Tag: NAB amendment bill

  • نیب ترمیمی بل : ’’ملک کو دیمک کی طرح چاٹنے والے اب آزاد گھومیں گے‘‘

    نیب ترمیمی بل : ’’ملک کو دیمک کی طرح چاٹنے والے اب آزاد گھومیں گے‘‘

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر عمرسرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ این آر او 2 کے تحت من پسند احتساب کی بندر بانٹ کے نتائج آنا شروع ہوگئے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب عدالتوں نے 50سے زائد کرپشن کے ریفرنسز واپس کردیے، سازش کے تحت اقتدار حاصل کرکے مقدمات ختم کرنے کے مشن کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔

    سابق گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے، پی ڈی ایم ٹولہ پتلی گلی سے نکل لیا، شریف برادران، یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، سلیم مانڈوی والا اور دیگر کو کلین چٹ مل گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی خزانے کو دیمک کی طرح چاٹنے والے اب آزاد گھومیں گے، پی ڈی ایم ٹولے نے ملک میں جنگل کا قانون نافذ کر رکھا ہے۔

    عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی بل ’’اندھا بانٹے ریوڑیاں اپنے اپنوں کو دے‘‘کی جیتی جاگتی مثال ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی طاقتور اور کمزور کے لیے یکساں انصاف کا مشن لے کرحکومت میں آئی تھی، پی ڈی ایم ٹولے نے ایک بار پھر ملک کو عشروں پیچھے دھکیل دیا۔

    مزید پڑھیں : قانون میں تبدیلی : شہباز، حمزہ، پرویز اور گیلانی کے نیب مقدمات ختم

    واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں نیب قوانین میں کی جانے والی ترمیم کے بعد نیب کیسز میں ملوث کے بڑے ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا۔

    وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، راجا پرویز اشرف اور سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف عائد الزامات سمیت 50 کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں نے واپس کر دیے۔

  • نیب قانون میں ترامیم : نیب کے کون کون سےاختیارات ختم ہوں گے؟

    نیب قانون میں ترامیم : نیب کے کون کون سےاختیارات ختم ہوں گے؟

    اسلام آباد : نیب ترمیمی بل میں ختم ہونے والے نیب اختیارات کی تفصیلات سامنے آگئیں،جس کے تحت صرف اثاثوں پر کیس نہیں بنے گا، پہلے کرپشن ثابت کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب قانون میں ترامیم کے بعد ختم ہونے والے نیب اختیارات سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔

    نیب ترمیمی بل کے بعد صرف اثاثوں پر کیس نہیں بن سکے گا پہلے کرپشن ثابت کرنا ہوگی اور ثبوت پیش کرنے کا مکمل بوجھ ملزم کی بجائے نیب پر ہوگا۔

    ترمیمی بل میں کہا گیا کہ ملزم کے خلاف قیاس پر سزا کی نیب قانون کی سیکشن 14 ختم کردی گئی ہے، بیرون ملک سے آنے والی دستاویزات بطور شہادت عدالت میں پیش نہیں کی جاسکے گی۔

    بل کے مطابق بے بنیاد مقدمے پر نیب افسران کو 5 سال قید اور10لاکھ جرمانہ ہوگا۔

    نیب ترمیمی بل میں کہا گیا کہ رجسٹرڈ کمپنی کے فراڈ پر نیب کوئی ایکشن نہیں لے سکے گا جبکہ عوام الناس سے فراڈ پر 100 سے کم شکایات پر نیب ایکشن نہیں لے سکے گا۔

  • چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں، چیئرمین نیب کو ملزم کو معافی دینے کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔

    بل میں چیئرمین نیب کو کسی بھی ملزم کو معافی دینے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے، بل میں کہا گیا ہے کہ معافی حاصل کرنے کے لیے ملزم کوسلطانی گواہ بنناہوگا۔

