Tag: NAB

  • نیب نے 6 ماہ میں کتنی ریکوری کی؟ رپورٹ جاری

    نیب نے 6 ماہ میں کتنی ریکوری کی؟ رپورٹ جاری

    لاہور(9 اگست 2025): قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے رواں سال کے 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جاری کردہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق اپریل سے جون کے دوران نیب نے 456 اعشاریہ 3 ارب کی ریکارڈ ریکوری کی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلی دو سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر 547 اعشاریہ 31 ارب کی ریکوری کی گئی، 532.33 ارب مالیت کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں  اداروں کے سپرد کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق دھوکا دہی کے مختلف مقدمات میں 12,611 متاثرین کو رقوم واپس دلوائی گئیں، نیب راولپنڈی نے اسلام آباد سیکٹر ای گیارہ میں 51 کنال سرکاری اراضی وا گزار کرائی جبکہ 29 ارب مالیت کی سرکاری اراضی واگزار کر کے سی ڈی اے کے حوالے کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 25 ارب مالیت کی زمین واگزار کرائی، سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی 127 کنال و 15 مرلہ اراضی واگزار کرائی گئی۔

    نیب لاہور نے ہاؤسنگ کیس میں 3.9 ارب کی 8 جائیدادیں واگزار کرائیں، کیس کے 2500 متاثرین کو رقم کی صورت میں فراہمی کی جائے گی۔

  • سندھ پبلک سروس کمیشن کے افسران کے خلاف نیب انکوائری مشکوک ہو گئی، عدالت برہم

    سندھ پبلک سروس کمیشن کے افسران کے خلاف نیب انکوائری مشکوک ہو گئی، عدالت برہم

    کراچی: سندھ پبلک سروس کمیشن کے افسران کے خلاف کیس میں ہائیکورٹ نے افسران کے خلاف نیب انکوائری پر اظہار برہمی کیا ہے، اور عدالت نے حکام کو 2 روز میں انکوائری سے متعلق دستاویز پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی ایس سی افسران کو موصول نوٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھیں ہراساں کیا جا رہا ہے، بتایا جائے کس قانون کے تحت ملزمان کو تحقیقات کے لیے نوٹس بھیجا گیا۔

    جج نے کہا نیب کا کال اپ نوٹس سوشل میڈیا پر ناچ رہا تھا، بظاہر ایسا لگتا ہے ادارہ سندھ پبلک سروس کمیشن افسران کا میڈیا ٹرائل کر رہا ہے، کال اپ نوٹس کی زبان دیکھیں تو لگتا ہے ملزمان کو بغیر ٹرائل 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے، نوٹس ملنے کے بعد تو لوگ پریشان ہیں کہ انھیں بغیر ٹرائل سزا ہو گئی۔

    عدالت نے کہا ہم چیئرمین نیب سے پوچھتے ہیں کہ 2018 کی شکایت پر 2025 میں کیسے تحقیقات ہو رہی ہیں؟ لگتا ہے نیب تحقیقات کرنے کا اہل ہی نہیں ہے، ایک انکوائری کو مکمل کرنے میں 7 برس لگتے ہیں؟ بتایا جائے کہ نیب انکوائری میں کتنا وقت درکار ہوتا ہے؟


    ریاستی اداروں کے لیے سائبر رسک آڈٹ کرانا ضروری قرار دے دیا گیا


    تفتیشی افسر نے بتایا کہ قانون کے مطابق نیب کو 6 ماہ میں انکوائری مکمل کرنی ہوتی ہے، عدالت نے کہا لیکن آپ چھ ماہ کے بجائے چھ سال میں بھی انکوائری نہیں کر سکے ہیں، ہم خود کو ریمارکس دینے سے روک رہے ہیں، کبھی نوٹس جاری کیا جاتا ہے، کبھی نوٹس گم ہو جاتا ہے،کیوں نہ چیئرمین نیب کو تمام تفتیشی افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیں؟

    سندھ ہائیکورٹ نے کہا نیب 2025 میں نوٹس پر ہی چل رہا ہے، نیب تو تقرریوں سے متعلق تحقیقات کر ہی نہیں سکتا، تفتیشی افسر نے کہا نیب تقرریوں اور ناجائز فائدہ اٹھانے کے معاملے پر تحقیقات کر سکتا ہے، جج نے کہا ملزمان کے خلاف شواہد ہوتے تو ہم ابھی ریفرنس دائر کرنے کا کہہ دیتے، آئی او نے بتایا کہ ممبر ایس پی ایس سی کے خلاف اس لیے تحقیقات کر رہے ہیں کہ افسران کے اپنے ہی لوگوں کو بھرتی کیا گیا، قانون نیب کو اس معاملے کی تحقیقات کی اجازت دیتا ہے۔

