Tag: NA 246

  • ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر کا این اے 246 کا دورہ

    ڈی جی رینجرز سندھ میجرجنرل بلال اکبر کا این اے 246 کا دورہ

    کراچی : ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے این اے دو سو چھیالیس کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 246 کے ضمنی الیکشن میں سیکیورٹی فول پروف بنانے کےاقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نےحلقے کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    دورے کے دوران ڈی جی رینجرزنےضمنی الیکشن کیلئے کئے گئے حفاظتی انتظامات کاجائزہ لیا۔تاہم اس موقع پر انھوں نے میڈیاسے بات کرنےسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کل الیکشن خیریت سے ہوں گے اس کے بعد میڈٰیا سے بات کروں گا۔

    علاوہ ازیں کراچی کےاہم حلقےدوسوچھیالیس میں ضمنی الیکشن کے لئے زبردست انتظامات کئے گئےہیں، ہرپولنگ اسٹیشن کےاندرسی سی ٹی وی کیمرے لگادیئے گئے،شہر میں تین روز کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    رینجرز اہلکار پولنگ بوتھ کے اندراور باہر تعینات ہونگے اوران کے پاس مجسٹریٹ کے اختیارات ہونگے۔ ووٹوں کی گنتی بھی رینجرز کی نگرانی میں ہوگی ۔

    تمام پولنگ اسٹیشن حساس قرار دے دیئے گئے ہیں۔ ضمنی الیکشن کو صاف و شفاف بنانے کے لئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر اداروں نے مکمل تیاری کرلی ۔

    کے الیکٹرک نے بھی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ تئیس اپریل کو حلقے بھر میں عام تعطل کا بھی اعلان  کردیا گیا ہے، موبائل فون پولنگ اسٹیشن میں نہیں جاسکےگا۔ موبائل فون صرف پریزائیڈنگ افسران کے پاس ہوگا۔

  • این اے 246: انتخابات کا تاریخی جائزہ

    این اے 246: انتخابات کا تاریخی جائزہ

    تحقیق: سید فواد رضا

    این اے 246 میں ضمنی انتخابات کا انعقاد کل 23 اپریل کو ہونے جارہا ہے یہ حلقہ متحدہ قومی موومنٹ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے 1988 سے 2013 تک ایم کیو ایم یہاں فاتح رہی ہے اور اس کا ہیڈ کوارٹر 90 بھی اسی حلقے کے وسطی علاقے میں واقع ہے۔

    حلقہ بندی

    1997کے الیکشن تک یہ حلقہ این اے 187 کہلاتا تھا 2002 میں ملک بھر میں نئی حلقہ بندیاں کی گئی جس کے نتیجے میں کراچی سے قومی اسمبلی میں نشستوں کی تعداد 13 سے بڑھ کر 20 ہوگئی اور این اے 187 اور این اے 188کے کچھ علاقے مل کر این اے 246 کہلائے

    موجودہ این اے 246 کا زیادہ ترعلاقہ سابقہ این اے 187 پر مشتمل ہے جس میں عزیزآباد بھی شامل ہے۔

    map

    حلقہ این اے 246 اورایم کیوایم

    ایم کیو ایم 1988 سے 1997 تک منعقد ہونے والے چارانتخابات میں سے تین میں فاتح رہی ہے 1993 کے انتخابات میں ایم کیو ایم نے بائیکاٹ کیا تھا جبکہ 2002، 2008 اور 2013 میں ہونے والے انتخابات میں ایم کیوایم مسلسل فاتح رہی ہے۔

    پیپلزپارٹی سے ہجرت کرکے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کرنے والے سردار نبیل گبول اس حلقے سے فاتح قرارپائے تھے ان کے قبل ازانتخابات استعفے کے باعث یہ نشست خالی ہوگئی اور اس پر ضمنی انتخابات کا انعقاد کرایا جارہاہے۔

    موجودہ امیدوار

    این اے 246 کے ضمنی انتخابات کے نمایاں امیدواروں متحدہ قومی موومنٹ کے کنورنوید جمیل، تحریک انصاف کے عمران اسمعیل جبکہ جماعت اسلامی کے راشد نسیم ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں جبکہ دیگر 11 امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

