Tag: Musharraf article 6 case

  • سابق صدر کیخلاف آئین شکنی کیس کی سماعت آج ہوگی

    سابق صدر کیخلاف آئین شکنی کیس کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: سابق صدر مشرف کیخلاف آئین شکنی کیس کی سماعت  آج ہوگی جس کی سماعت تین رکنی خصوصی بینچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق صدر اور ریٹائرڈ آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف  آئین شکنی کیس کی سماعت آج خصوصی عدالت میں ہو گی۔ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔

    خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کی سماعت ایک ہفتے کے بعد آج گئی۔ وکیل صفائی بیرسڑ فروغ نسیم دلائل مکمل کر چکے ہیں، آج پروسیکیوٹر اکرم شیخ جوابی دلائل دیں گے۔

  • پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کی والدہ زرین مشرف اہلیہ صہبامشرف اورصاحبزادی کےہمراہ کراچی پہنچ گئیں۔

    سابق صدر مشرف کی والدہ صحت یابی کے بعد دبئی سے پاکستان کیلئے روانہ ہوئی تھیں، زریں مشرف کچھ عرصہ قبل شدید علیل تھیں اور اسپتال میں زیر علاج تھیں، تاہم صحت یابی کے بعد وہ اپنے بیٹے اور سابق آرمی چیف اور صدر مملکت پرویز مشرف سے ملاقات کیلئے دبئی ایئرپورٹ سے کراچی پہنچ گئیں۔

    ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی والدہ کا پاکستان میں مستقل قیام کا امکان ہے، سابق صدر کی والدہ کے ہمراہ پرویز مشرف کی اہلیہ صبا مشرف، بیٹی عالیہ بھی طیارے میں ان کے ہمراہ کراچی پہنچیں ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے بارہا اپنی والدہ سے ملاقات کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی لیکن ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔

  • نریندرمودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، سابق صدر پرویزمشرف

    نریندرمودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، سابق صدر پرویزمشرف

    نئی دہلی/کراچی:  سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ اگر ضرورت پڑی تو پاکستان بھارت کیخلاف ایٹم بم استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائے گا ۔

    بھارتی میڈیا کو دیئے گئے ایک اںٹرویومیں سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام ہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، یہ پاک فوج ہے جس نے اُنہیں روکا ہوا ہے ۔

     اُنہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو پاکستان اور مسلمان دشمن قرار دیا، اُنہوں نے مودی کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں ۔

    پرویزمشرف کا کہناتھا کہ بھارت پروکسی وار کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرناچاہتا ہے،اُنہوں نے دعوی کیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں بلوچستان میں پاکستان کیلئے مُشکلات پیدا کررہی ہیں اور اس بارے میں ثبوت موجود ہیں ۔

     سابق صدر نے کہا کہ پاکستان کبھی اپنی مشرقی سرحدوں کی حفاظت کے متعلق غفلت نہیں کرے گا، اُنہوں نے کنڑول لائن پر حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار بھارت کو ٹھرایا ۔

    پرویز مشرف کا کہناتھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت سےنمٹنے کیلئے کیلئے ہمیشہ تیار ہے،اُنہوں نے بھارت کی جانب سے انڈیا میں دہشت گردی پھیلانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا بھارت کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔

  • سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    اسلام آباد: آرٹیکل چھ کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم شریک ملزمان کو طلب کئے جانے پردلائل مکمل کر لئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کسی جرم میں معاونت کرنے والے برابر کے مجرم ہوتے ہے۔

     آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، فروغ نسیم نے تین رکنی بینچ کے روبرو دوسرے روز بھی شریک ملزمان سے متعلق دلائل جاری رکھے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام شریک ملزمان کا ٹرائل بیک وقت ہونا ضروری ہوتا ہے، کیس بنائے جانے اور تفیش کرنے کےلیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دئیے جانا مناسب نہیں، سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس بنانے کا حکم نہیں دیا تھا۔

    آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ بنتا ہے یا نہیں اسکا فیصلہ یہی عدالت کرے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر بنائے جانے والا یہ مقدمہ خارج کیے جانے کے قابل ہے۔

    فروغ نسیم کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت اکیس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی اسی روز پراسیکیوٹر اکرم شیخ جوابی دلائل دیں گے۔

  • آرٹیکل6کیس کی سماعت، پرویز مشرف کے وکیل کے دلائل

    آرٹیکل6کیس کی سماعت، پرویز مشرف کے وکیل کے دلائل

    اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے ایمرجنسی کے اقدام میں شریک تمام شخصیات کو شامل تفتیش کرنےکی استدعا کردی ہے۔

