Tag: muslims

  • بنگلادیش کا مزید روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے سے انکار

    بنگلادیش کا مزید روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے سے انکار

    ڈھاکہ: بنگلادیشی حکام کا کہنا ہے کہ میانمار سے آنے والے مزید پناہ گزینوں کو ملک میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو کہا ہے کہ وہ میانمار سے آنے والے مزید روہنگیا مہاجرین کو اپنے خطے میں جگہ نہیں دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بنگلادیش نے وہاں موجود روہنگیا مہاجرین کو بوجھ قرار دیتے ہوئے مزید روہنگیئن کی آمد پر ان کی کفالت سے انکار کردیا ہے۔

    ملکی وزیرخارجہ شاہد الحق کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ سلامتی کونسل کو یہ بتانا پڑ رہا ہے کہ ان کا ملک میانمار کے مزید پناہ گزینوں کابوجھ نہیں اٹھا سکتا۔

    گذشتہ سال جنوری میں میانمار اور بنگلادیش کے درمیان مہاجرین کی واپسی سے متعلق معاہدہ طے پایا تھا، میانمار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک سلسلہ وار تارکین وطن کو ملک واپس لائے گا، البتہ بنگلادیش نے یہ کہہ کرانکار کردیا کہ ان کا ملک ایک ہی دفعہ تمام مہاجرین کو وطن واپس بھیجے گا۔

    روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار فوج کے سربراہ کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے: سفیر اقوام متحدہ

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    علاوہ ازیں گذشتہ سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار فوج کے سربراہ کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے: سفیر اقوام متحدہ

    روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار فوج کے سربراہ کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے: سفیر اقوام متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سفیر اور انسانی حقوق کی خصوصی تفتیش کار یانگھی لی کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر میانمار فوج کے سربراہ کے خلاف مقدمہ ہونا چاہیے۔

    تفصلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سفیر نے مطالبہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کی بنگلادیش سے میانمار واپسی سے قبل آرمی چیف اور اس نسل کشی میں ملوث دیگر فوجی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یانگھی لی نے ان خیالات کا اظہار بنگلادیش دورے کے موقع پر کیا، جہاں انہوں نے روہنگیا مہاجرین کے اہم نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میانمار میں جو کچھ ہوا وہ ایک جرم اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف وزری تھی جسے کسی صورت قابل قبول تصور نہیں کیا جاسکتا۔

    خیال ہے کہ اقوام متحدہ کی خاتون تفتیش کار یانگھی لی کو میانمار میں داخلے پر پابندی ہے، انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال جون سے یورپی یونین نے میانمار کے اعلیٰ افسران پر سفری پابندی عائد کر رکھی ہے اور اثاثے بھی منجمد ہیں جس کے بعد اب مذکورہ افسران یورپ میں داخل نہیں ہوسکتے۔

    میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام، جرنل سمیت اعلیٰ افسران پر پابندی عائد

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    علاوہ ازیں گذشتہ سال 9 مئی کو بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا 45 واں اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں مسلم ممالک کے رہنماؤں نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیا تھا۔

  • نیویارک: مسلمانوں کی آبادی پر حملے کی منصوبہ بندی ناکام، 3 ملزمان گرفتار

    نیویارک: مسلمانوں کی آبادی پر حملے کی منصوبہ بندی ناکام، 3 ملزمان گرفتار

    نیویارک: امریکا میں مسلمانوں کی آبادی پر حملے کی منصوبہ بندی پولیس نے ناکام بنا دی، کارروائی میں 3 ملزمان گرفتار کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے ہاتھوں گرفتار تینوں ملزمان امریکی شہر نیویارک میں مسلمانوں کی آبادی پر حملہ کرنا چاہتے تھے، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملزمان نیویارک مسلمانوں کی آبادی ’اسلام برگ‘ پرحملہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے، اسلام برگ کی بنیاد1980 میں صوفی بزرگ مبارک علی گیلانی نے رکھی تھی۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان اسلام برگ کو بم حملوں سے اڑانا چاہتے تھے، ملزمان سے گھر میں تیار کیے گئے، بم، بارود اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    ملزمان نے چھوٹے سلنڈرز کے ساتھ ریموٹ بم تیار کیے تھے، اسلام برگ کا علاقہ 11میل کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، پولیس نے ملزمان سے تفتیش شروع کردی۔

