Tag: muslim-family

  • بھارت میں مسلم خاندان کے 5 افراد کا بے رحمی سے قتل

    بھارت میں مسلم خاندان کے 5 افراد کا بے رحمی سے قتل

    بھارت کی ریاست اترپردیش کے میرٹھ کے لِسادری گیٹ پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ایک مسلم خاندان کے 5 افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا۔ مرنے والوں میں شوہر بیوی اور تین کمسن بچیاں شامل ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ سہیل گارڈن میں پیش آیا جہاں قتل کے بعد نعشیں بوریوں میں باندھ کر کے بستر کے اندر چھپادی گئی تھیں۔

    رپورٹس کے مطابق قتل کی اس اندوہناک واردات کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، مقتولین میں شوہر معین، بیوی اسماء، اور ان کی تین بیٹیاں، اقصیٰ (8)، عزیزہ (4) اور ادیبہ (1) شامل ہیں۔

    مقتول معین مستری کا کام کرتا تھا۔ اس واردات کا علم اس وقت ہوا جب معین کا بھائی سلیم، اپنی بیوی کے ساتھ پہنچا، دروازہ اندر سے بند تھا، دروازہ توڑا گیا تو لاشیں برآمد ہوئیں۔

    پولیس کے مطابق قتل میں پتھر کاٹنے والی مشین کو استعمال کیا گیا ہے، مرنے والوں کے سروں پر گہری چوٹوں کے نشانات موجود ہیں، قتل کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہوسکی ہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی مزید تفصیلات کا علم ہوسکے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں اور محلے کے دیگر افراد سے بھی پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے، پڑوسیوں کے مطابق، کسی نے بھی متاثرہ خاندان کو نہ گھر سے باہر جاتے ہوئے دیکھا اور نہ ہی گھر کے اندر کسی کو داخل ہوتے ہوئے دیکھا۔

    پولیس نے کرائم برانچ، فورینسک ٹیم، اور ڈاگ اسکواڈ کی مدد سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، جبکہ گھر کے آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی چیک کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں اقلیتیں مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں۔

    اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کے سری نگر میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی گھر سے لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔

    حکام کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا واقعہ سری نگر میں پیش آیا جہاں دم گھٹنے سے میاں بیوی اور ان کے تین بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔

    رپورٹس کے مطابق سری نگر میں کرائے کے مکان میں رہنے والے ایک خاندان کے پانچ افراد دم گھٹنے سے بے ہوش ہونے کے بعد شام دیر گئے جان کی بازی ہار گئے۔ ڈاکٹروں نے پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کردی۔

    چھٹی جماعت کا طالب علم سوئمنگ پول میں ڈوب کر جاں بحق

    رپورٹس کے مطابق بدقسمت خاندان کرائے کے مکان میں زندگی بسر کررہا تھا اور اصل میں وہ بارہمولہ کے رہائشی تھے، دریں اثنا، ان کی شناخت کی تصدیق نہ ہوسکی، جبکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • بھارت: غنڈوں کا مسلمان خاندان کے گھر پر حملہ، بہیمانہ تشدد

    بھارت: غنڈوں کا مسلمان خاندان کے گھر پر حملہ، بہیمانہ تشدد

    نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع میں غنڈوں نے نہایت دیدہ دلیری سے ایک مسلمان خاندان کے گھر پر حملہ کر کے اہل خانہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور جاتے ہوئے گھر کو آگ لگا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع اکونا میں غنڈہ گردی کا بدترین واقعہ پیش آیا ہے، یہ ضلع ریاست کے وزیر داخلہ کا آبائی ضلع ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلعی ہیڈ کوارٹر سے تقریباً 15 کلو میٹر دور ایک گاؤں میں مسلح بدمعاشوں نے ایک مسلمان خاندان پر لاٹھی، ڈنڈوں اور لوہے کی راڈ سے حملہ کر دیا، بعد ازاں غنڈوں نے گھر کو آگ بھی لگا دی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ خاندان کا سربراہ زرعی مزدور ہے اور وہ اپنی بیوی بسم اللہ نٹ اور سالی سجنا نٹ کے ساتھ رہتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ گاؤں کے راجہ بھیا گوجر، رام پال گوجر، رام اوتار گوجر اور بلی گوجر نامی افراد نے ان کے گھر میں گھس کر حملہ کیا۔

    مذکورہ افراد نے گھر میں گھس کر اہلخانہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور جاتے جاتے گھر کو آگ لگا گئے۔

    پولیس کو درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق متاثرین کا حملہ آوروں کے ساتھ زمین کا تنازعہ چل رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان اس سے قبل بھی مسلمان خاندان کے ساتھ زبانی تو تکار کرتے رہے اور دھمکیاں دے چکے تھے، متاثرین نے پہلے بھی پولیس کو شکایت درج کروائی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    واقعے کے بعد اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ پولیس نے فوری طور پر ملزمان کا گرفتار کرلیا ہے۔

