Tag: muslim girl

  • امریکہ میں مسلم طالبہ پربدترین تشدد کی ویڈیو وائرل

    امریکہ میں مسلم طالبہ پربدترین تشدد کی ویڈیو وائرل

    فلوریڈا: امریکی ریاست فلوریڈا میں مسلم طالبہ کو ہم جماعت لڑکیوں کی جانب سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں واقع ویسٹ بوکا ہائی اسکول کی نویں جماعت کی طالبہ منال کو اسکول میں طالبات کے گروہ نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    منال کے والد شکیل منشی نے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی اور بتایا کی ان کی بیٹی کے ساتھ ظلم ہوا ہے۔

    مسلم طالبہ پر تشدد کی ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوگئی اور لوگوں نے اس کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے تشدد کرنے والی لڑکیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    شکیل منشی کا کہنا ہے کہ دو طالبات ان کی بیٹی کو مسلمان ہونے پرہراساں کرتی آرہی تھیں اور اسے دہشت گرد بھی کہتی تھیں۔


    امریکہ میں مسلم خواتین پرتشدد،حجاب اتارنے کی کوشش


    انہوں نے بتایا کہ 21 دسمبر کو ان کی بیٹی نے ان طالبات سے بات چیت کرنے کی کوشش کی لیکن جواب میں لڑکیوں کے ایک گروہ نے منال پرحملہ کردیا اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔


    امریکی ریاست ورجینیا میں مسلمان لڑکی کا قتل


    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکیاں منال کو مار رہی ہیں اوراور نفرت انگیز الفاظ بھی کہہ رہی ہیں اس دوران دیگر طلبہ بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویڈیو بنارہے ہیں۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور تشدد کرنے والی لڑکیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اذان پر تنقید: مسلمان لڑکی کا سونو نگم کو کرارا جواب، ویڈیو وائرل

    اذان پر تنقید: مسلمان لڑکی کا سونو نگم کو کرارا جواب، ویڈیو وائرل

    دہلی : بھارتی گلوکار سونو نگم کی جانب سے اذان پر تنقید کے جواب میں ایک مسلمان لڑکی نے انہیں کراکرا جواب دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سونو نگم کے اذان سے متعلق  ٹوئٹ پر سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہوگیا تھا اور لوگ اذان اور مسلمانوں کی حمایت میں بول پڑے تھے جبکہ بالی ووڈ اداکاروں نے بھی سونو نگم کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    معروف بھارتی سنگر سونونگم کو جہاں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے پر مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلموں نے بھی کرارا جواب دیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا وہیں  ان میں خاتون یاسمین ارورہ منشی بھی شامل تھیں جن کی ایک لائیو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور اب تک اب تک ڈیڑھ لاکھ  سے زائدمرتبہ اس ویڈیو کو شیئر کیا جا چکا ہے۔

     

    یاسمین نے اپنی ویڈیو میں سونو کے اذان سے متعلق بیان دینے پر کئی سنجیدہ سوالات کھڑے کردیے، یاسمین نے سونو نگم سے پوچھا ” آپ نے اذان  ہونے پر تو کہہ دیا کہ یہ غنڈہ گردی ہے لیکن جب گائے کا گوشت کھانے کے نام پر خواتین کی عصمت دری کی جاتی ہے، گئو رکھشا نے کئی مسلمانوں کو قتل کیا گیا تب سونو نگم کو ٹوئٹ کرنا یاد نہیں آیا؟

    مسلم خاتون نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکرز پر اذان غنڈہ گردی نہیں مگر گائے کی حفاظت کے نام پرعورتوں کی اجتماعی عصمت دری اور 10 سے 15 لوگ مل کر بے قصور لوگوں کو مارنا دراصل غنڈ ہ گردی ہے۔

    یاسمین نے سوال کیا کہ سونو نگم  آپ قریب 50 سال کے تو ہوگئے ہیں آپ کو 50 برس بعد اچانک یاد آیا کہ اذان سے تکلیف ہوتی ہے، کیوں بی جے پی حکومت میں انہوں نے اس مسئلے کو کیوں اٹھایا؟

    انہوں نے سونو نگم کو مشورہ دیا کہ وہ انصاف کے لیے آواز اٹھائیں کسی اور کے لیے نہیں۔


    مزید پڑھیں :  اذان پر تنقید، سونو نگم نے بیان کی وضاحت دے دی


    مسلم خاتون نے اخلاق کے قتل کے حوالے سے کہا کہ اخلاق کا قتل غنڈہ گردی تھا ، جسے گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں قتل کردیا گیا تھا، انہوں نے پہلو خان کے قتل کے علاوہ دیگر اور بھی مسائل پر بھی اٹھائے۔

    انھوں نے  چیلنج کیا کہ سونو نگم میرے سوالات کا جواب دیں، اگر سونو نگم ایسا نہیں کریں گے تو وہ اپنی تنظیم کے ممبران کے ساتھ ان کے گھر پہنچ کر براہ راست ان سے یہ سوالات کریں گے۔

    خیال رہے کہ قبل ازیں یاسمین اروڑہ بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کی وجہ سے نریندر مودی پربھی تنقید کرچکی ہیں۔

    سونو نگم کے خلاف فتویٰ جاری:

    اس سے پہلے بھارتی مسلمان رہنما نے سونو کو گنجا کرنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا اور دھمکی سے گھبرا کر سونو نگم نے خود اپنے سر منڈوالیا تھا ۔


    مزید پڑھیں : مسلمان نہیں پھر بھی اذان کی وجہ سے صبح اٹھنا پڑتا ہے، سونو نگم


    واضح رہے کہ بالی وڈ کے معروف گلوکار سونو نگم نے ٹوئٹ کیا تھا کہ مسلمان نہیں ہوں  پھر بھی انہیں اذان کی آواز کی وجہ سے صبح اٹھنا پڑتا ہے، زبردستی مذہب مسلط کرنے کا عمل ختم ہونا چاہیے۔

    سونو نگم  نے مذہب کی زبردستی قرار دیا اور کہا تھا کہ مذہبی اداروں کو ان لوگوں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا چاہیے جو مذہب کو نہیں مانتے۔

    انہوں نے یہ بھی ٹوئٹ کیا تھا کہ جب اسلام کا ظہور ہوا تھا ، اس وقت تو بجلی نہیں تھی۔

    سونگم نے تمام حدیں عبور کرتے ہوئے مسلمانوں کے مذہبی حق کو غنڈہ گردی سے بھی جوڑ دیا تھا۔