Tag: muzammil aslam

  • ویڈیو: خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے وفاق کو صوبے کا قرضدار قرار دے دیا

    ویڈیو: خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے وفاق کو صوبے کا قرضدار قرار دے دیا

    پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے وفاق کو صوبے کا قرضدار قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق سے ہمیں 600 ارب نہیں 93 ارب روپے ملے ہیں، پنجاب ہمارے منصوبوں کی تقلید کر رہا ہے، پنجاب کے پاس سوائے ٹک ٹاک کے کچھ بھی نہیں۔

    انھوں نے کہا وفاق ہر وقت کہتا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی مد میں 600 ارب دیے گئے، لیکن کے پی کو صرف 93 ارب روپے انسداد دہشت گردی کی مد میں ملے ہیں، وفاق خیبرپختونخوا کا قرضدار ہے۔

    مشیر خزانہ کے پی نے کہا کے پی حکومت نے 140 ارب پولیس پر، 106 ارب ضم اضلاع پر خرچ کیے، ضم اضلاع کے لیے ہمیں صرف 66 ارب روپے ملے، 40ارب روپے صوبے کے وسائل سے ضم اضلاع پر خرچ کیے گئے، وفاق نے نیٹ ہائیڈل پاور، آئل اینڈ گیس رائلٹی کے پیسے دینے ہیں، انضمام کے 3 فی صد اضافی دینے کا بھی وعدہ کیا گیا لیکن آج تک ایک روپیہ نہیں ملا، اگر وفاق نے ہمارے حصے کے علاوہ کوئی پیسے دیے ہیں تو وہ بتائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر 3 ماہ بعد ضم اضلاع کے پیسے ملنے چاہئیں لیکن ابھی تک نہیں ملے، وفاق باقی صوبوں کو اضافی پیسے دے رہا ہے لیکن ہمیں اپنے پیسے نہیں مل رہے، احساس اپنا گھر، کامیاب جوان اور صحت کارڈ سارے منصوبے ہمارے ہیں، پنجاب کوئی ایک منصوبہ بتا دے جس کی ہم نے نقل کی ہو، ہم پنجاب کو سکھا رہے ہیں یہ لوگ پھر ہماری تقلید کرتے ہیں، پنجاب حکومت سے ہم صرف ٹک ٹاک ہی سیکھ سکتے ہیں۔

    مزمل اسلم نے کہا وزیر اعظم نے سندھ کے سیلاب متاثرین اور بلوچستان کو پیکج دیے، لیکن وہ کتنی مرتبہ کے پی آئے؟ کیا صرف سیاست کے لیے ہم ہی باقی بچے ہیں؟

    مشیر خزانہ نے کہا زرعی ٹیکس کے حوالے سے ملکی مفاد میں جتنی مدد کے پی نے کی کسی اور نے نہیں کی، جب ہماری حکومت تھی تو آخری ماہ میں شرح سود 2.25 فی صد بڑھ کر 11 فی صد ہو گئی تھی، پی ڈی ایم کی حکومت میں شرح سود تاریخ کی بلند ترین سطح پر 11 سے 22 فی صد پر گئی، 1998 میں جب ن لیگ کی حکومت تھی تب بھی شرح سود بڑھی تھی، شرح سود سے اگر اتنا اچھا کام ہو رہا ہے تو عام آدمی کیوں نہیں جا رہا قرض لینے؟ شرح سود کا سب سے زیادہ فائدہ حکومت کو ہے کیوں کہ سب سے زیادہ وہ قرضہ لیتی ہے۔

  • پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی نظام کا فیصلہ کتنا فائدہ مند ہوگا؟ جانیے!!

    پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی نظام کا فیصلہ کتنا فائدہ مند ہوگا؟ جانیے!!

