Tag: muzakrat

  • دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    دھرنا دینےوالی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کی جائے،الطاف حسین

    لندن : ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نے سنیئراراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئےایک مرتبہ پھر حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ ملک کی نازک صورتحال کاسنجیدگی سےاحساس کریں اوربامعنی مذاکرات کےذریعےمسائل حل کریں۔

    اپنے ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھاکہ پاکستان انتہائی نازک دور سے گزررہا ہے، ملک کو اندرونی وبیرونی چیلنجزکاسامنا ہے اوراب تک قومی خزانے کو آٹھ سو ارب روپے سے زائد کانقصان پہنچ چکاہے۔ الطاف حسین نے حکومت اور دھرنا دینے والی جماعتوں سےبامعنی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنیکی ضرورت پر زوردیا ۔

    ایم کیو ایم کے قائد نےبتایا کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے بات چیت کیلیے سینئر ارکان پرمشتمل ٹیم تشکیل دیدی ہے۔انہوں نےایم کیوایم کے سنیئر اراکین اور پارلیمنٹرینز کو فوری طور پراسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کےبیشترمطالبات عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں جو آئین و قانون سےہرگزمتصادم نہیں،ایسےمطالبات تسلیم کرنےکیلئےحکومت قدم اٹھائے۔ ان کا کہناتھاکہ انتہائی تیزرفتاری سے فیصلے کرنے ہونگے، ایم کیوایم کے قائد کا کہنا تھا کہ وقت تیزی سے نکلا جا رہا ہے اور اگلے 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں۔

  • نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    نواز شریف جلد گھٹنے ٹیکنے والا ہے، عمران خان

    اسلام آباد:  عمران خان نے کہا کہ ملک میں انتشار نہیں چاہتےتھے،کسی قسم کی رکاوٹ آزادی مارچ کو نہیں روک سکتی۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سارے ظالم جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا رونا رو رہے ہیں، مگر میں ان سے پوچھتا ہوں کہ راستے روک کر اور میرے بینادی حقوق معطل کر کے یہ کون سے آئین کی خدمت کر رہے ہیں؟ جب اس ملک میں احتساب کی بات ہوتی ہے ان کو جمہوریت کی یاد آ جاتی ہے۔موجودہ حکمرانوں کو آئین اور قانون کی نہیں بلکہ کرسی کی فکر ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ابتداء ہی سے سیاستدانوں کو خرید کر سیاست کرتی رہی ہے، ان کے خلاف عدالتوں اور کمیشنوں نے فیصلے کئے مگر ان کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے نگراں حکومت سے مل کر دھاندلی کی، دھاندلی کے لئے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ساتھ ملایاگیا، الیکشن سے دو دن قبل محبوب انور کو الیکشن کمشنر پنجاب منتخب کیا گیا ،جس نے دھاندلی میں اہم کردار ادا کیا۔

    سرکاری ملازمین سے مخاطب ہوکرکہا کہ  ایسا کوئی حکم قبول نہ کریں جس میں ان کو عوام سے ٹکرانے کا کہا جائے، آفتاب چیمہ کے بیٹے تیمور چیمہ کو سلام پیش کرتا ہوں جس نے اپنے والد کو کہا کہ اس کو ان پر فخر ہے کہ انہوں نے حکومت کا عوام پت تشدد کا حکم نہیں ماننا۔

    اپنی شادی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے شادی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، شادی کا بیان کا مطلب اپنی ذاتی خوشی تب تک نہیں مناؤں گا جب تک نیا پاکستان نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے اور 80 فیصد پاکستان میں سیورج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے جزبوں کو نہ تو یہ رکاوٹیں شکست دے سکتی ہیں اور  نہ یہ پولیس، اگر تحریک انصاف کے ٹائیگرز کو حکم دوں تو پولیس اور کنٹینرز سمیت ہر چیز کا مقابلہ کر سکتے ہیں ، مگر ملک میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا کیونکہ یہ سب ہمارا اپناہے مگر اس سب کو ایک جعلی وزیر اعظم نے یر غمال بنا رکھا ہے۔نوجواں! حکمرانوں کے ناجائز حکم کو کبھی نہ ماننا، کوئی ظالم حکمران تبدیلی کو نہیں روک سکتا۔

  • حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    حق نہ ملاتو پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کاقبرستان ہوگا، علامہ طاہرالقادری

