Tag: Mustafa Kanjo

  • زین قتل کیس: مصطفیٰ کانجو ساتھیوں سمیت بری

    زین قتل کیس: مصطفیٰ کانجو ساتھیوں سمیت بری

    لاہور: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے زین قتل کیس کے مرکزی ملزم مصطفی کانجواوراس کے پانچ گارڈز کو بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں زین قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں مصطفیٰ کانجو کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مصطفی کانجو کے خلاف کوئی شہادت موجود نہیں ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ مدعی سمیت کسی گواہ نے مصطفی کانجو اوردیگر ملزمان کو شناخت نہیں کیا لہذا مصطفی کانجو اور اس کے پانچ گارڈز کو رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مصطفی کانجو اورقتل کے مقدمے میں ملوث اس کے پانچ گارڈز کو بری کرنے کا حکم صادرکردیا۔

    یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیرصدیق کانجو کے بیٹے مصطفی کانجو کے خلاف زین نامی نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمے کے مدعی سمیت گواہان اپنے بیانا ت سے منحرف ہو گئے تھے۔

  • زین قتل کیس : مقدمے کا ایک اور گواہ منحرف، تعداد چودہ ہوگئی

    زین قتل کیس : مقدمے کا ایک اور گواہ منحرف، تعداد چودہ ہوگئی

    لاہور : سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفی کانجو کے خلاف قتل کے مقدمے میں ایک اور گواہ منحرف ہوگیا اور مدعی سمیت منحرف گواہوں کی تعداد چودہ ہوگئی.

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے روبرو مصطفی کانجو سمیت پانچ گواہوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نے مقدمے کے گواہ فہد سہیل کا بیان ریکارڈ کیا. گواہ فہد سہیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ فائرنگ کے وقت موقع پر موجود نہیں تھا اس لئے اسے معلوم نہیں کہ فائرنگ کس نے کی اس لیے وہ فائرنگ کرنے والے کی شناخت نہیں کرسکتا۔

    عدالت نے گواہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے اکیس اکتوبر کی تاریخ مقرر کی. فہد سہیل سے پہلے مقدمہ کے مدعی سہیل افضل سمیت بارہ گواہ اپنے بیان سے منحرف ہو چکے ہیں۔

    مصطفی کانجو سمیت پانچ افراد پر زین نامی طالبعلم کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کا الزام ہے۔

  • زین قتل کیس: ملزم مصطفی کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    زین قتل کیس: ملزم مصطفی کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے زین قتل کیس کی سماعت اٹھائیس ستمبر تک ملتوی کردی جبکہ ملزم مصطفی کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت شروع کی تو مصطفی کانجو سمیت ملزمان کو کڑی سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

    مصطفی کانجوکی درخواست ضمانت پر وکیل نے دلائل دیئے کہ مقدمے کے مدعی اور گواہوں سمیت کسی نے بھی واقعے کا ذمہ مصطفی کانجو کو قرار دیا نہ بطور ملزم اس کی شناخت کی۔

    کوئی ثبوت اورگواہ نہ ہونے کے باوجود اسے قید میں رکھنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، سرکاری وکیل نے بتایا کہ مصطفی کانجو زین قتل کیس میں ملوث ہے، مقدمے کے مدعی اور گواہان اپنے بیانات سے منحرف ہوئے، جس کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمات بھی درج ہیں۔

    لہٰذا عدالت درخواست ضمانت مسترد کرے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مصطفیٰ کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جبکہ زین قتل کیس کی سماعت اٹھائیس ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لئے طلب کرلیا ہے۔

  • لاہور:زین قتل کیس،مصطفیٰ کانجو کے ریمانڈ میں توسیع

    لاہور:زین قتل کیس،مصطفیٰ کانجو کے ریمانڈ میں توسیع

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے طالب علم زین قتل کیس میں گرفتارملزم مصطفی کانجو اور اس کے چار گارڈز کے جسمانی ریمانڈ میں چھ روز کی توسیع کر دی۔

