Tag: muslims

  • ریشم خان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا، میٹروپولیٹن پولیس

    ریشم خان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا، میٹروپولیٹن پولیس

    لندن : ریشم خان پر تیزاب پھینکنے کے واقعے پر میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ نفرت پر مبنی جرم ہے، ریشم خان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا، کیس میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    لندن میں ماڈل ریشم خان پر تیزاب پھینکنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے ، پولیس حکام کا کہنا ہے واقعہ تعصب اورنفرت پرمبنی جرم ہے، ملزم جان ٹام لن سے متعلق معلومات حاصل ہوئیں، ٹام لن خود کوقانون کے حوالے کردے۔

    پولیس نے جان ٹام لن کی گرفتاری میں عوام سے مدد کی اپیل کی ہے۔

     

    برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں تیزاب گردی کا نشانہ بننے والے جمیل مختار کا کہنا تھا کہ تیزاب گردی اسلام فوبیا کا نتیجہ ہے، ان پرحملہ مسلمان ہونے کی وجہ سے کیا گیا، میڈیا نے واقعہ کی جانبدارانہ کوریج کی۔

    جمیل مختارنے دعوی کیا کہ سفید فام لوگ ایشیائی افراد کونشانہ بنا رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : لندن: مسلم خاتون پر تیزاب سے حملہ


    یاد رہے کہ ریشم خان اوران کے کزن جمیل مختار پر اکیس جون کو مشرقی لندن کے علاقے بیکٹن میں تیزاب پھینک دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں  دونوں بری طرح جھلس گئے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق ریشم خان کی بائیں آنکھ، چہرہ اور جسم کا کچھ حصہ تیزاب سے متاثر ہوا ہے جب کہ مختار کے سر، چہرے اور جسم کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ان دونوں کی سرجری کی جائے گی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • گرین فیل ٹاورکی ہولناک آگ، مسلمانوں کی ہمدردی اورمدد کے جذبے نے دل جیت لئے

    گرین فیل ٹاورکی ہولناک آگ، مسلمانوں کی ہمدردی اورمدد کے جذبے نے دل جیت لئے

    لندن: گرین فیل ٹاورمیں آتشزدگی واقعے میں مسلمانوں نے نہ صرف کئی لوگوں کی جان بچائی بلکہ اب تک امدادی کاموں اور متاثرین کی مدد میں پیش پیش ہیں۔

    لندن کے گرین فیل ٹاورکی ہولناک آگ جہاں کئی گھروں کو راکھ کر گئی وہیں مسلمانوں کی ہمدردی اورمدد کے جذبے نےدل جیت لئے، مسلمان نوجوان، بوڑھے، بچے سب گرین فیل ٹاورآگ کے متاثرین کے لئے مسلسل چندہ جمع کرنے، کھانے پینے، کپڑوں اور دیگر اشیاء کی فراہمی میں آگے آگے ہیں۔

    مقامی مسجد نے رنگ ونسل اورمذہب کے امتیاز کے بغیر بے گھر ہونے والوں کے لئے دروازے کھول دئیے اور مسجد کو امدادی سینٹر میں تبدیل کردیا۔

    جائے حادثہ پر موجود افراد کا کہنا ہے مسلمان لڑکے گرین فیل ٹاور کے رہائشیوں کی مدد نہ کرتے تو مزید جانی نقصان ہوسکتا تھا۔

    مسلمانوں کے جذبہ ہمدردی کوبرطانوی میڈیا میں خوب سراہا جا رہا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ لندن گرینفل ٹاور میں آتشزدگی کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والے سب سے پہلے افراد مسلمان تھے، انہوں نے اپنے سوئے ہوئے پڑوسیوں کے دروازوں کو کھٹکھٹاتے ہوئے عمارت میں لگی آگ کا بتا کر انہیں چوکنا کیا اور عمارت سے باہر نکلنے میں ان کی مدد کی۔

    آتشزدگی کے بعد مسلمانوں نے اپنے پڑوسیوں کی جان بچانے کے لئے اپنی جان کی پرواہ نہ کی۔

    سحری کے لئے بیدارہونے والے مسلمانوں نے آگ کی لپیٹ میں آئی عمارت میں پھنسے لوگوں کو باہرنکالا، متاثرہ افراد کا کہنا تھا مسلمانوں نے نہ صرف جانیں بچائیں بلکہ کھانا اورکپڑے بھی فراہم کیے۔

    گرینفل ٹاور میں آگ رات کو تقریباً دو سے ڈھائی بجے کے درمیان لگی جب اکثر لوگ سو چکے ہوتے ہیں تاہم چونکہ رمضان کا مہینہ چل رہا ہے لہٰذا مسلمان خاندان سحری کی تیاریوں کی وجہ سے جاگ رہے تھے اور انہوں عمارت میں پھنسے لوگوں کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔


