Tag: muslim

  • سری لنکن علماء کا ایسٹر دھماکوں کے حملہ آوروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار

    سری لنکن علماء کا ایسٹر دھماکوں کے حملہ آوروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار

    کولمبو : سری لنکا کے مسلمانوں نے ایسٹردھماکوں میں ملوث خودکش بمباروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے مرکزی مذہبی جماعت کے رہنماﺅں نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان خودکش حملہ آوروں کے لاشوں کی مساجد میں تدفین کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں دہشتگردی کی کوئی جگہ نہیں ہے، سری لنکا کی تاریخ میں مسلمانوں نے اس طرح کبھی تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک الگ بیان میں وزیر برائے مذہبی امور ہاشم عبدالحلیم نے مسلمانوں کو جمعہ کے موقع پر اکٹھے ہونے سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھر پر ہی عبادت کریں کیونکہ دہشتگردوں کی جانب سے مذہبی اجتماع کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے دہشتگردی کے متاثرین سے اظہار یکہجتی کرتے ہوئے کہا کہ یہ معصوم لوگوں پر جنہوں نے عبرتناک حملہ کیا، وہ ہم میں سے نہیں ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل سری لنکا کے ڈپٹی وزیر دفاع رووان وجے وردان نے بتایا تھا کہ ایسٹر کے دن ہونے والے دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ اور شدت پسند گروپ کے لیڈر نے خودکشی کرلی ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھاکہ سری لنکا میں مزید حملوں کی بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، اسی وارننگ کے پیش نظر امریکہ، اسرائیل، برطانیہ سمیت کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں 39 غیر ملکی بھی شامل تھے۔ امریکہ کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی دھماکوں کی تحقیقات میں سری لنکن حکام کی مدد کررہی ہے۔

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    خیال رہے کہ سری لنکن پولیس ذرایع نے بھی کہا ہے کہ حملہ آوروں میں سے دو کا تعلق کولمبو کے ایک دولت مند تاجر کے گھرانے سے تھا، ان دو بھائیوں نے دو الگ ہوٹلوں پر حملے کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    سری لنکا کے وزیر اعظم نے حملوں سے متعلق مؤقف ظاہر کیا ہے کہ ایسے حملے بیرونی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں، داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی لیکن شواہد نہیں دیے۔

    سری لنکن صدر نے ملک کی سیکورٹی کی مکمل تعمیر نو کا عندیہ بھی دیا ہے، دفاعی فورسز کے سربراہان تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں تین روز کا سوگ منایا جا رہا ہے، ایسٹر کے موقع پر ہونے والے سری لنکا دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359 ہو گئی ہے۔

  • مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

    مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

    واشنگٹن : امریکا میں ڈیموکریٹ ارکان پارلیمنٹ سمیت صدارتی امیدواروں نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن کی جانب سے مسلمان کانگریس خواتین کے خلاف تضحیک آمیز بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس اراکین نے کہا کہ امریکی ایونِ نمائندگان کا حصہ بننے والی دو مسلمان خواتین کے خلاف امریکی صدر کا بیان انتہائی خطرناک اور تشدد کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حامی نے کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کو مسلمان ہونے کی بنیاد پر قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جسے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    کانگریس میں مسلم خاتون کی کامیابی پر ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ہم کبھی نہیں بھولیں گے، امریکی صدر کا مذکورہ بیان نائن الیون حملے سے متعلق تھا۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ انتخابات 2020 کے دو صدارتی امیدواروں نے پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹ سمیت دیگر متنازع بیانات کی مذمت کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سینیٹر بارنی سینڈرز نے کہا کہ الہان عمر پر حملہ پریشان کن اور خطرناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الہان عمر اور ہم، ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ اور نفرت آمیز بیان سے متعلق مذاحتمی بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    دوسری جانب سینیٹر ایلزبتھ ورین نے ٹوئٹ کیا کہ صدر اور ان کا پورا گروہ مذہب کی بنیاد پر کانگریس خاتون کے خلاف تشدد کو فروغ دے رہے ہیں، یہ بہت قابل مذمت اور ندامت پر مشتمل ہے۔

