں گے، ایوانوں میں نہیں بیٹھیں گے. بعد ازاں ارکان نے احتجاجاً واک  آؤٹ کیا۔

    فواد چوہدری نے  اپوزیشن کے واک  آؤٹ پر کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ میں خود نہیں نکلوں گا، انھیں نکلواؤں گا۔


    مزید پڑھیں: بڑے کرپٹ لوگوں کو گردنوں سے پکڑیں گے‘ فواد چوہدری


    سینیٹ کے اجلاس میں بجٹ پربحث نہیں سمیٹی جاسکی، اپوزیشن کےاحتجاج کےبعدچیئرمین سینیٹ کواجلاس ملتوی کرنا پڑا.

    یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اطلاعات نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ پر براہ راست الزامات لگاتے ہوئے بدعنوان افراد کو الٹا لٹکانے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر شدید بدمزگی ہوئی.

    آج وزیر اطلاعات کی سینیٹ آمد کے موقع پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا.

  • عوامی نمائندوں کوعہدے سے ہٹاناعدلیہ کا اختیارنہیں‘ مشاہداللہ خان

    عوامی نمائندوں کوعہدے سے ہٹاناعدلیہ کا اختیارنہیں‘ مشاہداللہ خان

    لاہور: وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہداللہ خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے خلاف کارروائی جمہوریت اورعوام کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہداللہ خان نے کہا کہ مارچ کواسلام آباد میں جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا جس میں ن لیگ کے صدرکا باقاعدہ انتخاب کیا جائے گا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف نےعوام سے یکجہتی کا اظہارکیا اورایٹمی دھماکے کیے، ہم عدلیہ اوراداروں کا احترام کرتے ہیں، ہرفیصلے پرعمل کیا۔

    مشاہد اللہ خان نے کہا کہ عوامی نمائندوں کوعہدے سے ہٹاناعدلیہ کا اختیارنہیں، نوازشریف کے خلاف کارروائی جمہوریت اورعوام کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب عہدے سے ہٹانے پرتنقید کرتے ہیں توکہا جاتا ہے محاذ آرائی کررہے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہداللہ خان نے کہا کہ شہبازشریف ماضی میں کئی سال ن لیگ کے صدررہے ہیں، ن لیگ کی قیادت ماضی میں بھی نوازشریف کے پاس رہی۔

    مشاہداللہ خان نے کہا کہ سیاسی جماعت میں اختلافی بات کرنا کسی کا بھی حق ہے، کسی کوحق نہیں ہے کہ الیکشن کو آگے پیچھے کرے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کوحق نہیں ہے کہ کسی جماعت کوالیکشن سے باہرکردے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جواپنے کپڑوں کا حساب نہیں دے سکتے ان سے کوئی کچھ نہیں پوچھ سکتا، جس کے دور میں ایک پیسے کی کرپشن نہیں ہوئی ساری کارروائی اس کے خلاف ہے۔

    مشاہداللہ خان نے کہا کہ عمران خان نےسول نافرمانی کی تحریک چلائی، عمران خان کوسزا کیوں نہیں ملنی چاہیے۔

    وفاقی وزیربرائے ماحولیاتی تبدیلی مشاہداللہ خان نے کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔


    شہبازشریف مسلم لیگ(ن) کے بلامقابلہ قائم مقام صدر منتخب


    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن نے نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کو پارٹی کا تاحیات قائد اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو قائم مقام صدر منتخب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنانے والے آج عزت مانگ رہے ہیں، مشاہد اللہ

    نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنانے والے آج عزت مانگ رہے ہیں، مشاہد اللہ

    اسلام آباد : ن لیگ کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے عدلیہ کو براہ راست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو نااہل کرکے ذاتی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور وہ بابے آج عزت کا مطالبہ کررہے ہیں، سی پیک کا کریڈٹ لینے والے زرداری کو چین نے ایک ڈالر بھی نہیں دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں قائد اعظم محمد جناحؒ اور نوازشریف کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    سینیٹر مشاہد اللہ خان نے اپنی تقریر میں عدلیہ کو براہ راست سخت تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔انہوں نے کہا کہ نواز شرف کو نااہل کرکے ذاتی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پانامہ پانامہ کرتے اقامہ پرنواز شریف کو نااہل کیا گیا اور آج بابے عزت کی ڈیمانڈ کر رہے ہیں۔ کیا آپ کے پاس عزت نہیں ہے جو عزت مانگ رہے ہیں؟

    مشاہد اللہ خان نے مزید کہا کہ اپنے کنڈیکٹ میں ڈنڈی نہ ماریں۔ آپ کے پاس ابھی بھی وقت ہے اپنے فیصلے کو درست کرتے ہوئے نواز شریف کے ساتھ انصاف کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کروڑوں ووٹ لینے والے کو نااہل کر دیا گیا اور آج رحمت بابا کہتے ہیں کہ ان کی عزت کریں، نواز شریف پاکستان میں ماڈرن تبدیلی لائے ہیں، نواز شریف کو لوگ صلاح الدین ایوبی کی طرح یاد کیا کریں گے۔

    مخالفین پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری، عمران خان اور پرویز مشرف کے ساتھی ہیں، ماڈل ٹاوٴن کے شہیدوں کے ساتھ سیاست کر رہے ہیں۔ یہ لوگ تو پرویز مشرف سے وزارتیں مانگا کرتے تھے۔

    مشاہد اللہ خان نے آصف زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سی پیک کا کریڈٹ لینے والے کو چین نے ایک ڈالر بھی نہ دیا کہ کہیں آصف زرداری اسے اپنی جیب میں نہ رکھ لیں اور دوسری طرف چین نے نواز شریف کے دور میں 56ارب ڈالر دیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پندرہ پندرہ سالوں کے کام نواز شریف اور شہباز شریف ایک سال میں کرتے ہیں۔2018میں عوام پھر ن لیگ کو ووٹ دے گی، تقریب میں ڈپٹی میئر اسلام آباد سمیت مسلم لیگ ن کے مقامی رہنماؤں نے شرکت کی۔

  • مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف ہی ہیں، مشاہد اللہ خان

    مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف ہی ہیں، مشاہد اللہ خان

    اسلام آباد : نون لیگ کے مرکزی رہنما سینٹرمشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف ہی ہیں، نااہلی کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا پھر بھی اس پرعملدرآمد کیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کا بل تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے منظور ہوا ہے، اس فیصلے کی رو سے نوازشریف پر کسی سیاسی جماعت کارکن بننے پر پابندی نہیں، نااہلی کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا پھر بھی اس پرعملدرآمد کیا ہے۔

    مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ میرے قریب کوئی بھی شخص آرٹیکل62،63پر پورانہیں اترتا، خاص طور پر عمران خان تو62،63پربالکل بھی پورا نہیں اترتے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سال 2018میں پورے ملک سے ن لیگ کامیابی حاصل کریگی۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی باتیں غلط ثابت ہوئیں کہ نواز شریف لندن سے کام کرینگے۔


    مزید پڑھیں: نوازشریف کے خلاف بین الاقوامی سازش ہوئی، مشاہد اللہ خان


    مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سب سے مقبول لیڈر ہیں،ان سے ناانصافی ہوئی ،وطن کیلیے وہ اپنا کردار اداکریں گے، ان پرجھوٹے مقدمات مشرف دورمیں بھی چل چکے ہیں۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