    پرویز مشرف کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےکی، سابق صدر کے وکیل فروغ نسیم نے تین نومبر کی ایمرجنسی کے اقدام میں شریک تمام افراد کو طلب کئے جانے پر دلائل دیئے۔

    فروغ نسیم نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کیلئے دوہرا معیار کیوں اپنایا جارہا ہے، شریک ملزمان بھی شامل تفتیش کئے جائیں، بارہ اکتوبرانیس سو ننانوے کے اقدام کی توثیق کرنیوالے ججز بھی جرم میں شریک ہیں اور آرٹیکل چھ کے زمر ے میں آتے ہیں، نواز شریف نے ضیاء کے مارشل لاء کی حمایت کی پھر معافی مانگ لی وہ بھی ایسا ہی جرم تھا۔

    فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سیکریٹری داخلہ نے تسلیم کیا کہ دوسرے افراد سے تحقیقات نہیں کی گئی، شوکت عزیز نے مشورہ دینے کا ٹی وی پر اعتراف کیا مگر اُن سے پو چھ گچھ نہیں ہوئی، اسی طرح قومی اسمبلی نےاقدام کی توتیق کی لیکن کسی رکن کو کچھ نہیں کہا گیا۔

    فروغ نسیم نے یہ استدعا بھی کی کہ انیس سوچھیاسٹھ سے اب تک مارشل لاء کے تمام ذمے داروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

    وکیل صفائی کے دلائل سننے کے بعدعدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔

  • اگرتبدیلی نہیں آئی توملک کامستقبل تاریک ہوگا، پرویزمشرف

    اگرتبدیلی نہیں آئی توملک کامستقبل تاریک ہوگا، پرویزمشرف

    کراچی: سابق صدر پاکستان جنرل (ر) مشرف نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی نظریہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وسائل کے باوجود ملک میں تبدیلی نہ ہونا بد قسمتی ہے۔

    کراچی میں آل پاکستان مسلم لیگ کے یومِ تاسیس کے موقع پرپارٹی کےسربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حالت تشویش ناک تھی اس لئے وطن واپس آیا، مجھے معلوم تھا کہ مجھے دہشتگردوں سے خطرہ ہے اور مجھے سیاسی معملات میں اُلجھادیا جائے گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لئے سیاسی جماعت بنائی کہ تبدیلی ہوگی تو ملک میں خوشحالی آئے گی، مجھے کسی قسم کا لالچ نہیں ہے، میں نے اپنی ذات سے بالا ترہوکر صرف ملک کے لئے کام کیا، پاکستان کے سیاسی نظریہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وسائل کے باوجود ملک میں تبدیلی نہ ہونا بد قسمتی ہے ۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ میں نے دنیا میں پاکستان کی پہچان بنائی گئی، میں نے اس ملک کے لئےجنگ لڑی اور پاکستان کی خاطر اپنا خون اور جان دینے کے لئے ہروقت تیار ہوں، مجھ پرغداری کا مقدمہ چلا یا گیا،آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلنے پرافسوس ہے، 2013  کے الیکشن کے بارے میں میرے خدشات درست نکلے، انتخابات میں مجھے نااہل قرار دینا افسوس ناک اورغیر آئینی تھا ۔

    انہوں نے واضع کیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں ڈاکٹرطاہرالقادری کے ساتھ ہوں یہ ان کی بچکانہ سوچ ہے جو شخص بھی پاکستان کی عوام کے لئے بات کرے گا میں اس کے ساتھ ہوں، اگرنواز شریف بھی ملک میں خوشحالی لائیں گے تو میں اُن کا بھی ساتھ دوں گا، دھرنے والوں کی باتوں میں سچائی ہے، پاکستان میں تبدیلی آتی ہوئی نظرآرہی ہے، حکومت میں تبدیلی آرہی ہے۔

    خطاب کے اختتام پرسابق صدرپرویزمشرف کا کہنا تھا کہ مجھے الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے بلکہ قومی حکومت یا ٹیکنوکریٹ کی حکومت بنتی نظرآرہی ہے، پہلے الیکشن ریفارمزہوں پھر الیکشن کا انعقاد ہونا چاہئے، وفاق کا صوبوں پر کنٹرول نہیں صوبے خود مختار ہوچکے ہیں، اگر اب بھی تبدیلی نہ آسکی تو پاکستان کا مستقبل تاریک ہے۔

  • مشرف کیس:ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ خالد قریشی طلب

    مشرف کیس:ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ خالد قریشی طلب

    اسلام آباد: خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ  کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ خالد قریشی کو کل طلب کرلیا ہے۔

     پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت شروع ہوئی تو سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے تفتیشی افسر مقصود الحسن پر جرح جاری رکھی، وکیل صفائی فروغ نسیم نے عدالت کی توجہ دلائی کہ مقصود الحسن مسلسل غلط بیانی کررہے ہیں، جس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس میں کہا کہ غلط بات کا تعین کرنا ہمارا کام ہے۔

    مقصود الحسن نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان پرغلط الزام لگائے جارہے ہیں، عدالت نے مقصود الحسن پر جرح مکمل ہونے پرایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی کو کل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    گزشتہ روزپرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ  کیس کی سماعت میں ایمرجنسی سے متعلق سابق صدرکو لکھا گیا شوکت عزیزکا خط عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    گزشتہ سماعت میں ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن عدالت میں پیش ہوئے، جن پر سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے جرح کی، مشرف کے وکیل فروغ نسیم نےعدالت میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کا وہ خط پیش کیا، جس کے ذریعے مشرف کو ملک میں ایمر جنسی لگانےکا مشورہ دیا گیا تھا۔

    استغاثہ نے اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر اخبار میں شائع کسی دستاویز کو بطور ثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا، عدالت نے استغاثہ کا اعتراض درست قرار دیا تاہم خط کے حوالے سے وکلاء صفائی کو گواہ سے سوال کرنے کی اجازت دے دی۔

    وکلاء نے استفسار کیا کہ آپ وزیرِاعظم شوکت عزیز کی ایسی سمری سے واقف تھے، جواُنھوں نے ایمرجنسی لگانے کے لیے مشرف کو بھیجی، جس پر گواہ مقصود الحسن نے کہا کہ اُن کے علم میں ایسی کوئی سمری نہیں۔

  • مشرف کیس کا ریکارڈ کل تک عدالتی تحویل میں جمع کرانے حکم

    مشرف کیس کا ریکارڈ کل تک عدالتی تحویل میں جمع کرانے حکم

     اسلام آباد: خصوصی عدالت نے مشرف کیس کا ریکارڈ کل تک عدالتی تحویل میں جمع کرانے حکم دے دیا ہے۔

    مشرف کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نےکی۔ پرویز مشرف کےوکلا کی درخواست پردلائل کے دوران پراسیکیوٹر نےایف آئی اے کا ریکارڈ خود فراہم کرنے کی پیش کش کی، جس پرعدالت نے ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دیا۔

    اس سے پہلے جب سماعت شروع ہوئی تواستغاثہ کے گواہ مقصود الحسن پر جرح ہونی تھی جوایڈووکیٹ شوکت کے والد کی وفات کے باعث جرح موخر کردی گئی۔

    فروغ نسیم نے استدعا کی کہ آئی جی اسلا م آباد نے دار الحکومت سیل کرنے کا کہا ہے، عدالت پہنچنا مشکل ہوگا،سماعت چودہ اگست کے بعد رکھی جائے، جس پر عدالت نےسماعت چھبیس اگست تک ملتوی کردی، اِسی دن مقصود الحسن پرجرح بھی ہوگی۔

    ۔

  • فروغ نسیم کی مشرف کیس کی دستاویزات عدالتی تحویل میں لینے کی استدعا

    فروغ نسیم کی مشرف کیس کی دستاویزات عدالتی تحویل میں لینے کی استدعا

    اسلام آباد: فروغ نسیم نے مشرف کیس کی دستاویزات عدالتی تحویل میں لینے کی استدعا کر دی، عدالت نے درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کردیا۔

    آرٹیکل چھ کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے کی، پرویزمشرف کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس مقدمے کی دستاویزات میں ردوبدل کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔ ایف آئی اے حکام سے جو جرح کی اُس کے مطابق دستاویزات میں ردوبدل کی گئی، عدالت سے استدعا ہے دستاویزات اپنی تحویل میں لے۔

    تین رکنی بینچ نے اِس درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کر دیئے، دوران سماعت ایف آئی اے ٹیم کے رکن مقصود الحسن نے تین نومبرکی ایمرجنسی کے متعلق دستاویزات عدالت میں پیش کیں۔ جن میں ججز کو کام سے روکنے اور ججز کے حلف کا نوٹی فکیشن، مشرف کی تقریر کی ڈی وی ڈی اور شریف الدین پیرزادہ کے بطورمشیر تقررکا نوٹی فکیشن شامل ہے۔

    مقصود الحسن پر جرح کے بعد عدالت نے یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی کہ کل پرویز مشرف کی تین نومبرکی تقرریر پروجیکٹر پر دیکھی اور سُنی جائےگی۔