Tag: NA

  • ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا: حفیظ شیخ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن خود آئی ایم ایف کے پاس گئی اور اب ہم پر تنقید کر رہی ہے، ماضی کی حکومتوں نے ڈالر کو مصنوعی سستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بڑے حقائق ہیں جن کا سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں، پاکستان کے حقائق کے بارےمیں سمجھ ہونی چاہیئے۔ استحکام کی بات کرتے ہیں تو اس چیز کو بھی سامنے رکھنا چاہیئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن صبر کے ساتھ 2023 کے انتخابات کا انتظار کرے، معیشت کے اثرات براہ راست لوگوں پر پڑ رہے ہیں۔ پڑھے لکھے لوگوں کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ کھڑے ہونا ہے تو اپنے لوگوں پر دھیان دینا ہوگا۔ پاکستان کبھی بھی ٹیکس کلیکشن میں اچھے انداز میں کامیاب نہیں ہوسکا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے دور بھی آئے جب ترقی کی رفتار میں کچھ تیزی آئی، 1960 کی دہائی میں جو ترقی کی رفتار بڑھی وہ 4 سال میں ختم ہوگئی، دیکھنا ہوگا ایسے کیا مسائل ہیں جو ترقی کی رفتار کے اضافے میں رکاوٹ ہیں، ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے عوامی مسائل پر توجہ دینا ہوگی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام مسائل کی جڑ 30 ٹریلین کا قرض ہے، حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ قرض میں اضافہ کیا۔ آنے والے 2 سال میں 5 ہزار ارب روپے کا قرضہ واپس کرنا تھا۔ حکومت آئی تو جاری کھاتوں کا خسارہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ تھا۔ جاری کھاتوں کا خسارہ بتاتا ہے کہ کیا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 95 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ اور سالانہ خسارہ 20 ارب کا بوجھ تھا، ماضی کے دور حکومت میں اوور ویلیو ریٹ پر فکس رکھا گیا، کرنسی کی ویلیو کسی بادشاہت کا حکم نہیں جو رک جائے گی۔ کرنسی کی قدر کو روکنے کے لیے ڈالرز جھونکنے پڑتے ہیں۔ گزشتہ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر آدھے ہوگئے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بحران یہ ہے کہ ہمارے پاس ڈالرز نہیں ہیں، ہم نے قرضہ بھی 95 ارب ڈالرز میں ہی لیا تھا۔ برآمدات ہی ڈالرز کمانے کا واحد ذریعہ ہے اور اس میں اضافے کی رفتار زیرو تھی، ڈالر سستا ہونے سے لوگ درآمدات کی طرف مائل ہوئے۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھ کر ہر لگژری آئٹم درآمد کیا گیا۔ ڈالر مصنوعی سستا رکھنے سے ہمارے برآمد کنندگان متاثر ہوئے۔ ڈالرسستا رکھ کر عوام کو ٹوتھ پیسٹ تک امپورٹڈ استعمال کروایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی سیکٹر پاکستان کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے، ہم توانائی سیکٹر میں گھمبیر مسائل کے حل میں ناکام رہے ہیں۔ یہ نمبرز کا کھیل نہیں ان کا تعلق انسانوں کی زندگیوں سے ہے۔ تیل کی مؤخر ادائیگی کی سہولت دوست ممالک سعودی عرب سے ملی۔ آئی ایم ایف کے پاس کوئی خوشی سے نہیں جاتا حالات مجبور کرتے ہیں۔ آئی ایم ایف سے آسان شرائط پر 6 ارب ڈالر حاصل کیے۔ آئی ایم ایف کی وجہ سے دنیا کا پاکستان پر اعتماد بڑھا کہ پاکستان معاشی بہتری کی طرف جا رہا ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فوج کے بجٹ کو فریز کرنا بڑا فیصلہ تھا، پاک فوج کی قیادت نے حکومت کی مدد کی۔ وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کے بجٹ میں کمی کی گئی، کابینہ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی، اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم نے سخت بجٹ بنایا۔ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے صفر قرضہ لیا، ایکسپورٹرز اور غریب عوام کے لیے اقدامات کیے، سوشل سیفٹی نیٹ کے بجٹ کو 192 ارب کیا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ایکسپورٹرز پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، ایکسپورٹرز کو بجلی اور گیس پر سبسڈی دی جائے گی، سبسڈی کا مطلب ہے کہ حکومت ایکسپورٹرز کے بلز میں حصہ ڈالے گی، ایک ہزار 660 خام مال پر ٹیکس میں چھوٹ دی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا، ہمارے ٹیکسٹائل اور دیگر ایکسپورٹرز نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلے سال میں ہم جاری کھاتوں کا خسارہ 20 ارب سے 13 ارب ڈالر پر لے آئے، اس سال نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 11 سو ارب روپے ہے، ہم اس سال نان ٹیکس ریونیو سے 15 سو ارب روپے حاصل کرلیں گے۔ مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ حکومت نے مزید کوئی قرضہ نہیں لیا، قرض میں اضافہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہوا۔

