Tag: mustafa amir case

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس : کامران قریشی نے اسلحہ کہاں سے خریدا ؟

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : کامران قریشی نے اسلحہ کہاں سے خریدا ؟

    کراچی : مصطفی عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کے اسلحے سے متعلق تفتیشی رپورٹ پولیس نے عدالت میں جمع کرادی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کی گئی پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم ارمغان کے گھر سے برآمد ہونے والا اسنائپر سمیت جدید اسلحہ پشاور سے منگوایا گیا تھا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق جدید اسلحہ ارمغان کے والد  نے پشاور سے خریدا تھا، ملزم ارمغان قتل، اغوا برائے تاوان و دیگر مقدمات میں جوڈیشل کسٹڈی میں جیل میں ہے۔

    مرکزی ملزم کا والد بھی منشیات، اسلحہ کیس میں جوڈیشل کسٹڈی میں ملیر جیل میں ہے، اس سے اسنائپر، رائفل سمیت بھاری مقدار میں گولیاں برآمد کی گئی تھیں۔

    اس کے فون سے اسلحہ خریدنے، چیک کرنے کی ویڈیوز ملی ہیں، ملزم ویڈیو کال کے ذریعے اپنے بیٹے کو بھی اسلحہ دکھاتا رہا۔

    ملزم کو اس مقدمہ میں اسلحہ ایکٹ کی دفعہ کا اضافہ کرتے ہوئے نامزد کیا گیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت سے بھی ملزم کی تفتیش کیلئے این او سی حاصل کی گئی۔

    پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ مرکزی ملزم کا والد سے تفتیش کرنی ہے کہ اسلحہ کس سے خریدا ہے اور کس کے ذریعے سے کے پی سے کراچی منتقل کیا، ملزم کو ملیر جیل سے لینے کی اجازت دی جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی کو پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ارمغان عرف آرمی پہلے ہی اس مقدمے میں گرفتار ہے، ملزم اسلحہ پشاور سے خرید کے سندھ لایا۔

     

  • مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    مصطفی قتل کیس : قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

    کراچی : مصطفی عامر قتل کیس میں مقتول کی قبر کشائی کے بعد میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق مصطفی عامر  نے مرنے سے پہلے کوئی نشہ آور شے استعمال نہیں کی تھی، مقتول کی رپورٹ انڈسٹریل اینالسٹیکل سینٹر کراچی یونیورسٹی نے تیار کی۔

    قبر کشائی کے بعد ٹیسٹ کیلئے لاش سے11نمونے لیے گئے تھے، ان نمونوں میں کسی بھی قسم کے نشہ آور یا سکون آور شے کے شواہد نہیں ملے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش کے تجزیے کیلئے گیس کرو میٹوگرافی، ماس اسپیکٹرو میٹرک تکنیک استعمال کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ مصطفی عامر کی قبر کشائی کے بعد تیار کی گئی میڈیکل رپورٹ پر پرنسپل انویسٹی گیٹر، معاون تفتیش کار، ٹیکنیکل منیجر سمیت 2 ریسرچ آفیسرز  نے دستخط کیے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق ایک نیا انکشاف سامنے آیا تھا، ملزم کی مزید 2 کمپنیوں اور کال سینٹر کی تفصیلات مل گئیں۔

    ایف آئی اے نے ملزم ارمغان کی مزید 2 کمپنیوں کا سراغ لگا لیا، ملزم کی 2 کمپنیاں پاکستان جبکہ 2 امریکا میں بھی رجسٹرڈ ہیں۔

    اس کے علاوہ ارمغان کے گھر میں پاورڈ کیبل لگی ہوئی تھیں اور کال سینٹر کے 50 ورک اسٹیشنز تھے، اس کے ڈیجیٹل کرنسی اکاؤنٹس کی چھان بین بھی جاری ہے۔

  • منشیات کے مقدمات میں گرفتار ساحر کے اسپیشلائزڈ یونٹ کے سامنے ہوشربا انکشافات

    منشیات کے مقدمات میں گرفتار ساحر کے اسپیشلائزڈ یونٹ کے سامنے ہوشربا انکشافات

    کراچی: منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم ساحر حسن نے اسپیشلائزڈ یونٹ کے سامنے اپنے بیان میں مزید انکشافات کئے ہیں۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران منیشات کیس سے جڑے گرفتار ساحر حسن نے اسپیشلائزڈ یونٹ کو اپنے بیان میں کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم خود تعلیمی اداروں میں جا کر منشیات دیتے ہیں، کالج یونیورسٹی کے لڑکے لڑکیاں آن لائن موبائل ایپ سےآرڈر کرتے ہیں۔

    ملزم ساحر حسن نے اپنے بیان میں کہا کہ آرڈر کرنے والوں کو مخصوص مقام پر ڈیلیوری دی جاتی ہے، کالج اور یونیورسٹی کے طلبا سے دوستی کرتے ہیں اس کے بعد انہیں ویڈ استعمال کی عادت میں مبتلا کیا جاتا ہے، ابتدا میں ایک یونیورسٹی یا کالج میں چند خریدار ہوتے ہیں لیکن چند ماہ میں ہی ویڈ کے خریدداروں کا سرکل بڑھ جاتا ہے۔

    مصطفی عامر قتل کیس: ساحر حسن کے انکشافات کے بعد بڑی لسٹ تیار

    ایس ایس پی شعیب میمن نے اس حوالے سے بتایا کہ شہر میں ویڈ فروخت کے دو بڑے گروپ کام کررہے ہیں، ایک گروپ کیلیفورنیا سے غیر قانونی طریقے سے ویڈ منگواتا ہے، دوسرا گروپ ایرانی ویڈ فروخت کرتا ہے۔

    ایس ایس پی نے کہا کہ مصطفی عامر اور ساحر حسن گٹھ جوڑ ٹوٹنے سے ویڈ کی 50 فیصد فروخت رک گئی تھی، اس وقت ویڈ استعمال کرنے والوں کو منشیات آسانی سے دستیاب نہیں ہے۔

    ایس ایس پی شعیب میمن کا مزید کہنا تحا کہ ویڈ فروخت کرنے والے 20 کردار ہیں جو منظر سے غائب ہو چکے، ویڈ فروخت کرنے والا کوئی شخص ملک سے باہر نہیں گیا، پولیس ایرانی ویڈ گروپ کے خلاف گھیرا تنگ کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کو منشیات برآمدگی کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد، انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے، ملزم ساحر نے دوران تفتیش بڑے بزنس مین، سیاستدانوں اور دیگر کے نام بتائے تھے، ملزم کا کہنا تھا کہ منشیات کی آن لائن رقم والد ساجد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں منگواتا تھا، پانچ سال سے ماڈلنگ اور تیرہ سال سے ویڈ کا نشہ کر رہا ہوں۔

    ملزم نے بتایا تھا کہ وہ دو سال سے ویڈ فروخت کر رہا تھا، بازل اور یحیی سے منشیات لے کر فروخت کرتا تھا کوریئر کمپنیوں کے ذریعے کروڑوں کی منشیات منگوائی، ہر ہفتے چار سے پانچ لاکھ روپے ادا کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ ساحر حسن نے متعدد کمرشلز میں ماڈلنگ ،ٹی وی ڈراموں میں ادکاری کرچکا ہے جبکہ ماڈل اور اداکاری کے ساتھ فری لانس کام بھی کرتا ہے۔