Tag: Mustafa kamal

  • میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہے کہ میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے  اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’کراچی سب کا، کراچی کسی کا نہیں‘‘ میں‌ اینکر  وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ سٹی گورنمنٹ کو اختیارات دینے کے لئے میں نے 18 دن دھرنا دیا، ریلی بھی نکالی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سندھ حکومت کے اختیارمیں آتا ہے.

    ایم کیوایم کے پاس 6 میں سے 4 ڈسٹرکٹ ہیں، میئر صاحب کہتے ہیں کہ اختیار لے لیا، یہ غلط بیانی ہے، سالڈ ویسٹ بورڈ نے ملیر  اور کورنگی کے اختیارات لیے  ہیں، نالوں کا 100 فی صد اختیار ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے پاس ہے.

    انھوں نے کہا کہ پہلی بار سنا کہ صوبائی حکومت نے 50 کروڑ روپے صفائی کے لئے دیے، نالوں کے سسٹم میں صوبائی حکومت کی کوئی مداخلت نہیں، یہ چاہیں تو  سال بھر نالوں کی صفائی کر سکتے ہیں.

    مزید پڑھیں: نالوں کی صفائی، میئر کراچی کا اظہار مایوسی، وزیر اعلیٰ سے تعاون کی درخواست

    میئرکراچی سے ملازمین کی لسٹ لے لی جائیں، ایم کیوایم کے ڈسٹرکٹ میں ملازمین کی تنخواہیں دیکھ لیں، آج سے 9 سال پہلے اس ہی شہرکو بھرپورطریقے سے چلا رہا تھا، جو اختیارات میرے پاس تھے، وہ ہی ان کے پاس بھی ہیں، میرے زمانے میں بھی کچرا اٹھانا میری نہیں، ٹاؤن کی ذمہ داری تھی.

    کراچی کی مکھیوں پرامریکی اخبارمیں خبرچھپی ہے، جو افسوس کا مقام ہے، میئرکراچی اگرغلط بات کریں گے، تو کیا میں تنقید نہ کروں، میں کسی سے نہیں لڑ نہیں رہا، صرف مسائل کے حل کی بات کررہا ہوں، کراچی کےمسائل پرسیاست نہیں کررہا ہوں.

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ میری کسی سے دشمنی نہیں، کراچی کے لئے میں گاربیج ڈائریکٹر بننے پر بھی تیار ہوگیا، حالاں کہ ایک جماعت کا سربراہ ہوں، اب اس کے بعد میری نیت پرکیا شک کیا جا سکتا ہے.

  • مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سےمعطلی عدالت میں چیلنج

    مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سےمعطلی عدالت میں چیلنج

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹرکی حیثیت سے معطلی چیلنج کردی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ معطلی غیرقانونی قرار دے کر 3ماہ میں صفائی کا موقع دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کی پراجیکٹ ڈائریکٹرکی حیثیت سے معطلی کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ قانونی تقاضےپورے اورشوکازجاری نہیں ہوا، 26اگست کومیئر وسیم اختر نےسابق ناظم مصطفی کمال کو ڈائریکٹر تعینات کیا، اگلےہی روز مصطفی کمال کو غیرقانونی طور پر معطل کردیاگیا۔

    درخواست گزار نے کہا میئر وسیم اختر اوروزارت بلدیات سندھ فرائض نبھانے میں ناکام رہے، عید قربان اوربارشوں کےدوران نااہلی کی سزاکراچی کےشہریوں کوبھگتنا پڑی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی مصطفی کمال کی معطلی غیرقانونی قرار دے کر 3ماہ میں صفائی کا موقع دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    یاد رہے میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    بعد ازاں 24 گھنٹوں میں ہی مصطفٰی کمال کوبرطرف کردیا اور کہا مصطفیٰ کمال کےرویے اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کرتا ہوں، انھوں نے مخلصی کاغلط فائدہ اٹھایااورسیاست چمکاناشروع کردی۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

  • میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا، مصطفیٰ کمال

    میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے سربراہ اور سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا، کردار اورکرپشن  کا مسئلہ ہے، اس لیےکراچی کاکچرا نہیں اٹھایاجارہا، وزیراعظم ،وزیراعلیٰ اورگورنرسندھ نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا روزانہ کی بنیادپرصورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، موجودہ صورت حال دیکھتے ہوئے کہا مجھےاختیار دیں 3ماہ میں کراچی صاف کردوں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات میئروسیم اخترنےمجھےپروجیکٹ ڈائریکٹرگاربیج مقررکیا، میئرکراچی وسیم اخترکی ہدایت پرفوری طورپرنوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا، میئرکراچی دیکھ رہے تھےکہ میں کیاردعمل دوں گا۔

    کراچی کیلئےجان دینےکوتیارہوں کیونکہ یہ شہر پورے ملک کوچلاتاہے

    پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ کراچی کیلئےجان دینےکوتیارہوں کیونکہ یہ شہر پورے ملک کوچلاتاہے، میئر، وزیر، ایم پی اےاورسینیٹرزرہ چکاہوں،ایک پارٹی کا سربراہ ہوں، انا کو الگ رکھ کر پروجیکٹ دائریکٹرگاربیج بننےکی پیشکش قبول کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کیلئےاس سےبھی کوئی کم پیشکش ہوتی تووہ بھی قبول کرلیتا، 2 گھنٹے کے اندر پیشکش قبول کی اور باقاعدہ کام بھی شروع کردیا، اس بات کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا کہ ایم کیوایم کا میئر میرا سربراہ ہوگا، پیشکش قبول کرنے کے ساتھ کہا 3ماہ دن رات کام کریں گے۔

    کراچی میں ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے،وبائی امراض پھوٹ پڑےہیں

    مصطفیٰ کمال نے کہا کراچی میں ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے، وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں، پیشکش قبول کرتے ہی یوسی چیئرمین اور سٹی گونمنٹ کے لوگوں  کی کالز آئیں، ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں نے بھی کالز کیں کہ آپ کیساتھ ہیں، میں نے سب کو کہا ابھی کسی کی مددنہیں چاہیے، فوری طور پر خود کام شروع کروں گا۔

    سربراہ پاک سرزمین پارٹی کا کہنا تھا کہ فنانشنل افسرسمیت3 افراد کو کالزکی اور ان سے تنخواہوں کی فہرست مانگیں، پوچھا تنخواہوں کی مد میں کتنے پیسے گئے، ہزاروں سوئپرز کتنی تنخواہیں لے رہے ہیں، میں نے یہاں تک کہامیئر میرے باس ہیں اور میں اب انہیں جواب دہ ہوں۔

    انھوں نے کہا رات افسران کو طلب کیا تو انہوں نے کہا میئر نے جانے سے روک دیا ہے، رات ڈھائی بجے میئرکراچی وسیم اختر کو فون کیا مگرانہوں نےجواب نہیں دیا، کراچی کے مسائل کے حل کیلئے میئر سمیت تمام افسران کے دفترجاؤں گا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ معلوم ہوا میئرکراچی نے پروجیکٹ ڈائریکٹرگاربیج کانوٹیفکیشن معطل کردیا، میں بالکل مذاق نہیں کررہا،دن دیکھی نہ رات کراچی کے لیے کام کیا، حرام کمایا نہ دوستوں اور رشتے داروں کو نواز، راتوں کی نیندیں قربان کیں، راتوں کی نیند حرام کرکے کراچی کوتیزی سےترقی کرنےوالے شہروں میں شامل کیا۔