    اسلام آباد:  پاکستان عوامی تحریک علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ میرے در پر اگر کوئی دشمن بھی آجائے تو میں اس پر اپنا دروازہ بند نہیں کروں گا، شریف برادران بھی آئے تو ان کی بات ضرور سنوں گا اور ان کو اپنی بات بھی سنا کر بھیجوں گا، مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداءکے خون سے غداری نہیں کر سکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اگر نوازشریف اور شہبازشریف بھی بات کرنے آئیں تو انہیں بھی باہر نہیں نکالیں گے ہم اپنے دشمن کی بات بھی سنیں گے لیکن یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈرا سکتی ہے اور نہ ہی جھکا سکتی ہے اگر امریکی صدر یا برطانوی وزیراعظم سمیت دنیا کی تمام طاقتیں بھی مل جائیں تو میری گردن تو کاٹ سکتی ہیں لیکن مجھے حق سے نہیں ہٹایا جاسکتا اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں اپنے مشن سے بھی نہیں ہٹاسکتی ۔

    انہوں نے کہا کہ کارکنان بالکل فکر نہ کریں کوئی بھی بات کرنے آئے اس سے ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے خون کا سودا نہیں ہوگا، ہمارے مطالبات پورے ہوں گے تو ہمیں حق ملے گا چاہے اس کا جو بھی راستہ ہو لیکن اگر ہمیں حق نہ ملا اور ہمارے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی تو حکمرانوں اور اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں سب سے پہلی شہادت میری ہوگی اور اگر مجھے شہید کیا گیا تو یہاں ہزاروں شہادتیں اور ہوں گی جس کےبعد پارلیمنٹ ہاؤس شہدا کا قبرستان بن جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعد رفیق میرے سے ملاقات کرنے آئے تھے تو میں نے ان سے بھی کہا کہ میرے پاس جو بھی بات کرنے آئے گا میں ان کی بات سنوں گا مگر اپنے شہداءسے غداری نہیں کروں گاجبکہ سعد رفیق نے ملاقات میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

  • نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    نوازشریف مستعفی نہ ہوئےتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال ہوگی،عمران خان

    اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نےاستعفیٰ نہ دیاتو ملک گیرپہیہ جام ہڑتال کرینگے،ان خیالات کا اظہارانہوں نے اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکراتی ٹیم بھیجنےسےپہلے راستےسےکنیٹنر ہٹائے ،نیاپاکستان بننے تک شادی کاسوچ بھی نہیں سکتا،عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری کس منہ سے جمہوریت کی بات کررہے ہیں انہوں نے مجھے خود فون کر کے کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کے باوجود لوگ جوق در جوق دھرنے میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں،میں نواز شریف کے استعفے کے مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف تمھارا وقت ختم ہوگیا اب نیا پاکستان بننے سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

    اج رات ساڑھے آٹھ بجے اپنے خطاب میں قوم کو بتاؤں گا کہ سول نافرمانی کیا ہوتی ہے اور اس کے کیا مقاصد ہوتے ہیں، عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بننے تک شادی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، لوگ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں،اور میں پاکستانی قوم کو اس کے جائز حقوق دلا کر رہوں گا

  • عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    اسلام آباد: عمران خان وزیراعظم سےاستعفیٰ کےمطالبےپر ڈتے ہوئے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے سے کم کوئی بات قبول نہیں۔ کپتان نے جو کہا اس پر ڈٹ گئے۔

    اس مطالبے پر مشاورت ہوئی،مذاکرات ہوئے اورمذاکرات کے لئے پیشکشیں ہوئیں لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین کاایک ہی مطالبہ ہےکہ سب سے پہلے نوازشریف استعفیٰ دیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیٹی کی حکومتی تجویز قبول کرلی۔لیکن وزیراعظم تیس دن کیلئےمستعفی ہوں تومعاملات آگےبڑھیں گے۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بتایا کہ فریقین وزیراعظم کے استعفے کے سواتمام معاملات پر متفق ہیں۔پی ٹی آئی رہنماؤں کاکہناہے کہ گیند حکومت کے کورٹ میں ہے،اور ہماری بھی کوشش ہے کہ معاملات کو احسن طریقے سے نمٹایا جائے۔

  • اسرائیلی بمباری:فلسطینی شہداء کی تعداد اکیس سو پچیس تک جا پہنچی

    اسرائیلی بمباری:فلسطینی شہداء کی تعداد اکیس سو پچیس تک جا پہنچی

    غزہ : صیہونی فوج کی غزہ میں بمباری جاری ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد اکیس سو پچیس ہوگئی۔ مصر نے فریقین سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی اپیل کردی ہے۔

    غزہ پراسرائیلی بمباری کا سلسلہ بلا تعطل جاری ہے۔ فلسطینی حکام کاکہناہےکہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید چوراسی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی کارروائی میں مجموعی طورپراکیس سو سے زائد فلسطینی شہید ہوئے،جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ تازہ کارروائی میں اسرائیلی فوج نےرفاح میں بمباری کرکے سات منزلہ عمارت سمیت متعدد عمارتوں کو تباہ کردیا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ فلسطینی صدرمحمود عباس اورمصر نے اسرائیل اور حماس سے اپیل کی ہے کہ وہ دوبارہ مذاکرات شروع کریں۔