    مسلمانوں کی تنظیم مسلم آف امریکا کا ہیڈکوارٹرز بھی اسلام برگ میں موجود ہے۔

    امریکا میں نسل پرست لڑکی کا مسلمان طالبہ پر تشدد

    مقامی پولیس کی جانب سے آج باقاعدہ پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں واقعے سے متعلق مکمل تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    گرفتار ملزمان کی عمریں 18 سے 20 کے درمیان ہیں، جبکہ ایک 16 سالہ طالب علم بھی شامل ہے۔

    انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ اقلیتوں پر حملے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، الزام ثابت ہونے پر ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

  • برطانیہ میں مسلمانوں کو کرائے پرفلیٹ حاصل کرنے میں مشکلات

    برطانیہ میں مسلمانوں کو کرائے پرفلیٹ حاصل کرنے میں مشکلات

    لندن: برطانوی اخبار کی تحقیق کے مطابق ملک میں مسلم شناخت کے حامل افراد کو کرائے پر فلیٹ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بالخصوص شراکت کی بنیاد پر ان کے لیے مواقع انتہائی محدود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار گارجین نے ایک سروے کیا جس کے تحت انہوں نے دو مختلف ناموں سے کرائے پر کمرے حاصل کرنے کی کوشش کی، ایک نام پر اچھا ردعمل آیا جبکہ دوسرے پر ردعمل انتہائی کم تھا۔

    گارجین کے مطابق انہوں نے محمد اور ڈیوڈ ، ان دو ناموں سے کرائے پر کمرے شراکت کی بنیاد پر حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ ڈیوڈ نام پر خاطر خواہ ردعمل اور پیش کشیں دیکھنے میں آئی جبکہ محمد نام سے کوشش کرنے پر کو ئی خاص ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا۔

    رہائشی لینڈ لارڈز کی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس سروے کی بنیاد پر حالات کی واضح تصویر کشید نہیں کی جاسکتی کہ ابھی ہمیں یہ نہیں پتا کہ آیا لوگ ایسا شعوری طور پر کررہے ہیں یا لاشعوری طور پر یہ فعل سرزد ہورہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کرائے دار کا امیگریشن کی پڑتال کی ذمہ داری مالک مکان پر عائد کی گئی ہے جس کے سبب اکثر مالکان تارکینِ وطن کو جگہ کرائے پر دینے سے گریز کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ برطانیہ میں کسی اقلیتی گروہ کے ساتھ ایسا رویہ رکھا جارہا ہے ۔ سنہ 1950 کی دہائی میں کچھ جائیدادوں کے اشتہار بھی ایسے ہی رویوں کی عکاسی کیا کرتے تھے۔ ایک جملہ جو ان اشتہارات میں بے حد مشہور تھا وہ یہ تھا کہ ’ نو بلیک، نو آئرش ، نو ڈاگز‘ یعنی سیاہ فام، آئرلینڈ کے باشندے اور کتے اس اشتہار میں دلچسپی نہ لیں۔

    ماضی میں صورت حال سنگین تھی لیکن اب حالات کافی بدل چکے ہیں ۔گزشتہ سال ایک شخص کو جنوب ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی جائیدادیں کرائے پر دینے سے انکار کرنے پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا ، اس نے اپنے اس رویے کی وجہ وجہ ان افراد کے ’کھانوں کی بو‘ قرار دیا تھا۔

    تاہم ماہرین ’گارجین‘ اخبار کے اس سروےکو پوری طرح مسترد بھی نہیں کیا اور کہا ہے کہ یہ ایک ایسی صورتحال ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، اس پر تحقیق کرنا ضروری ہے۔

  • بنگلادیش: روہنگیا مہاجرین کی میانمار واپسی منسوخ کردی گئی

    بنگلادیش: روہنگیا مہاجرین کی میانمار واپسی منسوخ کردی گئی

    ڈھاکہ: بنگلادیش میں مقیم لاکھوں روہنگیا مہاجرین کی میانمار واپسی منسوخ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش میں پناہ لینے والے تقریبا 7 لاکھ کے قریب روہنگیا مہاجرین کی وطن واپسی رواں ماہ کے وسط میں شروع ہونا تھی جو اب منسوخ کردی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلایش حکام کی جانب سے یہ واپسی کا منصوبہ ترک کیا گیا ہے، جبکہ واپسی کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے تھے۔