    مزید پڑھیں : لندن : 24 منزلہ عمارت میں آتشزدگی، ہلاکتیں 17 ہوگئیں


    واضح رہے مغربی لندن میں چوبیس منزلہ رہائشی عمارت میں اچانک شعلے بھڑک اٹھے اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ پھیل گئی ، جس کے نتیجے میں 1اب تک 17 افراد ہلاک ہوئے جبکہ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

    مذکورہ عمارت 130 رہائشی فلیٹس پر مشتمل ہے جس میں ہزاروں افراد رہائش پذیر تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملک بھرمیں آج سے معتکفین خالق کائنات کو راضی کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے

    ملک بھرمیں آج سے معتکفین خالق کائنات کو راضی کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے

    کراچی : ملک بھرمیں آج سے معتکفین خالق کائنات کو راضی کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے، مساجد میں معتکفین کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    رمضان المبارک کا آخری عشرہ اور اللہ کی رضا اور قربت کے لیے ملک بھر میں اعتکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے، رمضان المبارک کاعشرہ مغفرت شروع ہوتے ہی اہل ایمان مساجد اور گھروں میں اللہ کو راضی کرنے کے لیے اعتکاف کرتے ہیں اور دنیاوی کام چھوڑ کے اپنے پرودگار سے لو لگا لیتے ہیں۔

    متعفکین بیسویں روزے کو نمازِمغرب سے اعتکاف کی نیت کرکے عبادت میں مشغول ہوجاتے ہیں، معتکفین اکیسویں شب سے شروع ہونے والی طاق راتوں میں خصوصی عبادات نوافل ذکر واذکار کا اہتمام کرتے ہیں۔

    خالق کائنات کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے عید کا چاند نظر آنے تک عبادات کا یہ سلسلہ جاری رہتا ہے جب کہ خواتین گھروں میں اعتکاف کی سعادت حاصل کریں گے۔

    ملک بھر کی بڑی مساجد میں صوبائی حکومتوں کی جانب سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مسلمانوں کا ٹرمپ ٹاور کے باہر افطار اور نماز ادا

    مسلمانوں کا ٹرمپ ٹاور کے باہر افطار اور نماز ادا

    نیویارک : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام مخالف بیانات اور مسلمان ممالک پر پابندی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے مسلمانوں نے ٹرمپ ٹاور کے باہر روزہ افطار کیا اور نماز ادا کی۔ 

    نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کے باہر مسلمانوں نے پر امن احتجاج کیا اور اس دوران افطاری کے موقع پر تقریباً 100 مسلمان جمع ہوئے افراد نے ٹرمپ ٹاور کے باہر روزہ افطار کیا اور نماز ادا کی ۔

    شرکاء نے سڑک کنارے بیٹھ کر چاول، چکن اور پیزا پر مشتمل افطاری کی، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے جبکہ امیگرنٹ ڈیفنس گروپس کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا، احتجاج میں کئی غیر مسلم حامیوں نے بھی حصہ لیا۔

    مین ہٹن میں واقع ٹرمپ ٹاور، ٹرمپ کے بزنس امپائر کا دل ہے، جہاں خاتون اول میلانیا ٹرمپ اپنے چھوٹے بیٹے کے ہمراہ رہائش پذیر ہیں۔

    ایونٹ کا انعقاد کرنے والی لنڈا سارسور کا کہنا تھا کہ ‘میں نے سوچا کہ بحیثیت ایک کمیونٹی یہی وقت ایک دوسرے کے قریب آنے کا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنے کا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ان کو اس بات پر کوئی اعتراض نہیں کہ سابق امریکی صدور کی طرح ٹرمپ نے اس مرتبہ مسلمانوں کو افطار کے موقع پر وائٹ ہاؤس مدعو نہیں کیا، سچ تو یہ ہے کہ اگر وہ مدعو کرتے بھی تو بھی میں مسلمانوں سے کہتی کہ وہ ایسی انتظامیہ کی توثیق نہ کریں جو تقسیم کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔


    مزید پڑھیں :  ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ  امید ہے کہ مسلمان دہشت گردی ختم کرنے میں مدد کریں گے، دہشت گردوں کی وحشیانہ کاروائیاں ماہ رمضان کی روح سے متصادم ہے۔ غلط نظریے پر گامزن دہشت گردوں کو شکست دینا ہوگی۔

    ادھرامریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ وائٹ ہاوس نے گزشتہ بیس سال سے جاری افطاری کا پروگرام منسوخ کردیا ہے اور اس سال مسلمانوں کے ساتھ افطار کا کوئی پروگرام نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی ریاست اترپردیش میں 22 مسلمانوں نے ایک ساتھ ہندو مذہب اختیار کر لیا

    بھارتی ریاست اترپردیش میں 22 مسلمانوں نے ایک ساتھ ہندو مذہب اختیار کر لیا

    نئی دہلی : بھارتی ریاست اترپردیش میں 22 مسلمانوں نے ایک ساتھ ہندو مذہب قبول کر لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی شمالی ریاست اترپردیش کے فیض آباد شہر میں 22 مسلمانوں نے ایک ساتھ ہندو مذہب اختیار کر لیا، مذہب تبدیلی کیلئے آریہ سماج کے ایک مندر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ، جس میں ہندو نظریاتی تنظیم آر ایس ایس کے ایک مقامی لیڈر بھی شریک تھے۔

    مذہب تبدیل کرنے والوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مرضی سے دوبارہ ہندو مذہب میں داخل ہوئے ہیں ، انھیں نہ کوئی لالچ دیا گیا اور نہ ان کے ساتھ کوئی زور زبردستی کی گئی۔

    مذہب تبدیل کرنے والے لال محمد کا کہنا ہے کہ ہمارے والد ہندو مذہب پر عمل کرتے تھے، کسی کے بہکاوے میں آکر اسلام قبول کرلیا تھا اور نام لال محمد رکھ دیا لیکن اب ہم دوبارہ ہندو مذہب میں شامل ہوگئے ہیں، جسے ہمارے والد پہلے مانتے تھے۔

    آر ایس ایس کے مقامی پرچارک کیلاش چندر سری واستو نے کہا کہ سبھی افراد نے اپنی مرضی سے ہندو مذہب اختیار کیا، ان افراد کے گھر والوں نے کسی وجہ سے اسلام قبول کیا تھا لیکن اب یہ گھر واپس آ رہے ہیں اور گھر واپسی پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔


    مزید پڑھیں : گجرات اسمبلی میں گائے ذبح کرنے والے کو عمرقید کی سزا دینے کا قانون منظور


    خیال رہے کہ آر ایس ایس اس عمل کو ‘گھر واپسی’ کا نام دیتی ہے، ‘گھر واپسی’ ہندو نظریاتی تنظیم آر ایس ایس کا ایک اہم پروگرام ہے اور اس کے سربراہ موہن بھگوت کئی مرتبہ اس کا دفاع کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی ریاست یو پی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد کردہ وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیا نے کچھ روز قبل ہی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا ہے۔ منصب پر فائز ہوتے ہی وزیر اعلیٰ نے پوری ریاست میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

    اس سے قبل ریاست گجرات میں بھی ریاستی حکومت نے گائے ذبح کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرتے ہوئے ذبح کرنے والے کے لیے عمر قید کی سزا تجویز کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ہندو لڑکی کو پسند کرنے کا الزام، انتہاپسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا

    ہندو لڑکی کو پسند کرنے کا الزام، انتہاپسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا

    میرٹھ : بھارتی ریاست اترپردیش میں انتہا پسند آدیتیہ یوگی ناتھ کے وزیراعلی بنتے ہی مسلمان گھروں میں بھی غیرمحفوظ ہوگئے، میرٹھ میں انتہاپسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھرپردھاوا بول دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اترپردیش میں وزیراعلی یوگی ناتھ کی سرپرستی میں انتہا پسندی کا راج ہے، مسلمان گھروں میں بھی محفوظ نہ رہے، انتہاپسند ہندو بلاجواز مسلمانوں کو نشانہ بنانے لگے، میرٹھ میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جب ہندوانتہا پسندوں نے مسلمان لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا۔

    لڑکے کا قصور یہ بتایا کہ وہ ہندو لڑکی کو پسند کرتا ہے، ہندو انتہا پسند زبردستی لڑکے کو گھسیٹ کر تھانے لے گئے، مسلمان لڑکے کے گھرمیں زبردستی گھسنے کے جرم میں انتہاپسنوں کے خلاف کارروائی کے بجائے پولیس بھی ان کی حامی نکلی۔

    ہندو لڑکی سے ملنے پر مسلمان لڑکا قتل

    یاد رہے چند روز قبل مشرقی ریاست جھاڑکھنڈ کے ضلع گوملا میں مسلمان لڑکا اپنی گرل فرینڈ کو چھوڑنے کے بعد واپس آرہا تھا کہ ہنو انتہا پسندوں نے اسے پکڑلیا، اسے لڑکی کے سامنے ایک کھمبے سے باندھ دیا اور کئی گھنٹے تک اسے چھڑیوں اوربیلٹوں سے تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ اس کی موت واقع ہوگئی۔


