Tag: muslim

  • بھارت میں ہونے والے انتخابات پر مسلمانوں کے تحفظات، الجزیرہ کی ویڈیو رپورٹ

    بھارت میں ہونے والے انتخابات پر مسلمانوں کے تحفظات، الجزیرہ کی ویڈیو رپورٹ

    ایک طرف بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کا اغاز ہو گیا ہے، دوسری جانب مودی سرکار کی انتہا پسندی بھی عروج پر پہنچ چکی ہے، جس کی وجہ سے مسلمانوں کو ان انتخابات پر شدید تحفظات لاحق ہیں۔

    الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی حکومت نے بھارت میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے ان کے مکانات اور مذہبی مقامات کو مسمار کرتے ہوئے روزگار کے حصول کو بھی مشکل بنا دیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے اۤیا ہے کہ انتخابات کو لے کر بھارتی مسلمان شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

    بھارتی مسلمانوں کا کہنا ہے ’’ہم مسلسل ڈرے ہوئے رہتے ہیں‘‘، مسلمانوں کا کہنا ہے کہ نفرت اور انتہا پسندی کی سیاست ملک میں غالب ہوتی ہوئی نظر آتی ہے، ’’اگر دوبارہ بی جے پی حکومت اقتدار میں آ گئی تو مسلمانوں کے لیے بہت مشکل ہو جائے گی، پچھلے 10 سالوں سے بھارت میں مسلم آبادی حکومتی عدم توجہی کا شکار ہے۔‘‘

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایک بھارتی مسلمان نے کہا ’’غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں بغیر نوٹس دیے انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کی رہائش گاہوں کو گرا دیا جاتا ہے‘‘ ایک مسلمان خاتو نے اپنا دکھڑا سناتے ہوئے کہا ’’میرا بوتیک دو سال قبل حکومتی احکامات پر گرا دیا گیا۔‘‘

    بھارت میں مسلمان تاجروں کے لیے بھی مودی سرکار نے بے معنی احکامات جاری کیے، ایک مسلمان دکاندار نے کہا ’’میری گوشت کی دکان اس لیے بند ہے کیوں کہ ابھی نوراتری کا تہوار چل رہا ہے، بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہر سال نوراتری کے موقعے پر دو بار 9 دنوں کے لیے گوشت کی دکانیں بند کرائی جاتی ہیں۔‘‘

    مودی کے زیرِ حکومت حقیقی جمہوریت بھارت میں ناپید ہو چکی ہے، جب کہ حکومت کا عوامی فلاح و بہبود سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت میں انتخابات سے قبل اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندانہ اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے۔

  • بھارت میں گائے محافظ کے نام پر ایک اور مسلمان کا بے دردی سے قتل

    بھارت میں گائے محافظ کے نام پر ایک اور مسلمان کا بے دردی سے قتل

    بھارت میں گائے رکشا کے نام پر ایک اور مسلمان شہری کو  بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بِہار میں 56 سالہ نسیم قریشی کو جنونی ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت لے جانے کے شبے میں جان سے مار ڈالا۔

    رپورٹ کے مطابق ہندو انتہا پسند ہجوم نے نسیم قریشی اور بھتیجے فیروز احمد قیرشی کو گھیر کر تشدد کا نشانہ بنایا، دونوں رحم کی اپیلیں کرتے رہے لیکن سخت دل ہجوم کو رحم نہ آیا جس کے بعد نسیم قریشی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جبکہ بھتیجا بھی خون میں لت پت ہو گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے کہ آیا ان کے پاس گائے کا گوشت تھا یا نہیں، اس کے علاوہ مقامی سرپنچ سوشیل سنگھ اور دو مقامی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس دیگر دو افراد کو بھی ڈھونڈ رہی ہے جن کے نام مقتول کے بھتیجے نے ایف آئی آر شامل کیے ہیں۔

