Tag: NA -125

  • این اے 125 یا این اے 127؟ مریم نواز نے خود ہی ابہام ختم کر دیا

    این اے 125 یا این اے 127؟ مریم نواز نے خود ہی ابہام ختم کر دیا

    لندن: سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحب زادی مریم نواز نے واضح کر دیا کہ وہ کس حلقے سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے انتخابی حلقے سے متعلق ابہام ختم ہوگیا، مسلم لیگ کی رہنما نے خود ہی ٹویٹر پر اپنے حلقے کا اعلان کر دیا۔

    مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں واضح کیا کہ وہ این اے 125 سے انتخاب نہیں لڑ رہی ہیں، بلکہ وہ این اے 127 ہی سے لڑیں گی۔

    مریم نواز این اے125 سے الیکشن لڑنے سے متعلق تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حلقہ این اے127 ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ میرے کاغذات نامزدگی وقت پرواپس نہیں لیے جا سکے، اس کی وجہ سے ابہام پیدا ہوا اور یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ انھیں اس حلقے سے پینسل کا نشان الاٹ ہوا ہے، مریم نواز نے کہا کہ وہ این اے 125 پردست برداری کی درخواست جمع کرارہی ہوں۔

    واضح رہے کہ اس حلقے سے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد الیکشن لڑ رہی ہیں، جنھیں انتخابات میں فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت مریم نواز اپنی والدہ کلثوم نواز کی علالت کے باعث لندن میں ہیں، میاں نواز شریف بھی لندن ہی میں ہیں۔


    ہمارا مقابلہ کٹھ پتلی عمران خان سے نہیں، وہ اس بھول میں بھی نہ رہے، مریم نواز


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • این اے 125: سپریم کورٹ نے ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا

    این اے 125: سپریم کورٹ نے ٹریبونل کا فیصلہ معطل کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے این اے 125 اورپی پی 155 میں الیکشن ٹربیونل کی جانب سے ری پولنگ کا فیصلہ معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روز جسٹس انورظہیر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق کی جانب سے دائر کردہ درخواست کی سماعت کی ۔

    الیکشن ٹربیونل نے تحریکِ انصاف کے حامد خان کی درخواست پر تحقیقات کرتے ہوئے این اے 125 اور پی پی  155میں ری پولنگ کرانے کا فیصلہ دیا تھا۔


    الیکشن ٹربیونل نے خواجہ سعد رفیق کونااہل قراردےدیا


    فیصلے کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کے ایم این اے خواجہ سعد رفیق اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    سپریم کورٹ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ٹربیونل سے انتخابات کا تمام ترریکارڈ طلب کرلیا ہے۔

    اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں الیکشن کے میدان میں جانا چاہتا ہوں لیکن مسلم لیگ ن کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے دھاندلی کے مجرم کا تعین ہونا چاہئے، ٹربیونل کے فیصلے میں کسی کو باقاعدہ قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے خواجہ سعد رفیق کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال ہوگئی ہے۔

  • سعد رفیق کی نشست کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    سعد رفیق کی نشست کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: مسلم لیگ نون نے این اے ایک سو پچیس پر الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں لے جانے کا اعلان کردیا، لیگی وزراء کی پریس کانفرنس میں بجلی کی آنکھ مچولی صحافیوں کے چہروں پر مسکراہٹ لاتی رہی۔

    این اے ایک سو پچیس کے فیصلے سے متعلق وفاقی وُزرا کی پریس کانفرنس کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی نے کئی بار دخل اندازی کی  احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ن لیگ نے این اے ایک سو پچیس سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ منیں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا انتخابی عملے کی بے ضابطگیوں کی سزا ووٹرز کو دی گئی۔

      وفاقی وُزرا نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے حربے ان کو ہی نقصان پہنچا رہے ہیں، اُن کامقصد پاکستان میں سرمایہ کاری کو روکنا ہے۔

  • نواز لیگ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریگی

    نواز لیگ الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریگی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کا مقصد پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری روکنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وزیر اطلاعات پرویز رشید بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نون نے خواجہ سعدرفیق کی نشست این اے 125 پرالیکشن ٹریبونل کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکااعلان کردیا۔

    وزیروں کی پریس کانفرنس میں بجلی کی آنکھ مچولی ہوتی رہی۔این اے ایک سو پچیس کے فیصلے سے متعلق وفاقی وُزرا کی پریس کانفرنس کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی نے کئی بار دخل اندازی کی۔

    احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ن لیگ نے این اے ایک سو پچیس سے متعلق الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ منیں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیاں پاکستان کی معاشی میدان میں ترقی کا اعتراف کر رہی ہیں لیکن دوسری جانب عمران خان مسلم لیگ (ن) کا معاشی ایجنڈا ناکام بنانا چاہتے ہیں. وہ ملکی معیشت کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کنفیوژ کر رہے ہیں۔

    عمران خان کی کوشش ہے کہ سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے سے روکا جائے۔  وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ انتخابی عملے کی بے ضابطگیوں کی سزا ووٹرز کو دی گئی۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ لیگی رہنمائوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے اہم ملاقات کی جس میں این اے 125 کے تفصیلی فیصلے کے بارے میں غور کیا گیا۔

    وفاقی وُزرا نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کےحربےان کوہی نقصان پہنچارہےہیں اُن کامقصد پاکستان میں سرمایہ کاری کو روکنا ہے۔

  • حلقہ این اے125 کا تفصیلی فیصلہ جاری، سعد رفیق بے گناہ قرار

    حلقہ این اے125 کا تفصیلی فیصلہ جاری، سعد رفیق بے گناہ قرار

    اسلام آباد : جوڈیشل کمیشن نے لاہور کے حلقہ این اے ایک سو پچیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، اسّی صفحات کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ این اے ایک سو پچیس میں کوتاہیوں کاعمل ہر مرحلے پرموجود تھا۔

    فیصلےمیں کہا گیا ہےکہ این اےایک سو پچیس کے بیشترپولنگ اسٹیشنزکی کاونٹرز فائل اور ووٹر لسٹیں غائب تھیں، ایک ہزار تین سو باون ووٹوں کی انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے تصدیق کروائی گئی جس میں سےایک ہزار دو سو چون کی تصدیق ہوئی۔

    چوراسی ووٹوں سے متعلق انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہوسکی جبکہ چودہ کاؤنٹرز فائلز پر انگوٹھوں کےنشانات جعلی نکلے۔

    پولنگ اسٹیشن نمبر ایک سو پچانوےکے بیلٹ پیپرز اور کاونٹرفائلزکا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ خواجہ سعد رفیق اور الیکشن کے عملے کے خلاف این اےایک سو پچیس میں سازش، دھوکہ دہی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

  • خواجہ سعد رفیق کا الیکشن کمیشن کےفیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار

    خواجہ سعد رفیق کا الیکشن کمیشن کےفیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ ان کے نہیں الیکشن کمیشن کے عملے کے خلاف ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 25 اپریل کو این اے 125 کے ووٹرنے کنٹونمنٹ انتخابات میں مسلم لیگ ن کو بھاری مینڈیٹ دیا ہے۔

     الیکشن ٹربیونل نے آج این اے 125 میں پی ٹی آئی کے حامد زمان کی جانب سے داخل کردہ درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم دیا ہے۔


    الیکشن ٹربیونل نے خواجہ سعد رفیق کونااہل قراردےدیا


    انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ ریٹرننگ افسراورالیکشن عملے کی نا اہلی کے خلاف فیصلہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جج نے اپنے فیصلے میں واضح کہا ہے کہ پی ٹی آئی دھاندلی ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں ہے لہذا ہمارے پاس سپریم کورٹ میں جانے کا آپشن موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت فیصلہ کرے گی کہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے یا الیکشن میں جایا جائے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹربیونل نے آر او اور پریزائڈنگ افسروں کی غلطی کی سزا انہیں اور ان کے سوا لاکھ ووٹروں کو سزادی گئی ہے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں اس لئے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتا کہ عدالت کے مطابق غلطی الیکشن کمیشن کے عملے کی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طورپرجوڈیشل کمیشن کے قیام کو بلا ضرورت سمجھتے ہیں لیکن پارٹی کی اکثریت کا فیصلہ تھا اس لئے احترام کرتا ہوں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریلوے کا محمکہ اتنا مستحکم ہوچکا ہے کہ اب اگر میں نا بھی رہوں تو ریلوے پٹری پر چلتی رہے گی۔

  • این اے 125: انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

    این اے 125: انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں انتخابی دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، ٹربیونل 8 اپریل کو فیصلہ سنائے گا۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج جاوید رشید محبوبی نے کیس کی سماعت کی، تحریک انصاف کےحامد خان کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حلقے میں بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کی گئی اور خواجہ سعد رفیق دھاندلی کے ذریعے انتخابات جیتے۔