  • نیوزی لینڈ دہشت گردی، پانچ پاکستانی لاپتہ

    نیوزی لینڈ دہشت گردی، پانچ پاکستانی لاپتہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے کے بعد سے پانچ شہری لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آکلینڈ میں تعینات پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد سے پانچ شہری لاپتہ ہیں جن سے کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ لاپتہ پاکستانیوں کے اہل خانہ بہت پریشان ہیں اس لیے اُن کے نام ظاہر نہیں کرسکتے البتہ حکام اُن کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستانیوں کو اسپتالوں میں تلاش کیا جارہا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی پاکستانیوں کی گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’نیوزی لینڈ میں مقیم 5 پاکستانی لاپتہ ہیں جن کے بارے میں تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پولیس اور اسپتال انتظامیہ بھی آگاہی دینے سے قاصر ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانوی حکومت نے لندن و مانچسٹر میں مساجد کی سیکیورٹی بڑھا دی

    اُن کا کہنا تھاکہ دفتر خارجہ نے پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستانیوں کی تلاش کی ہدایت کردی ہے، انشاء اللہ جلد اُن سے رابطہ ہوجائے گا اور ہمیں امید ہے وہ بالکل خیریت سے ہوں گے۔ ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی انتظامیہ دہشت گردی کےواقعے سے نمٹنےکیلئےتیار نہیں تھی اس لیے اندوہناک واقعہ پیش آیا۔

    یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔ فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی۔

    یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرج حملہ مسلمان مخالف کارروائی ہے، ترک صدر اردوگان

    اسے بھی پڑھیں: آج کا دن ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، وزیراعظم نیوزی لینڈ

    مساجد پر حملوں میں ملوث افراد کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی پولیس کے سربراہ مائیک بش کا کہنا تھا کہ 4 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں ایک شخص پر فرد جرم بھی عائد کی جاچکی، حملہ آور کی عمر 28 سال اور اُس کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ ملزمو کو 24 گھنٹوں کے دوران کرائسٹ چرچ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پولیس نے حراست میں لیے گئے ملزمان کے حوالے سے مزید کسی قسم کی تفصیلات جاری نہیں کیں جبکہ یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ آوروں نے یہ دہشت گردی کیوں کی۔

  • جرمن افواج کے مسلمان فوجیوں کا حکومت سے علماء کی بھرتی مطالبہ

    جرمن افواج کے مسلمان فوجیوں کا حکومت سے علماء کی بھرتی مطالبہ

    برلن : جرمنی کے وفاقی فوج میں موجود ڈیڑھ ہزار سے  مسلمان اہلکاروں نے وفاقی حکومت نے مسلم فوجیوں کی مذہبی رہنمائی کیلئے علماء بھرتی کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام جرمنی کا دوسرا بڑا مذہب ہے اور جرمنی کی طرح اس کی فوج میں بھی میسحی برادری کے بعد دوسری بعد تعداد مسلمان اہلکاروں کی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمن میں موجود ڈیڑھ ہزار مسلمان اہلکار کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے ان کی روحانی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے امام (علماء دین) کو بھرتی کیا جائے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن فوج میں موجود مسیحی اہلکاروں کے لیے کیتھولک اور پروٹسٹنٹ فرقوں سے تعلق رکھنے والے مذہبی پیشواؤں کو بھرتی کیا جاتا ہے تاکہ فوجیوں کی مذہبی روحانی و مذہبی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

    جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ مسلمان اہلکاروں کی روحانی ضروریات کو پورا کرنے کےلیے فوج میں کسی عالم دین کو بھرتی کرنے سے قبل کچھ معاملات طے پانا ضروری ہیں۔

    وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ وفاقی افواج میں مسلمان اہلکاروں کےلیے علماء کی تقرری کے سلسلے میں ’جرمن اسلام کانفرنس‘ سے مشاورت جاری ہے جبکہ جرمن اسلام کانفرنس نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ حکومت فوج میں عالم دین کی بھرتی سے متعلق عملی فیصلہ کرنے سے کترا رہی ہے۔

    جرمن سولجر نامہ فوجی ادارے کی ڈپٹی چیئرمین مسلم خاتون آفیسر ناریمان رائنکے کا کہنا ہے کہ فوج میں مسیحی اہلکاروں کےلیے مذہبی پیشوا موجود ہیں لیکن مسلمانوں کو پیش آنے والے مذہبی معاملات کی رہنمائی کے لیے علماء موجود نہیں ہے۔

    ناریمان رائنکے کا کہنا تھا کہ میں نے وفاقی فوج میں موجود مسلمان اہلکاروں کےلیے عالم دین کی بھرتی کے سلسلے میں وزیر دفاع سے بات چیت ہوئی تھی تاہم ابھی تک وزیر دفاع کی جانب سے مذکورہ معاملے پر کوئی پیش رفت نظر نہیں آئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مراکشی نژاد مسلم خاتون افسر نے سنہ 2005 میں جرمن فوج میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ دو مرتبہ افغانستان میں بھی ذمہ انجام دے چکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت کی جانب سے عالم دین کی تلاش جاری ہے لیکن جرمنی میں آباد لاکھوں مسلمانوں کا تعلق مختلف فرقوں اور قومیتوں سے ہے جس کے باعث ملکی سلامتی کے نگران ادارے کو فیصلے میں مشکل کا سامنا ہے۔