  • امریکا میں 3 مسلمانوں کو قتل کرنے والا گرفتار

    امریکا میں 3 مسلمانوں کو قتل کرنے والا گرفتار

    واشنگٹن: امریکی ریاست نیو میکسیکو میں 10 ماہ کے عرصے میں 3 مسلمانوں کو قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست نیو میکسیکو میں ایک مشتبہ شخص کو 10 ماہ کے عرصے میں ہونے والے مسلمانوں کے قتل کے 3 الزامات کا سامنا ہے۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ 51 سالہ محمد سید پر پیر کو 25 سالہ نعیم حسین کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    سید پر پہلے ہی یکم اگست کو 27 سالہ محمد افضل حسین اور 26 جولائی کو 41 سالہ آفتاب حسین کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    پولیس نے بتایا کہ سید 7 نومبر 2021 کو 62 سالہ محمد امیر احمدی کے قتل کا بھی مرکزی مشتبہ شخص ہے جس کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

    البوکر کے پولیس کے سربراہ ہیرالڈ میڈینا نے بتایا کہ ہمارے خفیہ اہلکار استغاثہ کے ساتھ مل کر کام کرتے رہتے ہیں تاکہ تمام متاثرین کو اس المناک کیس میں انصاف ملے۔

    انہوں نے تصدیق کی کہ سید پر اب باضابطہ طور پر چار ہلاکتوں میں سے 3 میں فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق سید نے مبینہ طور پر نعیم حسین کو اس وقت گولی مار دی جب وہ پارکنگ میں اپنی گاڑی کی ڈرائیور سیٹ پر بیٹھا تھا، حسین کے دوستوں نے افسران کو بتایا کہ وہ اس دن کے اوائل میں آفتاب حسین اور محمد افضل حسین کے جنازوں میں شریک ہوئے تھے۔

    شاہین سید نے نعیم حسین کا پارکنگ ایریا میں تعاقب کیا تھا جہاں انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

    پولیس ریکارڈ اور امتیاز حسین کے مطابق سٹی پلاننگ ڈائریکٹر افضال حسین کو 15 سے 20 سیکنڈ میں 15 بار گولی مارنے کے لیے ایک پستول اور رائفل کا استعمال کیا گیا۔ مقتول نعیم حسین اور افضال حسین کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

    امریکی ریاست نیو میکسیکو میں 9 اگست منگل کے روز 4 مسلمانوں کے قتل کے الزام میں محمد سید کو گرفتار کیا گیا تھا، پولیس حکام کے مطابق 51 سالہ مشتبہ شخص کا تعلق افغانستان سے ہے۔

  • بھارت : ہندو جتھوں سے تنگ مسلمان "مساجد” میں پناہ لینے پر مجبور

    بھارت : ہندو جتھوں سے تنگ مسلمان "مساجد” میں پناہ لینے پر مجبور

    نئی دہلی: جنونی ہندوؤں کے ہاتھوں پیدا کئے گئے فرقہ وارانہ فسادات نے بھارتی صوبہ مدھیہ پردیش کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور نہتے مسلمان مساجد میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق رام نومی کے موقع پر ہندوتوا نظریئے کے پیروکار جتھوں کے ہاتھوں کھرگون شہر تباہ وبرباد ہوگیا ہے، خوفزدہ ہزاروں مقامی مسلمان نقل مکانی پر مجبور ہیں کچھ لوگوں نے قریبی مساجد میں پناہ لے رکھی ہے۔

    مسلمانوں پر تشدد کی ویڈیو کو عالمی میڈیا نے اپنی خبروں کی زینت بنایا ہے، ویڈیو میں جان بچانے والے مسلمانوں کو مساجد میں لیٹا دکھایا گیا ہے جبکہ تشدد کے وقت جائے وقوع سے بھاگ کر اپنی جان بچانے والی ایک مسلم خاتون نے بتایا کہ فسادیوں نے اس کا گھر تک جلا دیا تھا، میرا پورا گھر جلا دیا گیا، میری تین بیٹیاں ہیں، اور اب ہم مسجد میں سونے کے لیے مجبور ہیں۔ Imageبھارتی میڈیا کے مطابق کھرگون تشدد کے نتیجے میں جان بچا کر علاقے سے بھاگ جانے والے مسلمانوں کی حتمی تعداد کا تعین نہیں کیا جاسکا تاہم دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اب تک ہزار سے زائد مسلمان اپنا گھر بار چھوڑ کر جاچکے ہیں۔