    راتوں کی نیندحرام کرکےکراچی کوتیزی سےترقی کرنےوالے شہروں میں شامل کیا

    پی ایس پی چیئرمین نے کہا کراچی ایسابنایاتھا بلوچستان واندرون سندھ سےلوگ یہاں علاج کرانے آتے تھے، کراچی میں 5روپےمیں وینٹی لیٹرغریب مریضوں کیلئے لایا، انڈر پاس، پارک، نئے اسپتال یا کچھ اور نہیں مانگ رہا، کچرے کی صفائی مانگ رہاہوں، کراچی کچراکنڈی میں تبدیل ہوتاجارہاہے،میں صرف کچرے کی صفائی مانگتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلےسےمعلوم تھااختیارات کا مسئلہ نہیں، کرپشن اور کردار کا مسئلہ ہے، کراچی والوں کو 24گھنٹے میں پتہ چل گیا کس کی نیت کیسی ہے، میں نے کہا تھا اختیارات نہیں چاہیےان ہی اختیارات میں کام کروں گا یہ ڈرگئے تھے کیونکہ فنانس افسر سے بلا کر پوچھتا تنخواہیں کس کو دی جارہی ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا یہ لوگ 10،20فیصد دے کر ملازمین کو چھوڑ دیتے ہیں،باقی ان کی جیب میں جاتاہے، ورکرز سے کام کرائیں گےتوپوری تنخواہ دینی پڑے گی، آدھے پیسے جیب میں نہیں جائیں گے، ڈسٹرکٹ چیئرمین نےگلشن اقبال میں16کروڑروپے کا گھر خریدا ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی کےلوگوں یہ ہمیں ماررہےہیں،ہمارےبچوں کامستقبل اپاہج کررہےہیں، میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کر دوں گا۔

    میں دشمن نہیں ہوں،مسائل حل ہوں گے تو سیاست چھوڑ کر پارٹی بند کردوں گا

    پی ایس پی کے سربراہ نے مطالبہ کیا میئرکراچی اورڈسٹرکٹ چیئرمین کانام ای سی ایل میں شامل کرناچاہیے، یہ لوگ بےنقاب ہوگئےہیں،آگےاب عوام خود فیصلہ کر لیں ، کل جس جگہ پریس کانفرنس کی تھی وہاں سےکچھ اٹھ رہاہے، اس کا مطلب آج کے بعد کچرے پر جاکر پریس کانفرنس کریں گے تو کچرا اٹھےگا۔

    ان کا کہنا تھا آفس میں بیٹھ کرہی شہرکابیڑہ غرق کیاگیاکیونکہ وہاں پیداپانی کی جارہی ہوتی ہے، یہ ابتداہےمیں پیچھےنہیں ہٹوں گا، مجھےکہہ رہے ہیں آفس آؤ، کچرا روڈ پر ہے میں آفس آکرکیا کروں گا۔

    مجھےکہہ رہےہیں آفس آؤ، کچرا روڈ پر ہے میں آفس آکرکیا کروں گا

    مصطفیٰ کمال نے کہا عمران خان صاحب آپ پورے پاکستان کےوزیراعظم ہیں، وزیراعظم نےتوکرپشن پرسابق صدراوروزیراعظم کوجیل بھیج دیاہے، وزیراعظم صاحب پھر آپ کوآپ کی ناک کے نیچے ہوتی کرپشن کیوں نظرنہیں آرہی ، وزیراعظم سےمطالبہ کرتاہوں نوٹس لیں اورکراچی کےمسائل حل کریں۔

    وزیراعظم سےمطالبہ کرتاہوں نوٹس لیں اورکراچی کےمسائل حل کریں

    سربراہ پی ایس پی کا کہنا تھا کہ آج بھی آفر ہے اختیار دو 3ماہ بعد کراچی صاف لو ، کرپشن کراچی کو تباہ کررہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ سے مطالبہ کرتا ہوں کراچی کوصاف کریں، ہم اب لوگوں کاساتھ نہیں چھوڑیں گے، میئرکراچی اورڈسٹرکٹ چاروں چیئرمین استعفیٰ دیں، میری نوکری ختم ہوگئی اب کشمیر جا رہا ہوں۔

  • میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو بحیثیت پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے معطل کردیا ، گذشتہ روز مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے تعینات کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے پی ایس پی سربراہ مصطفی کمال کو معطل کردیا اور کہا مصطفیٰ کمال کےرویے اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کرتا ہوں، انھوں نے مخلصی کاغلط فائدہ اٹھایااورسیاست چمکاناشروع کردی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال نےریلی نکالی، مغلظات بکنا شروع کردیں، ان کو نوٹی فکیشن کے بعد دفتر آنا چاہئے تھا اور ہم سے اپنا پلان شیئر کرنا چاہیے تھا، مصطفیٰ کمال نیب کے نمائندے نہیں جو دستاویزات منگوارہےتھے، جو وسائل ہیں اس میں بہترین کام کرنے کی کوشش جاری ہے۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا گاربیج لفٹنگ کا کام کے ایم سی کا نہیں ہے، بڑی نیک نتی سے کراچی کے مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں، کراچی کی مدد کےلیےعلی زیدی اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ کھڑا رہا۔

    یاد رہے میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا اور تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    مزید پڑھیں : میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    بعد ازاں مصطفیٰ کمال نے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میئرصاحب کی آٖفر قبول کرلی، خلوص سے مسئلہ حل کروں گا، میں ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر فیصلے کرنے والا آدمی نہیں ہوں، مسائل روڈ پر ہیں، ٹھنڈے کمرے میں بیٹھ کر کیا کام ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میئرکراچی میرا باس ہے، میں میئر کے نیچے کے لوگوں کا باس ہوں، فنڈنگ یاچندہ نہیں مانگ رہا، دستیاب وسائل میرے اختیار میں آنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

  • وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے ،نام ای سی ایل میں ڈالاجائے، مصطفیٰ کمال

    وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے ،نام ای سی ایل میں ڈالاجائے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا  میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے،  آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں ، ہمیں آخری امیداب آرمی چیف جنرل باجوہ سےہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ذراسےبارش ہوتی ہےاورلوگ مرجاتے ہیں، عید کے بعد آلائشوں کواٹھانابھی ہوتا ہے، میرےدورمیں اوربعدمیں بھی آلائشوں کامسئلہ نہیں ہوا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ  کل کی رپورٹ ہےڈھائی ہزارسےبچےجناح اسپتال لائےگئے، 2 ہزاربچےسول اور1800بچےعباسی شہیداسپتال لائےگئے، بچے اسہال  اور دیگر بیماریوں کا شکار ہو   رہےہیں۔

    وسیم اخترنےجوکیاہےاس پرانہیں فرارکاراستہ نہیں ملناچاہیے

    پی اییس پی سربراہ نے کہا میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے، وسیم اخترنےجوکیاہےاس پرانہیں فرارکاراستہ نہیں ملناچاہیے، موجودہ وسائل میں بھی شہرکابہت اچھاانتظام ہوسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  صفائی نہ ہونےکی ذمےداری میئرپرعائدہوتی ہے، نالوں کی صفائی کاکام 100فیصدمیئرکراچی کی ذمےداری ہے، کچرااٹھانےکا80فیصدکام میئر کراچی کاہے، کیس بعدمیں بنائیں لیکن نام پہلےای سی ایل میں ڈالیں۔

    مصطفیٰ کمال  نے کہا آرمی چیف جیسےسرحدودں کادورہ کرتے ہیں خداکےواسطےکراچی کادورہ کریں ،آرمی چیف بلائیں گےتوسب آجائیں گے ، آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں۔

    آرمی چیف جیسےسرحدودں کادورہ کرتے ہیں خداکےواسطےکراچی کادورہ کریں

    پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ  وسیم اخترکوپکڑاجائےبہت پیسہ نکلےگا، مذاق بن گیاہےکہ ہم صبح سے شام تک 6پریس کانفرنس دیکھیں، کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا ہرایک اپنی ذمے داری دوسرے پر ڈال رہا ہے، کراچی میں آلائشیں اب تک پڑی ہیں، کوئی اٹھانے والا نہیں۔

    انھوں نے کہا وفاق نےنہ جانےکس دھن میں صفائی کاکام لےلیا، وفاق والےکچرانالےسےاٹھاکرسڑک پرڈال رہےہیں، شہرکوصاف نہیں کیاجارہا،کچراایک جگہ سے دوسری  جگہ ڈالاجارہاہے۔

    وسیم اخترکوپکڑاجائےبہت پیسہ نکلےگا

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ  کچراپھیلنےسےلوگ بیماریوں کاشکار ہورہے ہیں، میں کس سے فریاد کروں کیا ، تینوں کہ رہے ہیں ہم ذمہ دار نہیں ، کراچی والے کیا اقوام متحدہ جائیں ؟

