Tag: muslims

  • روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے بنگلادیش حکام کا عالمی برادری پر دباؤ

    ڈھاکہ: روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی کے لیے بنگلایش حکام نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میانمار سے نسل کش فسادات کے باعث ہجرت کرکے بنگلادیش میں پناہ لینے والے لاکھوں مہاجرین کی واپسی کے لیے حکام کا عالمی برادری پر دباؤ سامنے آگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے عالمی برادری پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ میانمار حکام پر روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے زور دے۔

    شیخ حسینہ کا کہنا تھا کہ ملکی ماحولیات، مقامی آبادی اور وسائل پر منفی اثرات کے باوجود انسانی بنیادوں پر روہنگیا مسلمانوں کی بڑی تعداد کو پناہ دی ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی ترقیاتی بینک بھی اس عمل میں اپنا کردار ادا کرے، تاکہ روہنگیا مسلمانوں کی میانمار واپسی یقینی ہوسکے۔

    روہنگیا مظالم: آنگ سان سوچی کو مستعفی ہوجانا چاہیے تھا

    یاد رہے چند روز قبل اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

    تاہم میانمار کی حکومت نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

  • امت مسلمہ کا احتجاج رنگ لے آیا، نیدرلینڈز میں ہونے والا گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ

    امت مسلمہ کا احتجاج رنگ لے آیا، نیدرلینڈز میں ہونے والا گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ

    ایمسٹرڈیم: امت مسلمہ کا احتجاج رنگ لے آیا، نیدرلینڈز میں ہونے والا گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیدرلینڈز میں ہونے والے خاکوں کے متنازع مقابلے کے خلاف مسلم دنیا، باالخصوص پاکستانی حکومت کی کوششوں کے بعد اسے ختم کر دیا گیا۔

    ڈچ حکومت نے اس ضمن میں تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس کے مطابق یہ متنازع مقابلہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے اس ضمن میں سخت موقف اختیار کیا گیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    اس ضمن میں پاکستان وزیر خارجہ نے مسلم دنیا سے رابطے شروع کر دیے تھے، حکومت پاکستان نے او آئی سی کو متحدہ کرکے یو این کے پلیٹ فورم پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    البتہ ان اقدامات سے قبل مسلم دنیا کے ردعمل کے پیش نظر ڈچ حکومت نے اسے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    گستاخانہ خاکے ہرمسلمان کامسئلہ ہے، اقوام متحدہ کےسامنے معاملہ اٹھائیں گے: وزیراعظم

    قبل ازیں اپنے خصوصی ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ گستاخانہ خاکے ایک سنگین مسئلہ ہے، اقوام متحدہ کے سامنے یہ معاملہ اٹھائیں گے، حضرت محمدﷺ ہمارے دل میں رہتے ہیں، ان کی شان میں گستاخی سے ہم سب کو تکلیف ہوتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تمام مسلمان ممالک مل کر ہی مغرب کو سمجھا سکتے ہیں، مسلمان ممالک او آئی سی کے پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر یو این کو اپنے تحفظات سے آگاہ کریں، سنگین معاملہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

  • برمی فوج کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، انتونیو گوتریس

    برمی فوج کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، انتونیو گوتریس

    نیو یارک : سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ کے نتائج اور گذارشات پر غور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برما میں روہنگیاہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی  مرتب کی گئی رپورٹ جاری ہونے کے بعد بیان دیا ہے کہ برما میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ برمی فوج کا مسلم اکثریتی والے علاقوں میں انسانیت سوز مظالم کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، برمی فورسز نے بے سیکڑوں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق نتائج اور گذارشات پر غور کرے۔

    دوسری جانب میانمار کے حکومتی ترجمان نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی رپورٹ کو رد کرتی ہے، برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

    ترجمان برمی حکومت کا کہنا تھا کہ میانمار کسی صورت بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرسکتا۔


    مزید پڑھیں : برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں‌ ملوث ہے، اقوام متحدہ


    خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے 6 اعلیٰ افسران کے نام شائع کیے گئے ہیں جن پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور انسانیت سوز مظالم پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • چین: مسجد کے انہدام کے خلاف سینکڑوں مسلمان سراپا احتجاج