  • قومی اسمبلی: بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد منظور

    قومی اسمبلی: بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سر عام سزائے موت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، پیپلز پارٹی نے قرارداد کی  مخالفت کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سر عام سزائے موت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، قرارداد وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی۔

    پیپلز پارٹی نے بچوں سے زیادتی کے مجرمان کی سر عام سزائے موت کی مخالفت کی، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ چارٹر پر دستخط کرچکا ہے، دنیا اسے قبول نہیں کرے گی۔

    علی محمد خان نے کہا کہ زیادتی کے مجرمان کے لیے وزیر اعظم سزائے موت چاہتے ہیں، کمیٹی میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کا مطالبہ آیا تو مخالفت کی گئی، قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سزائے موت کا قانون بنانا چاہتی ہے، اپوزیشن بتائے وہ بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کے بل کی حمایت کرنے کو تیار ہے؟

    اس سے قبل قومی اسمبلی میں زینب الرٹ بل بھی متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا جس کے تحت بچوں کے خلاف جرائم پر 10 سے 14 سال سزا دی جا سکے گی۔

    ایکٹ کےتحت جو افسر دو گھنٹے کے اندر بچے کے خلاف جرم پر ایکشن نہیں لے گا اسے سزا دی جائے گی۔

    بل کے متن میں کہا گیا کہ 109 ہیلپ لائن بھی قائم کی جائے گی جبکہ 18 سال سے کم عمر بچوں کے اغوا، قتل اور زیادتی کی اطلاع کے لیے اور زینب الرٹ جوابی ردعمل و بازیابی کے لیے ایجنسی قائم کی جائے گی۔

  • بھارت نے کوئی اوچھی حرکت دوبارہ کی تو پھر چائے نہیں پیش کریں گے: فواد چوہدری

    بھارت نے کوئی اوچھی حرکت دوبارہ کی تو پھر چائے نہیں پیش کریں گے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت نے کوئی اوچھی حرکت دوبارہ کی تو ہم پھر چائے نہیں پیش کریں گے، مودی نے رات کے اندھیرے میں جہاز بھیجے ہم نے دن کی روشنی میں جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چین سے موجود پاکستانیوں کے معاملے پر بحث ہونی چاہیئے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے دہلی میں جلسہ کیا اور بڑھکیں ماریں، مودی نے رات کے اندھیرے میں جہاز بھیجے ہم نے دن کی روشنی میں جواب دیا۔ جو چائے ہم نے پلائی تھی اس کی گرمائش اب تک محسوس ہو رہی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایسی حرکت دوبارہ کی تو ہم پھر چائے نہیں پیش کریں گے۔ پاکستان کی سرزمین پر کشمیر کے لیے پہلے بھی 3 جنگیں لڑی ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مودی کی شکل میں ہندو شدت پسند حکومت بھارت پر مسلط ہے، بھارت امن نہیں چاہے گا تو منہ توڑ جواب دیں گے۔ جب کوئی شریف بدمعاش بنتا ہے تو اس سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس بار بھارت آیا تو چائے نہیں کچھ اور ہی ملے گا، مودی سرکار کے اقدامات نے بتا دیا قائد اعظم کا نظریہ کتنا عظیم تھا۔