    کھرگون واقعے پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، مقامی کانگریس رہنما کا کہنا ہے کہ رام نومی جلوس میں حصہ لینے کے لیے کھرگون میں موجود مشرا کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھی۔

    کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کا کہنا تھا کہ مشرا جہاں بھی جاتے ہیں تشدد پیدا ہوتا ہے۔

    دوسری جانب مدھیہ پردیش پولیس، ایس ڈی ایم اور محکمہ محصولات نے بھی اس مذموم کارروائی میں اپنا حصہ ڈالا اور مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوز کیا گیا، جس پر پولیس کا موقف تھا کہ صرف ان گھروں کو بلڈوزر سے گرایا گیا ہے جو سرکاری زمین پر تعمیر کیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ رام نومی ریلی کے دوران اس وقت جلوس پر پتھراؤ کیا گیا جب منتظمین کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے اور مسلم خواتین سے متعلق نازیبا اور قابل اعتراض گانے بجائے گئے۔

  • بھارت میں ‘جے شری رام’ نہ کہنے پر 15 سالہ بچہ نذر آتش

    بھارت میں ‘جے شری رام’ نہ کہنے پر 15 سالہ بچہ نذر آتش

    لکھنو:اتر پردیش کے ضلع چندولی میں 15 سالہ بچے کو جے شری رام نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر آگ لگادی گئی،متاثرہ بچے کو کبیر چوڑا ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زیر علاج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بچے نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں دھودھاری پل سے گزر رہا تھا کہ 4 افراد نے مجھے اغوا کیا جن میں سے دو نے میرے ہاتھ باندھے اور تیسرے نے مجھے پر مٹی کا تیل ڈالا اور مجھ پر آگ لگا کر بھاگ گئے۔

    متاثرہ بچے نے بعد میں پولیس کو بتایا کہ ان افراد نے مجھ سے جے شری رام کا نعرہ لگانے پر زور دیا تھاتاہم پولیس نے لڑکے سے ہندو مذہبی نعرہ لگانے پر زبردستی کرنے کے بیان کو مسترد کردیا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چندولی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ لڑکے نے مختلف لوگوں کو علیحدہ بیانات دئیے ۔

    پولیس افسر نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بچہ ہسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کا 45 فیصد جسم آگ سے جھلس چکا ہے، اس نے مختلف لوگوں کو مختلف بیانات دیے ہیں جو تشویش ناک ہے، ایسا لگتا ہے کہ اس پر تشدد کیا گیا ہے، بچے نے جن جن جگہوں کا بتایا وہاں کے سی سی ٹی وی کیمرے کا معائنہ کیا گیا تاہم ان میں سے کسی بھی جگہ بچے کو نہیں دیکھا گیا۔

    پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ عینی شاہد نے دیکھا ہے کہ بچے نے خود کو آگ لگائی تھی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر مشتعل افراد کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔

  • دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار

    دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام، ناروے میں مذہبی پیشوا گرفتار

    اوسلو: ملا کریکارپر کردستان میں حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہونے کا الزام ہے،جن کی گرفتاری کے وارنٹ اٹلی نے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کےالزام میں جاری کیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروے میں گرفتار مذہبی پیشوا سے متلق ناروے کی مقامی سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا منصوبے بنانے کے الزام میں اٹلی کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر انہوں نے مذہبی پیشوا کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی نژاد نجم الدین فرج احمد عرف ملا کریکار کو گرفتار کیا گیاتاہم یہ بات ابھی واضح نہیں کہ اسے واپس اپنے ملک بھیجا جائے گا یا نہیں۔