    بنگلایش حکام کا کہنا ہے کہ رہنگیا مہاجرین کی خواہش کے بغیر انہیں واپس نہیں بھیجا جاسکتا، کوئی مہاجر بنگلایش چھوڑنے پر رضامند نہیں ہے۔

    حکام کے مطابق ہم انہیں زبردستی بھیج نہیں سکتے، یہاں انہیں ہرممکن سہولیات فراہم کی گئی۔

    دوسری جانب میانمار حکام کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

    روہنگیا مسلمانوں پر مظالم، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سوچی سے اعزاز واپس لے لیا

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے میانمار اور بنگلا دیش کے مابین طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کا سلسلہ وسط نومبر سے شروع کیا جانا تھا۔

    خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

    یاد رہے رواں سال ستمبر میں اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

  • بھارت: سرکار کی سرپرستی میں مسلمانوں کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی جانے لگیں

    بھارت: سرکار کی سرپرستی میں مسلمانوں کے خلاف جعلی خبریں پھیلائی جانے لگیں

    نئی دہلی: بھارتی سرکار کا مکروہ چہرہ بےنقاب ہوگیا، حکومت کی سرپرستی میں جعلی خبریں پھیلا کر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سرکاری سرپرستی میں جھوٹی خبریں پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال ہورہا ہے، میڈٰیا پر انتہاپسند جعلی خبریں پھیلا کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔

    انتہا پسندوں نے من گھڑت خبریں پھیلا کر مسلمانوں کو نشانہ بنانا معمول بنا لیا، وزیراعظم مودی کے حامی نیٹ ورکس اور سوشل میڈیا جعلی خبریں پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جعلی خبروں کو قوم پرستی کے نام پر منصوبہ بندی کے تحت پھیلایا جاتا ہے، مسلمان مخالف اور نفرت انگیز پیغامات بغیر تحقیق آگے بڑھائے جاتے ہیں۔

    ان خبروں پر مسلمانوں کے نقصان کومودی سرکار مکمل نظرانداز کرتی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیتی۔

    بھارت میں یہ کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل متعدد بار بھارت میں موجود مسلمان شہری ہندوں انتہا پسندوں کے ظلم کا شکار ہوئے۔

    کبھی گائے ذبح کرنے کے نام پر مسلمانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے تو کبھی تعصب اور اسلام دشمنی میں انتہا پسند مسلمانوں کو اذیت پہنچاتے ہیں۔

  • جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    برلن: جرمنی میں مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز رویوں اور تعصب پسندانہ سوچ میں اضافے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصلات کے مطابق ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمن شہریوں کے مسلمانوں اور غیرملکیوں کے خلاف تعصب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث مسلمانوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک تہائی جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ غیر ملکی جرمن سماجی سہولیات کے نظام کا غلط فائدہ اٹھانے کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔

    تحقیق سے ثابت ہوا کہ ہر دوسرا جرمن شہری یہ سمجھتا ہے کہ جرمنی میں غیر ملکیوں کی تعداد پہلے ہی خطرناک حد تک زیادہ ہو چکی ہے، جس سے وہ بدظن ہیں۔

    برطانیہ: اسکارف پہننے والی مسلم طالبہ پر نسل پرست لڑکیوں کا حملہ

    اس سے قبل دنیا کے دیگر ممالک میں متعدد بار مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات نظر آئے ہیں، جبکہ برطانوی حکومتی جماعت میں بھی مسلمانوں سے متعلق تعصب پائی جاتی ہے۔

    جرمن شہریوں کا خیال ہے کہ مسلمان جرمنی آکر دہشت گرد کارروائیاں کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ مذکورہ تحقیق جرمن شہر لائپزگ میں قائم دائیں بازو کی شدت پسندی اور جمہوریت پر تحقیق کرنے والے ایک ادارے نے جاری کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایک برس قبل برطانوی دارالحکومت لندن میں اسلام مخالف دو سفید فام نوجوانوں پر مشتمل گروہ نے ایک باحجاب خاتون کو ان کے حجاب سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں بریگزٹ پر ووٹنگ کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگزیز وارداتوں میں 23 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سنہ 2016 اور 2017 کے درمیان مساجد پر بھی حملوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

    روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے بنگلادیش کا اہم اعلان

    ڈھاکہ: بنگلادیش حکام نے اعلان کیا ہے کہ میانمار سے ہجرت کرکے آنے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کو اگلے ماہ سے وطن واپس بھیجے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی جانب سے یہ اہم فیصلہ میانمار کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کے بعد سامنے آیا، روہنگیا مہاجرین کی واپسی وسط نومبر سے شروع ہو جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ملکوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو بحفاظت وطن منتقل کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب میانمار حکام نے واضح کیا کہ نومبر میں شروع ہونے والی روہنگیا مہاجرین کی واپسی کے لیے مثبت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا تھا کہ وہ میانمار حکام پر روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے زور دے۔

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    انہوں نے کہا تھا کہ ملکی ماحولیات، مقامی آبادی اور وسائل پر منفی اثرات کے باوجود انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • لندن: مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز خطوط کا معاملہ، گرفتار ملزم کا اعتراف جرم

    لندن: مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز خطوط کا معاملہ، گرفتار ملزم کا اعتراف جرم

    لندن: برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے گرفتار شخص نے اعتراف جرم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلمانوں کے خلاف متعصب اور نفرت بھری سوچ رکھنے والا 35 سالہ برطانوی شخص اسلام اور مسلمان دشمنی میں نفرت انگیز خطوط تقسیم کرتا تھا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق 35 سالہ ڈیوڈ پارنہام نے مسلمانوں کے خلاف سیکڑوں نفرت انگیز خطوط بھیجے، مجرم پارنہام پر اقدام قتل، افواہیں اور انتشار پھیلانے کا جرم ثابت ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم نے جون 2016 سے جون 2018 تک 15 مختلف جرائم کا ارتکاب کیا، عدالت مجرم کی سزا کا فیصلہ چند رپورٹس کےحصول کے بعد کرے گی۔

    ڈیوڈ پارنہام کا ٹرائل اولڈ بیلے کورٹ میں کیا گیا، مجرم نے برطانوی ملکہ اور وزیراعظم کو خطوط اور سفیدپاؤڈر بھی بھجوایا، خطوط میں سفیدپاؤڈر بھجوانے کا مقصد دھماکا خیز مواد سے ڈرانا تھا۔

    برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جرم کو ڈی این اے، لکھائی اور فنگر پرنٹس کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تحریری مواد تقسیم کیے گئے تھے میں جس میں برطانوی شہریوں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں پر اکسایا گیا تھا، علاوہ ازیں مختلف مساجد پر حملے کی حکمت عملی بھی درج تھی۔

  • بنگلہ دیش: روہنگیا مہاجرین کو اب نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا

    بنگلہ دیش: روہنگیا مہاجرین کو اب نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں مقیم لاکھوں روہنگیاں مہاجرین میں سے ایک لاکھ مہاجرین کو نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں واقع بھاشن چار نامی ایک جزیرے پر ایک لاکھ روہنگیا مسلمانوں کے لیے نئے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈھاکہ حکام کی جانب سے ايک لاکھ روہنگيا مہاجرين کو مذکورہ جزيرے پر منتقل کيے جانے کا عمل کل سے شروع ہو رہا ہے۔

    بنگلہ دیش کی وزیراعظم شيخ حسينہ رواں سال 3 اکتوبر کو خلیج بنگال ميں واقع بھاشن چار نامی جزيرے پر نئے قائم کردہ مہاجر کيمپوں کا باقاعدہ افتتاح کریں گی۔

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    حکام کے مطابق ابتدائی مرحلے ميں پچاس سے ساٹھ خاندانوں کو وہاں آباد کيا جائے گا، بعد ازاں تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

    خبر رساں ایجنسی نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ بنگلہ دیش حکام نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا ہے تاکہ وہ مہاجرین کی میانمار واپسی کے لیے اقدامات کرے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