  • حکومت 5 سال پورے کرے گی: اسد عمر

    حکومت 5 سال پورے کرے گی: اسد عمر

    اسلام آباد: رکن قومی اسمبلی اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومت 5 سال پورے کرے گی، جس چیز کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں اس کو پورا کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد واپس لی ہے، اپوزیشن کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

    اسد عمر نے کہا کہ جس چیز کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں اس کو پورا کرنا ہے، حکومت 5 سال پورے کرے گی۔ یقین ہے عوام کہیں گے پارلیمنٹ نے بہتر کام کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی عددی اکثریت کا کئی بار اظہار کر چکے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے متنازعہ ہوں، جس نظریے پر ووٹ لے کر آئے ہیں اس سے 1 انچ نہیں پیچھے ہٹیں گے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ اپوزیشن بھی اپنا نکتہ نظر بیان کرے یہ ان کا حق ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی، تحریک میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے، ڈپٹی اسپیکر ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

    تاہم آج اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا اعلان کردیا۔

    اجلاس میں منظور کیے گئے آرڈیننس کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے جس کے بعد اپوزیشن نے قاسم خان سوری کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کا اعلان کیا۔

  • وزارت قانون نے قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر قوانین میں تبدیلی کی ٹھان لی

    وزارت قانون نے قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر قوانین میں تبدیلی کی ٹھان لی

    اسلام آباد : وزارت قانون نے قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر قوانین میں تبدیلی کی ٹھان لی،  ترمیم کے بعد کرپشن مقدمات میں نامزدارکان کے پروڈکشن آرڈرجاری نہیں ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قانون نے قومی اسمبلی کےپروڈکشن آرڈرقوانین میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے، چندہفتوں میں قوانین میں تبدیلی کاڈرافٹ تیار کرلیا جائے گا۔

    ،ذرائع وزارت قانون کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کےقواعدوضوابط کےسیکشن108 میں ترمیم ہوگی، ترمیم کے بعد کرپشن مقدمات میں نامزدارکان کےپروڈکشن آرڈرجاری نہیں ہوسکیں گے

    وزارت قانون نے مسودے کی تیاری اسمبلی سیکریٹریٹ کی سفارش پر شروع کردی ہے۔

    یاد رہے جولائی میں وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہدایت کی تھی کہ اراکین پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق قوانین میں ترمیم کی جائے، جس کے بعد یہ معاملہ وزارت قانون کے سپرد کر دیا گیا تھا۔

    مزید  پڑھیں:  منی لانڈرنگ اور کرپٹ ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونے چاہئیں، وزیراعظم

    اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ منی لانڈرنگ اور اور کرپشن میں ملوث ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونے چاہئیں اور نہ ایسے قیدیوں کو جیل میں سیاسی قیدی کا درجہ ملنا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جن پر پیسے چوری کرنے کا الزام ہے وہ اسمبلی میں تقرریں کیسے کر سکتے ہیں، یہ ہمیں سلیکٹڈ کس منہ سے کہتے ہیں، یہ تاریخی خسارہ چھوڑ کر گئے ہیں۔

  • رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں: شہریار آفریدی

    رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سرحدی امور شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں، عدالت میں پیش کریں گے۔ کوئی بھی وزیر ہو قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سرحدی امور شہریار آفریدی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں موجود تمام ارکان نے حلف لیا ہوا ہے، آئین کا حلف لیا ہے جو قرآن اور سنت کے تابع ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ 85 فیصد منشیات افغانستان میں پیدا ہوتی ہے۔ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی ملک بھر میں نفری 2900 ہے۔ پورے بلوچستان کے لیے 506 اور پنجاب کے لیے 543 اہلکار ہیں۔ چھوٹے اضلاع میں ملازمین کا تبادلہ ہوتا ہے تو تنخواہیں کم ہوتی ہیں۔ دنیا حیران ہے 29 سو افراد پر کنوکشن ریٹ 98 فیصد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 35 سال اقتدار میں رہنے والوں نے اے این ایف کے ساتھ کیا کیا، دنیا میں 40 ارب ڈالر کی منشیات یہاں پکڑی جاتی ہے۔ اسکول، کالج اور یونیورسٹیز میں منشیات پھیلائی گئی، اے این ایف والے کسی کو پھنسانے کا کام نہیں کرتے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیصل آباد میں ایک شخص پکڑا گیا، ایک جیسا بیگ سامنے آیا۔ تفتیش میں کچھ معلومات ملیں اور ہم آگے بڑھے۔ رانا ثنا اللہ کی گاڑی کی 3 ہفتے مانیٹرنگ کی، ان کی گاڑی کو روکا گیا اور بیگ برآمد ہوا۔ ان سے پوچھا گیا یہ بیگ ہم کھول سکتے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھول سکتے ہیں، جب کھولا گیا تو حقیقت سامنے آگئی۔

    انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں، عدالت میں پیش کریں گے۔ انہیں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے اس لیے جوڈیشل ریمانڈ لیا۔ ن لیگ کے دوست پریشان نہ ہوں سارے ثبوت پیش کریں گے۔ کوئی بھی وزیر ہو قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے۔ میری یہ سوچ بھی نہیں کہ کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناؤں۔ جس نے اس ملک کے ساتھ خیانت کی خدا کی قسم سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ جب ڈرگس پاکستان سے باہر جاتی ہے تو کیا امیج بنتا ہے۔ سن لیں میں نے کسی کو نہیں چھوڑنا۔ رانا ثنا اللہ سے کہیں عدالت میں پیش ہوں خود کو کلیئر کریں۔

  • شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا: علی محمد خان

    شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا: علی محمد خان

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا، جب خلفائے راشدین سے سوال ہو سکتا ہے تو کون نواز شریف کون زرداری۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کی گفتگو سے لگا ماضی کی حکومتیں خوابوں میں گزریں، گزشتہ 40 سالوں سے جمہوریت اور اپوزیشن میں آنکھ مچولی کھیلی گئی۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ آج کابینہ میں کچھ فیکٹ اینڈ فگرز پیش کیے گئے، وزیر اعظم ہاؤس کے علاوہ جہاں عمران خان رہتے ہیں وہاں کا خرچہ سرکار نہیں دیتی، ملکی خزانے کا دیوالیہ کس نے نکالا؟ فرشتوں نے تو نہیں نکالا۔ شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا۔

    انہوں نے کہا شریفوں نے سرکاری تو چھوڑیں رائیونڈ کے خرچے بھی عوام کے پیسوں سے کیے، آصف زرداری اور نواز شریف کی ذاتی مصروفیات پر سرکاری خرچہ کیوں ہوا؟ آصف زرداری نے دبئی کے 51 دورے کیے۔ 51 میں سے 41 دورے نجی تھے جو عوام کے خرچے پر کیے۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ نواز شریف نے لندن کے 24 دورے کیے جس میں سے 20 نجی تھے یہ بھی عوام نے برداشت کیے۔

    انہوں نے کہا کہ جب عمر فاروق ؓ سے سوال ہو سکتا ہے تو کون نواز شریف کون زرداری۔ کوئی کرپشن یا عہدے کا غلط استعمال نہیں کیا تو مسکرا کر جواب دینا چاہیئے، سیاستدان کی سب سے بڑی طاقت اس کی اخلاقی قوت ہوتی ہے۔

    وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ کوئی ایسا اسپتال، سرکاری کالج یا یونیورسٹی بنائی جو ٹاپ 100 میں ہو۔ پاکستان میں کسی اسپتال میں آپ اپنے گھر والوں کا علاج کروائیں گے؟ اداروں کو چھوڑیں آپ نے ملک کی ماؤں کو بھیگ مانگنے پر مجبور کر دیا، جس نے پاکستان کا خزانہ لوٹا ایک ایک روپیہ اس سے برآمد کریں گے۔

