Tag: NA By Election

  • ایم کیو ایم نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کی وجوہات بیان کردیں

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے کے حوالے سے تفصیلات بیان کردیں، رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اپنا علیحدہ مؤقف ہے۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس سینئر ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل کی زیرصدارت ہوا جس میں حتمی فیصلہ کیا گیا کہ ملک کی بدترین معاشی صورتحال کی وجہ سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

    رابطہ کمیٹی کا مؤقف ہے کہ پی ڈی ایم کی ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کی وجوہات کراچی کی موجودہ صورتحال سے مختلف ہیں، مسلم لیگ ن یا پیپلزپارٹی کا الیکشن میں حصہ نہ لینا ان کا اپنا فیصلہ اور موقف ہے۔

    ایم کیوایم کا مؤقف ہے کہ ایم کیو ایم کا پی ڈی ایم کے اس فیصلے سے متفق ہونا ضروری نہیں تاہم کراچی کے ضمنی الیکشن کی نشستیں روایتی طور پر ایم کیو ایم ہی کی ہیں جسے ایم کیو ایم باآسانی واپس حاصل کرسکتی ہے۔

    متحدہ رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ چند ماہ بعد دوبارہ پورے ملک میں عام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے جن کے نتیجے میں اگلے5 سال کیلئے نئی حکومت کا قیام عمل میں آئے گا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ضمنی انتخابات کا عام انتخابات سے قبل انعقاد ملک کے لئے معاشی بوجھ کے مترادف ہوگا، نمائندے محدود مدت کیلئے ایوان میں جاکرعوام کی امنگوں اور وعدوں پر پورا نہیں اترپائیں گے، پارٹی اپنی مکمل توجہ اور وسائل چند ماہ بعد ہونے والے عام انتخابات پر مرکوز رکھے گی۔

    مزید پڑھیں : ضمنی انتخاب میں حصہ لینا ہے یا نہیں؟ ایم کیوا یم تذبذب کا شکار

    یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے ایم کیو ایم پاکستان سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی تھی۔  اس معاملے پر پی ڈی ایم نے ایم کیوایم کی قیادت سے رابطہ کیا، یہ رابطہ پیپلزپارٹی کے دباؤ پر ن لیگی قیادت کی جانب سے کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم اور اے این پی کو قائل کیا جائے کہ دونوں جماعتیں ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لیں۔

  • ضمنی انتخاب میں حصہ لینا ہے یا نہیں؟ ایم کیوا یم تذبذب کا شکار

    کراچی : قومی اسمبلی کی نشستوں پر کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے یا نہ لینے کے معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکی۔

    اس سلسلے میں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بہادر آباد مرکز میں ہوا جس کی صدارت سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینا ہے یا نہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ منعقد کیا جائے گا، آج ہونے والے اجلاس میں ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ اور سیاسی صورتحال پرمشاورت کی گئی۔

    متحدہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اراکین رابطہ کمیٹی سے ان کی رائے طلب کی گئی،ایم کیوایم ضمنی انتخابات میں حصہ لینے یا نہ لینے کا حتمی فیصلہ کل کے اجلاس میں کرے گی۔

    ایم کیوایم ذرائع کے مطابق معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنا فیصلہ خود کریں گے، یاد رہے کہ پی ڈی ایم نے ایم کیو ایم پاکستان سے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی درخواست کر رکھی ہے۔

    مزید پڑھیں : پی ڈی ایم کی ایم کیو ایم سے ضمنی انتخاب نہ لڑنے کی درخواست

    دو روز قبل قومی اسمبلی ضمنی انتخاب کے معاملے پر پی ڈی ایم نے ایم کیوایم کی قیادت سے رابطہ کیا، یہ رابطہ پیپلزپارٹی کے دباؤ پر ن لیگی قیادت کی جانب سے کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایم کیو ایم اور اے این پی کو قائل کیا جائے کہ دونوں جماعتیں ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لیں۔

  • ضمنی انتخابات : عوامی نیشنل پارٹی نے یو ٹرن لے لیا

    ضمنی انتخابات : عوامی نیشنل پارٹی نے یو ٹرن لے لیا

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے صوبے میں قومی اسمبلی کے ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے یوٹرن لیتے ہوئے فیصلہ واپس لے لیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔

    اے این پی رہنماؤں نے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے ضمنی انتخابات کیلئے باقاعدہ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا۔

    ترجمان اے این پی کا کہنا ہے کہ این اے9 بونیر سے سردارحسین بابک امیدوارہونگے جبکہ ،این اے2سوات سے ایوب خان، این اے3سے مسرت احمد زیب امیدوار ہونگے۔

    عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کے مطابق این اے5 اپر دیرسے افتخار احمد امیدوار نامزد اور این اے6لوئر دیر سےحسین شاہ یوسف زئی امیدوار ہوں گے۔

    واضح رہے کہ دو فروری کو عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ رہنما اے این پی ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ اے این پی ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی، کیوں کہ نگراں کابینہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے بنی ہے۔

    مزید پڑھیں : پیپلزپارٹی کا ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ

    دوسری جانب پیپلزپارٹی نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا ہے، اس سلسلے میں ذرائع کا بتانا ہے کہ ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کا فیصلہ پی پی کے اعلیٰ‌ سطح‌ اجلاس میں‌ کیا گیا ہے جس میں‌ امیدواروں‌ کو اعتماد میں‌ لیا گیا۔