Tag: NAB Cases

  • مجھ پر نیب کا کوئی کیس نہیں، وزیراعظم کا مشکورہوں، امیر محمد جوگیزئی

    مجھ پر نیب کا کوئی کیس نہیں، وزیراعظم کا مشکورہوں، امیر محمد جوگیزئی

    کوئٹہ : نامزد گورنر بلوچستان ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی نے کہا ہے کہ میرےخلاف نیب میں کوئی کارروائی نہیں چل رہی، اپنی نامزدگی پر عمران خان، پی ٹی آئی اور دوستوں کا مشکور ہوں۔

    یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی نے کہا کہ منصب سنبھالنے کے بعد خان صاحب کے وژن کو لے کر آگے بڑھیں گے، بلوچستان میں صحت پرخاص توجہ دی جائے گی۔

    بلوچستان میں تعلیم اور صحت پر مزید کام کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان کے وژن پرمکمل عمل کروں گا،امیرمحمد جوگیزئی نے واضح کیا کہ میرے خلاف نیب میں کوئی کارروائی نہیں چل رہی، اس حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کیا ہے، اس اعلان کے بعد میڈیا پر ان کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کررہی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ نامزد گورنر بلوچستان کیخلاف قومی احتساب بیورو کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اور ان کیخلاف جلد ریفرنس دائر کئے جانے کا بھی امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے ڈاکٹرامیر محمد جوگزئی کو گورنر بلوچستان نامزد کردیا

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی پر بحیثیت سی ای او کڈنی سینٹر کے طبی آلات اور سامان کی خریداری کے فنڈز میں خرد برد کا الزام ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے نیب کیسز کی سماعت روک دی

    سندھ ہائیکورٹ نے نیب کیسز کی سماعت روک دی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سندھ میں نیب کے قانون کے منسوخ ہونے کے باعث پیدا شدہ صورت حال کے باعث نیب سے متعلق کیسز کی سماعت کو روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عاصم کے شریک ملزم اطہر حسین کی ضمانت کی درخواست کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔

    جسٹس فاروق شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے نیب کو صوبے سے ختم کردیا ہے۔ نیب قوانین منسوخی کے بل کا مستقبل واضح ہونے کی بعد یہ درخواستیں سنی جائیں گی۔

    ہائیکورٹ میں کے ایم سی ملازمین کی درخواستوں کی سماعت بھی ملتوی کردی گئی۔ جج کا کہنا تھا کہ یہ بہت عظیم لوگ ہیں جنہوں نے کے ایم سی کے ملازمین کی تنخواہیں ہڑپ کیں۔ نیب کا قانون ختم ہونے پر ایسے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    بل کی منظوری کے موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں۔ نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ، سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کے خلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکتی بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر کردیا گیا ہے۔


  • نیب کا فردوس عاشق اعوان، اعظم خان ہوتی سمیت دیگرکیخلاف تحقیقات کا حکم جاری

    نیب کا فردوس عاشق اعوان، اعظم خان ہوتی سمیت دیگرکیخلاف تحقیقات کا حکم جاری

    اسلام آباد: چئیرمین نیب قمرالزاما ن چو ہدری کی زیر صدارت ہو نیوالے نیب ایگزیگیيو بورڈ کے اجلاس میں فردوس عاشق اعوان، اعظم خان ہو تی قاسم ضیا اور محمد اسحاق کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔

    چئیرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیگیٹو بو رڈ کے اجلاس میں سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان، سینیٹر اعظم خان ہو تی ، ہاکی بورڈ کے سابق سربراہ اور پیپلز پا رٹی کے سابق رکن صو با ئی اسمبلی قاسم ضیا اور سابق ایم این اے محمد اسحاق کیخلاف تحقیقات کی منظو ری دی گئی۔ فردوس عاشق اعوان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے بارہ عدد سرکاری بسوں کو اضافی طور پر استعمال میں رکھا ، ساتھ ساتھ ان پر غیر قانو نی تقرریوں کا الزام بھی ہے، اے این پی کے منحرف رہنما اعظم خان ہوتی اور انکی اہلیہ کیخلاف ایک سو اٹھا ئیس ملین یعنی با رہ کروڑ روپے خرد برد کا الزام ہے۔

  • شریف برادران کیخلاف نیب ریفرنس کھولنے سے متعلق کیس،11ستمبر کو جواب طلب

    شریف برادران کیخلاف نیب ریفرنس کھولنے سے متعلق کیس،11ستمبر کو جواب طلب

    لاہور: ہائیکورٹ نے شریف برادران کے خلاف نیب ریفرنس کھولنے سے متعلق کیس میں نیب اور وفاق سے جواب طلب کرلیا ہے۔

      لاہور ہائیکورٹ میں شریف برادران کے خلاف نیب ریفرنس کھولنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، شریف برادران کے وکیل کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ انیس سو چھیانوے میں ہائیکورٹ نے نیب ریفرنسز سے ان کے موکلیں کو بری کردیا تھا۔

    مؤقف میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ریفرنس دوبارہ کھولے، ریفرنس کھولنے سے متعلق ہائی کورٹ کے دونوں جج صاحبان نے متضاد فیصلہ دیا تھا، ہائیکورٹ نے دونوں جج صاحبان کے متضاد فیصلے کے بعد جسٹس سردار شمیم کو ریفری جج مقرر کیا تھا۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد گیارہ ستمبر کو نیب اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