    حلقے کی انتخابی تاریخ

    2013

    متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سردار نبیل گبول 1،37،874 ووٹ لے کرقومی اسمبلی کے ممبرمنتخب ہوئے جبکہ پاکستان تحریکِ انصاف کے عامرشرجیل 31،875 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر اور جماعت اسلامی کے راشد نسیم 10،321 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ نبیل گبول نے پیپلز پارٹی سے استعفیٰ دے کر ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    2008

    متحدہ قومی موومنٹ کے سفیان یوسف 1،86،933 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کے سہیل انصاری 6،741 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پررہے۔

    2002

    متحدہ قومی مومنٹ کے حاجی عزیزاللہ بروہی اس حلقے سے 53،134 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے ممبرمنتخب ہوئے جبکہ متحدہ مجلسِ عمل کے متفقہ امیدوارراشد نسیم 32،879 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    حاجی عزیز اللہ نے اسمبلی کی معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا جس کے بعد ضمنی انتخابات میں ایم کیو ایم کے نثار پنہور اس نشست سے کامیاب ہوئے۔

    عام انتخابات 2002 میں اس حلقے کو این اے 246 قرار دیا گیا، موجودہ این اے 246 سابقہ حلقہ بندیوں کے مطابق این اے 187 کے بیشتر علاقوں پر مشتمل ہے جس میں عزیز آباد بھی واقع ہے جہاں ایم کیوایم کا صدردفتر 90 موجود ہے۔

    1997

    این اے 187 سے متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنماء عمران فاروق کے والد فاروق احمد 62،621 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    این اے 188 سے متحدہ قومی موومنٹ کے حسن مثنیٰ علوی 1،05،232 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    1993

    این اے 187 سے مسلم لیگ نواز کے حافظ محمد تقی صرف 9،863 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ متحدہ قومی مومنٹ نے اس الیکشن میں قومی اسمبلی کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

    این اے 188 سے جماعت اسلامی کے مظفر احمد ہاشمی 12،235 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    1990

    این اے 187 سے متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنماء عمران فاروق 1،11،340 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    این اے 188 سے متحدہ قومی موومنٹ کے سید محمد اسلم 1،42،591 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    1988

    این اے 187 سے متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنماء عمران فاروق 93،499 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    این اے 188 سے متحدہ قومی موومنٹ کے سید محمد اسلم 1،42,591 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

    1985

    این اے 187 سے غیرجماعتی انتخابات میں عثمان رمز قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے، ان کا تعلق جماعت اسلامی سے تھا۔

    1977

    این اے 187 سے جماعت اسلامی کے پروفیسرغفوراحمد قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے تھے۔

    1970

    این اے 187 سے جماعت اسلامی کے پروفیسرغفوراحمد قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے تھے۔

  • کراچی : 3روز کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی

    کراچی : 3روز کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی

    کراچی: حلقے دو سو چھیالیس میں ضمنی الیکشن کے لیے زبردست انتظامات کیے گئے ہیں، شہر میں تین روز کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے  ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹیفیکیشن  جاری کردیا  گیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق ڈبل سواری پر پابندی کا اطلاق 23 اپریل کی رات 12 بجے تک ہوگا جب کہ خواتین، بزرگ اور 12 برس سے کم عمر بچوں سمیت صحافی بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    این اے 246 کے ضمنی انتخاب کے موقع  پر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر ڈبل سواری پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔

  • حلقہ این اے 246 کے لئے انتخابی مہم کا وقت ختم

    حلقہ این اے 246 کے لئے انتخابی مہم کا وقت ختم

    کراچی : حلقہ این اے دو سو چھیالیس کے لئے انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا، پریزائیڈنگ افسران کو انتخابی مٹیریل کی ترسیل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    رات بارہ بجےانتخابی مہم ختم ہوتے ہی الیکشن کمیشن کے حکام، پولیس اور رینجرز نے پولنگ اسٹیشنز پر کنٹرول سنبھال لیا، انتخابی مٹیریل کی ترسیل کیلئے متعلقہ پریزائیڈنگ افسران کو انتہائی سخت نگرانی اور سیکیورٹی میں انتخابی مٹیریل فراہم کیا جارہا ہے۔