    اطالوی عدالت میں مذہبی پیشوا کو شمالی عراق میں کرد حکومت کا تختہ پلٹ کر خلافت کے نفاذ کی کوشش کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    اطالوی استغاثہ نے ناروے میں قیام پذیر کریکار پر الزام لگایا کہ کردستان میں پرتشدد طریقہ کار اپناتے ہوئے حکومت گرانے میں ملوث یورپی نیٹ ورک رہوتی شاخ سے منسلک ہے۔

    دوسری جانب کریکار نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی اور اپنے اطالوی وکیل مارکو ورنیلو کو بتایا کہ وہ فیصلے پر اپیل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2015 میں یورپی حکام نے 15 عراقی کرد شہریوں کو دہشت گردی کے مقدمات میں گرفتار کیا تھا۔

    اطالوی استغاثہ کے مطابق رہوتی شاخ نے عراق اور شام میں سامان اور مالی امداد پہنچانے کے لیے غیر ملکی دہشت گردوں کی معاونت حاصل کی تھی، انہوں نے کریکار پر اس کی قیادت کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔

    مارکو ورنیلو کے مطابق کریکار سمیت صرف 5 افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔کریکار نے اٹلی جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ٹرائل کے بعد عراق بھیج دیا جائے گا۔

  • کویتی پولیس نے اخوان المسلمون کا ’دہشت گرد گروہ‘ گرفتار کرلیا

    کویتی پولیس نے اخوان المسلمون کا ’دہشت گرد گروہ‘ گرفتار کرلیا

    کویت سٹی : کویتی پولیس نے اخوان المسلمون سے وابستہ دہشت گروہ کو گرفتارکرلیا، زیر حراست تمام افراد مصری عدالتوں کی طرف سے اشتہاری قرار دیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیجی ریاست کویت کی وزارت داخلہ نے کہاہے کہ پولیس نے ایک کارروائی کے دوران اخوان المسلمون سے وابستہ دہشت گرد نیٹ ورک کا پتا چلایا ہے۔ اب تک اس نیٹ ورک سے وابستہ آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے افراد مصری عدالتوں کی طرف سے اشتہاری قرار دیے گئے تھے اور ان میں سے بعض کو 15 سال قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کویتی وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ گرفتار عناصر مصری حکام سے فرار کے بعد کویت آ گئے تھے، جہاں وہ خفیہ طور پر اخوان کی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔ کویتی پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے ان پر نظر رکھی ہوئی تھی۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کویت میں اخوان عناصر پر مشتمل اس سیل کے خلاف بروقت کارروائی کرکے ملک کو انارکی سے بچا لیا گیا۔کویت کے متعلقہ اداروں نے دوران تفتیش ملزمان سے دوسرے ساتھیوں کے مختلف جگہوں پر بنائے ٹھکانوں کی بابت معلوم کیا اور پھر وہاں پیشگی چھاپہ مار کارروائی کر کے گرفتاریاں کیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزموں نے اعتراف کیا کہ وہ دہشت گرد کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔ نیز مصری سرزمین پر وہ مختلف مقامات پر دہشت گرد کارروائیوں کا ارتکاب کر چکے ہیں،انہیں کس نے اتنی دیر پناہ دی اور کون کون ان لوگوں کے رابطے میں تھے اور کون انہیں تعاون فراہم کر رہے تھے، سب کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔

    کویتی وزارت داخلہ نے خبردار کیا کہ دہشت گردی کے اس نیٹ ورک سے معاملات کرنے والوں کے کسی کوئی رو رعایت نہیں کی جائے گی۔ کویت کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

  • مسلم خواتین کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے والی بی جے پی رہنما برطرف

    مسلم خواتین کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے والی بی جے پی رہنما برطرف

    دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے مسلم خواتین کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے والی رہنما کو عہدے سے ہٹا دیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکمران جماعت بی جے پی نے اپنی پارٹی لیڈر سنیتا سنگھ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے اسے برطرف کر دیا.

