لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے حلقہ این اے 120 کےامیدواروں کی حتمی فہرست تیار کرلی گئی۔ 11 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے، 44 امیدوار میدان میں رہ گئے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے 44 امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی۔
امیدواروں کو انتخابی نشانات بھی الاٹ کر دیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 55 امیدواروں میں سے 11 نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔ آزاد حیثیت سے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کورنگ امیدوار میاں نعمان کو لیپ ٹاپ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔
این اے 120 میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے بیگم کلثوم نواز، ڈاکٹر یاسمین راشد، فیصل میر، ضیا الدین انصاری، ساجدہ میر، شیخ یعقوب سمیت 11 امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 3 لاکھ 21 ہزار 786 ووٹرز پر مشتمل حلقہ این اے 120 میں 220 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ 17 ستمبر کو ہونے والے انتخابی معرکے کے لیے این اے 120 میں پولیس اور رینجرز کے ساتھ ساتھ فوجی دستے بھی طلب کیے گئے ہیں۔
حلقے کے 50 پولنگ اسٹیشنز پر بائیو میٹرک نظام سے ووٹنگ کروانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
لاہور: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے پاکستان تحریکِ انصاف کی امید وار ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل دھاندلی کا نوٹس نہیں لیا گیا تو دھرنا دوں گی۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے اعلان کےبعدضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کانوٹس لیاجاسکتاہے
تحریکِ انصاف کی امید وار کا کہنا تھا کہہم اپنی انتخابی مہم میں کسی کوپریشان نہیں کررہے‘ اگر پری پول دھاندلی کانوٹس نہیں لیاگیاتو الیکشن کمیشن پردھرنادوں گی ۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے مسلم لیگ ن کی امید وار اور سابق نا اہل وزیراعظم کی اہلیہ کی بیماری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کلثوم نواز کی بیماری ان کی انتخابی مہم پر اثرپڑے گا لیکن مریم نواز مریم نوازاپنی والدہ کی مہم اچھی طرح چلاسکتی ہیں۔
انہوں نے پرویزملک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ان سےدرخواست ہےقوم کوبےوقوف نہ بنائیں‘ ان کوجتنی دعوتیں کھانی ہیں وہ17ستمبرکےبعدکھائیں۔
یاسمین راشد نے الزام عائد کیا کہ این اے 120 کے انتخابات میں پری پول دھاندلی کی جارہی ہے اور اس کے لئے پنجاب حکومت کے ذرائع کا استعمال کیا جارہا ہے ‘ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ادارے ہمارے تشہیری پینا فلیکس اتار رہے ہیں لیکن مسلم لیگ ن کے لگے رہتے ہیں۔
یاد ر ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر نے وفاقی وزیرِ تجارت پرویز ملک اور دیگر ن لیگی ارکان اسمبلی کے خلاف این اے 120 لاہور کے ضمنی الیکشن میں ایک امیدوار کو فائدہ پہنچانے کے لیے سرکاری مشینری کے استعمال کی شکایت کی تھی جس کے بعد ان سے تحریری جواب طلب کرلیا گیا۔
اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں
اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 120 کا ضمنی انتخاب فوج کی نگرانی میں کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لیے وزارت دفاع کو خط لکھ دیا گیا ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں فوج کے ساتھ ساتھ رینجرز اور پولیس کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق فوج کی تعیناتی کے لیے الیکشن کمیشن نے وزارت دفاع کو بھی خط لکھ دیا ہے۔
یاد رہے کہ پاناما کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نا اہل ہوجانے کے بعد ان کی نشست این اے 120 لاہور خالی ہوگئی تھی جس پر اب ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو منعقد ہوں گے۔