    دنیا کے بیشتر ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی کا نظام تیزی سے فروغ پارہا ہے جس کو لوگ کاغذی کرنسی کے متبادل کے طور پر کامیابی سے استعمال بھی کررہے ہیں۔

    اب پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی کا نظام لانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے حکومت کے اس اقدام کا مقصد ملک میں ٹیکس چوری اور کرپشن کا خاتمہ کی کوشش کرنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات مزمل اسلم نے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں ڈیجٹل کرنسی کے نظام کے نفاذ اور اس کے فوائد سمیت دیگر امکانات پر پر روشنی ڈالی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی پاکستان میں لائی تو جارہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ملکی ٹوٹل آبادی میں صرف 15 فیصد ہیں جو بینک اکاؤنٹ ہولڈر ہیں جبکہ 85 فیصد لوگوں کا بینکنگ نظام سے کوئی واسطہ یا تعلق نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان85 فیصد عوام کو بینکنگ نظام میں شامل کرنے کیلئے انہیں اسمارٹ فون تک رسائی انٹرنیٹ کی فراہمی کرنا ہوگی، دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی جہاں ڈیجیٹل لین دین کیا جاتا ہے وہاں بھی شرح 20 سے 25 فیصد ہے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ یہ نظام بس ایسے ہی چلے گا اسے چلانا اتنا آسان نہیں ہے اس کو کامیاب کرنے کیلئے بہت زیادہ وقت اور سرمائے کی ضرورت ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی لانے کے لیے پہلے اسے چند کاموں سے شروع کرنا ہوگا، جس میں ابتدائی طور پر بجلی اور گیس یا موبائل فون کے بل ڈیجیٹل کرنسی سے ادا کیے جائیں، اگر اس طرح سے اس کی شروعات کی جائے تو ممکن ہوسکتا ہے کہ اس نظام کا فائدہ ہر پاکستانی تک پہنچ سکے۔

     

  • بجلی کے بلز : شہباز شریف نے عوام سے سفاک جھوٹ بولا، مزمل اسلم

    بجلی کے بلز : شہباز شریف نے عوام سے سفاک جھوٹ بولا، مزمل اسلم

    پی ٹی آئی کے رہنما اور ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے بجلی کی نئی قیمت سے متعلق عوام سے سفاک جھوٹ بولا تھا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 64فیصد عوام پر نہیں ہوگا۔

    فوکل پرسن برائے معیشت پاکستان تحریک انصاف مزمل اسلم نے مہنگائی کے حوالے سے خصوصی ویڈیو پیغام میں  سابق وزیر اعظم شہباز شریف سے متعلق کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ بجلی کی نئی قیمتوں کااطلاق64فیصدعوام پر نہیں ہوگا، اب کوئی ان سے پوچھے وہ 64 فیصد عوام کہاں ہے جن کے بجلی کے بل نہیں بڑھے؟ شہباز شریف نے عوام سے سفاک جھوٹ بولا۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں کا بوجھ مکمل طور پرعوام پر ڈال دیا گیا ہے، بڑے لوگ چوری کرتے ہیں ریکوری غریب عوام سے کی جاتی ہے، آج گھروں کے کرائے سے زیادہ بجلی بل آرہے ہیں، اس ماہ لوگ اپنی قیمتی چیزیں بیچ کر بجلی کے بل ادا کررہے ہیں، اگلے ماہ اور زیادہ بل آئے گا تو کیا لوگ گردے بیچیں گے؟

    انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی اس وقت تکلیف دہ حالات سے گزر رہاہے، پچھلے سال پورے ملک سے7 ہزار ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، حالیہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تقریباً 1300ارب روپے ہے، حکومت نے بغیر کسی تجزیے کے عوام پر 2200ارب روپے ڈال دیے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر مہنگائی کم ہونا اسے کہتے ہیں تو پرانے دنوں والی مہنگائی زیادہ بہتر ہے، ملک کا تو پتہ نہیں لیکن عوام کو پوری طرح دیوالیہ کردیا گیا ہے، پاکستان میں سب سے کم بجلی بلوچستان میں استعمال کی جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار سے پوچھا جائے کہ جاتے جاتے عوام کو جو مہنگائی کم ہونے کی جھوٹی خوشخبری دی تھی وہ نظر کیوں نہیں آرہی؟ ماضی کی حکومتوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لئے سستی بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، یہ بحرانی کیفیت وقتی نہیں مسلسل برقرار رہے گی جو پاکستان کا سب سے طویل بحران ہوگا۔

