Tag: NA120

  • تحریک انصاف نے حلقہ این اے 120 کے نتائج چلینج کردیے

    تحریک انصاف نے حلقہ این اے 120 کے نتائج چلینج کردیے

    لاہور: تحریک انصاف نے حلقہ این اے کے ضمنی انتخابات کے نتائج کو چلینج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ثبوت فراہم کردیے۔

    تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 120 میں کچھ ووٹرز کے ڈبل ووٹ تھے، لاہور ہائی کورٹ نے 29 ہزار ووٹرز کی لسٹ الیکشن کمیشن سے طلب کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ہفتے کی رات کو نامکمل فہرست موصول ہوئی جس کی جانچ پڑتال کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 30 فیصد ووٹرز ملک سے باہر ہیں اُس کے باجود اُن کے ووٹ ڈالے گئے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ فہرست کی جانچ پڑتال کا اندازہ کرتے وقت یہ بات بھی سامنے آئی کہ کچھ لوگوں کے دو ووٹ بنتے تھے، حکومت کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں 32 درخواستیں دائر کیں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نوازشریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حلقہ این اے 120 کی نشست خالی ہوئی تھی جس پر  17 ستمبر 2017 کو ضمنی انتخابات منعقد کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: این اے 120 کا معرکہ کلثوم نواز نے سَر کرلیا، یاسمین راشد کو شکست

    تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کی مخالفت میں کھڑا کیا تھا، دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کے بعد مسلم لیگ ن کی امیدوار نے 13268 ووٹ کی برتری سے فتح اپنے نام کی تھی۔

    ضمنی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد تحریک انصاف کی قیادت نے مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن جانے کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد نے مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    قبل ازیں الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 120 کے اعداد و شمار کی تفصیلی رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق حلقے کے کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ اکیس ہزار 500 سے زائد تھی جبکہ 25 ہزار کے قریب نئے ووٹرز کا اندراج بھی ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: حلقہ این اے120 مبینہ سرکاری وسائل استعمال کے خلاف درخواست دائر

    الیکشن کمیشن کی تفصیلات کے مطابق 2013 کے عام انتخابات میں حلقے کے کل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار سے زائد تھی تاہم بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 13 ہزار 989 تک پہنچی تھی۔

    الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ سالانہ 2017-2016 کی سالانہ نظر ثانی کے حساب سے رواں برس 70 ہزار نئے ووٹرز کا اندارج ہوا جبکہ 6 ہزار 700 افراد حلقے سے منتقل ہوئے تھے۔

  • حلقہ این اے 120 : طاہرالقادری نے تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کردیا

    حلقہ این اے 120 : طاہرالقادری نے تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کردیا

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 120 میں تمام سیاسی جماعتوں نے پنڈال سجا لیا ہے، نوازشریف کے نااہل ہونے کے بعد خالی ہونے والی نشست پر 17 ستمبر کو پولنگ ہوگی۔

    تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور کلثوم کے مابین سخت مقابلے کی توقع ہے کیونکہ حلقے میں ان دونوں جماعتوں کا کافی اثرو رسوخ ہے، پی ٹی آئی کی قیادت انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہے جبکہ مریم نواز اپنی والدہ کی مہم چلا رہی ہیں۔

    تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو دیگر سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل  کی حمایت کے بعد پاکستان عوامی تحریک نے بھی ڈاکٹر یاسمین راشد کی حمایت کا اعلان کیا۔

    پڑھیں: این اے 120: امیدواروں کی حتمی فہرست جاری

    یہ اعلان عمران خان اور طاہر القادری نے تین سال بعد ہونے والی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے تحریک انصاف کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے انتخابی مہم تیز کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

    اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ایک میچ جمعے کو جبکہ فائنل 17 ستمبر کو ہے، شریف خاندان کا کرپٹ چہرہ عوام کے سامنے ہے اور اب وہ دوبارہ ایسے افراد کو موقع نہیں دیں گے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی وی پرلیگی امیدوارکی انتخابی مہم روکی جائے، تحریک انصاف

    پی ٹی وی پرلیگی امیدوارکی انتخابی مہم روکی جائے، تحریک انصاف

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری ٹی وی پر ن لیگ کی امیدوار کی انتخابی مہم کو بھی روکا جائے، قوانین کے برعکس این اے 120 میں حزب اختلاف کے امیدوار کا بلیک آؤٹ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف سیکریٹریٹ کی جانب سے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کو ایک خط تحریرکیا  گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 120 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کی مہم میں نواز لیگ کی امیدوار کلثوم نوازکی انتخابی مہم کو سرکاری ٹی وی پر باقاعدگی سے نشرکیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: این اے 120 ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بلال یاسین سے جواب طلب

