Tag: MUSLIM COMMUNITY

  • امریکی صدارتی انتخابات میں مسلم کمیونٹی عدم دلچسپی اور تذبذب کا شکار

    امریکی صدارتی انتخابات میں مسلم کمیونٹی عدم دلچسپی اور تذبذب کا شکار

    غزہ اور لبنان میں جنگ کے باعث امریکی صدارتی انتخابات میں مسلم کمیونٹی عدم دلچسپی اور تذبذب کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کے حقوق سے متعلق دونوں بڑی پارٹیوں کے صدارتی امیدواران کی پالیسیاں کمیونٹی کے معیار پر پوری نہیں اترتیں، جس کی وجہ سے متعدد مسلم ووٹرز احتجاجاً ووٹ ڈالنے سے گریز کر رہے ہیں۔

    امریکا کی سب سے بڑی مسلم سول رائٹس اور وکالت کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے آخری انتخابی سروے کے نتائج جاری کردئیے۔

    کئیر کے مطابق گرین پارٹی کی امیدوار جل اسٹائن کی حمایت بیالیس فیصد جبکہ ہیرس کو اکتالیس فیصد اور ٹرمپ کو مسلم کمیونیٹی میں دس فیصد حمایت حاصل ہے۔

    امریکا میں مسلم ووٹرز کی تعداد تقریباً 25 لاکھ ہے، مسلم ووٹرز کا کردار ایریزونا، جارجیا، مشی گن اور پنسلوانیا میں فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

  • متنازع فیصلہ، وائٹ ہاؤس کے باہر مسلمانوں کا احتجاج، نماز کی ادائیگی

    متنازع فیصلہ، وائٹ ہاؤس کے باہر مسلمانوں کا احتجاج، نماز کی ادائیگی

    واشگنٹن: مسلمانوں کے امریکا داخلے پر پابندی کے متنازع فیصلے کو ایک سال مکمل ہونے پر مقامی مسلمانوں نے وائٹ ہاؤس کے باہر پرامن مظاہرہ کیا اور ٹرمپ کے فیصلے پر شدید تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے ایک ہفتے بعد ہی مسلمانوں کے خلاف پہلا ایگزیکٹو آرڈر منظور کیا تھا جس کے تحت 7 مسلم ممالک کے شہریوں پر  امریکا داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    متنازع فیصلے کو ایک سال مکمل ہوا تو امریکا میں مقیم ہزاروں مسلمانوں وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے ٹرمپ کے مسلم مخالف فیصلے پر شدید احتجاج کیا۔

    مزید پڑھیں: مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی

    مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پناہ گزینوں سے محبت کے الفاظ درج تھے، مظاہرین نے بینرز درج کیا تھا کہ کسی مسلمان سے نفرت اور اُن سے ڈرنا نہیں چاہیے‘۔

    مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے باہر نماز بھی ادا کی، شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ٹرمپ کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے ایک ہفتے بعد ہی مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے سے متعلق پہلا حکم نامہ جاری کیا تھا جس عدالت نے بعد میں منسوخ کیا۔ حکم نامے میں عراق کے علاوہ چھ مسلمان ملکوں پر ویزا پابندی عائد کی گئی تھی۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ نئے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق شام، ایران، لیبیا، صومالیہ، یمن اور سوڈان سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر 90 دن کی پابندی رہے گی اور انہیں اس عرصے میں امریکی ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کا ٹرمپ ٹاور کے باہر افطار اور نماز ادا

    امریکی صدر  کے حکم نامے کے خلاف بڑے پیمانے پراحتجاج کیا گیا تھا، حکم نامے کے فوری بعد امریکی ائیرپورٹس پر ہزاروں مسلمان پھنس گئے تھے جس کے بعد وہاں پر باجماعت نماز کی ادائیگی بھی شروع ہوگئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • برطانوی شہزادے کی مسلمانوں کے ساتھ افطاری

    برطانوی شہزادے کی مسلمانوں کے ساتھ افطاری

    سنگا پور : برطانوی شہزادہ ہیری نے مسلمانوں کے ساتھ کھجور سے روزہ افطار کیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی شہزادہ ہیری دو روزہ دورے پر سنگا پور پہنچے، جہاں انہوں نے اسلامک فاونڈیشن کے تحت چلنے والے ادارے جامعہ چلڈرن ہوم کا دورہ کیا، اس موقع پر پرنس ہیری کا شاندار استقبال کیا گیا۔

    برطانوی شہزادہ ہیری نے مسلمان کمیونٹی کے ساتھ روزہ افطار کیا، افطاری سے قبل جب دعا ہوئی تو پرنس ہیری نے احتراماََ سرجھکائے رکھا، جس کے بعد ان کی تواضع کجھوروں اور سنگاپور کی روایتی ڈش سے کی گئی۔

    فلاحی تنظیم کے صدر ڈاکٹر محمد حسبی ابو بکر نے کہا کہ مسلمان کمیونٹی کے ساتھ برطانوی شہزادے کا افطار پارٹی میں موجود ہونا ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہمیں غریبوں کی مدد کرنی چاہیے۔

    اس موقع پر پرنس ہیری بچوں میں گھل مل گئے جبکہ بچوں نے مارشل آرٹ کا مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے جامعہ چلڈرن ہوم میں غریب بچوں کو مفت رہائش ،تعلیم و تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

    پرنس ہیری سنگا پور میں فنڈ ریزنگ پولو کپ میں شرکت کے لیے سنگا پور گئے ہوئے تھے جہاں انہوں نے ایچ آئی وی ایڈز کے ایک مریض سے ملاقات کر کے اس حوالے سے بھی آگاہی فراہم کی جبکہ مختلف چیریٹی تقریبات میں بھی شرکت کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام اوردہشت گردی میں کوئی ربط نہیں، فرانسیسی وزیراعظم

    اسلام اوردہشت گردی میں کوئی ربط نہیں، فرانسیسی وزیراعظم

    پیرس: فرانسیسی وزیراعظم مینئول والزنے مسلم کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام اوردہشت گردی میں کوئی ربط نہیں ہے۔

    فرانسیسی وزیراعظم مینئول والز نے بسنے والی واضح مسلم آبادی سے بہترتعلقات استوارکرنے کے لئے میٹنگز کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ’’ ہمیں یہ ماننا پڑے گا یہ سب اسلام نہیں ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور صیہونیت سے نفرت اوردشمنی کی آڑمیں ہمارے گرد نواح میں موجود خود ساختہ امام اور جیلوں میں موجود قیدی دہشت گردی اورتشدد کو فروغ دیتے ہیں۔

    فرانس میں مسلم آبادی کا تناسب یورپ میں سب سے زیادہ ہے جہاں پانچ لاکھ سے زائد مسلمان رہائش پذیرہیں۔ جہادی حملے میں ہونے والی 17 ہلاکتوں کے پانچ ماہ بعد حکومت نے میٹنگ کی ایک سیریزشروع کرنے کا فیصلہ کیا جس میں مسلم کمیونٹی کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔

    اس سلسلے کے پہلے اجلاس میں حکومت کے اعلیٰ حکام اور ورزاء کے ہمراہ مسلم کمیونٹی کے 120 سے 150 رہنماؤں نے شرکت کریں گے۔

    فرانس میں اسوقت ڈھائی ہزار کے نزدیک مسجدیں موجود ہیں اور 300 کی تعمیر جاری ہے۔ کبھی کبھار کسی نئی مسجد کی تعمیر کے موقع پر مقامی آبادی کی جانب سے مخالفت بھی کی جاتی ہے۔