    مذکورہ خواتین نے اپنے اشتعال انگیز بیان میں انتہا پسند ہندوؤں کو مسلم خواتین کے خلاف تشدد اور جنسی زیادتی پر اکسایا تھا.

    سنیتا سنگھ نے اپنے شرم ناک بیان میں انتہا پسندوں کو ترغیب دی تھی کہ وہ دس افراد پر مشتمل گروہ بنا کر سرعام مسلمان خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائیں۔

    ملعونہ سنیتا سنگھ گور نے انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنا پیغام شیئر کیا، جس میں انھوں نے یہ افسوس ناک تجویز پیش کی۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں انتہاپسندوں نے ایک اور مسلمان نوجوان کو قتل کردیا

    سوشل میڈیا پر بھارت کے روشن خیال طبقات کی جانب سے اس پیغام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد بی جے پی نے الیکشن لیتے ہوئے سنیتا سنگھ کو عہدے سے برطرف کر دیا. ساتھ ہی یہ نفرت انگیز پیغام بھی ہٹا دیا گیا.

    پارٹی نے موقف دیا ہے کہ کسی کو بھی نفرت انگیزی پھیلانے والے پیغاما ت بھیجنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • اسلام حقیقی معنوں میں انسانیت کا دین ہے، برطانوی فٹبالر

    اسلام حقیقی معنوں میں انسانیت کا دین ہے، برطانوی فٹبالر

    لندن : مانچسٹر یونائیٹڈ کے معروف فٹبالر پال پوگبا نے اسلام سے کہا ہے کہ ’اسلام قبول کرنے کے بعد میری زندگی میں جوہری تبدیلیاں آئیں، میراسب کچھ بدل گیا‘۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر انگلش یونائیٹڈ کے مہنگے ترین فٹ بالر اور معروف نو مسلم کھلاڑی پال پوگبا نے مشرف بہ اسلام ہونے اورراہ ہدایت اختیار کرنے پر فخر کا اظہار کیا ہے، اسلام انسانیت کا دین ہے جس نے مجھے بہترین انسان بنا دیا۔

    نو مسلم پال پوگبا کا کہنا ہے کہ بیس سال کی عمرمیں اسلام قبول کرنے کے بعد شعائر اسلام کی ادائیگی نے مجھے بہترین انسان میں تبدیل کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھاکہ 26 سالہ پوگبا نے انکشاف کیا کہ اس نے زندگی میں بہت مشکل اوقات دیکھے۔ اس کا کہنا ہے کہ اپنے بعض دوستوں کے ذریعے میرا تعارف دین اسلام کے ساتھ ہوا، اسلام کے مطالعے نے مجھے ایمان کی دولت سے سرفراز کردیا۔

    برطانوی اخبار نے پال پوگبا کے تاثرات شائع کیے جس میں اس نے کہا کہ اسلام میرے لیے کُل کائنات ہے۔ اسلام نے میرا سب کچھ بدل دیا۔آج میں بہت اطمینان اور خوشی محسوس کرتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں شعوری طور پر کہہ سکتا ہوں کہ میری زندگی بدل گئی ہے، میرا ضمیر مطمئن اور پہلے سے زیادہ خود کو محفوظ محسوس کرتا ہوں۔

    اس کا مزید کہنا ہے کہ اسلام قبول کرنے کے بعد میری زندگی میں جوہری تبدیلیاں آئیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ میں پیدائشی مسلمان نہیں تھا، اگر میری ماں ہی مسلمان ہوتیں۔ اسلام کی اصل تصویر وہ نہیں جسے دوسرے لوگ پیش کرتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے بارے میں جو باتیں ہم ذرائع ابلاغ سے سنتے ہیں وہ ایک الگ چیز ہے، جہاں تک اسلام کا تعلق ہے تو اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، اسلام ایک خوبصورت دین ہے۔

