Tag: mushahid ullah

  • ملک حالت جنگ میں اور سندھ حالت گند میں ہے، مشاہد اللہ خان

    ملک حالت جنگ میں اور سندھ حالت گند میں ہے، مشاہد اللہ خان

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ ملک حالت جنگ میں اور سندھ حالت گند میں ہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں دانستہ طور پر پانی کی لائنوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے جس سے بدبودار پانی کے ذریعے تعفن پھیل رہا ہے اور کراچی میں عوام کو تکلیف پہنچائی جارہی ہے، خدارا اس مسئلے سے شہر یوں کی جان چھڑائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم ایک دوسرے پرالزام تراشی کررہےہیں، معاملے کی تحقیقات کرواکرذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی جائے.

    سینیٹر مشاہد اللہ خان کے بیان پر ایم کیو ایم کے اراکین نے برہمی کا اظہار کیا،نسرین جلیل نے کہا کہ کراچی میں گٹروں کےمعاملےپرایم کیوایم کانام کیوں لیا گیا؟جبکہ خوش بخت شجاعت کا کہنا تھا کہ سازش کے تحت گٹرکےمسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔

  • بلاول کی تقریرکوپیپلزپارٹی کامؤقف نہیں سمجھتا، مشاہداللہ

    بلاول کی تقریرکوپیپلزپارٹی کامؤقف نہیں سمجھتا، مشاہداللہ

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہداللہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹوکی تقریر کو پیپلزپارٹی کاموقف نہیں سمجھتے،بلاول نے نیشنل ایکشن پلان پرنکتہ چینی کسی اورکے کہنے پرکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جلسےمیں کچھ بھی نیا نہیں تھا،شعربھی پرانےپڑھے گئے، ن لیگ کے رہنما مشاہد اللہ کہتے ہیں رینجرز اختیارات ن لیگ کا نہیں قومی مسئلہ ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی کے حالات بہتر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول کی تقریر پر ردعمل نہیں دینا چاہتا۔

    مشاہداللہ نے کہا کہ بلاول نے تقریر کی نہیں کرائی گئی ہے۔ ابھی بلاول کے پاتھ میں پیپلز پارٹی نہیں ہے جب پارٹی بلاول کے ہاتھ آئے گی تو شاید پالیسی تبدیل ہوجائے۔

  • مشاہداللہ کے سندھ حکومت مخالف بیان پر اپوزیشن کا سینیٹ سے واک آؤٹ

    مشاہداللہ کے سندھ حکومت مخالف بیان پر اپوزیشن کا سینیٹ سے واک آؤٹ

    اسلام آباد :مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہداللہ نے کہا ہے کہ وفاق حالت جنگ میں ہے اور سندھ حکومت حالت بھنگ میں ہے۔

     ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہداللہ کی زبان پھر لڑکھڑاگئی۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبد الغفور حیدری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وفاق حالت جنگ میں ہے اور سندھ حکومت حالت بھنگ میں ہے۔ یہ سنتے ہی پیپلزپارٹی ارکان نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ جیالےر اراکین طیش میں آکر مشاہد اللہ پرچڑھ دوڑے۔ شوشراباکرنے کے بعد اپوزیشن واک آؤٹ کرگئی۔

    مشاہدہ اللہ خان پھربھی اڑے رہے جس پرخواجہ سعد رفیق کوبیچ میں آنا پڑا۔ سعد رفیق کے سمجھانےبجھانےپر مشاہد اللہ کو بھی ہوش آیا۔ معافی مانگ کرالفاظ واپس لےلئے۔

    بعد ازاں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر مشاہد اللہ کے الفاظ کارروائی سے حذف کر دیئے۔ واضح رہے کہ سینیٹرمشاہد اللہ اس سے پہلے جنرل ریٹائرڈ ظہیرالاسلام پرساز ش کاالزام لگاکراپنی وزارت سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