    عدالت نے کہا ایک ادارے پر بھروسہ کرتے تھے اب وہ بھی نہیں رہتا، اگر اس معاملے میں کرپشن ہوئی تو ہم نیب کو سپورٹ کریں گے، لیکن نیب کو کسی کو ہراساں نہیں کرنے دیں گے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ مختلف اداروں کو خطوط لکھے گئے ہیں، ملزمان کی پراپرٹی و دیگر ریکارڈ کے حصول میں وقت لگ رہا ہے، جج نے کہا نیب اور ایف بی آر شناختی کارڈ نمبر سے تمام ریکارڈ حاصل کر لیتا ہے، آئی او نے کہا یہ وائٹ کالر کرائم ہے، تحقیقات کے لیے وقت دیا جائے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے اس کیس میں درخواست کی مزید سماعت 24 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔

  • عدالت نے سابق پراسیکیوٹر نیب حسین بخش بلوچ کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنا دیا

    عدالت نے سابق پراسیکیوٹر نیب حسین بخش بلوچ کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنا دیا

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں نیب کے سابق پراسیکیوٹر حسین بخش بلوچ کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے نیب کے سابق پراسیکیوٹر حسین بخش بلوچ کی سزا کالعدم قرار دے دی، عدالت نے فیصلے میں کہا استغاثہ ملزم کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ حسین بخش بلوچ کو 2018 میں احتساب عدالت کراچی نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے ملزم پر 28 کروڑ 87 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا، ملزم نے مختلف ریفرنسز میں عدالتوں سے فیصلوں کی مصدقہ نقول بروقت نہیں لی تھی جس پر ملزمان کو فائدہ ہوا اور ریاست کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    وکیل اپیل کنندہ نے عدالت کو بتایا کہ حسین بخش بلوچ کے خلاف مالی فوائد کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، وہ اب نیب پراسیکیوٹر نہیں رہے بلکہ لیگل کنسلٹنٹ کے طور پر تعینات تھے۔


    سائبر فراڈ اور ڈیجیٹل منی لانڈرنگ میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب، 12 کال سنٹرز سیل


    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق پراسیکیوٹر حسین بخش بلوچ کو احتساب عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید اور 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے انھیں پراسیکیوٹر کے طور پر اپنے کردار میں مؤثر طریقے سے کام کرنے میں ناکامی کا مجرم پایا، جس کی وجہ سے مختلف مقدمات میں بدعنوان افراد کو فائدہ پہنچا۔ عدالت نے ماتحت عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیل دائر کرنے میں ناکامی کو بھی نوٹ کیا، جس سے بدعنوان عناصر کو فائدہ پہنچا۔

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز نے غیر قانونی این او سیز جاری کیں، تحقیقات کا آغاز

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز نے غیر قانونی این او سیز جاری کیں، تحقیقات کا آغاز

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے موجودہ اور سابق ڈی جیز کے غیر قانونی این او سیز جاری کرنے پر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں غیر قانونی تعمیرات، کرپشن اور دیگر سنگین الزامات پر نیب نے ایکشن لیتے ہوئے موجودہ اور سابق ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    نیب کراچی کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو اس سلسلے میں لکھا گیا خط سامنے آ گیا ہے، جس میں سندھ حکومت کو افسران کے خلاف تحقیقات پر آگاہ کیا گیا ہے، نیب ذرائع نے کہا ہے کہ انھوں نے اسحاق کھوڑو، عبدالرشید سولنگی و دیگر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔


    کراچی میں غیر قانونی پورشن مافیا کیخلاف مؤثر کارروائیاں


    نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات کا آغاز غیر قانونی تعمیرات اور بدعنوانی پر کیا گیا ہے، افسران کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا، جہاں تعمیرات کی اجازت نہیں وہاں بھی انھوں نے اجازت دی۔

    ذرائع کے مطابق تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ غیر قانونی کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کی اجازت دی گئی، اور این او سیز جاری کی گئیں، اس سلسلے میں انکوائری کے بعد باقاعدہ انویسٹی گیشن شروع کی جائے گی، اور انویسٹی گیشن کے لیے ایس بی سی اے افسران کو کال اپ نوٹس جاری ہوں گے۔

  • اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت پر ڈاؤن ماڈل گاڑیوں کی فراہمی، احتساب بیورو آزاد کشمیر کا نوٹس

    اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت پر ڈاؤن ماڈل گاڑیوں کی فراہمی، احتساب بیورو آزاد کشمیر کا نوٹس

    میرپور: احتساب بیورو آزاد کشمیر نے محکمہ صحت میں آزاد موٹرز میرپور سے گاڑیوں کی خریداری میں کروڑوں کی کرپشن پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر احتساب بیورو نے محکمہ صحت میں 24 گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر تحقیقات شروع کی ہیں، اس سلسلے میں کمپنی کو نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹس کے مطابق کمپنی نے محکمہ صحت کو فراہم کی گئی گاڑیوں کا بل جاری کیے بغیر گاڑیاں فراہم کیں، تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ آزاد موٹرز میرپور نے محکمہ صحت کو اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت وصول کر کے ڈاؤن ماڈل گاڑیاں فراہم کیں۔


    قیمتی معدنیات کے شعبے میں مفادات کا فروغ، سینیئر امریکی عہدے دار پاکستان کے دورے پر آئیں گے


    محکمہ صحت کو دی گئی گاڑیوں کا ریکارڈ کمپنی کی ویب سائٹ پر بھی موجود نہیں ہے، محکمہ صحت کو دی گئی گاڑیوں کے ٹیکس کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔

    احتساب بیورو نے نوٹس میں استفسار کیا ہے کہ کمپنی نے 2023 ماڈل کی گاڑیاں کیوں فراہم نہیں کیں؟ کمپنی 10 دنوں کے اندر نوٹس کا جواب دے۔ نوٹس کے مطابق گاڑیوں کی قیمت کم ہونے کے باوجود محکمہ صحت کو مہنگے داموں گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں، اور اپ ماڈل گاڑیوں کی قیمت ادا کر کے ڈاؤن ماڈل گاڑیاں لی گئیں۔

  • نیب کے سینئر افسر وقاص احمد کی پراسرار موت کا معمہ پوسٹ مارٹم میں حل نہ ہو سکا، حکام کا اہم فیصلہ

    نیب کے سینئر افسر وقاص احمد کی پراسرار موت کا معمہ پوسٹ مارٹم میں حل نہ ہو سکا، حکام کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: نیب کے سینئر افسر وقاص احمد کی پراسرار موت کا معمہ پوسٹ مارٹم میں بھی حل نہ ہو سکا، حکام نے اب فرانزک ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم میں گریڈ 19 کے نیب افسر وقاص احمد کی موت کی وجہ کا تعین نہ ہو سکا، ان کا پوسٹ مارٹم پولی کلینک میں ہوا تھا، اب نیب افسر کی موت کی وجہ جاننے کے لیے فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے گا، جس سے نیب افسر کی موت کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔

    وقاص احمد کا ٹیسٹ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی لاہور سے کرایا جائے گا، اور رپورٹ رواں ماہ موصول ہونے کا امکان ہے، فرانزک ٹیسٹ کے لیے وقاص احمد کے اعضا کے سیمپلز بھجوا دیے گئے ہیں جو پولیس کے حوالے کیے گئے تھے۔

    فرانزک ٹیسٹ کے لیے دل، جگر، گردہ، تلی کے سیمپلز لیے گئے ہیں، وقاص احمد کی سانس کی نالی اور معدہ سے بھی سیمپل لیا گیا ہے، فرانزک ٹیسٹ سے وقاص احمد کے جسم میں زہریلے، نشہ آور اجزا کی جانچ ہوگی۔

    نیب افسر کی اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤس سے لاش برآمد

    یاد رہے کہ نیب افسر کی لاش 23 فروری کو اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤس سے ملی تھی، وقاص احمد کے بازوں، ٹانگوں پر سرنجز کے متعدد نشانات موجود تھے، پولی کلینک منتقلی کے وقت وقاص احمد کی دائیں ٹانگ میں کینولا لگا تھا، اور اس کینولا میں سرنج لگی ہوئی تھی، وقاص احمد کے کمرے سے استعمال شدہ متعدد انجکشنز بھی ملے تھے۔

  • عدالت نے نیب کو سابق ڈی جی شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا

    عدالت نے نیب کو سابق ڈی جی شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد: عدالت نے نیب کو سابق ڈی جی شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کے خلاف مس کنڈکٹ پر نیب میں انکوائری شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے، چیئرمین نیب کی جانب سے انھیں چارج شیٹ جاری کی گئی ہے۔

