Tag: Mustafa kamal

  • کراچی کی سیاست میں تبدیلی کے آثار، مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے

    کراچی کی سیاست میں تبدیلی کے آثار، مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے

    کراچی: شہر قائد کی سیاست میں تبدیلی کے آثار پیدا ہو گئے ہیں، پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال گورنر ہاؤس پہنچ گئے، ان کے ساتھ انیس قائم خانی بھی موجود تھے۔

    مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات کی، جس میں سیاسی صورت حال اور مستقبل کے لائحہ عمل سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔

    گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں کراچی کی بہتری، ترقی اور استحکام کے لیے ساتھ چلنے اور مل کر کام کرنے پر بھی گفتگو کی گئی۔

    اس سے قبل صوبے میں گیس کی بڑھتی لوڈ شیڈنگ اور گھریلو صارفین کو مشکلات کے سلسلے میں گورنر سندھ نے ایم ڈی سوئی گیس کو گورنر ہاؤس طلب کر کے ملاقات کی تھی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران منیر کے سامنے کمپنی کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

    ایم ڈی نے اپنی مجبوریاں بتائیں جنھیں گورنر سندھ نے مسترد کرتے ہوئے سوئی سدرن کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی، اور کہا کہ وہ وفاقی وزیر مصدق ملک اور دیگر متعلقہ حکام سے بات کریں گے۔

  • مصطفیٰ کمال کا عمران خان ، آصف زرداری اور نواز شریف کو  مشورہ

    مصطفیٰ کمال کا عمران خان ، آصف زرداری اور نواز شریف کو مشورہ

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے عمران خان ، آصف زرداری اور نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ ماضی بھول کرنئی شروعات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 2 سیٹوں سے چل رہی ہے، ایم کیوایم کے پاس 7سیٹیں ہیں، اایم کیوایم کو آج موقع ملا ہوا ہے، تگ ودوکریں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں کے ایم سی سمیت بہت سےمحکموں میں پارٹی کی اکثریت ہے، کیاکےایم سی اوردیگرمحکموں میں بیٹھےلوگ رشوت نہیں لے رہے۔

    نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے حوالے سے پی ایس پی چیئرمین نے کہا کہ کسی اور کے برینڈ کا برا آدمی ہٹا کر اپنے برینڈ کا برا آدمی لگانا مسئلے کا حل نہیں، آپ لوگ تو جاگیردارانہ اور وڈیرانہ نظام سے نجات دلانے آئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کو معاشی مسائل سےباہر نکال سکتاہے، کراچی دودھ دینےوالی گائےہےپرچارہ تودواِسے، کراچی میں ٹھیک مردم شماری سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی سے ہزاروں ارب روپے کا ٹیکس اکٹھاکیاجاتا ہے، پاکستان اب مہم جوئی،سیاسی عدم استحکام کامتحمل نہیں ہوسکتا، پوراپاکستان ٹینشن میں ہے،نفرت کا نہ رکنےوالاسلسلہ ختم ہوناچاہیے۔

    پی ایس پی چیئرمین نے مشورہ دیا کہ عمران خان ، آصف زرداری اور نوازشریف ماضی بھول کرنئی شروعات کریں۔

  • "مصطفیٰ کمال کو الیکشن کمیشن کا بلاوا آگیا”

    "مصطفیٰ کمال کو الیکشن کمیشن کا بلاوا آگیا”

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 240 کے ضمنی الیکشن سے متعلق پولیس تفتیش اور انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے حلقے این اے دو سو چالیس کے ضمنی انتخاب میں بیلٹ پیپرز چوری سے متعلق سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    ایس ایس پی فیصل بصیر نےکمیشن کے روبرو پولیس انکوائری رپورٹ پیش کی، متعلقہ پولیس افسر نے کمیشن کو بتایا کہ بیلٹ پیپرز چھیننے والے پانچ افراد کی نشاندہی کی گئی جن میں سے چار کو گرفتار کیا گیا۔ایس ایس پی نے بتایا کہ پانچویں بندے کا تعلق پی ایس پی سے ہے اس کو چھپایا گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ باقی چار افراد کا تعلق کس جماعت سے ہے؟ جس پر پولیس افسر نے بتایا کہ ان کا تعلق بھی پی ایس پی سے ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: این اے 240 الیکشن: ہنگامہ آرائی پر خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل

    انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پولیس نفری کی تعداد بھی مناسب نہیں تھی اور وہ جتھے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی جس کے باعث پریزائیڈنگ آفیسر بھی کنفیوز رہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس شخص نے بیلٹ پیپرز واپس کیے وہ نامعلوم ہے، اس پرچیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ اصل کام تو معلوم کرنا تھا کہ کون بیلٹ پیپر واپس لے آیا؟۔

    الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسر اور ڈی آر اوز کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پولیس تفتیش اور انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر مصطفی کمال کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا، کمیشن نے استفسار کیا کہ بتایا جائے پی ایس پی کیخلاف کیا کارروائی کی جا سکتی ہے ؟

    الیکشن کمیشن نے ڈی آر او اور آر او کو فوری او ایس ڈی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ حالات رہے تو آئی جی کو بھی تبدیل کرسکتے ہیں، آئی جی کو بھی وارننگ پہنچا دیں، بعد ازاں کیس کی سماعت سات جولائی تک ملتوی کردی گئی۔

    واضح رہے کہ این اے 240 کے ضمنی الیکشن میں بیلٹ پیپرز چھینے اور متعدد پولنگ اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی کے واقعات پیش آئے تھے، جن میں ایک سیاسی کارکن جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوئے تھے۔

  • بلاول کی والدہ نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں، مصطفیٰ کمال

    بلاول کی والدہ نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لسانیت کی بات تو خود بلاول بھٹو اوران کے وزیراعلیٰ کررہے ہیں، ان کو پتہ ہے وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ بلاول کی والدہ 1988میں نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا اسمبلی میں ہونے والا بیان سنیں تو ایسا لگتا ہے جیسے کسی فسطائی جماعت کا رہنما بات کررہا ہے, پیپلزپارٹی نا کھپےکا نعرہ سال2007میں لگا چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کراچی اور حیدرآباد کے لوگوں کو بھی اپنا زرخرید ہاری بنانا چاہتے ہیں، لاڑکانہ میں ظلم کی انتہا ہے، اسپتالوں میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں لگتی۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ پی پی کے ایک ایم پی اے نے کراچی میں ایک مزدور بندے کو مار دیا، کراچی کی پانی کے لائنوں پران لوگوں نے ہائیڈرنٹ بنادیے ہیں۔

    پی پی نے کراچی کی عوام کو کچھ نہیں دیا، فاروق ستار وزیراعلیٰ پر برس پڑے

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو پیپلزپارٹی سے خطرہ ہے، وفاقی حکومت اور تمام جماعتیں پی پی کو ان اقدامات سے روکیں۔

    ہم ریاست کے وفادار ہیں اور رہیں گے، پی پی یا حکومت سندھ کے نہیں، ان کو وفاق سے10ہزار ارب سے زائد ملے لیکن کراچی اور حیدرآباد پر ایک پیسہ بھی نہیں لگایا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ شہر بند کرنے والی پارٹی نے کراچی کے حقوق چھن جانے پر ایک بھی ہڑتال نہیں کی، بلدیاتی ایکٹ کے معاملے  پر دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بات کی ہے، اس مسئلے پر میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونے کو تیار ہوں۔