    چین: مسجد کے انہدام کے خلاف سینکڑوں مسلمان سراپا احتجاج

    بیجنگ: چین میں قائم ایک قدیم مسجد کو انہدام کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف سینکڑوں مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر وائی ژو میں قائم ایک مسجد کو مسمار کرنے کے مجوزہ حکومتی منصوبے کے خلاف سینکڑوں مسلمان احتجاج کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سینکڑوں مسلمانوں نے ایک مسجد کے باہر دھرنا دے رکھا ہے، یہ مسلمان اس مسجد کے انہدام کے حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، جن کا مقصد مسجد کی حفاظت کرنا ہے۔

    چینی حکام کی جانب سے رواں ماہ تین اگست کو مسجد گرانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جبکہ قوی امکان ہے کہ مسجد کو جلد ڈھا دیا جائے گا۔

    حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ مسجد کی تعمیر کے وقت باضابطہ کوئی اجازت نامہ نہیں لیا گیا، جبکہ مسجد کو گرانے سے متعلق مسجد کی کمیٹی کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔


    یہودی شرپسندوں نے مقبوضہ فلسطین میں ایک مسجد شہید کر دی


    دوسری جانب مسجد کے باہر سینکڑوں مظاہرین موجود ہیں جو حکومتی فیصلے کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں، مسلمانوں میں شدید غم وغصہ بھی پایا جاتا ہے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ مسجد انتظامیہ اور حکام کے درمیان مذاکرات بھی کیے جارہے ہیں تاکہ مفاہمت کے ذریعے حکومت کو اس فیصلے سے روکا جائے۔

    خیال رہے کہ وائی ژُو شہر کے قریبی دیہات کے مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے اور سینکڑوں مسلمان آج جمعہ دس اگست کی صبح سے وائی ژُو میں جمع ہیں۔

  • سونم کپور پاکستان آنے کی خواہش مند

    سونم کپور پاکستان آنے کی خواہش مند

    ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور نے پاکستان آنے اور یہاں موجود مداحوں سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سونم کپور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مداحوں کے ساتھ وقت گزارا اور اُن کے مختلف سوالات کے جواب بھی دیے۔مداحوں نے اداکارہ سے نجی زندگی، پسند نا پسند، مصروفیات، شادی اور مستقبل و دیگرسوالات کیے۔

    بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک صارف نے سونم کپور سے سوال کیا کہ ’آپ مسلمانوں سے محبت کرتی ہیں؟‘ اداکارہ نے جواب دیا کہ ’میں تمام مذاہب اور عقائد سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے محبت کرتی ہوں کیونکہ یہ سبق میرے مذہب نے سکھایا ہے‘۔

    ایک اور صارف نے اداکارہ سے پوچھا کہ کیا آپ پاکستانی مداحوں کو پسند کرتی ہیں؟ سونم کپور نے جواب دیا کہ ’مجھے پاکستان سے بہت محبت ہے اور پاکستان آنے کا دل بھی چاہتا ہے‘۔

    سونم کے مداح نے لوگوں کو ہر وقت مسکرانے اور خوش رکھنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے جواب دیا کہ ’میں سب سے متاثر ہوجاتی ہو کر خوش رہتی ہوں، اگر آپ کا موڈ ٹھیک ہو تو آپ دوسروں کو خوش رکھ سکتے ہیں‘۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سونم کپور کی مسلمانوں سے محبت اور پاکستان جانے کی خواہش کے بعد ہندو انتہاء پسند ایک بار پھر اُن کے شدید مخالف ہوگئے، قبل ازیں کشمیری بچی آصفہ کے قتل پر جب اداکارہ نے آواز بلند کی تھی تو شدت پسندوں نے انہیں ہندوؤں سے نفرت کرنے والی شخصیت قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ نامور بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور اوربھارتی بزنس مین آنند آہوجا 8 مئی کو شادی کے بندھن میں بندھے تھے، پاکستانی فنکار ماہرہ خان  نے جوڑے کو مبارک باد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا جبکہ دونوں اداکاراؤں نے کانز فیسٹول میں ملاقات بھی کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرانس کا مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے لیے قانون سازی کا فیصلہ

    فرانس کا مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے لیے قانون سازی کا فیصلہ

    پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی دینے کا اعلان کرتے ہوئے مسلمانوں سے متعلق قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے مسلمانوں کی مذہبی آزادی دینے سے متعلق فیصلے پر ملک بھر میں تبصرے کیے جارہے ہیں، ایک جانب حمایت اور دوسری جانب مخالفت کا بھی سامنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے ایمانوئیل میکرون نے یقین دلایا ہے کہ وہ ملک میں مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے لیے قانون سازی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام اور جمہوریہ فرانس کے درمیان پیچیدگی کا کوئی سبب ہرگز نہیں ہے، ہم فرانس میں مسلمانوں کے امور کو مزید سہل بنانے کے لیے نئے قواعد وضح کریں گے۔


    تارکین وطن قبول نہ کرنے والی یورپی ریاستوں پر پابندی ہونی چاہیے: فرانسیسی صدر


    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم مسلمانوں کو اپنے ملک میں اپنے مذہب کے مطابق زندگیاں بسرکرنے کے لیے مزید سہولیات مہیا کریں گے اور انہیں ہرممکن آزادی فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنے مذہبی امور کو کسی رکاوٹ کےبغیر ادا کرسکیں۔

    ایمانوئیل میکرون کا مزید کہنا تھا کہ فرانس میں لوگوں کو سماجی اور مذہبی آزادی ہے اور ملک کو کسی خاص مذہبی طبقے کی علامت بنانا انسانی اور مذہبی آزادی کے منافی ہے۔


    فرانسیسی صدر اور اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے آج ملاقات کریں گے


    یاد رہے کہ فرانس میں اگرچہ آبادی کی اکثریت عیسائیت پر مشتمل ہے مگر ملک میں مسلمانوں کی تعداد ساٹھ لاکھ سے زاید اور مساجد کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فرانس: مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی، 10 مشتبہ افراد گرفتار

    فرانس: مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی، 10 مشتبہ افراد گرفتار

    پیرس : فرانس کی انسداد دہشت گردی پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کی انسداد دہشت گردی پولیس فرانس کی دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب رجحان رکھنے والے دس مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانس کی پولیس کو خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھی کہ دائیں بازو کے کچھ افراد مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

    فرانس کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے فرانس کے مختلف شہروں سے گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔

    عدالت ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے مذکورہ گرفتاریاں ہفتے کے روز عمل میں آئی تھیں اور زیادہ تر انتہا پسندوں کو فرانس کے جزیرے کوریسکا سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    سیکیورٹی اداروں کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز حراست میں لیے گئے شدت پسندوں کو مسلمانوں پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    فرانس کی داخلی سلامتی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد دائیں بازو کے نظریات کے حامل اور منظم گروپ کا حصّہ ہیں، مذکورہ انتہا پسندوں پر اسلامی نظریات کے حامل افراد کے خلاف شدت پسندانہ اقدامات کا شبہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھی کہ مشتبہ ملزمان ہتھیاروں کے حصول کے لیے کوشاں تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • برطانیہ: حکمران جماعت میں موجود مذہبی امتیاز رکھنے والوں کے خلاف انکوائری کا مطالبہ

    برطانیہ: حکمران جماعت میں موجود مذہبی امتیاز رکھنے والوں کے خلاف انکوائری کا مطالبہ

    لندن: برطانیہ میں موجود مسلم تنظیم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی جماعت میں ایسے افراد کے خلاف انکوائری کرے جو مذہبی اور نسلی امتیاز رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ حکمران جماعت میں ایسے اراکین موجود ہیں جو مسلمانوں کے خلاف سخت رویہ رکھتے ہیں، اور ان کے حالیہ اور ماضی میں دیے گئے مسلمانوں سے متعلق بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے انکوائری کروائی جائے۔


    مذہبی منافرت پرمبنی مہم، لندن کے نومنتخب میئر نے ڈیوڈ کیمرون کو آڑے ہاتھوں لے لیا


    خط میں آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کا تعین ضروری ہے کہ برطانیہ میں تمام سیاسی جماعتیں اس عزم پر قائم رہیں کہ نسلی تعصب اور ہر قسم کی مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، اور جو کوئی ایسا رویہ رکھتا ہے تو یہ نامناسب تصور کیا جائے گا۔