    دوسری جانب حزب اختلاف کی امیدوار یاسمین راشد کی مہم سرکاری ٹی وی پر نہیں دکھائی جارہی، خط میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے تمام قانونی واخلاقی تقاضے بالائے طاق رکھ کر صرف کلثوم نواز کو تشہیردی جارہی ہے جو قابل اعتراض ہے۔

    مزید پڑھیں: این اے 120انتخابی مہم ،کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو نوٹس جاری

    قومی وسائل پر حکومتی امیدوار کی تشہیر بلاجواز اور ناقابل قبول ہے، تحریک انصاف نے خط میں این اے120میں کلثوم نواز کی انتخابی مہم کی تشہیر رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کی خواتین سے ن لیگی کارکنان کی مبینہ بدتمیزی

  • حلقہ این اے 120: تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے دفاتر کے باہر فائرنگ

    حلقہ این اے 120: تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے دفاتر کے باہر فائرنگ

    لاہور: حلقہ این اے 120 میں تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے انتخابی دفاتر کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 120 میں انتخابی مہم جاری ہے، اتوار کے روز پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے انتخابی دفاتر کے قریب نامعلوم افراد نے ہوائی فائرنگ کی۔

    تحریک انصاف اور نیلی بار میں واقع پیپلزپارٹی کے دفاتر کے قریب نامعلوم نے ہوائی فائرنگ کی اور فرار ہوگئے جس کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا، پولیس کو جیسے ہی واقعے کی اطلاع ملی جائے وقوعہ پر بھاری نفری پہنچ گئی۔

    سیاسی جماعتوں کی جانب سے فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جس کے بعد وزیراعلیٰ شہبازشریف نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او پنجاب سے رپورٹ طلب کی اور وہ جلد از جلد تحقیقات مکمل کر کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے احکامات دیے۔

    پیپلزپارٹی کے امیدوار فیصل میر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’دفتر کے باہر سے 14 خول برآمد ہوئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ ن نے حلقے میں اپنے غنڈے بھیجے ہیں جو ووٹرز کو ہراساں کررہے ہیں‘‘۔

  • حلقہ این اے 120، کاغذاتِ نامزدگی وقت ختم، 64 امیدواران دوڑ میں شامل

    حلقہ این اے 120، کاغذاتِ نامزدگی وقت ختم، 64 امیدواران دوڑ میں شامل

    اسلام آباد: نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کی نشست پر کاغذاتِ نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ہوگیا، انتخابات لڑنے کے لیے 64 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں کلثوم نواز ،یاسمین راشد،فیصل میرسمیت دیگرنےکاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ نوازشریف نامی شخص نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ الیکشن کمیشن پنجاب میں کاغذات جمع کروانے نوازشریف کے والد کا نام محمد شریف اور بھائی کا نام شہباز شریف ہے۔

    الیکشن کمیشن پنجاب میں حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی 10 سے 12 اگست تک وصول کیے گئے جبکہ آج اس کی مدت ختم ہوگئی، ملک کی بڑی چھوٹی سیاسی جماعتیں الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں جن میں مسلم لیگ ن کی کلثوم نواز اور حافظ نعمان، تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس، پی پی پی کے فیصل میر، زبیر کاردار، عزیزالرحمان چن اور ساجدہ میر جبکہ شہید بھٹو گروپ سے شکیل گیلانی نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، جماعت اسلامی کے ذکراللہ مجاہد اور عوامی تحریک کے اشیتاق چوہدری نے بھی کاغذات جمع کروائے۔

    پڑھیں: این اے 120ضمنی انتخاب، 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ

    الیکشن کمیشن امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 15 سے 17 اگست تک کی جائے گی جبکہ 21 اگست کو کاغذات کی منظوری یا مسترد ہونے کے حوالے سے اپیلیں سنی جائیں گی، 25 اگست تک امیدواران اپنے کاغذاتِ نامزدگی واپس لے سکیں گے اور امیدواروں کی حتمی فہرست 26 اگست کو آویزاں کی جائے گی جبکہ حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخابات کی پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی۔

    دوسری جانب ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق تائید و تجویز کنندہ کا حلقے میں رہائشی ہونا ضروری ہے، نوازشریف کی عمر مقررہ حد سے کم ہے اس لیے اُن کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کردیے جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120ضمنی انتخاب، 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ

    این اے 120ضمنی انتخاب، 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 120 کے ضمنی انتخابات کی ووٹنگ سے متعلق تفصیلات جاری کردیں، حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ 21 ہزار 500 سے زائد ہے جبکہ چار سالوں کے دوران 25 ہزار نئے ووٹرز کا اضافہ ہوا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اس وقت حلقے میں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد تین لاکھ اکیس ہزار ہے جبکہ 2013 کے عام انتخابات میں حلقے کے کل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار سے زائد تھی تاہم بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 13 ہزار 989 تک پہنچی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق فہرستوں کی سالانہ نظر ثانی 2017-2016 میں کی گئی، 2016 میں 9 ہزار 732 جبکہ 2017 میں 70 نئے ووٹرز کا اندراج ہوا، 2013 سے اب تک تقریباً 6 ہزار 700 افراد حلقے میں درج یا منتقل ہوئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 120 میں انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹر فہرستوں کو مجمند کردیا جبکہ نئے اندراج پر بھی پابندی لگا دی، الیکشن کمیشن نے نادرا کو ووٹر فہرستوں کی چھپائی مکمل کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی۔

    قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں بلال گنج، اسلام پورہ، انار کلی وغیرہ کے اہم علاقے شامل ہیں، ضمنی انتخابات میں 25 ہزار 700 سے زائد نئے رجسٹرڈ ووٹرز بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

     

    پڑھیں: این اے120 میں پولنگ17ستمبر کو ہوگی، الیکشن کمیشن کا شیڈول جاری

    یاد رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں نوازشریف اس حلقے سے کامیاب ہوئے تھے تاہم پاناما کیس کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں نااہل قرار دے دیا جس کے بعد حلقے کی نشست خالی ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی شیڈول بھی جاری کیا جاچکا ہے۔

    واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدوار میاں محمد نوازشریف نے اس حلقے سے 91 ہزار سے زائد ووٹ لے کر فتح اپنے نام کی تھی جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 52 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔

  • این اے 120، ق لیگ نے پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کردیا

    این اے 120، ق لیگ نے پی ٹی آئی کی حمایت کا اعلان کردیا

    لاہور: مسلم لیگ ق نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں تحریک انصاف کے امیدوار کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے جہانگیر ترین اور دیگر رہنماؤں نے مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الٰہی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے نامزد ہونے والی تحریک انصاف کی امیدوار کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا جس پر پی ٹی آئی قیادت نے ق لیگ کا شکریہ ادا کیا۔

    پڑھیں:  پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار

    یاد رہے سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نااہل قرار دیا گیا جس کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی ہے، تحریک انصاف نے ن لیگ کے مدمقابل اپنا امیدوار میدان میں لانے کا اعلان کیا ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی نامزدگی کا حتمی فیصلہ تاحال نہ ہوسکا۔

    مزید پڑھیں:  این اے120 میں پولنگ17ستمبر کو ہوگی، الیکشن کمیشن کا شیڈول جاری

    لیکشن کمیشن نے بھی این اے120کے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کردیا، الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کئے گئے انتخابی شیڈول کے مطابق این اے 120 میں پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • این اے 120میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوارسامنے لائینگے، سراج الحق

    این اے 120میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوارسامنے لائینگے، سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی آپس میں چپقلش کی وجہ سے اپوزیشن قائد ایوان کے لیے مشترکہ امیدوار نہ لا سکی، کوشش کریں کرینگے کہ این اے 120 میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار سامنے لائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، جماعت اسلامی کی مرکز مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ نو منتخب وزیر اعظم پر ابھی صرف الزامات ہیں اور کرپشن کے الزامات کی بنیاد پر کسی کو نا اہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ نو منتخب وزیر اعظم کا سب سے بڑا امتحان یہ ہو گا کہ وہ اداروں کو مستحکم کریں، امیر جماعت اسلامی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی آپس کی چپقلش کی وجہ سے اپوزیشن قائد الوان کے لیے مشترکہ امیدوار نہ لا سکی تاہم ہماری کوشش ہو گی کہ این اے 120میں اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار سامنے لائیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ نواز شریف نا اہل ہو گئے ہیں تاہم یہ سپریم کورٹ کا امتحان ہے کہ پاناما لسٹ میں شامل دیگر لوگوں کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کرے تاکہ قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جا سکے۔ کلرک سے لے کر جرنیل اور وزیراعظم تک سب کو احتساب سے گزرنا پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ ٹریسٹھ کو آئین سے نکالنا منہ پر لگی سیاسی دھونے کی بجائے آئینہ توڑنے کے مترادف ہے، کرپشن کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی، ہم پانامہ لیکس میں موجود تمام افراد کے احتساب کے لیے دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نئے وزیراعظم کو پہلے قائداعظم ؒ یا علامہ اقبال ؒ کے مزار پر جاناچاہئیے تھا لیکن انہوں نے نوازشریف کے پاس مری جا کر بھی کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