  • نسلہ ٹاور کو لال مسجد نہ بنایا جائے، مصطفیٰ کمال

    نسلہ ٹاور کو لال مسجد نہ بنایا جائے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ نسلہ ٹاورغیرقانونی ہونے پر ان لوگوں کا کیا قصور ہے ، لال مسجد والا کاواقعہ ہم آج بھی بھگت رہےہیں، نسلہ ٹاور کو لال مسجد نہ بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے نسلہ ٹاور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو حق بات اور سچ ہوگی ہم وہ کہیں گے، سب کا بس کراچی والوں پر ہی چل رہاہے؟ کیوں کہ یہ لوگ کلاشنکوف لٹکائے نہیں پھرتے ہیں۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ہویا وفاقی حکومت ،سب نااہل ہیں، نسلہ ٹاورغیرقانونی ہونے پر ان لوگوں کا کیا قصور ہے، ان کے پیسے دلادیں اس کے بعد بلڈنگ گرادیں۔

    چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ ہم نے لوگوں کو نالوں کے پاس سے ہٹا کر تین آبادیاں قائم کی تھیں، ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، 10ہزارارب صوبائی حکومت کو این ایف سی کی مد میں ملے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدالت خود سندھ حکومت کو ڈاکو کہہ رہی ہے، ان ڈاکوؤں کو کون پکڑے گا؟، لال مسجد والا کاواقعہ ہم آج بھی بھگت رہےہیں، نسلہ ٹاور کو لال مسجد نہ بنایا جائے۔

    مصطفی کمال نے مزید کہا حرام کمانے والے لوگ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سچ نہیں بول سکتے، عدالتی آرڈر میں لکھا ہے پیسے دے دو اور پھر عمارت کو گرادو۔

  • "احساس محرومی کے باعث کراچی میں لاوا پک رہا ہے "

    "احساس محرومی کے باعث کراچی میں لاوا پک رہا ہے "

    کراچی: پی ایس پی کے چیئرمین مصطفٰی کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں لاوا پک رہا ہے، شہری علاقوں میں مایوسی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی الاٹمنٹ ریفرنس میں پیشی کے بعد پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین نے پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تیرہ برس سےپیپلز پارٹی کی حکومت اوربد انتظامی انتہا پرہے،کراچی کو آج پینے کا پانی میسر نہیں، بڑے صنعتی زونز میں پانی کی کمی سےصنعتیں بند ہورہی ہیں۔

    سابقہ میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ستر فیصد ریونیو کما کر دینے والے شہر کے ساتھ ایسا ہورہا ہے، کورونا ایس او پیز کےنام پر ہزاروں نوکریاں ختم ہوگئی ہیں، لگتا ہے مذموم پلاننگ کے تحت سندھ کو تباہ کیا جارہا ہے، کراچی میں لاوا پک رہا ہے،شہری علاقوں میں مایوسی انتہا پر پہنچ چکی۔

    مصفطیٰ کمال نے کہا کہ پی پی والے کہتے ہیں کہ ڈھائی لاکھ لوگوں کو سرکاری نوکری دی گئی، یہ بھی تو بتائیں کہ اس میں جعلی ڈومیسائل والے بھی شامل ہیں،پیپلز پارٹی کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے،پی ایس پی نے اب مزاحمت کافیصلہ کیا ہے، مگر ہمارے پاس پیسے دےکر ووٹ خریدنے کی استطاعت نہیں۔

    سربراہ پی ایس پی نے تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کو جرائم میں پارٹنر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے فور منصوبہ وفاق نے لے لیا ایک انچ کام نہیں ہوا جبکہ گرین لائن منصوبے کاانفرا اسٹرکچر نواز شریف دور میں مکمل ہوگیا تھا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو میں سوال کیا کہ کیا ریسٹورنٹ اور دکانیں بندہونے سے ہی کرونا پر احتیاط ہورہی ہے، عالمی وبا کے بہانے کاروباربند کیاجارہا ہے، کوشش ہےکہ کاروبار بند کرکےسندھ کو تباہ کیاجائے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے مزید کہا کہ جو مینڈیٹ پر ناز کرتےپھر رہےہیں وہ شہر میں آنہیں سکتےتھے، اس شہر میں 22،22افراد کی لاشیں ایک دن میں گرتی تھیں، شہرمیں امن ایسےہی نہیں ہوگیا اس کےلیےہم نےاپناخون دیاہے۔

