Tag: NA 133

  • این اے 133 ضمنی الیکشن، حتمی نتیجہ تیار

    این اے 133 ضمنی الیکشن، حتمی نتیجہ تیار

    لاہور: حلقہ این اے 133 میں ریٹرننگ افسر نے ضمنی الیکشن کا حتمی نتیجہ تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 133 لاہور میں ضمنی انتخاب کا حتمی نتیجہ تیار ہو گیا، ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک 46 ہزار 811 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار دے دی گئیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے اسلم گل 32 ہزار 313 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ آزاد امیدوار حبیب اللہ 650 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔

    یہ نشست ن لیگی ایم این اے پرویز ملک کی وفات کے باعث خالی ہوئی تھی، اور اب یہ نشست ان کی اہلیہ نے دوبارہ جیت لی۔

    یاد رہے کہ اس حلقے میں ووٹنگ 5 دسمبر کو ہوئی تھی، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا اور کسی تعطل کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہا تھا، حلقے میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ تقریباً 18 فی صد رہا تھا۔

    این اے 133 کے انتخاب میں 11 امیدواروں نے حصہ لیا، تاہم ن لیگ کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل میں زوردار مقابلہ تھا۔

    حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمیشد اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ الیکشن سے باہر ہو چکے تھے، ان کے تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 133 میں رجسٹرڈ نہ ہونے پر کاغذات مسترد ہوگئے تھے۔

  • این اے 133: پیپلز پارٹی پر ووٹ خریدنے کا الزام، ن لیگ الیکشن کمیشن پہنچ گئی

    این اے 133: پیپلز پارٹی پر ووٹ خریدنے کا الزام، ن لیگ الیکشن کمیشن پہنچ گئی

    لاہور: این اے 133 میں پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کا الزام پر ن لیگ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری شکایت درج کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شکایت لیگی کارکن محمد عارف کی جانب سے پاکستان الیکشن کمیشن کو جمع کرائی گئی شکایت کے ساتھ ووٹ خریداری کے ویڈیو ثبوت بھی جمع کروائے گئے ہیں۔

    شکایت میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار اسلم گل کی طرف سے حلقہ این اے 133 میں ووٹوں کی خریداری جاری ہے، امیدوار کے مرکزی انتخابی دفتر واقع پیکو روڈ اور مادر ملت روڈ پر فیصل میر کے ڈیرے ووٹ خریداری کے بڑے مراکز ہیں، جہاں ووٹروں کے شناختی کارڈ چیک کر کے ان کی مذہبی کتاب پر پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کا حلف لے کر فی کس 2 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: این اے133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، پی ٹی آئی کا بڑا مطالبہ

    لیگی کارکن نے موقف اپنایا کہ ووٹوں کی خریداری الیکشن ایکٹ کے سیکشن 167، 168 اور ضابطہ فوجداری ہی دفعہ 174 کے تحت قابل سزا جرم ہے، الیکشن کمیشن اپنے ذرائع سے ان معلومات اور شکایت کی تصدیق کر سکتا ہے۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ پہلے بھی ایسی شکایت درج کروائی گئی تھی لیکن ثبوت نہ ہونے کا کہہ کر اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تھا، الیکشن کمیشن ووٹوں کی خریداری کے لئے رشوت اور کرپٹ پریکٹسز روکنے کا پابند ہے، اسلم گل اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور اسلم گل کو نااہل قرار دیا جائے۔

  • این اے133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، پی ٹی آئی کا بڑا مطالبہ

    این اے133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، پی ٹی آئی کا بڑا مطالبہ

    لاہور: این اے 133ضمنی الیکشن کیلئےمبینہ طور پرووٹوں کی خریدو فروخت کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے، پی ٹی آئی رہنما نے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقے این اے 133ضمنی الیکشن کیلئے مبینہ طور پر ووٹوں کی خرید و فروخت کی مبینہ ویڈیو لیک ہوگئی، جس جگہ ووٹ خریدے جا رہےہیں وہاں لیگی امیدوار کےپوسٹرز آویزاں ہیں۔

    فوٹیج میں دیکھاجاسکتاہے کہ قرآن پر حلف،نام کا اندراج اور رقم دی جارہی ہے جبکہ ووٹ خریدنے والوں نے ماسک پہن رکھےہیں۔

