Tag: NA 243

  • این اے 243 کراچی سے پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کامیاب

    این اے 243 کراچی سے پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کامیاب

    قومی اسمبلی کے حلقے این اے 243 کراچی سے پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل کامیاب ہوگئے۔

    ملک بھر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرتے ہوئے مستند نتائج ناظرین تک پہنچانے کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ ملک بھر سے اے آر وائی نیوز کو ابتدائی نتائج موصول ہو رہے ہیں۔

    یہ پڑھیں: الیکشن 2024 پاکستان: قومی اسمبلی کا مکمل غیر حتمی، غیر سرکاری نتیجہ

    این اے 243 کراچی سے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے عبدالقادر پٹیل 120565 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ آزاد امیدوار شجاعت علی 97380 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

  • ضمنی الیکشن: ایم کیوایم کی جانب سے فیصل سبزواری کو ٹکٹ نہیں دیا گیا

    ضمنی الیکشن: ایم کیوایم کی جانب سے فیصل سبزواری کو ٹکٹ نہیں دیا گیا

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے ضمنی انتخاب میں فیصل سبزواری کو ٹکٹ نہیں دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق این اے243 کے ضمنی انتخاب میں‌ ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے عامرچشتی کو ٹکٹ دیا گیا ہے.

    فیصل سبزواری نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ ایم کیوایم پاکستان کےعارضی مرکز بہارآباد میں رابطہ کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا.

    انھوں نے لکھا کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ حلقہ این اے243 پر ایم کیوایم پاکستان کے امیدوار عامر ولی الدین چشتی ہوں گے.

    یاد رہے کہ فیصل سبزواری اورمحفوظ یارنےاین اے243سےکاغذات جمع کرائے تھے. این اے 243 پر14 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے.

    واضح رہے کہ اس نشست سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی، البتہ بعد میں انھوں نے یہ سیٹ چھوڑ دی تھی.

  • ایم کیو ایم کے امیدوارنے جماعت اسلامی کے امیدوارکی اقتدا میں نمازادا کرکے مثال قائم کردی

    ایم کیو ایم کے امیدوارنے جماعت اسلامی کے امیدوارکی اقتدا میں نمازادا کرکے مثال قائم کردی

    کراچی : ملک کے دیگر شہروں کی طرح شہرِ قائد میں بھی انتخابی مہم زور و شور سےجاری ہے ، ایسے ماحول میں ایک جماعت کے امید وار نے دوسری جماعت کے امیدوار کی اقتدا میں نمازادا کرکے مثال قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے حلقہ این اے 243 میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور انتخابی امیدوار سید علی رضا عابدی نے جماعت اسلامی کے امیدوار ڈاکٹر اسامہ رضی کی اقتدا میں نماز ادا کی۔

    الیکشن 2018

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گلشن اقبال کے علاقے میں ایک ہی مقام ہر دونوں جماعتوں کے امید وار آمنے سامنے اپنے حامیوں کے ہمرا ہ انتخابی مہم میں مصروف تھے کہ مغرب کی نماز کا وقت ہوگیا۔

    نماز سے قبل دونوں جماعتوں کے امیدوارایک دوسرے کے خلاف انتخابی مہم چلا رہے تھے ، تاہم جیسے ہی نماز کا وقت ہوا اور جماعت اسلامی کے کارکنا ن نے نماز کے لیے صفیں درست کی تو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید علی رضا عابدی بھی اپنے ساتھیوں سمیت اس جماعت میں شریک ہوگئے۔

    کراچی کے انتخابی حلقے

    یاد رہے کہ یہ دونوں جماعتیں شہرِ قائد میں ایک دوسرے کی روایتی حریف سمجھیں جاتی ہیں اور ہمیشہ سے ان کے درمیان اختلاف کی شدید ترین فضا رہی ہے ، تاہم حالیہ اقدام کو کراچی کی سیاست میں تازہ ہوا کا جھونکا قراد یا جاسکتا ہے۔

    الیکشن 2018

    کراچی کا انتخابی حلقہ این اے 243 بہادرآباد، شرف آباد، لیاقت نیشنل اسپتال، آغا خان اسپتال، فیضان مدینہ، ایکسپو سینٹر، حسن اسکوائر، پاناما سینٹر، بیت المکرم مسجد، شانتی نگر، مجاہد کالونی، الہ دین پارک، گلشن اقبال تمام بلاکس، میٹروول تھری کراچی یونی ورسٹی اور گلستان جوہر پر مشتمل ہے۔

    اسی حلقے سے تحریکِ انصاف کےر ہنما عمران خان بھی میدان میں ہیں جبکہ معروف سماجی کارکن جبران ناصر بھی اسی حلقے سے بطور آزاد امیدوارانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • این اے 243، عمران خان کے کاغذات منظوری کے خلاف اپیل مسترد

    این اے 243، عمران خان کے کاغذات منظوری کے خلاف اپیل مسترد

    کراچی : این اے 243 میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے کاغذات منظوری کے خلاف اپیل مسترد کر دی اور ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے حلقے این اے243سےعمران خان کے کاغذات کی منظوری کے خلاف اپیل مسترد کردی، ایپلٹ ٹریبونل نے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    این اے 243 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی جماعت جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے وہاب بلوچ نے اعتراضات دائر کئے تھے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ کاغذات نامزدگی پر عمران خان کے اصل دستخط نہیں ، حلف نامہ اور کاغذات نامزدگی پر موجود دستخط بالکل مختلف ہیں ، جانچ پڑتال کے وقت عمران خان کے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ موجود نہیں تھے ، ریٹرننگ افسر نے میرے اعتراض کو اپنے حکم میں شامل نہیں کیا۔

    دائر اعتراضات کے مطابق کاغذات میں لکھا گیا عمران خان کے خلاف دھرنا کیس زیر التوا ہے یہ نہیں بتایا کہ اس کیس میں مفرور ہیں، عمران خان نے لکھا کہ رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے کوئی کام نہیں کیا ، ،جو وزیر اعظم بننے کا خواہش مند ہے خود تسلیم کررہا ہے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے کوئی کام نہیں کیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ بیرون ملک دوروں کی تفصیلات میں اسپانسرز کا کوئی ذکر نہیں، بھارت کے دورہ کے بھی اسپانسر کا کوئی ذکر نہیں ، مودی تھا اسپانسر یا کوئی اور؟ یہ وضاحت نہیں۔

    اعتراضات میں کہا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی غلطیوں سے بھرے پڑے ہیں ، اپنے بیٹوں سلیمان اور قاسم ، بیٹی ٹیریان کے اخراجات کون پورے کررہا ہے یہ بھی ذکر نہیں ، سیتا وائٹ کہہ چکی ہے ٹیریان عمران خان کی بیٹی ہے،عمران خان نے بیٹی ٹیریان سے رشتہ بھی کاغذات میں چھپایا ،عمران خان صادق اور امین ہونے کی شرائط پر ہورا نہیں اترتے۔

    خیال رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات کے لیے اسلام آباد، لاہور، میانوالی اور کراچی سے کاغذات جمع کرائے ہیں ، جن پر اعتراضات دائر کیے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