  • مصطفیٰ کمال کو نااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد

    مصطفیٰ کمال کو نااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کونااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد کردی، مصطفیٰ کمال کےخلاف ایم کیوایم رہنماسلمان مجاہد نےدرخواست دائرکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کونااہل قراردینےسےمتعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس محمدعلی مظہرکی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مصطفیٰ کمال کونااہل قراردینے سے متعلق درخواست مسترد کردی اور سلمان مجاہدبلوچ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

    مصطفیٰ کمال کےخلاف ایم کیوایم رہنماسلمان مجاہد نےدرخواست دائرکی تھی ، جس میں کہا تھا کہ مصطفی کمال کراچی میڈیکل اینڈڈینٹل کالج میں ملازمت کرتےتھے، مستقل غیرحاضری پرمصطفیٰ کمال کوملازمت سےبرطرف کیاگیاتھا۔

    درخواست گزار نے کہا تھا کہ ملازمت سےبرطرف شخص عوامی عہدےیاالیکشن لڑنےکااہل نہیں ہوتا ، اس کےباوجودمصطفیٰ کمال نےپی ایس 117، سٹی ناظم کےلئےالیکشن لڑا، مصطفیٰ کمال صادق اور امین نہیں رہے،،اسمبلی کی نشست پر کامیابی کو کالعدم قرار دی جائے اور ان سے تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں۔

    درخواست گزار سلمان مجاہد بلوچ نے یہ بھی کہا تھا کہ مصطفی کمال کو پی ایس پی چئیرمین کی حیثیت سے بھی کام سے روکا جائے۔

  • پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی سے تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے، مصطفیٰ کمال

    پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی سے تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سندھ کو جتنا پانی مل رہا ہے اس کا صرف ڈیڑھ فیصد پانی کراچی کو ملتا ہے، پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی سے تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کراچی کو ڈیڑھ فیصد پانی دینے میں بھی تکلیف ہے، صوبے کی 50 فیصد آبادی کراچی میں ہے، آج شہر قائد میں مایوسی اپنے عروج پر ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کا40فیصد کوٹہ ہے، پی پی حکومت شہری علاقوں کے لوگوں کو مایوس کرکے انہیں دیوار سے لگارہی ہے، کراچی ان کیلئے مال غنیمت لوٹنے کا ذریعہ بن گیا ہے۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ سے کراچی تک بچوں کو کتے کاٹ رہے ہیں اور لوگ مررہے ہیں اور سندھ حکومت یہ حال ہے کہ اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین تک موجود نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو چلانے کیلئے پی پی کو کھلی چھوٹ دی گئی، ایم کیو ایم کے رہنما اتنے کرپٹ ہوگئے ہیں کہ وہ سچ نہیں بول سکتے، جس گھر کا چوکیدارچور سے مل جائے تو اس گھر کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچاسکتا۔

    ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے کراچی کے امن کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں، لیاقت آباد کی گلیوں میں8،8فٹ کچرا پڑا ہوا ہے اور یہ ظلم وزیراعلیٰ سندھ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔

  • بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    بلوچستان کے نوجوانو! ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا: مصطفیٰ کمال

    کوئٹہ: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کوئٹہ میں جلسے کے دوران بلوچستان کے نوجوانوں کو درد مندی سے مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ہمیں بھی 35 سال ریاست کے خلاف استعمال کیا گیا۔