    مبینہ ویڈیو لیک ہونے پر پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے ووٹوں کی خریدوفروخت پر الیکشن کمیشن سےنوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ ویڈیوز بڑا ثبوت ہے،پیسےکا لالچ دےکر ووٹ خریدےجارہےہیں جو کہ کھلم کھلا الیکشن قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انتخابی قوانین کے مطابق کسی کےضمیر کو نہیں خریداجاسکتا، ویڈیوز سےثابت ہورہاہے کہ باقاعدہ ضمیرخریدےجارہےہیں، الیکشن کمیشن کواس سےبڑا کیاثبوت چاہیے؟ فوری نوٹس لینا چاہیے۔

    لاہور کے حلقہ این اے 133میں ضمنی الیکشن 5دسمبر کو ہوگا۔

    حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمیشد اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ الیکشن سے پہلے باہر ہوچکے ہیں اور ان کے تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 133میں رجسٹرڈ نہ ہونے پر کاغذات مسترد ہوچکے ہیں۔

  • این اے 133 ضمنی انتخابات: جمیشد اقبال کی اپیل پر  تحریری فیصلہ جاری

    این اے 133 ضمنی انتخابات: جمیشد اقبال کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری

    لاہور: الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے این اے 133 ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار جمیشد اقبال کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے طے شدہ اصولوں کی تشریح نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 133 ضمنی انتخابات میں الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے تحریک انصاف کے امیدوار جمیشد اقبال کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    جج الیکشن ٹربیونل جسٹس شاہد جمیل خان نے 12 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ ماضی میں جن قانونی اصولوں کی تشریح کرچکی ہے الیکشن ٹربیونل اس کی مزید تشریح کرنے کا مجاز نہیں ، جمیشد اقبال چیمہ کی اپیل کو مسترد کیا جاتا ہے۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزرا کے وکیل نے بتایا کہ تجویز کنندہ کی والدہ اور بھائی کا ووٹ این اے 133 میں ہے ۔تجویز کنندہ بھی ان کے ساتھ اسی رہائش گاہ پر رہتا ہے ۔

    تحریری فیصلے کے مطابق اعتراض کنندہ کے وکیل نے بتایا کہ تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 130 میں ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق تجویز کنندہ کا تعلق متعلقہ حلقے سے ہونا لازمی ہے۔

    جمیشد اقبال چیمہ نے ریٹرننگ افسر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کررکھا تھا تاہم الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے اپیل مسترد کردی تھی۔

  • این اے 133  :  تحریک انصاف کے امیدوار کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج

    این اے 133 : تحریک انصاف کے امیدوار کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل خارج

    لاہور: لاہور ہاٸی کورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل نے حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف تحریک انصاف کے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کی اپیل خارج کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہاٸی کورٹ کے اپیلیٹ ٹریبونل میں حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف تحریک انصاف کے جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس شاہد جمیل پر مشتمل اپیلیٹ ٹریبونل نے سماعت کی، جمشید اقبال چیمہ عدالت میں پیش ہوٸے، ن لیگ کے وکیل نے دلاٸل دیے کہ 2018 میں بھی تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 130 میں تھا ، ایک فیس پر پانچ کاغذات نامزدگی جمع ہو سکتے ہیں مگر ایک ہی کرواٸے گٸے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب پانچ تجویز کنندہ ہونے کے باوجود کاغذات درست نہ ہوں تو الیکشن پراسیس آگے کیسے بڑھے گا، جس پر جمشید چیمہ کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ذمہ داری پوری نہیں کی ، ووٹ تبدیل کرنے ہر ووٹر کو آگاہ کرنا چاہیے تھا جو نہیں کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن کی غلطی کی سزا ووٹر کو نہیں دی جاسکتی۔

    عدالت نے وکلا کے دلاٸل مکمل ہونے پر جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ کی اپیلیں خارج کر دیں۔

    بعد ازاں جمشید چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا کہ فیصلے کو ہاٸی کورٹ میں چیلنج کریں گے، امید ہے ہمیں الیکشن میں لڑنے کی اجازت ملے گی۔

  • این اے133 ضمنی الیکشن :  پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال کا بڑا فیصلہ

    این اے133 ضمنی الیکشن : پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال کا بڑا فیصلہ

    لاہور : حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوارجمشید اقبال چیمہ نے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی امیدوارجمشیداقبال نے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    سینیٹراعجازچوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن ٹریبونل میں اپیل آج دائرکردی جائےگی، 50فیصد یقین ہےکہ ہمارےحق میں فیصلہ ہوجائےگا، یہ چھوٹی سی غلطی ہےکوئی اتنی بڑی غلطی نہیں۔

    یاد رہے لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات مسترد کر دیے گئے تھے۔

    پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ نے اعتراض اٹھایا تھا، ن لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے ہیں، جب کہ 6 مسترد کیےتھے۔