Tag: Mysterious death

  • ڈی سی گوجرانوالہ سہیل ٹیپو کی پراسرار موت معمہ بن گئی

    ڈی سی گوجرانوالہ سہیل ٹیپو کی پراسرار موت معمہ بن گئی

    گوجرانوالہ : پانچ روز گذر گئے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل ٹیپو کی پراسرار موت کی وجوہات کا سراغ نہ لگایا جا سکا، پولیس نے چند ملازمین کو حراست میں لیا اور بیانات ریکارڈ کرکے چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابقڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل ٹیپو کی پراسرارموت کی گتھی پانچ روز گزرنے کے بعد بھی سلجھ نہ سکی اےآر وائی نیوزکو سہیل ٹیپو کی میڈیکل رپورٹ مل گئی، تاہم فرانزک رپورٹ منگل کو ملے گی۔

    میڈیکل رپورٹ کے مطابق تیرہ مارچ کو سہیل ٹیپو نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں اپنا میڈیکل چیک اپ کرایا، ڈی سی کو شدید ذہنی دباؤ کا شکار قراردیا گیا تھا، سہیل ٹیپو کو دو ہفتےآرام کا مشورہ دیاگیا، جس پر ڈی سی نے کمشنر گوجرانوالہ کو چودہ سے اٹھائیس مارچ تک چھٹی کی درخواست دی۔

    ذرائع کے مطابق کمشنر نے درخواست منظوری کیلئے چیف سیکریٹری کو بھجوا دی تھی جس کا جواب نہیں آیا، پولیس نے تفتیش کیلئے ڈپٹی کمشنر کے چند ملازمین کو حراست میں لیا تھا، جن کے بیانات لینے کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا، میت سے لیے گئے نمونوں کی فرانزک رپورٹ آج ملے گی۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو 22مارچ کو اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، ان کی ہاتھ بندھی ہوئی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی تھی۔

    ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سہیل احمد ڈپریشن کا شکار تھے اور انہیں اپنی نوکری کا بھی دباﺅ تھا، سہیل احمد ٹیپو گزشتہ سال دسمبر میں ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے اس سے پہلے وہ ایڈیشنل سیکریٹری کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حسن ظفرعارف کی موت: اغوا کا کوئی سراغ نہیں ملا، پولیس

    حسن ظفرعارف کی موت: اغوا کا کوئی سراغ نہیں ملا، پولیس

    کراچی: ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے کہا ہے کہ مرحوم حسن ظفر عارف کے انتقال کے حوالے سے اب تک شواہد میں اغواء یا کوئی اور مقصد سامنے نہیں آیا، گاڑی سے گولی کا کوئی خول برآمد نہیں ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (لندن) کے رہنما پروفیسر حسن ظفرعارف کی پراسرار موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی گاڑی کی عقبی نشست پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔

    مرحوم کی موت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مرحوم حسن ظفر کی لاش کی اطلاع 13 جنوری کو کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے ملی، پولیس نے موقع پر پہنچ کرلاش کو تحویل میں لے کر جناح اسپتال منتقل کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کار سے 17 ہزار 350 روپے کی نقد رقم بھی ملی، اس کے علاوہ ان کی دوائیاں بھی کار میں موجود تھیں۔

    سلطان خواجہ کا مزید کہنا تھا کہ مرحوم کی گاڑی سے گولی کا کوئی خول برآمد نہیں ہوا ہے، میڈیکو لیگل رپورٹ کے مطابق جسم پرتشدد کانشان بھی نہیں ہے اور ریڈیالوجی کی تمام رپورٹس بھی مثبت ہیں، مرحوم حسن ظفرکا ہارٹ بائی پاس بھی ہوچکا تھا۔

    ڈی آئی جی ایسٹ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر مرحوم  کے پوسٹ مارٹم کے بعد کی تصاویر شائع کی گئیں ہیں اور اب تک کے حاصل شدہ شواہد میں ان کے اغواء یا کوئی اور مقصد سامنے نہیں آیا۔

    یاد رہے کہ مرحوم حسن ظفر عارف کی پراسرار موت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف نوعیت کی قیاس آرائیاں بھی کی جارہی ہیں۔


    مزید پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے رہنما پروفیسرحسن ظفرکی لاش برآمد


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