    مزمل اسلم نے بتایا کہ جھوٹ بولا جاتا ہے کہ کوئٹہ اور پشاور میں بجلی چوری ہوتی ہے، سچ تو یہ ہے بلوچستان کے عوام کو بجلی ملتی ہی نہیں ہے، بجلی چوری ہونے کا مجموعی حجم سب سے زیادہ پنجاب میں ہے، جس کی وجہ سے پوری قوم کو اضافی بجلی کی قیمتیں چکانی پڑتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 184 ارب ایل این جی پلانٹ کے کرایوں کی مد میں جانے ہیں، عوام سے اتنا ٹیکس اور بھاری قیمتوں کے باوجود صرف 100 یونٹ پر ریلیف دیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے ذاتی مفاد کیلئے سستی بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، یہ بحرانی کیفیت وقتی نہیں مسلسل برقرار رہے گی جو پاکستان کا سب سے طویل بحران ہوگا۔

  • "ملکی تاریخ میں پٹرول کی قیمتیں اس طرح کبھی نہیں بڑھیں”

    "ملکی تاریخ میں پٹرول کی قیمتیں اس طرح کبھی نہیں بڑھیں”

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے عرصے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایسے نہیں بڑھیں۔

    یہ بات انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی حالیہ قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر اپنے ردعمل میں کہی۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں حکومتی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستانیوں کی قوت خرید کے ساتھ ساتھ اب ان کا سفرکرنا بھی مشکل ہوجائے گا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برھنے سے مہنگائی کا بڑا طوفان آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ غریب آدمی تو دور اب تو مڈل کلاس طبقہ بھی اس مہنگائی سے بری طرح متاثر ہوگا کیونکہ تنخواہ دار طبقہ اپنی تنخواہ تو گیس، بجلی کے بلوں اور پیٹرول میں ہی خرچ کر دے گا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ حکومت عوام کی بددعائیں لے رہی ہے، لوگوں میں افراتفری پیدا کررہی ہے،

    انہوں نے مزید کہا کہ گیس سیکٹر میں انہوں نے سارا بوجھ گھریلو صارفین پر ڈال دیا ہے، گھریلو صارفین گیس کے بل کی وجہ سے بہت پریشان ہوں گے۔

  • مالیاتی طور پر ہمارا بریک ڈاؤن ہوچکا ہے، مزمل اسلم

    مالیاتی طور پر ہمارا بریک ڈاؤن ہوچکا ہے، مزمل اسلم

    لاہور : معاشی تجزیہ کار مزمل اسلم نے کہا ہے کہ مالیاتی طور پر ہمارا بریک ڈاؤن ہوچکا ہے، اس وقت صورتحال بہت تشویشناک ہے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک چھوٹی گاڑی کی قیمت ایک دن میں 5لاکھ بڑھ گئی، حکومت نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہوگا تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔

    مزمل اسلم لگتا ہے حکومت کو آئی ایم ایف نے ہی ڈالر کا کوئی نیا ریٹ دیا ہوا ہے، اس وقت صورتحال بہت تشویشناک ہے، دو دن میں ڈالر16روپے بڑھ گیا ہے۔

    بینکوں کے پاس سرمایہ نہیں ہے، معیشت کے لیے ڈالر آکسیجن کی حیثیت رکھتا ہے، ملک کی معیشت میں آکسیجن نہیں آرہی، کاربن ڈائی آکسائیڈ ہی آرہی ہے۔

    بجٹ میں حکومت نے10فیصد ٹیکس لگادیا، برآمدات پر ٹیکس لگا دیا، عالمی طور پرسرمایہ کار ذہن بنا چکے ہیں کہ پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے۔

    معاشی تجزیہ کار مزمل اسلم نے مزید کہا کہ یہ سگنل اچھا نہیں ہے، حکومت کے پاس روڈ میپ دینے کی صلاحیت نہیں۔

