Tag: muslims in USA

  • نائن الیون کو آج پندرہ سال مکمل ہوگئے

    نائن الیون کو آج پندرہ سال مکمل ہوگئے

    نیویارک: نائن الیون کو آج پندرہ سال مکمل ہوگئے، نیو یارک میں ٹوئن ٹاور راکھ کا ڈھیر بنا لیکن اس واقعے نے دُنیا میں کئی حکومتیں تاراج کردیں، پندرہ برسوں میں دنیا بالکل بدل گئی۔

    ستمبر 9، 2001 ایک ایسا دن تھا کہ جب امریکا میں موجود دنیا کی بلند ترین عمارت سےاغوا کئے گئے دو طیارے ٹکرادئیے گئے جس کے سبب تین ہزارافراد سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

    گیارہ ستمبر دوہزار ایک کا یہ منظر کروڑوں لوگوں نے دیکھا اور اس کے بعد دنیا کی بدلتی صورتحال بھی سب کے سامنے تھی، پندرہ سال پہلے نیوراک کی فضا میں تین جہاز قہر بن کر داخل ہوئے، دو جہازوں نے ٹوئن ٹاور سے ٹکرائے اور خود فنا ہوتے ہوئے سو منزلہ عمارت کو ملبے کا ڈھیر بنا گئے، تیسرا جہاز پنٹاگون کے قریب مار گرایا گیا واقعے میں تین ہزار امریکی شہری ہلاک ہوئے۔

    What-The-Front-Page-Of-Americas-Newspapers-Looked-Like-On-September-12-2001

    اس انسانیت سوز سانحے میں تین ہزارامریکی اورغیر ملکی باشندے مارے گئے جبکہ چھ ہزارسے زائد افراد زخمی ہوئے اورمالی نقصان کا تخمینہ دس ارب ڈالر لگایا گیا، واقعے پر اس وقت کے صدر جارج واکر بُش نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور اُسامہ بن لادن کو پکڑنے کے لیے افغانستان پر حملہ کردیا۔

    جس کے بعد پوری دُنیا کی بدلتی حالت سب نے دیکھی امریکہ نے افغانستان کے بعد عراق پرحملہ کیا اور پھر یکے بعد دیگرے پوری دُنیا ہی اس آگ کی لپیٹ میں آگئی۔

    آج امریکی نائن الیون کے واقعے میں زندگی ہارنے والے پیاروں کی یاد میں نائن الیون کی یادگار پر جمع ہوں گے اور انہیں یاد کریں گے۔

  • اورلینڈو واقعہ، امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ

    اورلینڈو واقعہ، امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ

    واشنگٹن : اورلینڈو واقعے کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے لئے صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔

    نائن الیون کے بعد امریکا میں دہشتگردی کے ایک اور واقعہ نے امریکی مسلمانوں کے لئے صورتحال مزید گھمبیر کردی ہے، امریکی شہر اورلینڈو کے نائٹ کلب پر حملے میں 50افراد کی ہلاکت کے بعد ایک بار پھر مسلمان پوری دنیا میں تنقید کی زد میں آگئے ہیں کیونکہ حملہ آور مسلمان تھا، ایک شخص کی وجہ سے مسلمانوں اور مذہب اسلام پر تنقید کی جارہی ہے۔

    اس طرح کے واقعات امریکی صدارتی ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں پر تنقید کا جواز فراہم کررہے ہیں، ڈونالڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف جذبات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ، جو مسلمانوں کی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں۔

    اورلینڈو فائرنگ واقعہ کے فوری بعد ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے ان کے مسلم مخالف بیان درست تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے کا ایک اور موقع مل گیا، انکا کہنا تھا کہ ان ممالک کے لیے امیگریشن پالیسی ختم کردوں گا جہاں سے دہشت گردی کا تعلق ثابت ہوگا۔

    دوسری طرف ڈیموکریٹک امیدوار ہلری کلنٹن بھی بنیاد پرستی پر بات کررہی ہیں لیکن ہلری کلنٹن یہ بھی کہتی ہیں کہ مسلمانوں کی اکثریت شدت پسندی کی مخالف ہے۔

    اس وقت امریکہ میں صدارتی جنگ کا مرکز مسلم مخالف رحجانات بنتا نظر آرہا ہے، یہ صورتحال جہاں مسلمانوں کے لئے تشویش کا باعث ہے وہیں امریکہ کی ملٹی کلچرل سوسائٹی کے تصور سے بھی متصادم ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سان برنارڈینو حملے کے بعد ٹرمپ نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا اگر وہ صدر بن گئے تو مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردیں گے۔

  • امریکی عدالت 9/11 کے بعد مسلمانوں کی بلا جوازگرفتاری کا مقدمہ سنے گی

    امریکی عدالت 9/11 کے بعد مسلمانوں کی بلا جوازگرفتاری کا مقدمہ سنے گی

    واشنگٹن: امریکی فیڈرل کورٹ نے نائن الیون کے بعد مسلمانوں کی بلا جوازگرفتاریوں کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی۔

    مسلمانوں کی جانب سے مقدمے اس وقت کے اٹارنی جنرل جون ایش کرافٹ اورایف بی آئی ڈائریکٹررابرٹ ملرکو مقدمے میں فریق بنایا گیا ہے۔

    اٹارنی جنرل جون ایش کرافٹ اورایف بی آئی ڈائریکٹررابرٹ ملر

    چودہ سال بعد بالاخرامریکی عدالت نے مسلمانوں کی درخواست سنتے ہوئے فیڈرل کورٹ نے نائن الیون کے بعد گرفتار بے گناہ مسلمانوں کی گرفتاریوں اورجیل میں تشدد کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کی اجازت دے دی۔

    نائن الیون حملوں کے بعد نیویارک کے رہائشی 491 مسلمانوں سمیت ملک بھر سے 762 مسلمانوں کوبغیرکسی ثبوت کےگرفتارکرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    مسلمانوں نے بلا جوازگرفتاریوں کے خلاف اعلیٰ امریکی حکام کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت کی درخواست دی تھی۔