    دو سوتیرہ پولنگ اسٹیشن پر پریزائڈنگ آفیسرز رینجرز اور پولیس کی حفاظت میں پولنگ اسٹیشن جائیں گے۔

    بیلٹ بکس اور بیلٹ پیپر تیئس اپریل کی صبح رینجرز اور الیکشن کمیشن حکام کی نگرانی میں متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کو فراہم کیے جائیں گے۔

    کراچی کےاہم حلقے دو سو چھیالیس میں ضمنی الیکشن کے لیے زبردست انتظامات کیے گئے ہیں، ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے لگا دیئے گئے ہیں۔

    رینجرز اہلکار پولنگ بوتھ کے اندر باہر تعینات ہونگے، ووٹوں کی گنتی بھی رینجرز کی نگرانی میں ہوگی، تمام پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیا ہے۔

    اے این دوسو چھیالیس ضمنی الیکشن کو صاف و شفاف بنانے کے لئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر اداروں نے مکمل تیاری کرلی، کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تئیس آپریل کو حلقے بھر میں عام تعطل کا بھی اعلان کردیا گیا ہے، ووٹر کو شناختی کارڈ دکھانا ہوگا، فوٹو کاپی نہیں چلے گی لیکن معیاد ختم ہوجانے والے شناختی کارڈ قابل قبول ہوگا، موبائل فون پولنگ اسٹیشن میں نہیں جاسکے گا۔

    موبائل فون صرف پریزئیڈنگ آفسران کے پاس ہوگا۔

  • این اے 246: ڈاکٹر فاروق ستار نے الیکشن کیلئےآزاد مبصرین کا مطالبہ کردیا

    این اے 246: ڈاکٹر فاروق ستار نے الیکشن کیلئےآزاد مبصرین کا مطالبہ کردیا

    کراچی : متحدہ قومی مومنٹ نےاین اے دوسوچھیالیس میں الیکشن کےلئےآزادمبصرین کامطالبہ کردیا۔ اس سسلے میں ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستارکا کہنا ہے کہ عوام کےمینڈیٹ پرڈاکہ ڈالنے کی کوشش ہوئی توالیکشن کمیشن ذمہ دارہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابی معرکےکےمیدان میں اترنے سے چند گھنٹے پہلےایم کیوایم کےامیدوارکنورنوید  اپنےدوسینئرساتھیوں کےساتھ پریس کانفرنس کےمیدان میں اترے۔

    ڈاکٹرفاروق ستارنےکہا کہ دوسری جماعتوں کی فرمائشیں پوری کی گئیں،ایم کیوایم کاایک جائزہ مطالبہ بھی نہیں مانا جارہا ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کاعمل دیکھنےکےلئےآزاد مبصرین کومدعوکیا جائے،عوامی مینڈیٹ پرڈاکا ڈالا گیا توالیکشن کمیشن ذمہ دارہوگا۔

    فاروق ستارنےکہا کہ ایم کیوایم پرگھوسٹ پولنگ اسٹیشن بنانےاورزبردستی شناختی کارڈرکھوانےکاالزام لگایا جارہا ہے۔ الزام سچےہیں توایف آئی آرکٹوائی جائے ورنہ الیکشن ہارنے کے بعد کیا کوئی نیاعدالتی کمیشن بنوایاجائےگا۔

    وسیم اخترنےاصلی شناخت کارڈ ہروقت ساتھ رکھنےکی ہدایت پربھی اعتراض کیا، ایم کیوایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بےبنیاداورگمراہ کن الزامات بھی ضابطہ اخلاق کی خلا ف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کونوٹس لینا چاہئیےتھا۔

  • این اے 246: کنور نوید اور عمران اسماعیل ووٹ نہیں ڈال سکتے

    این اے 246: کنور نوید اور عمران اسماعیل ووٹ نہیں ڈال سکتے

    کراچی : ایم کیو ایم کے کنور نوید اور پی ٹی آئی کے عمران اسماعیل اپنا ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخاب کیلئے نامزد متحدہ قومی مومنٹ اور پاکستان تحریک انصاف کےامیدواران کنور نوید جمیل اور عمران اسماعیل میں ایک بات مشترک ہے کہ مذکورہ دونوں حضرات 23 اپریل ضمنی الیکشن کے روز اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے۔