    پولیس نے مصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا اور ابتدائی رپورٹ جمع کرائی ۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے غیر قانونی کلاشنکوف برآمد ہوئی ہے جس کے متعلق شک ہے کہ اسی سے فائرنگ کر کے زین کو قتل کیا گیا ۔

    زین کے وکلا نے دلائل دیئے کہ دو سیکیورٹی گارڈز کی ایک دوسرے پر فائرنگ کی زد میں آکر طالب علم زین قتل ہوا۔ اس سے مصطفی کانجو کا کوئی تعلق نہیں ۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش سی آئی اے کو منتقل کی جا چکی ہے لہٰذا اب مزید تفتیش کے لئے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ۔

    عدالت نے پولیس کی استدعا پر مصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں چھ روز کی توسیع کر دی ۔

  • لاہورزین قتل کیس میں مصطفی کانجو کااعتراف جرم

    لاہورزین قتل کیس میں مصطفی کانجو کااعتراف جرم

    لاہور: سابق وفاقی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے مصطفٰی کانجو نے زین کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا، فرانزک رپورٹ میں کلاشنکوف پر مصطفٰی کانجو کی انگلیوں کے نشانات کی تصدیق ہو گئی۔

    لاہور کے علاقے کیولری گراؤنڈ میں سابق وفاقی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے مصطفٰی کانجو کی فائرنگ کی زد میں آ کر نویں جماعت کا طالب علم زین جاں بحق جبکہ حسنین زخمی ہو گیا تھا۔

     موقع سے فرار ہونے والے مصطفٰی کانجو نے بعد میں خود کو پولیس کے حوالے کیا تھا اور دوران تفتیش اس نے زین کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

     اقبالی بیان میں مصطفٰی کانجو کا کہنا تھا کہ اس نے فائرنگ کی، جس کی زد میں آ کر زین جاں بحق ہو گیا لیکن اس کی زین سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔

     زین کی ہلاکت کلاشنکوف کی گولی لگنے سے ہوئی تھی اور فرانزک رپورٹ میں کلاشنکوف پر مصطفٰی کانجو کی انگلیوں کے نشانات کی تصدیق ہو گئی ہے۔

     ریمانڈ ختم ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ملزم کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

  • سابق وزیرکے بیٹے کی فائرنگ سےجاں بحق زین کی نمازجنازہ ادا

    سابق وزیرکے بیٹے کی فائرنگ سےجاں بحق زین کی نمازجنازہ ادا

    لاہور: سابق وزیرکے بیٹے مصطفی کانجو کی فائرنگ سے جاں بحق تیرہ سالہ زین کی نماز جنازہ لاہور میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ کے موقع پر لواحقین سراپا احتجاج بنے رہے۔

    سابق صوبائی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے کی فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے تیرہ سالہ زین کی میت گھرپہنچی تو کہرام مچ گیا۔جبکہ مصطفی کانجو نے خود گرفتاری پیش کردی۔

    مصطفیٰ کانجو کی گولی کا نشانہ بننے والے زین کی نماز جنازہ پر لواحقین کا غم و غصہ عروج پر تھا،پہلے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے احتجاج کیا پھر حکومت مخالف نعرے بازی کی۔

     مسلم لیگ ن کے ایم پی اے یاسین سہل جنازے میں آئے تو مشتعل افراد نے اُن کا راستہ روک لیا، لیگی رہنمانے انصاف کی یقین دہانی کرائی تو جنازے میں شرکت کی اجازت ملی۔

    زین قتل کی تفتیش کرنے والے ایس پی انویسٹیگیشن مصطفٰی حمید کا کہنا تھا کہ قتل کرنےوالے ملزمان حراست میں ہیں تفتیش کے بعد تفصیلات جاری کریں گے، تیرہ سالہ زین کی نماز جنازہ کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