    مزید پڑھیں : اینٹی رومیواسکواڈ کی تشکیل‘ الہ آباد ہائی کورٹ نےمنظوری دے دی


    واضح رہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے نئے وزیراعلی آدتیہ ناتھ نے ضلع کے خواتین کے ساتھ چھیڑ خانی کی واردات کو روکنے کے لئے ہر تھانے میں اینٹی رومیو اسکواڈ بنانے کےاحکامات جاری کیے تھے، جس کے بعد کوئی بھی آدمی لڑکی ساتھ نظر آئے تو فوراً ہی لڑکے کو پولیس نے پکڑ لے گی۔

  • برما مظالم، ملائشین فٹبال ٹیم کا میانمار کے ساتھ میچ نہ کھیلنے کا اعلان

    برما مظالم، ملائشین فٹبال ٹیم کا میانمار کے ساتھ میچ نہ کھیلنے کا اعلان

    کوالالمپور: روہنگیا(برما) میں مسلمانوں پر مظالم اور ریاستی آپریشن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملائیشیا کی قومی فٹ بال ٹیم نے میانمار کے ساتھ کھیلے جانے والے دو دوستانہ میچ منسوخ کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روہنگیامیں ہونے والے ریاستی آپریشن اور مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ملائشیا کی قومی فٹ بال ٹیم نے میانمار کے ساتھ رواں ماہ کی 9 اور 12 دسمبر کو ہونے والے میچز نہ کھیلنے کا اعلان کیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے فوجی آپریشن ‘‘


    ٹیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’شیڈول میچ نہ کھیلنے کی سب سے بڑی وجہ برما میں مسلمانوں کے خلاف جاری ریاستی آپریشن اور اُن کی نسل کشی ہے، جب تک برما کے مسلمانوں پر مظالم بند نہیں کیے جائیں گے ملائشیا کی ٹیم کوئی میچ نہیں کھیلے گی‘‘۔

    خیال رہے برما میں مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم کے خلاف اقوام متحدہ انسانی حقوق کے رضا کار نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ میانمار کی فوج کے ذریعے مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔

    ملائشیا نے بھی روہنگیا میں جاری مظالم پر تشویش کا اظہار کیا تھا، اس ضمن میں ملائشیا کے وزیر کھیل نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات کے بعد میانمار کی آسیان سے رکنیت ختم اور اس پر نظر ثانی کی جائے۔

  • اسرائیلی ٹیلی ویژن کی نشریات ہیک، اذان نشر ہونے لگی

    اسرائیلی ٹیلی ویژن کی نشریات ہیک، اذان نشر ہونے لگی

    یروشلم: اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی پابندی کے بعد ہیکرز نے 2 نجی ٹی وی چینلز کی نشریات کو ہیک کرکے لائیو اذان نشرکردی، اس دوران ٹی وی اسکرین پر مسجد اقصیٰ سمیت مقدس اسلامی مقامات کی تصاویر بھی نشر کی جاتی رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر سے متعلق قانون سازی اور پابندی کے فیصلے کے باوجود اسرائیل کی حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان بھی اس فیصلے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔


    اذان پر پابندی کی تجویز کا پشت پناہ اسرائیلی وزیراعظم کا بیٹا نکلا


    اسرائیلی نشریاتی ادارے یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ٹی وی چینل 2 اور چینل 10 کی نشریات کو منگل 29 نومبر کی رات 30 سیکنڈز کے لیے ہیک کرلیا گیا تھا۔

    حکام نے چینلز کی نشریات ہیک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اس دوران ٹیلی ویژن پر اذان نشری کی گئی اور ایک پیغام دکھایا گیا جس میں اسرائیل میں لگنے والی حالیہ آگ کو اذان کی پابندی کے باعث آنے والا عذاب قرار دیا۔


    پڑھیں: ’’ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اذان، یہودی طیش میں‌ آگئے ‘‘


    اسرائیلی حکام نے ہیکرز کا مبینہ طور پر تعلق سعودی عرب سے بتایا ہے تاہم چینل 2 نے اپنی نشریات ہیک ہونے کے بعد ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی اذان کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئیٹ بھی کی ہے۔

    چینل انتظامیہ نے کہا کہ’شمالی اسرائیل میں رہنے والے صارفین نے شکایت درج کی  کہ شام کو نشریات کے دوران کسی نے چینل کا کنٹرول سنبھال لیا اور اذان کی آواز سنائی دی جانے لگی’۔