    ملکی سلامتی کے نگران ادارے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا جس کی بنیاد پر بعد میں مذہبی اختلافات پیدا ہوں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمنی میں کئی ملین مسلمانوں کی آبادی کے باوجود مسلمانوں کی کوئی مشترکا اور غیر متنازعہ نمائندہ جماعت نہیں ہے جو تمام مسلمانوں کی نمائندگی کرسکے۔

  • تحقیقاتی ماہرین کو روزے کے  مزید طبی فوائد مل گئے، روزہ صحت کے لیے مفید قرار

    تحقیقاتی ماہرین کو روزے کے مزید طبی فوائد مل گئے، روزہ صحت کے لیے مفید قرار

    فرانس: جرمنی کے طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد روزے کو انسانی صحت کے لیے فائدے مند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے طبی ماہرین نے روزے کی سائنسی اہمیت کے حوالے سے جامع اور سائنسی تحقیق کی جس میں 1400 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔

    ’پلوس‘ نامی طبی جریدے میں تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی جس میں ماہرین نے بتایا کہ ’جرمنی کے شہریوں نے جنوبی علاقے میں واقع کونسٹانس جھیل کے قریب پانچ سے 20 روز تک بحالیِ صحت کے لیے روزے رکھے‘۔

    رپورٹ کے مطابق تحقیق برلن یونیورسٹی اسپتال کے تعاون سے کی گئی جس میں غذا کے ذریعہ علاج کرنے کے طریقے پر بھی غور کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: نماز جوڑوں اور کمر درد سے نجات میں معاون: امریکی تحقیق

    ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل ہونے والے افراد نے جب روزہ رکھا اور اُن کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے، ایک مخصوص وقت تک بھوک اور پیاس کی حالت میں رہنے سے اُن کے جسم میں موجود کولیسٹرول کم ہوا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزن میں کمی یا موٹاپے کا علاج کرنے کا موزوں طریقہ روزہ ہی ہے کیونکہ روزے داروں کے وزن میں تیزی سے کمی ہوئی جبکہ ایسے افراد جنہوں نے روزہ رکھا اُن کے معدے کا سائز بھی کم ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: روزے کے انسانی صحت پرحیرت انگیزفوائد

    ماہرین کے مطابق روزے داروں کا بلڈپریشر، خون میں گلوکوز کی مقدار بہتر ہوئی جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ روزہ رکھنا امراض قلب سے بچاؤ کا سب سے آسان اور اہم ذریعہ ہے اس کے علاوہ ذیابیطس اور ذہنی تناؤ کے مریضوں کے علاج میں بھی یہ معاون ثابت ہوتا ہے۔

    تحقیق میں شامل 84 فیصد افراد جوڑوں کے درد، خون میں چکنائی کی زیادتی، جگر کی سوزش جیسے دائمی امراض میں مبتلا تھے، اُن سب کے مرض میں بھی کمی ہوئی جبکہ 93 فیصد افراد نے ماہرین کو یہ بھی بتایا کہ انہیں روزے کے اوقات میں بھوک کا احساس نہیں ہوا۔

    اسے بھی پڑھیں: روزہ انسان کو کمزور نہیں بلکہ مضبوط کرتا ہے

    تحقیقاتی ماہرین نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا کہ مطالعے میں ایسے بھی افراد شامل تھے جنہیں سردرد، بے خوابی جیسی بیماریاں تھیں ایسے لوگوں کو بھی روزہ رکھنے سے بہت فائدہ ہوا اور منفی اثرات ختم ہوئے۔

  • کرسمس کے موقع پر پہلا ’مسلم کرسچن‘ گانا ریلیز

    کرسمس کے موقع پر پہلا ’مسلم کرسچن‘ گانا ریلیز

    کرسمس کی آمدآمد ہے اور اس موقع پر پاکستان میں پہلی بار مسلم کرسچن کرسمس سانگ ریلیز کیا گیا ہے، اس گانے کا مقصد مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کا فروغ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کےمیوزک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کرسمس کے موقع پر جاری کیا جانے والا گانے مسلمان اورعیسائی دونوں نظریات کی ترجمانی کررہا ہو۔