  • سیاسی حالات مارشل لاء کو دعوت دے رہے ہیں،الطاف حسین

    سیاسی حالات مارشل لاء کو دعوت دے رہے ہیں،الطاف حسین

    لندن :ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات مارشل لاء کو دعوت دے رہے ہیں ۔تمام فریقین بات چیت کے ذریعے معاملات حل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے بیا ن میں کیا  ۔

    انہوں نے زور دیا کہ تمام فریق بات چیت کے ذریعے معاملات حل کریں۔موجودہ سیاسی بحران کا بات چیت کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ وہ مارشل لاء کی حمایت نہیں کرتے کیونکہ اس میں عام آدمی کا نقصان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگرحالات بگڑے تو فوج ہی ایک ادارہ ہے جو ملک کو بچا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا ایم کیوایم تمام سیاسی قائدین سے رابطے میں ہے۔

  • مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے، الطاف حسین نے اسلام آباد میں صحت اور صفائی کے معاملے پربھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے حکومت اور احتجاجی دھرنے دینے والی جماعتوں کے رہنماوٴں پر زوردیا کہ وہ صرف دکھاوے یافوٹو سیشن کیلئے مذاکرات نہ کریں بلکہ مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے مذاکراتی ٹیم کے ارکان خود کو وقت کی قیدسے آزاد کرکے اس وقت تک مذاکرات کیلئے بیٹھے رہیں جب تک کہ وہ بات چیت کے ذریعہ کسی مثبت حل تک نہیں پہنچ جاتے ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنوں کے شرکاء کے لیے صفائی کے ناقص انتظامات او ربڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کے خدشے پر گہری تشویش کا اظہا ر کیا ہے۔

  • انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    انقلابیوں ڈٹے رہنا فتح قریب ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد: ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد سوفیصد آئینی اور قانونی ہے ۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آردرج ہونے تک مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آئین اس لئے نہیں ہوتا کہ لکھ کر چھوڑ دیا جائے، بلکہ آئین عمل درآمد کرنے کے لئے ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 38 کہتا ہےکہ ہر کسی کو روزگار ملے گا، یہاں ہزاروں لوگ بے روز گار ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران ٹیکس چورہیں، کیا قوم کو پتا ہے نواز شریف کتنا ٹیکس دیتے ہیں، جب شریف خاندان نے دھرنادیا تو کیا سپریم کورٹ سے اجازت لی تھی؟

    مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت بندوق رکھ کر مذاکرات کررہی ہے،  مظلوم عوام کو انصاف ملنے تک واپس نہیں جائیں گے۔

  • مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کیا جائے، الطاف حسین

    لندن: ایم کیو ایم کےقائدالطاف حسین نےتازہ ترین سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت،تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سےصبر و تحمل سےکام لینےکی اپیل کردی۔

    الطاف حسین نے رہنماوٴں سےپُرزوراپیل کی کہ وہ اپنے احتجاج کو پرامن رکھیں اوراپنی تقاریرمیں شائستگی اختیار کریں۔انہوں نے کہا جمہوریت میں اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل ہوتا ہے لیکن اختلاف کو دشمنی میں ہرگز تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔۔انھوں نے کہا ہمیشہ خیال رکھناچاہیئےملک صرف حکمرانوں یاحکمراں جماعت کاہی نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں اوردھرنے دینے والوں کا بھی ہے۔۔ ملک کی سلامتی وبقاء اوراستحکام کی ذمہ داری بھی سب پر عائد ہوتی ہے ۔

    الطاف حسین نے حکومت سے دردمندانہ اپیل کی کہ دھرنے دینے والوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ یا طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کریں، ان کا کہنا تھا معاملات کوافہام وتفہیم سے حل کرنے کیلئےمذاکرات کاجو عمل شروع کیا تھا کوئی وقت ضائع کیے بغیر اس کافی الفور دوبارہ آغاز کیاجائے، مذاکرات میں ”کچھ دو اور کچھ لو “کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ایسے حل کی طرف جائیں جہاں کسی کی بھی عزت نفس مجروح نہ ہو، الطاف حسین نے حکومت اور دھرنےدینے والوں سے اپیل کی کہ بات چیت کے ذریعہ جلد ازجلد قابل قبول حل تلاش کرلیں ورنہ ایسا نہ ہوکہ ریاست ملک کی سلامتی وبقاء کیلئے مداخلت کرنے پرمجبورہو ۔