    عوامی شکایات کے بعد انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز کیا جس میں ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی کہ جن ہیکرز نے سیٹلائٹ کا کنٹرول سنھبالا اُن کا تعلق عرب کمیونٹی سے تھا اور ان کی ہیکنگ کا مقصد صرف اذان نشر کرنا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں: ’’ اگر اسرائیل نے اذان دینے پر پابندی لگائی تو سنگین نتائج برآمد ہونگے، ترک صدر ‘‘


    خیال رہے اسرائیلی پارلیمنٹ میں ’موذن بل‘ پیش کیا گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے عوام کو مشکلات پیش آتی ہیں لہذا اس کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے، اسمبلی اجلاس کے دوران مسلمان ممبر اسمبلی نے مائیک پر اذان دے کر احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا۔
  • برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے فوجی آپریشن

    برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے فوجی آپریشن

    ڈھاکا: اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق قائم ذیلی ادارے کا کہنا ہے کہ میانمار  (برما) کی فوج مسلمان مردوں بچیوں اور خواتین کو بے دردی سے قتل کرتے ہوئے اُن کی نسل کشی میں مصروف ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے پناہ گزین (یو این سی ایچ آر) کے بنگلہ دیش میں تعینات عہدیدار جان مک کسک نے کہا ہے کہ میانمار کی فوج مسلمانوں پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظالم کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فوج کی جانب سے جاری ظلم و جبر سے 30 ہزار سے زائد مسلمان متاثر ہوئے ہیں، میانماری فوجی روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے اور مردوں، بچوں کو بے دردی سے قتل جبکہ خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا رہی ہے۔


    پڑھیں: ’’ برما : ایک بار پھر بدھ مت حکومت کا مسلمانوں پر بد ترین تشدد ‘‘


    اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور فوج کی جانب سے مظالم کے باعث روہنگیا کے مظلوم لوگ برما سے نکل کر بنگلہ دیش میں پناہ حاصل کرنے کے لیے ہجرت کررہے ہیں۔

    دوسری جانب بنگلہ دیش نے اقوام متحدہ کی جانب سے روہنگیا کے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ میانمار حکومت سے مظالم کو روکوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    یو این ایس ایچ آر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش متاثرین کے لیے اپنی سرحدین کھول کر ملک کے لیے مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہتا، بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ میانمار کے لوگ اپنے ہی ملک میں رہیں۔

    علاوہ ازیں برما کی حکومت نے مسلمانوں کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے آنے والی تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ یا کوئی اور ملک ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرے اور اس طرح کی جھوٹی خبروں سے گریز کرے۔

    واضح رہے برما بدھ مت مذہب کے ماننے والوں کا اکثریتی ملک ہے، یہاں کے مسلمان لمبے عرصے سے ظلم و تشدد کا شکار ہے جس کے باعث اب تک سینکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔

  • مسجد میں پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس، مسلمانوں کا احتجاج

    مسجد میں پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس، مسلمانوں کا احتجاج

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں ایک مسجد میں پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس لئے جانے پر مسلم کمیونٹی نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں صدارتی انتخابات کیلئے ایک مسجد کو پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس لئے جانے پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے جبکہ مسلم کمیونٹی نے بھی اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پام بیچ کاؤنٹی میں سن 2000 میں تعمیر کئے جانے والے اسلامک سینٹر کو کچھ ماہ قابل ایک نوٹی فیکیشن کے ذریعے سینٹر کو پولنگ اسٹیشن کے طور پر استعمال کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس پر مسلم کمیونٹی نے خوشی کا اظہار کیا۔

    انتظامیہ کے مطابق کچھ غیر مسلم ووٹرز نے اس فیصلے کی مخالفت کی اورانتظامیہ کو کہا کہ وہ مسجد میں جانے سے خوفزدہ ہیں جبکہ بعض نے تو ووٹنگ روکنے کی دھمکیاں بھی دیں جس کے بعد مسجد کو پولنگ اسٹیشن بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

    مسلمانوں کا موقف ہے کہ انتظامیہ کا فیصلہ امریکا میں بڑھتی ہوئی نفرت اور تعصب کو فروغ دے گا جبکہ اس حوالے سے مسلمان اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

    پام بیچ کاؤنٹی میں چرچ سمیت دیگر مذاہب کی پچانوے عبادت گاہوں کو پولنگ سٹیشن قرار دیا گیا ہے اور اسلامک سینٹر کو اس فہرست سے نکالے جانے پر مسلم کمیونٹی نے انتظامیہ سے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