    انہوں نے کہا کہ انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے ووٹوں کی مکمل تصدیق کرائی جاتی تو دھاندلی کے تمام ثبوت منظر عام پر آسکتے تھے۔

    انہوں نے ٹربیونل سے استدعا کی کہ شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں خواجہ سعد رفیق کے انتخابت کو کالعدم قرار دیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق کے وکیل نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی عملے کی بد انتظامی کو دھاندلی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    لوکل کمیشن کی رپورٹ میں بھی انتخابی دھاندلی کے ثبوت منظرعام پر نہیں لائے گئے، ٹریبونل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا، جو 8 اپریل کو سنایا جائے گا۔

  • حلقہ این اے 125: ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کروانے کا حکم جاری

    حلقہ این اے 125: ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کروانے کا حکم جاری

    لاہور: الیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے 125 کے دو پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کروانے کا حکم دے دیا۔

    الیکشن ٹریبونل کے جج رشید محبوبی نے کیس کی سماعت کی، پولنگ سٹیشن 110 اور 111 کے ووٹوں کی فرانزک رپورٹ مرتب کرنے والے کمیشن نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا جس میں کمیشن کا کہنا تھا کہ دونوں پولنگ سٹیشن کے 617 ووٹوں کی شناخت ہو سکی باقی ووٹوں کی شناخت نہیں ہو سکی ۔

     لوکل کمیشن کے بیان کے بعد ٹریبونل نے دونوں پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی تصدیق نادرا سے کروانے کا حکم دے دیا ۔

    حلقے سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے جس کے خلاف تحریک انصاف کے حامد خان نے دھاندلی کےا لزامات کے تحت درخواست دائر کر رکھی ہے ۔

  • حلقہ این اے 125: فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    حلقہ این اے 125: فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع

    1. لاہور : حلقہ این اے 125 کے دو پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کرنے کے حوالے سے فرانزک رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کروا دی گئی ہے۔

    الیکشن ٹریبونل میں حلقہ این اے 125 کے پولنگ اسٹیشن 110 اور 111 کے حوالے سے فرانزک رپورٹ جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق پولنگ سٹیشن 110 میں 939 کل ووٹ تھے ۔

    جن میں سے 480 ووٹوں کے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہ ہو سکی جبکہ 459 ووٹ درست پائے گئے ۔ پولنگ اسٹیشن 111 میں کل 784 ووٹ تھے جن میں سے 626 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم 158 ووٹ درست تھے ۔

    حلقے سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے کامیابی حاصل جس کے خلاف تحریک انصاف کے حامد خان نے دھاندلی کےا لزامات کے تحت درخواست دائر کر رکھی ہے۔

    الیکشن ٹریبونل کے حکم پر دونوں پولنگ سٹیشنوں کے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق کرائی گئی۔

  • این اے 125،ووٹوں کی گنتی کاطریقہ، الیکشن ٹربیونل میں چیلنج

    این اے 125،ووٹوں کی گنتی کاطریقہ، الیکشن ٹربیونل میں چیلنج

    لاہور: وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے این اے 125میں ووٹوں کی گنتی کے طریقۂ کار کوالیکشن ٹربیونل میں چیلنج کر دیا ہے۔

    الیکشن ٹربیونل نے استدعا منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی گنتی کا ریکارڈ یکجا کرکے جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے، جسٹس کاظم علی ملک پر مشتمل لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے درخواست کی سماعت کی۔

    عدالتی سماعت کے موقع پر خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125کے ووٹوں کی گنتی کے لئے مناسب طریقہ اختیار نہیں کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ انکوائری افسر گنتی کے لئے تمام تھیلے اکٹھے منگوانے کی بجائے دس پندرہ تھیلے منگوا رہے ہیں اور ساتھ ساتھ رزلٹ جاری کر رہے ہیں جس سے ابہام پیدا ہو رہا ہے۔

    ناکام امیدوار حامد خان نے کہا کہ گنتی کا موجودہ طریقہ کار شفافیت کے لئے موثر ہے، لہذا درخواست مسترد کی جائے، تاہم الیکشن ٹربیونل نے خواجہ سعد رفیق کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی گنتی کا ریکارڈ یکجا کر کے جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ٹربیونل نے کیس کی مزید سماعت بیس ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