    جلسے سے خطاب میں سابق ناظم اعلیٰ کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا بلوچستان کے نوجوانو! ملک دشمن ایجنسیاں تمھاری دشمن ہیں، ہمیں بھی کراچی میں 35 سال را کے ایجنٹ نے ریاست کے خلاف استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کراچی میں ہزاروں ماؤں کے بچے چلے گئے، بہنیں بیوہ ہوگئیں، اب کلاشنکوف کلچر کو ختم کر دیا ہے، آج کراچی میں کوئی نوجوان نہیں مر رہا، کوئی لاپتا نہیں ہو رہا، بلوچستان کے ناراض بھائیو! یہ ریاست ہماری ہے، میں جانتا ہوں آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی میں اس کا ازالہ کروں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا میں ریاست سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے غریب عوام سے ڈیل کریں، عوام کو براہ راست حکمرانی دی جائے، مقامی حکومتوں کو اختیارات دیے جائیں، بلوچستان کے مقامی لوگوں کو لیڈر بننے دیا جائے، ہم اپنے ساتھ کوئی سردار، کوئی خان لے کر نہیں آئے ہیں، جب تک محرومیاں رہیں گی دشمن انھیں استعمال کرتا رہےگا، اور حملہ کرتا رہے گا، بھارت نے کلبھوشن کو اسی لیے بلوچستان بھیجا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا ایسا لگتا ہے بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، صدیوں سے کراچی تا کوئٹہ روڈ کو ڈبل نہیں کیا جا رہا، بلوچستان میں کوئی نئی یونی ورسٹی، تعلیمی نظام اور نہ کوئی اسپتال ہے، پاکستان میں ہر جگہ نئے منصوبوں کی بات ہوتی ہے لیکن بلوچستان میں نہیں، بلوچستان اسمبلی میں ایک رات میں ساری وفاداری بدل جاتی ہے۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ریاست پاکستان چلانے والوں سے پوچھتا ہوں آپ تو مجبور نہیں، بلوچستان کے سردار وزیر اور وزیر اعلیٰ بنے، عوام کو کیا دیا گیا، جب ان سے عہدہ چھنتا ہے تو یہ نوجوانوں کو ریاست کے خلاف کھڑا کرتے ہیں۔

  • مصطفیٰ کمال کو ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے روک دیا گیا

    مصطفیٰ کمال کو ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے روک دیا گیا

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے پی ایس پی کو ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے روک دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاک سرزمین پارٹی 19 مارچ کو ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں جلسہ کرنا چاہتی ہے، اس سلسلے میں آج سربراہ پی ایس پی مصطفی ٰ کمال اور مرکزی رہنما ایوب اسٹیڈیم پہنچے۔

    ضلعی انتظامیہ نے مصطفیٰ کمال کو ایوب اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس اور جلسے سے روک دیا، تاہم انھوں نے کہا جب تک جلسے کی اجازت نہیں مل جاتی ایوب اسٹیڈیم میں رہوں گا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کوئٹہ جلسے کا اجازت نامہ منسوخ کر دیا گیا ہے، ہم درخواست کرتے ہیں ہمیں جلسے کی اجازت دی جائے، ہم قانون پسند جمہوری لوگ ہیں۔

    انھوں نے کہا پی ایس پی غریب آدمی کے مسائل کی بات کرتی ہے، امید ہے صوبائی حکومت ہماری بات مانے گی اور جلسے کی اجازت دے گی، یہاں سرکاری افسران آئے ہوئے ہیں، ہمیں پتا ہے انھیں حکم ملا ہوا ہے، لیکن جلسے کے اس جمہوری عمل کو نہیں روکنا چاہیے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا بلوچستان میں ظلم ہے، عام آدمی پریشان ہے، 5 سال سے بلوچستان میں ہماری پارٹی کام کر رہی ہے، وقت آئے گا جب بلوچستان کے چپے چپے میں پی ایس پی ہوگی، ہم محب وطن ہیں ایسے نہیں کہ ہم سے ریاست کو کوئی خطرہ ہو۔

    پی ایس پی رہنما نے مزید کہا جلسے کے لیے کوئی متبادل جگہ نہیں ہے، سارے جلسے یہاں ہی ہوتے ہیں، ہم نے کہا تھا کہ ہاکی اسٹیڈیم دے دیں لیکن منع کر دیاگیا، پہلے جلسے کی اجازت دی گئی بعد میں منع کیا گیا۔