Tag: nab-approves

  • چئیرمین نیب  کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    چئیرمین نیب کی خورشید شاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پر انکوائری کی منظوری

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ کیخلاف آمدن سےزائداثاثہ جات پرانکوائری کی منظوری دے دی اور کہا نیب قانون اور شواہد کی بنیاد پر میگا کرپشن کے مقدمات منتقی انجام تک پہنچائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅ نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ اور سردار مہتاب عباسی سمیت نو شخصیات کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    جس میں سابق گورنر خیبر پختونخواہ اور دیگر ،خالد شیر دل،سابق سیکرٹریز انڈسٹریز پنجاب اور دیگر ،محمد اقبال خان ،ایس ڈی ایف اوفاریسٹ سب ڈویژن مینگورہ، سوات اور دیگر،محکمہ اوقاف خیبر پختونخواہ کے اہلکاران و افسران اور دیگر شامل ہیں۔

    محکمہ تعلیم کوئٹہ کی انتظامیہ ، پرووینشل ہائی وےز ڈویلپمنٹ ڈویژن خیر پور کے اہلکاران و افسران، منور نذیر عباسی سابق چیف ایگزیکٹو آفیسرسکھر الیکٹرک پاور کنسٹرکشن کمپنی اور دیگر، پبلک ہیلتھ ڈویژن پنجاب اور پنجاب ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ کےخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں 4انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی ، جن میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(او جی ڈی سی ایل) کی انتظامیہ ،پرائیویٹائزیشن کمیشن کے سرکاری عہدیداران ،ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک ،وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران و اہلکاران اور دیگر، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخواہ کے اہلکاران اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری شامل ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب "احتساب سب کے لئے ” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، قانون اور شواہد کی بنیاد پر وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، نیب بدعنوان عناصر ،اشتہاری اور مفرو ر ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے کیونکہ "نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان "ہے جس کی وجہ سے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں ۔

  • چیئرمین نیب نے عبد الرﺅف صدیقی کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے عبد الرﺅف صدیقی کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سابق صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز اینڈ کامرس محمد عبد الرﺅف صدیقی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 372 غیرقانونی بھرتیوں اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅ نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں12انکوائریوں کی منظوری دی گئی، جن میں سعید احمد سابق صدر نیشنل بینک پاکستان ، نیشنل بینک آف پاکستان کے افسران/اہلکاران اور دیگر ،نیپرا ،وزارت پانی و بجلی ،پی پی آئی بی کے افسران/اہلکاران اور پورٹ قاسم کول پاور،ساہیوال کول پاور پراجیکٹس کے سپانسرز اور دیگر، میسرز حسنین کوٹیکس اور دیگر،حیدر اشرف ڈی آئی جی پولیس شامل ہیں ۔

    امین وینس سی سی پی اولاہور، عمر ورک ایس ایس پی اور دیگر،کامران اخترسابق ٹاﺅن نا ظم/ ایم پی اے بلدیہ ٹاﺅن کراچی،محکمہ صحت حکومت سندھ کے افسران/اہلکاران، یونیورسٹی آف صوابی کے افسران/اہلکاران اور دیگر، پبلک سیکٹر کمپنیز خیبر پختونخوا کے افسران/اہلکاران اور دیگر،سول ایوی ایشن اتھارٹی باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پشاور کے افسران/اہلکاران اور دیگر اورپاٹا کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائرز کی منظوری دی گئی ۔

    انکوائریوں میں سعید احمد جاگرانی سابق ڈائریکٹر نارا کینال سیڈامیرپور خاص اور نصرت ڈویژن محکمہ آبپاشی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کا نام بھی شامل ہیں۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی، جس میں سابق صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز اینڈ کامرس حکومت سندھ محمد عبد الرﺅف صدیقی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 372غیرقانونی بھرتیوں اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 42کروڑ روپے سے زائدکا نقصان پہنچا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے افسران /اہلکاران اور دیگر ،پنجاب فنڈ فار ری ہیبیلیٹیشن آف سپیشل پرسنز لمیٹڈ لاہور کی انتظامیہ /افسران /اہلکاران اور دیگر،عبدالقدیر بھٹی سابق اے آئی جی اور دیگر،عامر ذولفقار ڈی آئی جی اور دیگر، واصف محمود سابق پرنسپل ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان سٹیل ملز اور دیگر، خا اور دیگر،داد ڈویژن ڈسٹرکٹ شہید بے نظیر آباد کے افسران ، ڈاکٹر مبارک علی پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج رحیم یار خان اور دیگر کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے کے افسران / اہلکاران اور دیگرکے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انوسٹی گیشن بند کرنے کی منظوری دی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ایو ب میڈیکل اینڈ ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ایبٹ آباد کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری ، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے بھجوانے کی سفارش کی۔

    چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے ۔نیب "احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن کو احتساب عدالت نمبرایک کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا اور نیب کی جانب سے ملزم آفتاب میمن کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب نے مؤقف میں کہا بہت ساراریکارڈحاصل کرناہےجو ان کی گرفتاری کےبغیرممکن نہیں، جس پر جج محمد بشیر نے سوال کیا آپ ریمانڈ کیوں لینا چاہتے ہیں، جس پر نیب نے جواب دیا ہم نےمزیددستاویزات حاصل کرنی ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا کہ ملزم نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے 7ایکڑ زمین منتقل کی اور قومی خزانے کو 80 کروڑ کا نقصان پہنچایا، ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیاجائے تاکہ ریکارڈ کی معلومات حاصل کی جاسکے۔

    وکیل صفائی نے کہا :3 ایکڑ اراضی میں سے7 ایکڑ منتقل کی گئی اور منتقلی ایک کمیٹی کے فیصلے پر کی گئی، اس کمیٹی میں ہائی کورٹ کے سابق جج بھی شامل تھے، اراضی تمام قانونی تقاضے مکمل ہونے پر منتقل کی گئی۔

    احتساب عدالت نے دلائل سننے کے بعد گرفتار سابق سیکرٹری سندھ آفتاب میمن کو 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    خیال رہے چیئرمین نیب نے ملزم آفتاب میمن کے وارنٹ گرفتاری 6 مارچ کو جاری کئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آج آصف زرداری کے قریبی ساتھی آفتاب میمن کو اسلام آباد سےگرفتار کیا تھا، آفتاب میمن سینئرممبر بورڈ آف ریونیوسندھ ہیں اور کے ڈی اے کے سیکریٹری بھی رہ چکے ہیں۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے آفتاب میمن پر سات ایکڑ سرکاری اراضی غیر قانونی طور پر ایک شخص کے نام الاٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو آٹھ سو ملین روپے کا نقصان پہنچا۔