    تاہم، سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے نیب چارج شیٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    جسٹس ارباب محمد طاہر نے سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی درخواست پر سماعت کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا پٹیشن کے فیصلے تک نیب شہزاد سلیم کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہ کرے، عدالت نے جواب کے لیے نیب کو 16 دسمبر کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیا، اور نیب سے انکوائری کی مکمل رپورٹ اور پیراوائز کمنٹس بھی طلب کر لیے۔

    درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب اس کیس کی پہلے بھی انکوائری کر چکا ہے، لیکن نیب نے انکوائری ختم کر دی تھی، سپریم کورٹ کے احکامات بھی موجود ہیں، اب دوبارہ انکوائری شروع کر کے جاری کی گئی چارج شیٹ قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ پانامہ کیسز کے دوران شہزاد سلیم ڈی جی نیب لاہور تعینات تھے، اس دوران شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز کے خلاف نیب کیسز چل رہے تھے۔

  • نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے تفتیشی روم میں منتظر رہی، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی پیش نہیں ہوئے

    نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے تفتیشی روم میں منتظر رہی، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی پیش نہیں ہوئے

    راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے نئے نیب ریفرنس میں تفتیش کے لیے ٹیم جیل پہنچ کر انتظار کرتی رہی لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔

    اڈیالہ جیل ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے آج تفتیش کے لیے جیل پہنچی تھی لیکن دونوں تفتیش میں شامل نہیں ہوئے۔

    نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے تک تفتیشی روم میں دونوں کا انتظار کرتی رہی، جیل انتظامیہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو متعدد پیغام بھجوائے لیکن اس کے باوجود دونوں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق نیب ٹیم ڈھائی گھنٹے انتظار کے بعد واپس لوٹ گئی، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب مستنصر شاہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے جیولری سیٹ سے متعلق تفتیش کرنی تھی۔

    خیال رہے کہ کل صبح بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

  • توشہ خانہ کے نئے کیس میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی

    توشہ خانہ کے نئے کیس میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی

    اسلام آباد: توشہ خانہ کے نئے کیس میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی گزشتہ روز نئے نیب کیس میں گرفتاری ڈالی گئی ہے، وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں جیل سماعت اور جیل ٹرائل کی منظور دے دی، وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا ہے، وزارت قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی وجوہ پر ٹرائل جیل میں ہی ہوگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر امن و امان کے پیش نظر نیب عدالت ضروری سمجھتی ہے تو ٹرائل جیل میں کرے، جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا کو آگاہ کر دیا گیا۔

    توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کے جسمانی ریمانڈ کے لیے اڈیالہ جیل میں آج سماعت ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا اڈیالہ جیل پہنچ گئے ہیں، چوہدری ظہیر عباس ایڈووکیٹ اور عثمان گل عدالت میں پیش ہوں گے۔

    ادھر جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کے 11 افسران پر مشتمل ٹیم بھی اڈیالہ جیل پہنچ چکی ہے، لاہور پولیس کی ٹیم بانی پی ٹی آئی سے 9 مئی کے مقدمات پر تفتیش کرے گی۔

  • گندم امپورٹ کے وقت سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کون تھے؟ گندم اسکینڈل پر نیب میں شکایت درج

    گندم امپورٹ کے وقت سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کون تھے؟ گندم اسکینڈل پر نیب میں شکایت درج

    اسلام آباد: گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے نیب میں شکایت درج کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے نیب میں شکایت درج کرا دی جس میں اے آر وائی نیوز کی خبروں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

    نیب کو دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ سابق نگراں وزیر نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں گندم اسکینڈل کے راز کھولے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ نے بتایا کہ 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم تھی پھر بھی درآمد کی گئی۔

    نیب شکایت کے مطابق ڈاکٹر کوثر نے بتایا کہ گندم امپورٹ کے وقت کیپٹن (ر) محمد محمود ہی سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی تھے، غیر ضروری گندم امپورٹ سے ملک کو 300 ارب کا نقصان ہوا۔

    نیب کو دی گئی شکایت میں پاسکو، فوڈ ڈیپارٹمنٹ پنجاب، وزارت کامرس اور خزانہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، اور استدعا کی گئی ہے کہ معاملے کی فوری تفتیش کر کے اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس شکایت کی کاپی صدر آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، رجسٹرار سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کو بھی بھیجی گئی ہے۔