    دھیر پور کے تھانہ انچارج اشوتوش شرما کا کہنا ہے کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں جس کے بعد چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    واقعے کے بعد گاؤں میں کشیدگی ہے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ دتیا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امن سنگھ راٹھور نے بتایا کہ گاؤں میں ملی جلی آبادی ہے، اس لیے ہر قسم کے احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں۔

    اس سے قبل بھی اسی ضلع میں ایک دلت خاندان پر اسی نوعیت کا حملہ کیا گیا تھا جس میں بدمعاشوں نے ایک دلت خاندان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے گھر کو آگ لگادی۔ مذکورہ واقعے کے ملزمان تاحال فرار ہیں۔

  • کینیڈا میں نسل پرست شخص کا مسلمان خاندان پر حملہ، قتل کی دھمکیاں

    کینیڈا میں نسل پرست شخص کا مسلمان خاندان پر حملہ، قتل کی دھمکیاں

    اوٹاوا : کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں نسل پرست شخص کی مسلمان فیملی پر تشدد اور قتل کی دھمکیاں دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پولیس نے نسل پرست متعصب شخص کو مسلمان فیملی پر تشدد کرنے، زبانی طور پر ہراساں کرنے اور قتل کی دھمکیاں دینے کے جرم میں گرفتار کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 50 سالہ کینیڈین شخص شہر کے وسط میں واقع تفریحی مقام پر مسلم خاندان کو مسلسل نسل پرستی اور تعصب کا نشانہ بنارہا ہے۔

    کینیڈین پولیس کی جانب سے جمعے کے روز جاری بیان کہا تھا کہ تفتیش کاروں نے مذکورہ شخص کے اقدام کو تعصب اور نفرت پر مبنی جرم قرار دیا ہے اور ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    کینیڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو کی عدالت نے 50 لامبرے بال کے خلاف دو مقدمات تشدد کرنے اور ایک مسلم خاندان کو سر عام قتل کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہیں لیکن ابھی تک ملزم گرفتار نہیں کیا ہے، تاہم پولیس نے واضح کیا ہے کہ حملہ اسلام دشمنی اور نفرت کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

    کینیڈین خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حسن احمد پہلی بار اپنے اہلیہ اور دو بچوں کے ہمراہ ٹورنٹو شہر کا دورہ کرنے گئے تھے جو کینیڈا کے شہر سسکاٹون میں مقیم ہیں۔

    حسن احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ’مذکورہ ملزم نے مجھے اور دیگر افراد کو دھکے دیئے اور میرے خاندان والوں سے کہا کہ صوبے نے نکل جاؤ‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ورجینیا: پاکستانی خاندان کے اپارٹمنٹ پرشرپسندوں کا دھاوا، توڑ پھوڑ

    ورجینیا: پاکستانی خاندان کے اپارٹمنٹ پرشرپسندوں کا دھاوا، توڑ پھوڑ

    ورجینیا : امریکی ریاست ورجینیا میں پاکستانی خاندان کے اپارٹمنٹ میں شرپسندوں کی توڑپھوڑ کی، دیواروں پر مسلمان اور اسلام مخالف نعرے لکھ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمان مخالف پالیسیاں رنگ دکھانے لگیں، ورجینیا میں پاکستانی خاندان کے اپارٹمنٹ پر شرپسندوں نے دھاوا بول دیا، شرپسندوں نے پاکستانی خاندان کے اپارٹمنٹ میں توڑپھوڑ کی،قرآن پاک کی بیحرمتی کی اور دیواروں پرمسلمان مخالف نعرے لکھے۔

    vergenia-post

     

    شرپسند پاکستانی نژاد خاندان کے پاسپورٹ اور گرین کارڈز بھی ساتھ لے گئے، حملے کے وقت اپارٹمنٹ کے رہائشی شعیب اہل خانہ کے ہمراہ نیویارک میں تھے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    us


    مزید پڑھیں  :  امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ


    خیال رہے کہ ٹرمپ کی جیت سے امریکہ میں مسلمانوں پر حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، ان واقعات میں مسلمان خواتین کو ہراساں کرنے، حجاب اتروانے کی کوشش جیسے واقعات بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ دھمکیوں اور گالی گلوچ کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے۔

    اضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ماضی میں مسلمانوں کے بارے میں سخت بیانات دے چکے ہیں جو کہ تنازعات کا باعث بھی بنیں،2015 میں انہوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی اور امریکا میں رہائش پذیر مسلمانوں کی جانچ پڑتال سخت کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں موجود تمام مساجد کو بند کرنے اور سیکورٹی کی خاطر تمام مسلمانوں کا ڈیٹا بیس اکھٹا کرنے کا بھی بیان دے چکے ہیں۔