  • ” یہ ایک ماہ بعد بجٹ واپس لینگے ورنہ حکومت چھوڑ دینگے”، ماہر معاشیات کا دعویٰ

    ” یہ ایک ماہ بعد بجٹ واپس لینگے ورنہ حکومت چھوڑ دینگے”، ماہر معاشیات کا دعویٰ

    سابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے دعویٰ کیا ہے کہ امپورٹڈ حکومت ایک ماہ بعد اس بجٹ کو واپس لے گی یا حکومت چھوڑ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پوسٹ بجٹ کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کہا کہ یہ بجٹ اناڑیوں کا ہےانہوں نےاس میں دھوکا دینےکی کوشش کی ہے،ان کےبجٹ میں آمدن اور خرچوں کا کوئی توازن نہیں۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ بجٹ میں حکومت کےتخمینے ہی غلط ہیں، ایک بی کام کا طالب علم بھی غلطیاں نکال دےگا، موجودہ بجٹ سے زیادہ اور غلطیوں والا بجٹ پہلےکبھی نہیں آیا۔

    یہ بھی پڑھیں: مزمل اسلم نے شہباز حکومت کا بڑا جھوٹ پکڑلیا

    سابق ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ حکومت نے شرح سود کی مد میں ایک ہزار ارب روپے کم دکھائے، مفتاح غلط بیانی کررہے ہیں کہ پیسے بچا کر صوبے ان کو800ارب دیں گے، اس طرح کے جھوٹے دعوے کئے گئے جس کے بعد آئی ایم ایف نام نہاد بجٹ کو مسترد کردے گا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں مزمل اسلم نے دعویٰ کیا کہ میراخیال ہے کہ اگست ستمبر میں پور ابجٹ ہی دوبارہ آجائےگا، یا تو ایک مہینےبعد یہ بجٹ واپس لیں گے یاحکومت چھوڑ دیں گے۔

  • آنے والے دنوں‌میں‌ملک میں مہنگائی خوفناک حد تک بڑھنے کا انتباہ

    آنے والے دنوں‌میں‌ملک میں مہنگائی خوفناک حد تک بڑھنے کا انتباہ

    سابق ترجمان وزارت خزانہ نے آنے والے دنوں میں ملک میں مہنگائی کے خوفناک حد تک بڑھنے کا انتباہ دیتے ہوئے پٹرول، بجلی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کی پیشگوئی کردی ہے۔

    سابق ترجمان وزارت خزانہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے سماجی رابطوں کو ویب سائٹ ٹوئٹر پر مہنگائی کی ستائی قوم کو مہنگائی میں مزید اضافے کی خبر دیتے ہوئے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کی پیشگوئی کردی ہے۔

    مزمل اسلم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ پیر کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ دیکھا جائے گا اور پٹرول فی لیٹر 46 اور ڈیزل 84 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا جائے گا۔

    سابق ترجمان وزارت خزانہ نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے درآمدی آر ایل این جی کی قیمت پہلے ہی 40 فیصد بڑھا دی ہے جب کہ بجلی کی قیمت میں بھی مزید 7 روپے فی یونٹ تک اضافہ کیا جائیگا۔

     

    پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم نے کہا کہ واضح رہے کہ توانائی کا عالمی بحران پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے، مسلم لیگ ن کی تجربہ کار ٹیم بے نقاب ہوگئی ہے اور ان کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اوگرا نے ہفتے کے روز پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے جبکہ اسی روز سی این جی فی کلو 300 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کے بعد سی این جی ڈیلرز نے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سی این جی فی کلو 300 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    سی این جی ڈیلر عبدالسمیع خان نے کہا کہ فی کلو سی این جی 230 سے بڑھ کر 300 روپے کردی گئی ہے اس سیکٹر میں اربوں کی سرمایہ کاری برباد ہورہی ہے، یہ ایک سستا ایندھن تھا اب اتنی مہنگی سی این جی کون خریدے گا۔