    خط کے مطابق سیاسی پارٹیوں کو ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے جن سے اقلیتی حلقوں کو مجموعی معاشرتی دھارے سے علیحدہ اور تنہا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آگے معاملات خراب ہوسکتے ہیں۔


    امریکہ میں ایک اور مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی


    دوسری جانب اس خط کے حوالے سے حکمران کنزرویٹو پارٹی کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اُن کی سیاسی جماعت اسلاموفوبیا اور نسلی امتیاز کے تمام واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • رمضان المبارک: دنیا بھر کی مختلف اور انوکھی روایات

    رمضان المبارک: دنیا بھر کی مختلف اور انوکھی روایات

    ماہِ رمضان مذہبی تہوار ہے لیکن مختلف ممالک اور خطوں میں اسے انوکھے رسم و رواج اور روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ آیئے دنیا بھر میں رمضان المبارک کی روایتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    توپ داغنا

    سحر و افطار کے اوقات میں توپ داغنے کی روایت کئی ممالک میں انجام دی جاتی ہے، مصر میں ایک جرمن ملاقاتی نے مملوک سلطان الظہیر سیف الدین کو ایک توپ تحفتاً پیش کی جسے سپاہیوں نے  شام کے وقت چلایا، یہ رمضان المبارک کا مہینہ تھا اور اتفاق سے افطاری کا وقت بھی تھا۔

    شہریوں نے توپ داغنے سے پیدا ہونے والی آواز کو  تصور کیا کہ شاید یہ بادشاہ کی طرف سے ان کو افطار کے وقت سے آگاہ کرنے کے لیے ہے جس پر انہوں نے روزہ کھولا، بعد ازاں سلطان کو قریبی رفقاء نے رمضان المبارک میں یہ روایت جاری رکھنے کا مشورہ دیا جس نے نہ صرف مصر بلکہ دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کی اور آج یہ رسم مختلف اسلامی ممالک میں باقاعدگی سے منائی جاری ہے۔

    ترکی کے مختلف شہروں کی بلند ترین پہاڑیوں سے افطار کے مقررہ وقت پر توپ چلائی جاتی ہے جبکہ سعودی عرب میں سحری کے وقت توپ داغی جاتی ہے علاوہ ازیں روس میں بھی کچھ مقامات پر یہ قدیم رسم سرانجام دی جاتی ہے۔

    ڈرم اور بگل بجانا

    سحری کے وقت ڈرم بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت کئی ممالک میں موجود ہے۔ ترکی کے ڈرمر عثمانی عہد کا لباس پہن کر سحری سے قبل سڑکوں پر نکل کر زور زور سے ڈھول پیٹتے ہیں تاکے گھروں میں آرام سے سوئے ہوئے لوگ جاگ جائیں اور کھانے پینے کا انتظام کریں۔

    مراکش میں ’نیفار‘ بگل بجا کر رمضان کے آغاز اور اختتام کیا جاتا ہے۔

    منادی کرنا

    اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی (منادی کرنے والے) حضرت بلال حبشی تھے جو  پہلے مؤذن بھی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے حضرت بلال کی ذمہ داری لگائی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کے لیے بیدار کریں۔

    مکہ المکرمہ میں مساہراتی کو زمزمی کہتے ہیں، وہ فانوس اٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں کے چکر لگاتا ہے تاکہ اگر کوئی شخص آواز سے بیدار نہ ہوسکے تو وہ روشنی سے جاگ جائے۔

     

    سوڈان میں کی گلیوں میں سحری سے قبل گھومنے والے مساہراتی کے ساتھ ایک بچہ بھی موجود ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں ان تمام افراد کی فہرست ہوتی ہے جن کو سحری میں باقاعدہ آواز دے کر اٹھانا ہوتا ہے۔

    مصر میں سحری کے وقت دیہاتوں اور شہروں میں ایک شخص لالٹین تھامے ہر گھر کے سامنے کھڑا ہوکر رہائشی کو نام لے کر پکارتا ہے یا پھر گلی کے ایک کونے میں کھڑا ہوکر ڈرم کی تھاپ پر حمد پڑھتا ہے۔ ان افراد کو اگرچہ کوئی باقاعدہ تنخواہ نہیں ملتی لیکن ماہ رمضان کے اختتام پر لوگ انہیں بطور ہدیہ مختلف تحائف دیتے ہیں۔

