Tag: MUSLIM COUNTRIES

  • مسلم ممالک کے حکمرانوں کو امت کے لیے متحد ہونا ہوگا، عمران خان

    مسلم ممالک کے حکمرانوں کو امت کے لیے متحد ہونا ہوگا، عمران خان

    لاہور : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک کے حکمرانوں کو امت کی بہتری اور ترقی کے لیے متحد ہونا ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے ملاقات کیلئے آنے والے ترکیہ کے اسکالرز اور طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مسئلہ ذاتی مفادات کا ہے، مسلم حکمران عوامی رائے کو اہمیت نہیں دیتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین تنازع سے دنیا میں بےشمار مسائل نے جنم لیا ہے، محسوس کرتا ہوں کہ پاکستان اور اس جیسے ممالک کو روس یوکرین جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے، اور نہ ہی ایسے تنازعات کا حصہ بنیں جن سے کوئی تعلق نہیں۔ عالمی طاقتوں کی جانب سے ترقی پذیر ممالک پر کسی ایک طرف جھکاؤ کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ چین اور ترکیہ نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، اپنے دور حکومت میں ہم نےمقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کو بتائے، تمام عالمی فورمز پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے بھرپور آواز اٹھائی، تمام تر بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری اپنے حق کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں، میرا خیال ہے جلد یا دیر بھارت کو کشمیریوں کا حق دینا ہوگا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے 22کروڑ عوام کی حفاظت کے لیے ہیں، پاکستان سے تین جنگیں لڑنے والا بھارت ہم سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہے، پاکستان کے ایٹمی ہتھیار بھارت کو کسی بھی مہم جوئی سے روکنے کے لیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایٹمی جنگ دنیا پرخود کش حملہ کرنے کے مترادف ہے، جب سے پاکستان کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں بھارت سے کوئی جنگ نہیں ہوئی، سرد جنگ میں بھارت نے کسی طرف اپنا جھکاؤ نہ رکھا جس کا اسے فائدہ ہوا،

  • مسلمان ممالک کے ساتھ اخوت کے رشتے استوار کرنے کے لیے سعودی فرمانروا کا تحفہ

    مسلمان ممالک کے ساتھ اخوت کے رشتے استوار کرنے کے لیے سعودی فرمانروا کا تحفہ

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ماہ رمضان کے دوران اخوت و محبت کے رشتے استوار کرنے کے لیے 24 ممالک کے لیے کھجوروں کا تحفہ بھجوا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے دنیا کے 24 ممالک کے لیے 200 ٹن اعلیٰ کوالٹی کی کھجوروں کا تحفہ بھیجا گیا ہے۔

    یہ تحفہ رمضان کے دوران مسلمانان عالم کے ساتھ سعودی عرب کے ساتھ اخوت و محبت کے رشتے استوار کرنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

    وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے کھجوروں کا تحفہ پیر کو مملکت سے روانہ کروایا ہے۔ کھجوریں مشرقی ریجن کی الاحسا کمشنری میں واقع کھجور فیکٹری کے ہیڈ کوارٹر سے بھجوائی گئی ہیں۔

    یہ کھجوریں سعودی سفارتخانوں اور دینی اداروں کے تعاون سے تقسیم ہوں گی۔

    سیکریٹری وزرات برائے دعوتی امور ڈاکٹر محمد العقیل نے بتایا کہ شاہی ہدایت پر وزارت نئے ہجری سال کے شروع سے ہی دنیا بھر کے مسلمانوں کی اہم ضروریات پر مشتمل رپورٹ تیار کر لیتی ہے۔

    اس کے تحت 24 سے زیادہ ملکوں کو مختلف امدادی اشیا روانہ کی جاتی ہیں جبکہ رمضان میں کھجوروں کا تحفہ خود شاہ سلمان بن عبد العزیز کی جانب سے بھجوایا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر محمد العقیل نے بتایا کہ سعودی عرب 18 سے زائد ممالک میں افطار پروگرام بھی نافذ کررہا ہے، یہ پروگرام بھی خادم حرمین شریفین کی جانب سے ہے۔

  • امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    امریکی سپریم کورٹ کا مسلم ممالک پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صدر ٹرمپ نے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے مسلم ممالک پر سفری پابندی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ امریکی آئین اور عوام کی جیت ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ماضی میں 5 مسلم ممالک پر سفری پابندی عائد کی گئ تھی جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی برقرار رہے گی۔


    امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال


    امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا 5 مسلم ممالک پر سفری پابندی کا حکم نامہ جائز ہے، صدر کے پاس سفری پابندی کے صوابدیدی اختیارات ہیں، ٹرمپ نے امریکی شہریت ایکٹ کے تحت اختیارات استعمال کیے۔

    اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ بھی کیا گیا، مظاہرے میں مسلمان تنظیمیں، امریکی شہری اور ڈیموکریٹس کانگریس اراکین شریک ہوئے جنہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔


    مسلمان امریکی فوجی کے والد پر امریکا میں سفری پابندی لگانے کا خدشہ


    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایران، شام، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے کے حوالے سے سفری پابندیاں عائد کردی تھی، ٹرمپ کے ان متنازع احکامات کے بعد امریکا سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفارتخانے کی منتقلی، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

    امریکی سفارتخانے کی منتقلی، عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

    اسلام آباد : امریکی صدر کی جانب سے سفارت خانے کی یروشلم منتقلی کے فیصلے کیخلاف دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے،عرب لیگ نےہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے، مسلم ممالک نے امریکی  سفارتخانے کی یروشلم منتقلی مسلمانوں کے جذبات پر حملہ اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دی۔

    ایران کے صدر حسن روحانی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر ان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو دارالخلافہ قرار دینے کا فیصلہ ناقابل برداشت ہے، ایران اسلامی شعائر کی تقدیس کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

    حماس کا کہنا ہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے لیے جہنم کے دروازےکھول دیئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق عرب لیگ نے ہفتے کو ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس پرامریکی اقدام سے کشیدگی بڑھے گی، مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فریقین احتیاط سے کام لیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ دو ریاستی حل کےعلاوہ کوئی اور مسئلے کا حل نہیں،
    اسرائیل اور فلسطین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کروں گا، جبکہ فلسطینی صدر نے کہا کہ امریکی اقدام سےخطے کو خطرات لاحق ہوں گے۔

    فرانسیسی صدر نے بھی یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے پر کہا ہہے کہ ہم اس فیصلے میں امریکا کے ساتھ نہیں۔

    مصرنے اعلان کیاہے کہ یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اپناسفارتخانہ یروشلم منتقل نہیں کریں گے۔

    اس حوالے سے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ امریکی اقدامات فلسطین اور مسلم امہ کیلئے اضطراب کا باعث ہیں، سفارتخانے کی منتقلی سے مسلم ممالک کو ایک اور زخم ملا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانے کی منتقلی سے بیت المقدس کی حیثیت تبدیل ہوگئی، امریکی اقدام سے دو ریاستوں کا حل بھی دفن ہوجائے گا۔

    اس کے علاوہ دیگر مسلم ممالک نے امریکی صدر کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، سعودی عرب، ایران، اردن، مصر، ترکی نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ بیت المقدس کا تنازع نہ چھیڑا جائے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی منتقلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں کیلئےسرخ لکیر ہے، امریکی اقدام سے صرف دہشت گردوں کو فائدہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی سے بازرہیں، شاہ سلمان


    دوسری جانب فلسطینیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کو دو ریاستی حل کی موت قرار دے دیا، غزہ، مغربی پٹی میں ہزاروں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے امریکی اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے، اس کے علاوہ حماس نے امریکی صدر کے اعلان کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کردیا۔