Tag: NA-133 by-election

  • این اے 133:  پی ٹی آئی امیدوار نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    این اے 133: پی ٹی آئی امیدوار نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    لاہور : این اے 133 کے ضمنی انتخاب کیلئے تحریک انصاف کے امیدوارجمشیدچیمہ نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا اقدام ایپلٹ ٹربیونل میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمشیدچیمہ نے کاغذات مسترد ہونے کیخلاف اپیل دائر کردی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آر او نے تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہ ہونے پر کاغذات مسترد کئے، تجویز کنندہ بلال حسین کا تعلق اسی یونین کونسل سے ہے۔

    اپیل کنندہ کا کہنا تھا کہ تجویز کنندہ کے خاندان کا تعلق بھی این اے 133 سے ہے، استدعا ہے کہ آراوکا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے اور الیکشن ایپلٹ ٹربیونل ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دے۔

    الیکشن ایپلٹ ٹربیونل 9 نومبر تک اپیلوں پرسماعت کرے گا۔

    اد رہے لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات مسترد کر دیے گئے تھے۔

    پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ نے اعتراض اٹھایا تھا، ن لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے 14 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے ہیں، جب کہ 6 مسترد کیےتھے۔

  • این اے 133 ضمنی انتخاب: الیکشن کمیشن پر لگائے گئےالزامات بےبنیاد قرار

    این اے 133 ضمنی انتخاب: الیکشن کمیشن پر لگائے گئےالزامات بےبنیاد قرار

    لاہور:این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی امیدوار کے الزامات کو الیکشن کمیشن نے مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن جمشید اقبال چیمہ کےلگائےگئے الزامات کو مسترد کرتا ہے، کاغذات نامزدگی مستردہونے پر الیکشن کمیشن پر الزامات لگائےگئے۔

    اعلامیہ کے مطابق تجویز کنندگان کے ووٹ دوسرےحلقے میں منتقل کرنےکا الزام عائدکیاگیا تھا، تجویزکنندگان کا ووٹ 2018 سے ہی این اے130 میں درج ہے، ثبوت کےطورپر2018کی انتخابی فہرست کا متعلقہ حصہ بھی سامنے ہے۔

    الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرارخان کا کہنا تھا کہ دونوں تجویز کنندگان 2018 سےبلاک کوڈ 259110108کےووٹرہیں، بلاک کوڈ 259110108حلقہ این اے130کی حدودمیں شامل ہے، نظر ثانی کردہ انتخابی فہرست میں بھی تجویز کنندگان این اے130کےووٹرہیں، الیکشن کمیشن پرلگائے گئےالزامات مکمل طورپربےبنیادہیں،الیکشن کی شفافیت پرکسی طور کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائےگا۔

    واضح رہے کہ حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو نے کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف الیکشن سے باہر ہو گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: ‏پی ٹی آئی این اے 133 ضمنی انتخابات سے آؤٹ ہو گئی

    لاہور کی نشست حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن کے لیے پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات مسترد کئے گئے تھے۔

    پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ نے اعتراض اٹھایا تھا، ن لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے۔

  • این اے 133 ضمنی الیکشن : پیپلزپارٹی نے امیدوار کااعلان کر دیا

    این اے 133 ضمنی الیکشن : پیپلزپارٹی نے امیدوار کااعلان کر دیا

    لاہور : پیپلزپارٹی رہنما راجہ پرویزاشرف کا کہنا ہے کہ این اے 133میں چوہدری اسلم گل پیپلزپارٹی کے امیدوار ہوں گے اور ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے لاہور ضمنی الیکشن کے لیےامیدوار کااعلان کر دیا، این اے 133میں چوہدری اسلم گل پیپلزپارٹی کے امیدوار ہوں گے۔

    پیپلزپارٹی رہنما راجہ پرویزاشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھرپورطریقےسےانتخابی مہم چلائیں گے، پیپلزپارٹی لاہور ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرے گی۔

    پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کارکنان ضمنی انتخاب کےحوالے سے پرجوش ہیں، عام آدمی کی آوازحکمرانوں کوسنائی نہیں دے رہی، حکومتی ترجمانوں کا رویہ غیرذمہ دارانہ ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ حکومت نے ہر طبقے اورکمیونٹی کو پریشان کردیا ہے ، آواز اٹھانے والوں کو دشمن سمجھ لیا جاتا ہے، کنٹینرز پر کھڑے ہو کر لوگوں کو سبز باغ دکھائےگئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ غیرسنجیدہ لوگ ملک کےمستقبل کےفیصلےکررہے ہیں، جان بوجھ کر غیر یقینی صورتحال پیدا کی جارہی ہے ، لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ مہنگائی کا مقابلہ کیسے کریں۔