    کیونکہ کنور نوید جمیل کا ووٹ این اے 219 حیدرآباد اور عمران اسماعیل کا ووٹ این اے 250 ڈیفینس میں رجسٹرڈ ہے۔

    واضح رہے کہ 23 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں متحدہ قومی موومنٹ کے کنور نوید جمیل، پی ٹی آئی کے عمران اسماعیل ، اور جماعت اسلامی کے راشد نسیم سمیت دیگر گیارہ امیدوار مدمقابل ہوں گے۔

    پریزائیڈنگ افسران کو انتخابی مٹیریل کی ترسیل کا آغاز ہوگیا ہے ، آج رات بارہ بجے انتخابی مہم ختم ہوتے ہی الیکشن کمیشن کے حکام پولیس اور رینجر ز ، تمام پولنگ اسٹیشنز پر کنٹرول سنبھال لیں گے ۔

    انتخابی مٹیریل کی ترسیل کیلئے متعلقہ پریزائیڈنگ افسران کو انتہائی سخت نگرانی اور سیکیورٹی میں انتخابی مٹیریل فراہم کیا جارہا ہے ۔

    جبکہ بیلٹ بکس اور بیلٹ پیپر 23 اپریل کی صبح رینجرز اور الیکشن کمیشن حکام کی نگرانی میں متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کو فراہم کیے جائیں گے۔

  • این اے 246: پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب

    این اے 246: پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب

    کراچی : قومی اسمبلی کی حلقہ این اے246کے ضمنی انتخاب کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ انتخابی سامان کی ترسیل پریذائڈنگ افسران کو کل سے شروع کی جائے گی۔

    این اے دو سو چھیالیس کا معرکہ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ۔ ووٹوں کی گنتی سے کوئی تبدیلی آئے یا نہ آئے۔ کراچی ضمنی انتخاب ملکی تاریخ میں انقلابی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہونے جا رہی ہے۔

    این اے دو سو چھیالیس کے دو سو تیس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جا رہے ہیں۔ بیلٹ پیپرزسمیت تمام انتخابی سازوسامان تیار ہو چکا ہے۔

    پریذائیڈنگ افسران کو انتخابی سامان کی ترسیل بدھ سے شروع کی جائے گی۔ آج رات بارہ بجے ضمنی انتخاب کیلئے قواعد کے مطابق انتخابی مہم اختتام پزیر ہوجائے گی، تمام پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا جا چکا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہہ دیا ہے کہ تمام امیدوار ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے پابند ہوں گے۔ کسی ووٹر کو پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

    پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر رینجرز اہلکار تعینات ہوں گے۔ انقلابی نوعیت کے اقدامات سے لگ رہا ہے کراچی ضمنی انتخاب میں سلیکشن نہیں الیکشن ہی ہوگا۔ ایک دو روز باقی ہیں،  آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا؟

  • این اے 246: جے یو آئی (ف) نے جماعت اسلامی کی حمایت کردی

    این اے 246: جے یو آئی (ف) نے جماعت اسلامی کی حمایت کردی

    کراچی : جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان نے کراچی کے حلقے این اے دو سو چھیالیس میں جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق این اے دو چھیالیس میں ضمنی انتخاب کے معرکے کیلئے جوڑ توڑ جاری ہے۔ ایم کیوایم۔ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی اپنے حمایتیوں کی تعداد بڑھانے میں مصروف ہیں۔

    ایم کیو ایم نے آزاد امیدوار ملانے کے ساتھ فقہ جعفریہ کی تنظیموں کی حمایت حاصل کر لی ہے۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے جمیعت علمائے پاکستان کا تعاون حاصل کرلیا۔