    اس گانے کے گلوکار حیدر چاؤ اور مشعل سباسچیٔن ہیں جبکہ گانے کا تصور علی ارمان بلتستانی نامی میوزک ڈائریکٹر کے ذہن کی پیداوار ہے جو کہ مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اورمعاشرے میں رواداری پر یقین رکھتے ہیں۔

    گانے کا کانسپٹ ، اور پراڈکشن کے تمام مراحل علی ارمان کے ہی چشمِ تصور کا نتیجہ ہیں اور اسے ٹی این اے ریکارڈز نامی کمپنی نے ریلیز کیا ہے۔ گانے کی موسیقی عامر قریشی نے ترتیب دی ہے جبکہ اسے او ڈی ایس اسٹوڈیو میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    اس منفرد گانے کا مرکزی خیال خدا کی وحدانیت کے گرد قائم کیا گیا ہے کہ جب ہمارا خدا ایک ہے اور ہم ایک ہی دنیا میں رہتے ہیں تو پھر ہماری خوشی اور ہمارے غم کیوں ہم آہنگ نہیں ہوسکتے ۔

    یاد رہے کہ آج کی شام کرسمس کی شام ہے اور اس موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں آباد مسیحی برادری حضرت عیسیٰ کی پیدائش کا جشن مناتی ہے۔ عیسائت میں اس دن کو عید کی اہمیت حاصل ہے اور پاکستان میں اس موقع پر خصوصی پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

  • نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    نقاب اتار دو، مسلم خاتون سے برطانوی بس ڈرائیور کا مطالبہ

    لندن : برطانیہ میں متعاصب بس ڈرائیور نے مسافر  مسلم خاتون کو دہشت قرار دیتے ہوئے نقاب اتارنے کا مطالبہ کردیا، انتظامیہ نے مسلم خاتون سے بدتمیزی کرنے پر ڈرائیور کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر بریسٹول میں ایک بس ڈرائیور نے بس میں سفر کرنے والی 20 سالہ مسلم خاتون کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کرتے ہوئے دہشت گرد قرار دیا اور نقاب اتارنے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون اپنے دو ماہ کے کمسن بچے کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی تو بس کے ڈرائیور نے تعاصب کی بنا پر خاتون سے بے نقاب ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بس میں دھماکا کرسکتی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی بس ڈرائیور کے ناروا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جو خاتون نے خود بنائی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے بس ڈرائیور کے برے رویے کی ویڈیو ریکارڈ کی تو ڈرائیور نے سوال کیا کہ ویڈیو کیوں بنا رہی ہو جس پر خاتون نے جواب دیا تھا کہ حکام سے تمہاری شکایت کرنے کےلیے ویڈیو بنارہی ہوں۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کے رویے پر بس میں موجود ایک اور خاتون نے کہا کہ ’خاتون کی مرضی وہ جو لباس چاہے پہنے، تمہیں کیا مسئلہ ہے‘ جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ ’دنیا خطرناک ہے اس لیے مجھے بس میں سوار ہونے والے ہر مسافر کا چہرہ دیکھنا ہے‘۔

    متاثرہ مسلمان خاتون کا کہنا تھا کہ بس کا متعاصب ڈرائیور کافی دیر تک میری توہین کرتا رہا اور بس میں موجود دیگر مسافروں پر بھی زور دیتا رہا کہ تمام مسافر میرا چہرہ دیکھیں، کہیں میں بم بس میں خودکش دھماکا نہ کردوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیور کی جانب سے کی جانے والی توہین ناروا سلوک کے باعث نوجوان خاتون بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر بس کمپنی کی جانب سے معذرت کرتے ہوئے حکام کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    بس سروس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر خاتون کے ساتھ متعاصبہ رویہ اختیار کرنے پر افسوس ہوا، کمپنی کا کام تمام رنگ، نسل اور مذہب کے افراد کو سروس فراہم کرنا ہے۔

