Tag: Muttahida Qaumi Movement

  • اے آر وائی نیوز کے دفتر کے باہر ایم کیوایم کا احتجاج

    اے آر وائی نیوز کے دفتر کے باہر ایم کیوایم کا احتجاج

    کراچی: ایم کیو ایم نےمیڈیا ٹرائل کاالزام لگاکراے آر وائی نیوزکے پروگرام کھراسچ کےاینکرمبشر لقمان کےخلاف احتجاج کیا، مقررین کا کہنا تھا کہ صحافت کا احترام اپنی جگہ لیکن میڈیا ٹرائل کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    متحدہ قومی موومنٹ نے اے آر وائی کے خلاف کراچی میں اس کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ پہلے بھی کچھ لوگ الطاف حسین کا چیپٹر بند کرانے آئے تھے انکا اپنا چیپٹر بند ہو گیا۔

    حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ اے آر وائی کےچند متعصب اینکر اگر یہ سمجھتےہیں کہ کراچی کے عوام الطاف حسین کوچھوڑ دیں گے تو یہ انکی بھول ہے۔

    فیصل سبزواری نےکہا ٹی وی چینل پر بیٹھکرکوئی خود کو خدانہ سمجھے، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایک متعصب اینکر کو تنخواہ کہاں سے ملتی ہے۔

    خوش بخت شجاعت نے اے آر وائی نیوز پر میڈیا ٹرائل اور زرد صحافت کا الزام لگایا، ایم کیو ایم کی تہذیب اور ادب کو اسکی کمزوری نہ سمجھا جائے

     ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے اے آر وائی نیوز کے سینیئر اینکر پرسن مبشر لقمان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ایم کیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بعض سیاسی جماعتیں کراچی کے عوام کو زندہ لاشیں سمجھتی ہیں،لیکن کراچی کے لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے، رہنماوں کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پر الزام لگا کر الطاف حسین کو تنہا نہیں کیا جا سکتا۔

  • جنہوں نےلاڑکانہ کاپانی نہیں پیاوہ وہاں سےالیکشن لڑیں گے،خالدمقبول

    جنہوں نےلاڑکانہ کاپانی نہیں پیاوہ وہاں سےالیکشن لڑیں گے،خالدمقبول

    کراچی:ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ جنھیں کھبی لاڑکانہ کے مچھرنے کاٹا نہیں اور جنھوں نے کبھی لاڑکانہ کا پانی نہیں پیا وہ اب وہاں سےالیکشن لڑیں گے۔

    ڈیفنس کلفٹن ریذیڈنس سوسائٹی میں سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم،ایم کیو ایم لیگل ایڈکمیٹی اور متحدہ لائرز فورم کے کی جانب سے وکلاء برادری کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا، تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جنھوں نے لاڑکانہ کے نلکے کا پانی نہیں پیا وہ اب وہاں سے الیکشن لڑیں گے اورغریب عوام کے رہنما بنیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ خاندانی سیاست کے باعث آج ایوان ایوان کم اور سیاسی دکان زیادہ نظر آتی ہے،عدالتیں گونگی بہری اور آئین مفلوج ہے۔