اس نشست سے مسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز بطور امیدوار کھڑی ہورہی ہیں۔
لاہور: این اے 120 میں مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثو م نواز کی عدم موجودگی میں مریم نواز انتخابی مہم چلائیں گی۔
اےآر وائی نیوز لاہور کے نمائندے خواجہ نصیر کے مطابق انتخابی مہم مریم نواز چلائیں گی، وفاقی وزیر پرویز ملک اس مہم کے انچارج ہوں گے ان کے ساتھ لاہور سے چار ایم این اے، رانا مبشر، خواجہ سعد رفیق اور دیگر شامل ہوں گے ساتھ ہی لاہور کی تمام خواتین ارکان اسمبلی بھی اس مہم کا حصہ ہوں گی۔
قبل ازیں لندن روانگی سے حمزہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ پورے لاہور میں بھرپور مہم چلائیں گے تاہم نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر انہیں مہم سے الگ کردیا گیا اور وہ لاہور روانہ ہوگئے تاہم اب مریم نواز اس مہم کو پورا کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی صاحبزاری مریم نواز آئندہ ہفتے سے انتخابی مہم کا آغاز کریں گی۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل اے آر وائی نیوز نے خبر بریک کی تھی کہ این اے120 کی انتخابی مہم مریم نواز چلائیں گی جس کی مریم نواز اور ن لیگ نے تردیدکی تھی تاہم آج ن لیگ کے ذرائع نے تصدیق کردی۔
لاہور : قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو بیس میں مبینہ سرکاری وسائل استعمال کے خلاف عوامی تحریک نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے120 میں مبینہ سرکاری وسائل استعمال کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست عوامی تحریک کے حلقہ این اے 120 سے امیدوار اشتیاق چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں میاں شہباز شریف، کلثوم نواز ،خواجہ سعد رفیق ، پرویز ملک اور ریٹرننگ افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے بھائی شہباز شریف کی حکومت ہے، میاں نوازشریف کی اہلیہ حلقہ این اے ایک سو بیس سے امیدوار ہیں، پولیس سمیت دیگر سرکاری محکمے شہباز شریف کے ماتحت ہونے سے دھاندلی کے سنگین خدشات موجود ہیں۔
دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے . ن لیگ کے اراکین پارلیمنٹ مسلسل حلقہ کا دورہ کر رہے ہیں اور کلثوم نواز کے حق میں مراعات اور لالچ دے رہے ہیں، جو الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، اس حوالے سے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی مگر کارروائی نہیں کی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ الیکشن کو صاف شفاف بنانے کے لیے سرکاری وسائل اور مشینری کے استعمال اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے حلقے کے دورے پر پابندی عائد کی جائے ۔
خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: تحریک انصاف نے این اے 120 کی انتخابی مہم میں عمران خان کی شرکت پر پابندی کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں این اے 120 میں ضمنی انتخاب سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق پارٹی سربراہ پر انتخابی مہم میں شرکت پر پابندی بلاجواز ہے، سربراہ اپوزیشن پارٹی کو عوام میں جانے سے روکنے کا فیصلہ ناقابل فہم ہے، انتخابی مہم میں عمران خان کی شرکت پر پابندی پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
ڈینگی کا معاملہ، پنجاب حکومت کو جواب دیا جائے گا
اعلامیے کے مطابق تحریک انصاف کا ڈینگی کے معاملے میں پنجاب حکومت کو جواب دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
راجن پور میں اہلکاروں کا اغوا، آپریشن میں کے پی کے پولیس کا شامل کرنے کی پیشکش
اجلاس میں راجن پور سے پولیس اہلکاروں کے اغواکا معاملہ بھی اٹھایا گیا، اہلکاروں کی بازیابی کے لیے پختونخوا پولیس کی خدمات پیش کرنے کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ سیاسی مداخلت کے باعث پنجاب پولیس پیشہ ورانہ طور پر مفلوج ہے اس لیے کے پی کے پولیس کی خدمات حاصل کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔
سندھ حکومت سکھر جلسے میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے، شرکا
شرکا نے عمران خان کے دورہ سندھ پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ سندھ حکومت تحریک انصاف کے جلسے میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے، پختونخوا میں پیپلز پارٹی کی سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی،
سندھ حکومت کی جانب سے سکھری میں ہمارے 25 اگست کے جلسے کے خلاف اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔
لاہور: مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ این اے 120 میں مسلم لیگ کی حمایت کررہے ہیں، نیب پر ہمارا اعتماد نہیں، تحریک انصاف نے خیبرپختون خوا کو کچھ نہیں دیا، اس کا وہاں کوئی مستقبل نہیں۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جنرل مشرف کے زمانے میں جب نیب بنا تو اس وقت سے اب تک ہمارا اس پر اعتماد نہیں ، اس ادارے کو ہم سیاست دانوں کے خلاف ایک انتقامی ادارہ تصور کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی عوام میں جانے کا حق رکھتی ہے اور ساری جماعتیں عوام میں جائیں گی، عوام کی تائید سے ہم آگے آئیں گے، ہماری جماعت این اے 120 کی انتخابی مہم میں مسلم لیگ ن کے ساتھ ہے، ہم ن لیگ کے اتحادی رہے ہیں تو اخلاقی طور پر بھی ہمارا وہاں کوئی امیدوار نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا خیبر پختون خوا میں کوئی مستقبل نہیں ہے اور پہلے بھی نہیں تھا، پی ٹی آئی نے کے پی کے کو کچھ ڈیلیور نہیں کیا۔
ویڈیو دیکھیں:
ان کا کہنا تھا کہ وہ پشتون علاقہ ہے وہاں پر مذہب کی جڑیں بہت گہری ہیں، انہیں اکھاڑ پھینکنے کےلیے مغربی تہذیب کی نمائندگی کے ساتھ پی ٹی آئی کو مسلط کیا گیا لیکن وہ کچھ نہ کرسکے تو ان کی بین الاقوامی امداد بھی بند ہوگئی۔
لاہور: این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے اور تمام اعتراضات کو مسترد کردیا گیا ہے، پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ لاہور عابد خان کے مطابق این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کی خواہش مند ن لیگ کی رہنما بیگم کلثوم نواز کے کاغذات پر دائر تمام اعتراضات مسترد کرکے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے ہیں۔
متعلقہ ریٹرننگ آفیسر (آر او) کے مطابق دو افراد نے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات پر اعتراض کیا تھا تاہم دلائل سننے کے بعد تمام اعتراضات مسترد کردیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر بات کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما آصف کرمانی نے کہا کہ کلثوم نواز پر تقریباً نو اعتراضات تھے جو صرف اعتراض تھے ان کا کوئی ثبوت نہیں تھا، آر او نے انہیں دل کھول کر موقع دیا، وہ دونوں افراد ایک ڈیڑھ گھنٹے تک اعتراض کرتے رہے، مجھے وہ اعتراضات سن کر ہنسی آگئی کیوں کہ یہ وہ اعتراض تھے جنہیں گزشتہ کئی سال سے عمران خان اور ان کا ٹولہ لگاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس بھی نواز شریف کے خلاف کرپشن کے کوئی ثبوت نہیں تھے محض اخباری تراشے اور خواہشات تھیں۔
خیال رہے کہ یہ انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی ہے۔
پی پی اور عوامی تحریک کا اپیلیٹ ٹریبونل جانے کا اعلان
دریں اثنا پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات منظور ہونے کے خلاف اپیلیٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ عابد خان کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل میر کا موقف ہے کہ اعتراضات ٹھوس تھے اور مسترد نہیں کیے جاسکتے تھے اس لیے اپیلیٹ ٹریبونل میں درخواست دیں گے، ٹریبونل سے انصاف کی امید ہے۔
اسی ضمن میں عوامی تحریک نے بھی کہا ہے کہ اپیلٹ ٹریبونل میں کاغذات نامزدگی کو چیلنج کریں گے
اعتراض کس نے کیا؟
قبل ازیں اسی حلقے سے انتخاب لڑنے والے تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر کے روبرو چیلنج کیے تھے۔
تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی میں ان کے خاوند نوازشریف کی جائیدادوں کی تفصیلات جے آئی ٹی سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
یاسمین راشد کے مطابق نوازشریف کے اثاثوں اور اقامہ سے متعلق جو کاغذات کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ منسلک ہیں انھیں سپریم کورٹ جعلی قرار دے چکی ہے، بیگم کلثوم نواز نے کاغذات نامزدگی کے ہمراہ مری کی رہائش میں موجود فرنیچر اور دیگر اشیاء کی تفصیلات کے علاوہ کیپٹل زیڈ سے ہونے والی والی آمدن اورٹیکس ادائیگی کی تفصیلات کاغذات نامزدگی میں درج نہیں کیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز سندھ میں غداری کے مقدمے میں مفرور بھی ہیں، بیگم کلثوم نواز کے ایماء پر ضلعی انتظامیہ این اے 120 میں ترقیاتی کام جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ انتخابی دھاندلی ہے لہذا بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن روانہ ہوگئیں، انھیں آج سہ پہر3بجےالیکشن کمیشن میں پیش ہونا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بیگم کلثوم نواز لندن روانگی کےلیے ایئرپورٹ پہنچی اور پی کے757سےلندن روانہ ہوگئیں، انکا کا سیٹ نمبر ون اے ہے، اے آر وائی نیوز نے ان کے ٹکٹ کی کاپی حاصل کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نوازاین اے 120میں الیکشن کےدن موجود نہیں ہوں گی، کلثوم نواز 24ستمبر کو وطن واپس آئیں گی۔
خیال رہے کہ بیگم کلثوم نواز نے آج سہ پہر3بجےالیکشن کمیشن میں پیش ہونا تھا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما پیپرز کے کیس میں نا اہل قرار دیا تھا، سابق وزیراعظم کی نا اہلی کے سبب حلقہ این اے 120 سے ان کی پارلیمنٹ کی نشست بھی خالی ہوگئی، جس پر ضمنی انتخابات 45 دن کے اندر ہوں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس نشست پر کلثوم نواز کو میدان میں اتارا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی اے نے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کے کاغذاتِ نامزدگی پر دس اعتراضات اٹھائے تھے ، جس میں کہا گیا تھا کہ کلثوم نواز نےاقامہ لیا لیکن اس کا ذکر نہیں کیا، ٹیکس گوشواروں میں تنخواہ کا ذکر بھی نہیں جبکہ کلثوم نواز پر غداری کی ایف آئی آر بھی سامنے آگئی،اُن پر فوج کے خلاف تقریر کے الزامات ہیں۔
اعتراضات سامنے آنے کے بعد الیکشن کمیشن نے کلثوم نواز کو آج طلب کیا تھا، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال دوپہر تین بج ہوگی۔
این اے ایک سو بیس لاہور میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ سترہ ستمبر کو ہونی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
لاہور: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں قصور کے رہائشی نواز شریف نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔ یہ نشست سابق وزیراعظم نوازشریف کی نا اہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست کےلیے قصور کے رہائشی نوازشریف نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔
الیکشن کمیشن پنجاب میں کاغذات جمع کروانے نوازشریف کے والد کا نام محمد شریف اور بھائی کا نام شہباز شریف ہے۔
الیکشن کمیشن امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 15 سے 17 اگست تک کی جائے گی جبکہ 21 اگست کو کاغذات کی منظوری یا مسترد ہونے کے حوالے سے اپیلیں سنی جائیں گی۔
امیدواران 25 اگست تک اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لے سکیں گےاورامیدواروں کی حتمی فہرست 26 اگست کو آویزاں کی جائے گی جبکہ حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخابات کی پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق تائید و تجویز کنندہ کا حلقے میں رہائشی ہونا ضروری ہے، نوازشریف کی عمر مقررہ حد سے کم ہے اس لیے اُن کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کردیے جائیں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