  • پہلی مسلم خاتون رشیدہ طلیب کے رکنِ کانگریس منتخب ہونے کا امکان

    پہلی مسلم خاتون رشیدہ طلیب کے رکنِ کانگریس منتخب ہونے کا امکان

    واشنگٹن : فلسطینی نژاد رشیدہ طلیب امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی کے بعد پہلی مسلمان رکنِ کانگریس بنے گی، ان کے اقتدار میں آنے سے جان کانئیر کی اس نشست پر اجارہ داری کا خاتمہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مشی گن کی سابقہ قانون ساز مسلمان خاتون رشیدہ طلیب جو  پہلی مسلمان خاتون ہیں جن کے امریکی کانگریس کا رکن منتخب ہونے  کا قوی امکان ہے، فلسطینی نژاد رشیدہ امریکا کی ڈیموکریٹ پارٹی کے ٹکٹ پر کانگریس کی نشت کے لیے نامزد ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نژاد خاتون کے مقابلے میں ڈسٹرکٹ 13 سے ریپبلیکن پارٹی سمیت کسی بھی سیاسی پارٹی کے امیدوار نے کاغذات نامزدگی ہی داخل نہیں کروائے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نژاد مسلمان خاتون کے مقابلے میں کسی امیدوار کے نہ ہونے سے رواں برس نومبر میں امریکی کانگریس کے وسط مدتی انتخابات میں رشیدہ طلیب کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نژاد خاتون کے رکن کانگریس منتخب ہونے کے بعد مذکورہ نشست سے کانگریس کے سابق رکن مین جان کانئیر کے طویل دور کا خاتمہ ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جان کانئیر گذشتہ 53 برس سے اس نشست پر براجمان ہیں، وہ 1965 سے رکن کانگریس منتخب ہوتے آرہے ہیں۔

    واضح رہے کہ جان کانئیر نے خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی کے الزامات اور خرابی صحت کے باعث مدت پوری ہونے سے قبل ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ فلسطینی نژاد مسلمان خاتون رشیدہ کے مقابلے میں کسی بھی جماعت کا کوئی رکن الیکشن میں حصّہ نہیں لے رہا لیکن ڈیٹریاٹ سٹی کونسل کی صدر برنڈا جونر رکن کانگریس بننے کی امیدوار ہیں، اس لیے برنڈا اور  راشدہ کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

  • برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ

    برطانیہ میں متعصب شخص کا مسلمان خواتین پر وینش سے حملہ

    لندن : برطانیہ میں مسلمانوں نے نفرت کی بنیاد پر برطانوی شخص نے سپر مارکیٹ میں موجود اسکارف پہنی ہوئی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی سپر مارکیٹ میں موجود مسلمان خواتین پر متعصب سوچ رکھنے والے ایک شخص نے صفائی کرنے والے کیمیکل کے ذریعے حملہ کیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی ہے۔

    سپر مارکیٹ میں ماہانہ اشیاء خورد و نوش کی خریداری کرنے والی خواتین پر صفائی کرنے والے کیمیکل ’وینش‘ سے حملے کی ویڈیو مجرم نے خود بنائی تھی۔ جس میں اسکارف پہنی ہوئی خواتین کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجرم نے ویڈیو کے دوران وینش کی بوتل کیمرے میں دکھائی اور کہا کہ دیکھتے ہیں ’یہ کام کرتا ہے یا نہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور اسکارف پہنی ہوئی خاتون کے پیچھے گیا اور وینش ڈالنے کے بعد کہا ’نہیں یہ کام نہیں کررہا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسکارف پہنی ہوئی خاتون کو متعصب شخص کی حرکت کا پتہ ہی نہیں چلا یا انہوں نے شاپنگ کے دوران دھیان ہی نہیں دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سایٹز پر مطالبہ کیا گیا ہے مسلمانوں سے نفرت کا اظہار کرنے والے متعصب شخص کو گرفتار کیا جائے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔


    برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار


    یاد رہے کہ  انسداد دہشت گردی کی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے شخص کو برطانوی شہر ’لنکون‘ سے گرفتار کیا جس کی عمر 35 برس ہے تاہم اب تک نام اور شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ رواں سال یکم مئی کو مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد

    ڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی رمضان المبارک کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مددکرتے ہیں، امریکا کا آئین تمام مذاہب پرعملدرآمد کی آزادی دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے رمضان کی آمد پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ امریکا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتا ہوں، رمضان میں مسلمان ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ رمضان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح مسلمان امریکا میں مذہبی ہم آہنگی بڑھا رہے ہیں، امریکا کا آئین تمام مذاہب پرعملدرآمد کی آزادی دیتا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے کے دوران مسلمان بھائی چارے اور نماز کے ذریعہ قرآن کریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی یاد دلاتے ہیں، بہت سے اس مقدس وقت میں عبادت کرتے ہیں، روزے رکھتے، نماز اور قرآن پڑھتے اور عطیات دیتے ہیں۔

    دوسری جانب رمضان کی آمد کے ساتھ ہی نیو یارک پولیس نے مساجد کے ارد گرد سیکیورٹی بڑھا دی ہے جبکہ واشنگٹن، شکاگو، اور دیگر شہروں میں بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کئی بیانات دے چکے ہیں، جن پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پرپابندی کے بیانات دیتے رہے ہیں اور کئی مسلم ممالک پر پابندی بھی عائد کر چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