  • وفاقی وزیر مشاہد اللہ سیاسی حلقوں کی تنقید کے بعد وزارت سے مستعفی

    وفاقی وزیر مشاہد اللہ سیاسی حلقوں کی تنقید کے بعد وزارت سے مستعفی

    اسلام آباد : غیر ذمہ دارانہ بیان پروزیرماحولیات مشاہداللہ خان مستعفی ہوگئے، انہوں نے اپنااستعفی وزیراعظم کوبھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے بی بی سی کو دیئے گئے ایک متنازعہ انٹرویو کے بعد اپنی  وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

    حکومت کی جانب سے ان کے بیان کی تردید اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد اپنی وزارت سے مستعفی ہو ئے لیگی قیادت نےمشاہد اللہ کو فوری طوروطن واپس بلالیا۔

    مشاہداللہ اس وقت مالدیپ میں ہیں ،وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مشاہد اللہ خان کے استعفے کی تصدیق کردی، پرویز رشید نے کہا ہے کہ مشاہد اللہ وطن واپس آکراپنے انٹرویو کی وضاحت دیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیرماحولیات مشاہداللہ خان نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پچھلے سال اسلام آباد میں تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے دوران پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام  نے ایک سازش تیار کی تھی جس کے ذریعے وہ فوجی اور سول قیادت کو ہٹا نا چاہتے تھے۔

  • سابق آئی ایس آئی چیف ملک پر قبضہ کرنا چاہتا تھا، مشاہد اللہ

    سابق آئی ایس آئی چیف ملک پر قبضہ کرنا چاہتا تھا، مشاہد اللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مشاہد اللہ کی جانب سے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو پر حکومت نے مشاہد اللہ کے بیان کی تردید کردی۔ مشاہداللہ خان نےسابق ڈی جی آئی ایس آئی پرالزامات لگائےتھے۔

    مذکورہ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال اسلام آباد میں تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے دوران پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام  نے ایک سازش تیار کی تھی جس کے ذریعے وہ فوجی اور سول قیادت کو ہٹا نا چاہتے تھے۔

    اس حوالے سے ترجمان وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ جس ٹیپ کا ذکرکیا گیا اس کاوجود ہی نہیں۔ جبکہ وزیراعظم نے مشاہداللہ خان سےبیان کی وضاحت طلب کرلی ہے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم کونہ کسی ٹیپ کاعلم ہےنہ کسی کو ٹیپ سنائی گئی۔

    دوسری جانب وڈیو ٹیپ کی خبروں پر ترجمان پاک فوج  نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیو ٹیپ سے متعلق باتیں غیرذمہ دارانہ اوربے بنیادہیں۔

    اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ بی بی سی نے انٹرویو سیاق وسباق سے ہٹ کر شائع کیا ہے، انہوں نے کہا کہ میری باتوں کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔

  • پی ٹی آئی ہرچیزکا کریڈٹ خودلینے کی کوشش کرتی ہے ، مشاہد اللہ

    پی ٹی آئی ہرچیزکا کریڈٹ خودلینے کی کوشش کرتی ہے ، مشاہد اللہ

    اسلام آباد : نون لیگ کے رہنما اور سینیٹرمشاہداللہ کا کہنا ہے کہ آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو مار بھی پڑے گی اور ووٹ بھی نہیں ملیں گے۔

    حکومت نے کراچی سے خوف کی فضا ختم کی جس کی وجہ سے سیاسی جماعتیں الیکشن لڑنے میں کامیاب ہوئیں۔پی ٹی آئی ہرچیزکا کریڈٹ خودلینے کی کوشش کرتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سینیٹر مشاہداللہ نے کہا کہ عمران خان نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا، ملک کو نقصان پہنچایا، چائنا کے صدر کے دورے کو نقصان پہنچایا، پاکستان کو نقصان پہنچایا۔ اور پھر وہ خواہش کرتے ہیں کہ عوام ان کو ووٹ دیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو مار بھی پڑے گی اور ووٹ بھی نہیں ملیں گے۔

    انہوں نے  کراچی میں این اے 246 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے کہا کہ عمران خان کو کیا ضرورت تھی کہ کسی کے گھر جا کر اس کو برا بھلا کہیں، کریم آباد میں جو کچھ ہوا یہ اس کا رد عمل تھا۔