    سربراہ پی ایس پی نے کہا  سارے پیسے اربوں کےحساب سےکھائےجارہےہیں، میئروسیم اخترجھوٹ بول رہےہیں اور پیسوں کے چکر میں ہیں، پیسے نہیں ، اربوں روپے آرہے ہیں، میئر کی چور بازاری میں اس کی پارٹی بھی ساتھ نہیں کھڑی۔

    ان کا کہنا تھا کہ گھمبیرصورتحال پرایمرجنسی نافذکی جائے،کراچی کوخصوصی درجہ دیاجائے، کراچی پاکستان کو آٹھ ہزار ارب دے سکتا ہے ،اس کی صلاحیت کو دیکھاہی نہیں جارہا، کراچی پاکستان کو آٹھ ہزار ارب دے سکتا ہے۔

    گھمبیرصورتحال پرایمرجنسی نافذکی جائے،کراچی کوخصوصی درجہ دیاجائے

    مصطفیٰ کمال نے کہا ہم کوئی مسلح جدوجہد نہیں کر رہے، ہم سےدشمنوں ساسلوک کیا جارہاہے، کرنٹ لگنے سے 46 مرگئے لیکن وزیراعظم نےعارف نقوی کو فون  نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  نالوں کا گند پارکوں میں ڈالا جارہا ہے ، کراچی والے اپنے مرتے بچوں کو نہیں بچاپارہے ، ہمیں آٓخری امیداب آرمی چیف جنرل باجوہ سےہے، آرمی چیف مداخلت کریں اورکراچی والوں کوریلیف دلوائیں، ہمیں تنگ کیاجارہاہےہمیں دیوارسےلگایاجارہاہے۔

    مصطفی کمال کاچیلنج  کیا کہ  وسیم اخترکیساتھ ٹاک شومیں بلالیں اوربات کرلیں، باربارکہہ رہاہوں میئرکراچی کانام ای سی ایل میں ڈالیں، فیس بک اور ٹویٹر پر صفائی ہو رہی ہےشہرمیں صفائی نام کی چیزنہیں۔

    کراچی والوں وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے

    انھوں نے کہا کراچی والوں وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے، وسیم اخترکی ہربات پیسےپرختم ہوتی ہےمقصدہی پیسےکماناہے۔

  • شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفیٰ کمال

    شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا گزشتہ دنوں کراچی میں بارش کے دو اسپیل آئے، 46 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، دو دن کی بارشوں نے انتظامیہ کے پول کھول دیے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کوئی بھی تنکے برابر الزام بھی ثابت نہیں کر سکتا، 30 سال پرانے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا الزام لگا دیا گیا۔

    سربراہ پی ایس پی نے کہا عید کا چھٹا روز ہے لیکن اب تک آلائشیں نہیں اٹھائی جاسکیں، شہر میں گندگی و غلاظت سے بیماریاں پھوٹنےلگی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے نظام کو یکسر بدلنے کی ضرورت ہے، مہذب معاشرے میں اس صورتحال پرحکمران مستعفی ہوجاتےہیں، شہر کی صورتحال کے لیے کسی کو ثالثی کاکردار ادا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں :  آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں ، مصطفیٰ کمال

    مصطفیٰ کمال نے کہا عید کی دن شہریوں نےاپنے پیاروں کو قبر میں اتارا ، گھروں کے سامنے سے آلائشیں اب تک نہیں اٹھائى جاسکیں ، سڑکوں پرجو صورت حال ہے وه سب کے سامنے ہے ، کام کےلیےاختیار کے ساتھ کردارکابھی ہونا ضروری ہے ۔

    کشمیر کے حوالے سے پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ انڈیا خود حل کی طرف سے جاری ہے، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچى میں لڑى ہے ، بھارت نےکراچی میں ایجنٹ بنا رکھے تھے ہم نے نیٹ ورک توڑا۔

