Tag: Muslim Youth

  • بھارت: 19 سالہ مسلمان نوجوان ہندو شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل، اہل خانہ کا بڑا مطالبہ

    بھارت: 19 سالہ مسلمان نوجوان ہندو شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل، اہل خانہ کا بڑا مطالبہ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو شدت پسندوں کے ہاتھوں 19 سالہ مسلمان نوجوان کے بہیمانہ قتل کے بعد مقتول کے اہل خانہ نے قاتلوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    19 سالہ سمیر نامی نوجوان کے بہیمانہ قتل کا واقعہ 17 جنوری کو پیش آیا تھا، سمیر کے والد سبحان کا کہنا ہے کہ ان کا گاؤں نرگند ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں کے لوگ محنت مزدوری کر کے اپنی زندگی گزارتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے پر امن ماحول کی فضا کو خراب کرنے کے لیے آر ایس ایس کی جانب سے ہندو مسلم کے درمیان نفرت کا بیج بونے کی کوشش کی گئی۔

    مقتول سمیر کے والد کا کہنا تھا کہ اس قتل کے ذمہ دار آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے مقامی رہنما ہیں، انہوں نے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی، جس سے یہاں پر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا کر حملے کرنے کی بار بار کوشش کی گئی۔

    واقعے کی رات سمیر اپنے دوست کے ساتھ دکان سے، جہاں وہ کام کرتا تھا گھر واپس آرہا تھا کہ اسی دوران سمیر پر حملہ کیا گیا، اس واقعے کے بعد سمیر کے والدین سے یہاں کے مقامی رکن اسمبلی، رکن پارلیمان اور تحصیلدار پولس افسران نے ملاقات کی اور تمام معلومات حاصل کیں۔

    سمیر کے اہل خانہ نے قاتلوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے اور آر ایس ایس و بجرنگ دل کی تنظیم پر پابندی عائد کرنے کی اپیل کی۔

  • مقبوضہ کشمیر پر پروپیگنڈا فلم: بی جے پی کو مسلمانوں پر تشدد کا بہانہ مل گیا

    مقبوضہ کشمیر پر پروپیگنڈا فلم: بی جے پی کو مسلمانوں پر تشدد کا بہانہ مل گیا

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میں جھوٹے پروپیگنڈے پر مبنی فلم کشمیر فائلز نے بھارتی ہندو شدت پسندوں کو مزید شہ دے دی اور انہوں نے اس کا غصہ مسلمانوں پر تشدد کر کے اتارنا شروع کردیا۔

    بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں ہندو شدت پسندوں نے ایک مسلمان نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اس دوران وہ حال ہی میں ریلیز کی جانے والی فلم کشمیر فائلز کا نام لیتے رہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ فلم میں دکھائے گئے پروپیگنڈے پر وہ آگ بگولہ ہیں۔

    تشدد کا نشانہ بننے والے نوجوان عدنان رنگریز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ ایک جگہ بیٹھا تھا کہ اچانک 10 سے 15 افراد ان کے قریب آئے اور ان کا نام پوچھا، عدنان کے نام بتانے پر انہوں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور اسے مارنے لگے۔

    عدنان کا کہنا تھا کہ اس نے بھاگ کر جان بچانے کی کوشش کی لیکن شدت پسند اس کے پیچھے آئے اور گھسیٹ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

    اس دوران وہ فلم کشمیر فائلز کا نام لیتے رہے اور کہتے رہے کہ اب ہم تمہیں بتائیں گے۔

    عدنان کا کہنا ہے کہ بڑی مشکل سے لوگوں نے اسے بچایا جس کے بعد اس نے اپنے چچا کو کال کی جنہوں نے وہاں پہنچ کر اسے احمد آباد ایل جی اسپتال منتقل کیا، تاہم وہاں بھی ڈھائی گھنٹے تک اسے کسی ڈاکٹر نے نہیں دیکھا۔

    مجبوراً عدنان کے اہل خانہ نے انہیں وہاں سے ایس وی پی اسپتال منتقل کیا جہاں ان کا علاج شروع کیا گیا۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں ریلیز کی جانے والی فلم کشمیر فائلز  نے بھارت میں تناؤ کا ماحول پیدا کردیا ہے- اس پروپیگنڈہ اور مسلم مخالف فلم کو بھارتی حکمراں جماعت کی جانب سے پروموٹ بھی کیا جارہا ہے-