    جماعت اسلامی نے کراچی کے ضمنی انتخاب میں اپنے امیدوار کی حمایت پر جے یو آئی ف کو آمادہ کرلیاہے، جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ نے کراچی کے حلقے این اے دو سو چھیالیس میں جماعت اسلامی کے امیدوار عمران اسماعیل کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے اپنے وفد کے ہمراہ جے یو آئی ف کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ جے یو آئے ف نے اپنے کارکنوں کو جماعت اسلامی کے امیدوار کی ہر ممکن حمایت کی ہدایت کر دی۔

    جماعت اسلامی کے وفد میں حافظ نعیم الرحمان، ضمنی انتخاب کے امیدوار راشد نسیم اور اسد اللہ بھٹو شامل تھے۔ جنہوں نے جے یوآئی ف کے رہنماؤں اسلم غوری، قاری عثمان اور دیگر سے ملاقات کی۔

    قاری عثمان کا کہنا تھا دینی قوتوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے، دینی قوتیں ایک پلیٹ فارم پرمتحدہ مجلس عمل کی صورت میں تبدیلی لائیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کراچی میں الیکشن کمیشن اور ایم کیو ایم میں کوئی فرق نہیں۔ پولنگ اسکیمیں ایم کیو ایم کی مرضی سے بنی ہیں۔ الیکشن کمیشن اگرغیرجانبدار نہ رہا تو اس کے کیخلاف بھی مہم چلائیں گے۔

  • این اے 246، سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کی ریلی

    این اے 246، سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کی ریلی

    کراچی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ حلقہ این اے دو سوچھیالیس پر ایم کیو ایم کو شکست سے کوئی نہیں بچا سکتا، عوام کو بتایا جائےالطاف حسین اسٹیبلشمنٹ سے کس بات کی معافی مانگ رہے ہیں۔

    حلقہ این اے دوسو چھیالیس میں انتخابی سرگرمیاں عروج پر ہیں، امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کی ریلی نصیرآباد سے شروع ہو کر کریم آباد پر اختتام پزیر ہوئی۔

    ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس دفعہ ایم کیوایم کو حلوہ کھانے نہیں دیں گے، عوام کو بتایا جائے کہ الطاف حسین اسٹیبلشمنٹ سے کس بات کی معافی مانگ رہے ہیں۔

    ریلی سے جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار راشد نسیم سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔

  • این اے 246: جے یو پی نورانی گروپ نے پی ٹی آ ئی کی حمایت کردی

    این اے 246: جے یو پی نورانی گروپ نے پی ٹی آ ئی کی حمایت کردی

    کراچی : جمعیت علمائے پاکستان نورانی گروپ نے این اے246 کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے ۔

    کراچی میں جے یو پی کے سربراہ اویس شاہ نورانی کی رہائش گاہ پر پی ٹی آئی رہنما اور ضمنی انتخاب کے امیدوار عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔

    بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران اسماعیل کاکہنا تھا کہ گذشتہ روز عمران خان نے اویس شاہ نورانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا جس میں انہوں نے کہاکہ وہ شاہ احمد نورانی کے عقیدت مند ہیں اور ان کا شمار جید علماء اور سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔

    عمران اسماعیل نے کہاکہ وہ جے یو پی کے مشکو ر ہیں کہ انہوں نے ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ کیا ۔

    عمران اسماعیل کاکہنا تھا کہ نہ صرف ضمنی انتخابات بلکہ آئندہ بھی ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھی جائے گی ،اس موقع پر شاہ اویس نورانی کاکہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں 2013 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی ،2013 میں ایسا الیکشن ہوا جس کے نہ سر تھے اور نہ پیر۔

    اس الیکشن کے بعد کوئی تبدیلی نہیں آئی،ٹھپہ مافیا نے جے یو پی، پی ٹی آئی اور محب وطن جماعتوں کے کارکنوں کو زدوکوب کیا، انہوں نے کہا کہ 26 سالوں سے کراچی اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔

    کراچی کے لوگوں کا ان سے مینڈٹ چھین لیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

    جے یو پی کے کارکنان اور عہدیدار 23 اپریل کو بھرپور طریقے سے پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالیں، شاہ اویس نورانی کاکہنا تھا کہ ابھی تک پی ٹی آئی میں کوئی مسلح ونگ نظر نہیں آیا، پی ٹی آئی نظریاتی جماعت ہے ۔