  • 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    60 فیصد محصولات صوبوں کو دے رہے ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں، جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی اپوزیشن کو ان کی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ بحث میں اپوزیشن جماعتوں کو 25 فیصد زیادہ وقت دیا گیا، ہم نے سخت حالات میں معیشت کو سنبھالا۔ آخری 2 سال میں تبدیلیاں کی گئی، معیشت کو دباؤ پر لایا گیا۔

    حماد اظہر نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ڈھائی سے بڑھا کر 20 ارب ڈالر تک لے گئے، تجارتی خسارہ جو دگنا تھا اس میں 4 ارب ڈالر کمی آئی۔ ہمارے دور میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی مد میں 30 فیصد ترقی ہوئی۔ ہم 60 فیصد محصولات صوبوں کو دے دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 4 فیصد کرنے جا رہے ہیں، تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس لگایا۔ یہ تاثر بالکل غلط ہے، ہم نے گوشت اور آٹے پر ٹیکس لگا دیا، ہم نے گھی پر ایک فیصد ٹیکس کو ملا کر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد کیا۔ چینی پر ٹیکس لگایا تو کہتے ہیں شوگر ملز کے جھانسے میں آگئے۔ ہم نے چینی پر ساڑھے 3 فیصد ٹیکس لگایا۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ شور مچانے والے آمروں کی پیداوار ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے دور میں ایک لاکھ تنخواہ پر 5 ہزار ٹیکس تھا۔ ہم نے ایک لاکھ آمدن پر انکم ٹیکس ڈھائی ہزار کیا ہے۔ پھلوں ،سبزیوں اور آٹے پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لوگ آئی ایم ایف سے استعفے دے کر آئے، ان کے لوگ وزیر اعظم بھی تھے اور اقامے بھی لے رہے تھے۔ بجلی اور گیس چوری کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی، بجلی چوری روکنے پر عمر ایوب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ جب تک معیشت نقصان اٹھاتی رہے گی غلطیاں یاد دلاتے رہیں گے۔

  • سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

  • ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔ ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2 ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں تاکہ کورم مکمل ہو۔ ہم نہیں چاہتے کہ تاریخ میں نہیں لکھا جائے کہ پروڈکشن آرڈر نہیں نکلے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسپیکر کی کرسی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا چاہے حکومت کسی کی ہو، 2 ارکان کا ایوان میں ہونا ضروری ہے۔ دونوں ارکان ایوان میں نہ ہوئے تو پیغام جائے گا ایوان آزاد نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ معاملے پر انسانی حقوق کی وزیر ساتھ کھڑی ہوں گی، ہر جمہوریت پسند پروڈکشن آرڈر کے لیے ساتھ دے۔ ہم جمہوریت، آئین اور قانون کے لیے کھڑے ہیں۔

    بعد ازاں قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی، بجٹ دھاندلی کے ذریعے منظور کیا جا رہا ہے۔ کسی آمر نے بھی ایسا نہیں کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر آدھے ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں، فلور پر کہا ہے کہ اسمبلی مکمل نہیں ہے۔ حکمران بننے سے پہلے انسان بننا ضروری ہے۔ پورے ملک کی نظریں اے پی سی پر ہیں۔ امید رکھیں اے پی سی سے اچھی چیز سامنے آئے گی۔ میرا خیال ہے کہ اختر مینگل کے نکات قابل غور ہیں۔

    اس سے 2 دن قبل قومی اسمبلی اجلاس میں بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا تھا کہ عوام دشمن بجٹ اور نیا پاکستان واپس لیا جائے، حکومت کو جمہوری راستے پر چلنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ میں قوم کی تقدیر اور معاشی مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں، وزرا کے غیر سنجیدہ رویے پر قوم سے پارلیمنٹ کی طرف سے معافی مانگتا ہوں، ہم پارلیمنٹ کا تقدس جانتے ہیں۔

    بلاول نے کہا تھا کہ پاکستانی عوام نے جمہوریت کے لیے عظیم قربانیاں دیں، جدوجہد کر کے آمروں کو تاریخ کے ڈسٹ بن کا حصہ بنایا۔ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ظالمانہ اقدام اور خوف سے معیشت نہیں چل سکتی۔