    ملزم کیس سے متعلق شواہداور مکمل حقائق فراہم کرے گا، جب کہ چیئرمین کو انکوائری اور انویسٹیگیشن یا دوران ٹرائل معافی دینے کا اختیار ہوگا۔

    نیب ترمیمی بل 2021 میں کیا ترمیم کی گئی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    بل کے مطابق چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں، تاہم معافی قبول کرنے والا ملزم کسی بھی عوامی اور سرکاری عہدے سے 10 سال کے لیے نااہل ہوگا۔

    اس بل کے تحت کسی بھی جرم میں بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث شخص کو معافی مل سکے گی، جب کہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں معافی قبول کرنے والے پر دیگر ملزمان جرح بھی کر سکیں گے۔

  • قومی اسمبلی  میں نیب قوانین میں ترمیم کا بل منظور

    قومی اسمبلی میں نیب قوانین میں ترمیم کا بل منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں نیب قوانین میں ترمیم کا بل منظور کرلیا گیا ، جس کے تحت ریمانڈ کی مدت 90دن سے کم کر کے 14روز کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں نیب کے قوانین میں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا ، ترمیم کا بل وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے پیش کیا۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی نے قومی احتساب بیوروآرڈیننس1999میں ترمیم کا بل منظورکرلیا ، جس کے تحت نیب کے متعدد اختیارات ختم کردیئے گئے ہیں۔

    وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ترمیم کے تحت اسوقت تک گرفتاری نہیں ہوگی جب تک تفتیش مکمل نہ ہو، ملزم کو ضمانت کی سہولت بھی حاصل ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ نیب اب6ماہ کی حدکےاندرانکوائری کاآغاز کرنےکا پابند ہوگا، اس سے پہلے نیب4سال تک انکوائری شروع نہیں کرتا تھا، نیب انکوائری کے لیے وقت کی حد کا پابند نہیں تھا۔

    وزیر قانون نے بتایا ترمیم کے تحت ریمانڈ کی مدت 90دن سے کم کر کے 14روز کر دی گئی، نیب 6ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کا پابند ہو گا، قانون میں آئین کے منافی کوئی چیز نہیں ڈالیں گے۔

    اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے گرفتاری مخصوص کیسز میں ہوگی اور نیب گرفتارشدگان کو24گھنٹےمیں احتساب عدالت میں پیش کرنے کا پابندہوگا، کیس کے دائر ہونے کے ساتھ ہی گرفتاری نہیں ہوسکتی اور نیب گرفتاری سے پہلے ٹھوس ثبوت کی دستیابی یقینی بنائے گا۔

    وزیر قانون نے کہا کہ نیب قانون کو سیاسی اور غلط مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا ، گزشتہ حکومت نے بیشتر ترامیم آرڈیننس کے ذریعے کیں ، چیئر مین نیب کو مزید رکھنے کے لیے ترمیم کی گئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب قانون میں ترمیم ہےکہ یہ شخص ملک سےبھاگ نہیں رہا، دہشت گردی ، قتل کےجرم میں ضمانت ہے تو نیب کے قانون میں کیوں نہیں، نیب کے پاس اختیار تھا کہ 90 روز اپنی تحویل میں رکھے، اس عقوبت خانے سے متاثرین کو نکالیں گے۔

    اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیاستدانوں ، بزنس مینوں، تاجروں سمیت ہر طبقے کیلئےقوانین لائے ہیں، ایک آرڈیننس چیئرمین نیب کے حوالے سے جاری کیا گیا اور توسیع دی گئی ، اس کے بعد کچھ اور ترامیم کی گئی، جس سےسول سرونٹس کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    وزیر قانون نے بتایا کہ بغیر کسی ثبوت کے سول سرونٹس کو جیل میں ڈالا گیا ، سیاستدانوں کو انکی آواز تبدیل کرنے کیلئےاس نیب کے قانون کو استعمال کیا گیا، ججز نے کہا کہ نیب کو سیاستدانوں کو دیوار سے لگانے کے لئے استعمال کیا گیا۔