    خیال رہے کہ کھلاڑی نے گذشتہ ماہ صیام میں عمرہ کی ادائی کی سعادت حاصل کی تھی۔ اسلام قبول کرنے کے بعد یہ ان کا مکہ معظمہ کا پہلا سفر نہیں بلکہ مشرف بہ اسلام ہونے کے بعد وہ متعدد بار سعودی عرب جا چکے ہیں۔

    بیس کے عشرے میں اسلام قبول کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پوگبا نے کہا کہ وہ شروع ہی سے شراب سے دور تھا۔

    ان کا کہنا ہے کہ میری دوست ماریا سالویز سے میرے دو بچے ہیں، یہ کوئی حیرت کی بات نہیں۔ بہت سے مسلمانوں کے دوست ہیں، میں بہت سی باتیں اپنے آپ سے پوچھتا ہوں، میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ ایک بار نماز ادا کی اور مجھے بہت مختلف لگا۔ اس کے بعد میں پانچ وقت کی نماز شروع کردی۔

    اس نے کہا کہ اسلام نے میرا دماغ کھول دیا اور مجھے بہترین انسان بنا دیا۔ اسلام فکر آخرت پر زیادہ زور دیتا ہے، اسلام حقیقی معنوں میں انسانیت کا دین ہے۔

  • سری لنکا کے ہوٹل نے مسلمان ہونے کی وجہ سعودی سیاح کی بکنگ کینسل کردی

    سری لنکا کے ہوٹل نے مسلمان ہونے کی وجہ سعودی سیاح کی بکنگ کینسل کردی

    کولمبو : سری لنکا میں خودکش بم دھماکوں کے بعد ایک ہوٹل نے سعودی سیاح کی بکنگ یہ کہہ کر منسوخ کی ہے کہ ہم آپ کو خوش آمدید نہیں کہہ سکتے کیونکہ آپ مسلمان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عیسائیوں کےمذہبی تہوار ایسٹر سنڈے پر سری لنکا میں تین گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش بم دھماکوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے باعث سری لنکن ہوٹل کی انتظامیہ کا سعودی سیاح کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔

    سعودی سیاح عبداللہ الرسی نے ایک مقامی ویب سائٹ کو بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے انہیں بھیجا گیا پیغام تعصب پر مبنی ہے۔

    عبداللہ الرسی کا کہنا تھا کہ انہیں ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اس قسم کے امتیازی سلوک کی قطعی توقع نہیں تھی حالانکہ انہوں نے ایک ماہ قبل ہوٹل بکنگ کی ویب سائٹ بکنگ ڈاٹ کام کے ذریعے کمرہ بک کرکے اس کا کرایہ بھی ادا کردیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ بکنگ کی منسوخی کے حوالے سے جب خبریں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر سامنے آئیں تو بکنگ ڈاٹ کام کی جانب سے انہیں ای میل پر ایک پیغام موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ کے رویے کے حوالے سے معذرت خواہ ہیں، ان کی جانب سے کسی قسم کے امتیازی سلوک کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں اگر ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے امتیازی سلوک ثابت ہوگیا تو اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ ہوٹل کو اپنی لسٹ سے خارج کر دیں گے۔

    متاثرہ سعودی عبداللہ الرسی کا کہنا تھا کہ بکنگ ڈاٹ کام نے اب تک کسی مناسب کارروائی کا آغاز نہیں کیا جس پر وہ خاموش نہیں رہ سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ کی جانب سے کسی خاص رد عمل کا اظہار نہ کرنا معنی خیز ہے، اس حوالے سے سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر لوگوں نے ملا جلا ردعمل دیا ہے اور کہا کہ ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اس قسم کا رد عمل مناسب نہیں جو انہو ں نے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کے ذریعے ظاہر کیا ہے۔