    رمضان خیمے

    سعودی عرب میں رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی خیموں کی تنصیب عمل میں آتی ہے جہاں پر مختلف ممالک اور قومیتوں کے لوگ افطار کرتے ہیں، اسی طرح کی روایت روس میں بھی قائم ہے، روسی مفتی کونسل کی جانب سے ماسکو میں اجتماعی افطار کے لیے رمضان خیمہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    دیگر دلچسپ روایات

    ان روایات کے علاوہ بھی رمضان میں مختلف ممالک میں کئی دیگر منفرد و دلچسپ روایات دیکھنے کو ملتی ہیں۔

    مصر

    مصر میں رمضان المبارک کے دوران بچے چمکتے ہوئے فانوس یا لالٹین اٹھا کر گلیوں کے چکر لگاکر ہزاروں برس قدیم روایت کو زندہ رکھتے ہیں۔ تاریخ دانوں کے مطابق 969 عیسوی میں اہل مصر نے قاہرہ میں خلیفہ معز الدین اللہ کا فانوس جلا کر استقبال کیا تھا جس کے بعد سے رمضان المبارک کے دوران فانوس جلانے کی روایت کا آغاز ہوا اور اُس کے بعد سے ماہ صیام میں فانوس یا لالٹین روشن کرنا ملکی روایت کا حصہ بن گیا۔

    سعودی عرب

    سعودی عرب میں ایسی بہت سی روایات ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوئی ہیں یا ان پر دوسری ثقافتوں کا گہرا اثر ہے۔ لوگ گھروں پر فانوس یا بلب لگاتے ہیں، دکانوں پر بھی خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ رمضان المبارک کا جوش و ولولہ نظر آئے۔

    متحدہ عرب امارات

    متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے دوران کام کے اوقات کار کم کر دیے جاتے ہیں جبکہ رمضان میں رات بھر مارکیٹیں کھلی رہتی ہیں۔

    ترکی

    ترکی میں افطار کے وقت مساجد میں لگے بلب روشن کر دیے جاتے ہیں جو صبح سحری تک روشن رہتے ہیں، جدید اثرات اور یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث ترکی میں دوسرے ممالک کی طرح رمضان کے دوران ہوٹلوں کی بندش کا کوئی قانون نہیں اور نہ ہی رمضان کے دوران عوامی مقامات پر کھانے پینے کی ممانعت ہے۔

    ایران

    ایران میں افطاری کچھ مخصوص اشیا سے کی جاتی ہے جن میں چائے، ایک خاص طرح کی روٹی جسے ’نون‘ کہا جاتا ہے، علاوہ ازیں پنیر مختلف اقسام کی مٹھائیاں، کھجور اور حلوہ شامل ہے۔

    ملائیشیا

    ملائشیا میں زیادہ تر روزہ دار نماز تراویح کے بعد رات کے کھانے ’مورے‘ سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن میں روایتی پکوان اور گرم چائے شامل ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا

    اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا

    ڈھاکہ: اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) نے بے گناہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون کی تنظیم کا 45 واں اجلاس بنگلہ دیش کے دار الحکومت ڈھاکہ میں منعقد ہوا جہاں اسلامی ممالک کے سربراہان نے روہنگیا کے سنگین مسئلے کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے مسائل کے فوری حل کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق مسلم ممالک کی اس تنظیم کے بنگلہ دیش میں ہونے والے 2 روزہ اجلاس میں روہنگیا بحران کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف خطوں میں جاری مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    برما کی ظالم فوج کو بلیک لسٹ کیے جانے کا امکان

    اجلاس کے بعد او آئی سی نے اپنے جاری کردہ بیان میں بین الاقوامی برادری سے اس بحران کو حل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے، اعلامیے کے مطابق اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر یہ مسئلہ ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھایا جائے گا، جس کے لیے بھرپور حکمت علمی پر غور کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

    سلامتی کونسل کے وفد کا دورہ بنگلہ دیش، روہنگیا مسلمانوں سے ملاقات

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