    انھوں نے ایک بار پھر کہا کہ آرمى چیف کراچى کے مسائل کےحل کے لیےکردار ادا کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز بھی پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں صفائی کا مسئلہ ایک مہم سے حل نہیں کیا جاسکتا، آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں۔

  • آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں، مصطفیٰ کمال

    آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کراچی میں صفائی کا مسئلہ ایک مہم سے حل نہیں کیا جاسکتا، آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی میں صفائی کا مسئلہ ایک مہم سے حل نہیں کیا جاسکتا، شہر سے کچرے کو دو دو مہینے تک نہیں اٹھایاجاتا ہے، پورا شہر ہی کچرا کنڈی بنا ہوا ہے۔

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ صفائی مہم کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجانا چاہیئے، شہر میں کچرا نہ اٹھنے سے بیماریاں پھیلیں گی، ہمارے دور میں شہر میں جراثیم اور بدبو کےخاتمے کے لئے اسپرے کرایا جاتا تھا، آلائشوں کو زمین میں دفن کیاجاتا تھا۔

    کراچی کا مسئلہ اونر شپ کا ہے ، ہرآدمی اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد بناکر بیٹھ گیا ہے

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ہمارے دور میں یہ نہیں دیکھاجاتا علاقہ کس کا ہے،کام دیکھاجاتا تھا، کراچی کا مسئلہ اونر شپ کا ہے، کراچی میں مسئلہ نہیں شہر میں حکومت کرنیوالوں کے درمیان مسئلہ ہے، شہر کے مسائل کے حل کیلئے ہرآدمی اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد بناکر بیٹھ گیا ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں اور کہا صفائی مہم میں علی زیدی کی نیت پرشک نہیں کررہا، تیرہ ہزار ٹن کچرا روزانہ آرہا ہے۔

    مسئلے کا مستقل حل کراچی میں5گاربیج ٹرانسفر پوائنٹس بنادیں

    مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کیلئےجوکام میں نے کیے وہی کام دوبارہ کردیں، آرام نہیں کمائیں، کرپشن نہ کریں کام کریں، مسئلے کا مستقل حل کراچی میں5گاربیج ٹرانسفر پوائنٹس بنادیں، علی زیدی وفاق سے فنڈز لاکر 5 گاربیج ٹرانسفر پوائنٹس بنادیں۔

  • کوئی بھی آئینی ترمیم کشمیر کی آزادی کو روک نہِیں سکتی، مصطفیٰ کمال

    کوئی بھی آئینی ترمیم کشمیر کی آزادی کو روک نہِیں سکتی، مصطفیٰ کمال

    کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ امریکا نے افغان مذاکرات میں بھارت کو مکھی کی طرح نکال پھینکا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر نیب نے ریفرنس بنایا ہے، عنوان غیرقانونی الاٹمنٹ ہے، جبکہ ریفرنس میں ذکر ہی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اِیک نجی زمین کوسرکاری بندہ کیسے الاٹ کرسکتا ہے، بے ایمان ہوتا تومیرے بھی آمدن سے زائد اثاثے ہوتے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ امریکا نے افغان مذاکرات میں بھارت کو مکھی کی طرح نکال پھینکا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 13 اگست تک طالبان اور امریکا میں معاہدہ ہوجائے گا۔

    چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے مودی سرکاری کے غیرقانونی اقدام سے متعلق کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم کشمیر کی آزادی کو روک نہِیں سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی والے پیسہ کما کردیں، اورکچرا اٹھانے کے بھی پیسے دیں، صفائی روزانہ کا کام ہے، حکومت سندھ کو برا بھلا کہنے سے صفائی نہیں ہوسکتی۔

  • مصطفیٰ کمال کی گفتگو نازیبا اور بےہودہ قرار،  نیب کا قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

    مصطفیٰ کمال کی گفتگو نازیبا اور بےہودہ قرار، نیب کا قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ

    کراچی : نیب نے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کی گفتگو کو بے ہودہ اور غلیظ قرار دیتے ہوئے قانونی نوٹس بھیجنےکافیصلہ کیا ہے ، نیب نے کہا مصطفیٰ کمال نےاپنےالفاظ پرمعافی نہ مانگی تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کوقانونی نوٹس بھیجنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہامصطفیٰ کمال نے میڈیا سے نیب افسران کیخلاف نازیباگفتگوکی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ نوٹس میں کہا جائےگا مصطفیٰ کمال اپنے الفاظ پر معافی مانگیں، اگر مصطفیٰ کمال نےاپنےالفاظ پرمعافی نہ مانگی تو عدالت سے رجوع کیا جائےگا۔

    نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب قومی ادارہ ہےاوربدعنوانی کےخاتمےکیلئےاقدامات کررہاہے، مصطفیٰ کمال کی نازیباگفتگونیب کی ساکھ مجروح کرنےکی مذموم کوشش ہے۔

    قومی احتساب بیورو نے کہا مصطفیٰ کمال نیب پرتنقیدکےبجائےاپنی توانائی مقدمےمیں دفاع پرخرچ کریں۔

    یاد رہے احتساب عدالت میں مصطفیٰ کمال کے خلاف سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سےمتعلق کیس زیر سماعت ہیں جبکہ انھوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کررکھی ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے، مصطفیٰ کمال

    پیشی پر مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ریفرنس کےعنوان پر مجھےغیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں شامل کیا گیا ، کیس میں کہیں غیر  قانونی الاٹمنٹ کا ذکر نہیں، وعنوان مجھ سےمنسوب کیا گیا اسے ہٹایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں اب لڑوں گا،جوبھی عدالت مجھےبلائےگی میں جاؤں گا، نیب میرے سامنے کھڑاہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔

    واضح رہے نیب ریفرنس میں مصطفی کمال سمیت 11ملزمان نامزد ہیں ، ملزمان پر ساحل کے قریب ساڑھے5 ہزار گز زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے ، ملزمان نے قومی خزانے کو ڈھائی ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

  • نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے، مصطفیٰ کمال

    نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی : کراچی میں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں مصطفی کمال کوریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں، مصطفی کمال نے کہا نیب میرے سامنے کھڑا ہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی ، پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال پیش ہوئے۔

    سماعت میں مصطفی کمال نے عدالت میں کیس کےغلط عنوان اور غلط سرخیوں پر گلہ کیا اور کہا یہ غیر قانونی الاٹمنٹ نہیں تھی، سرخیوں میں غیر قانونی الاٹمنٹ لکھاجارہاہے، ریفرنس میں الاٹمنٹ کاکہیں ذکرہی نہیں، اس سے میری ساکھ متاثر ہورہی ہے۔

    جس پر عدالت نے کہا آپ ہمیں درخواست دیں، پھر باقاعدہ حکم نامہ جاری کریں گے جبکہ مصطفی کمال کو ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں۔

    بعد ازاں حتساب عدالت نے سماعت17 اگست تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے مصطفی کمال نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کررکھی ہے، ریفرنس میں مصطفی کمال سمیت 11ملزمان نامزد ہیں ، ملزمان پر ساحل کے قریب ساڑھے5 ہزار گز زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے ، ملزمان نے قومی خزانے کو ڈھائی ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

    مزید پڑھیں : الزام ثابت ہوجائے تو مجھے چوک پر پھانسی دینا ، مصطفی کمال

    سماعت کے بعد پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ریفرنس کےعنوان پر مجھےغیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں شامل کیا گیا ، کیس میں کہیں غیر قانونی الاٹمنٹ کا ذکر نہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کہا جاتا ہے کہ میں نے الاٹمنٹ کی ، عدالت میں کہاکہ جوعنوان مجھ سےمنسوب کیا گیا اسے ہٹایا جائے ، الاٹمنٹ 1982 میں ہوئی اور میں 2005 میں مئیر منتخب ہوا ، خبرچل رہی ہے مصطفیٰ کمال غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں پیش ہورہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا میں اب لڑوں گا،جوبھی عدالت مجھےبلائےگی میں جاؤں گا، نیب میرے سامنے کھڑاہو اور بتائے کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