Tag: nab-chairman

  • "حکومت  نیک، ایماندار اور قابل شخص کو چیئرمین نیب لگائے”

    "حکومت نیک، ایماندار اور قابل شخص کو چیئرمین نیب لگائے”

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ای سی ایل ترامیم کو قانونی دائرہ میں لانے کیلئے حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے ہائی پروفائل مقدمات میں حکومتی مداخلت پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    دورانِ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ ہائی پروفائل کیسز میں تفتیشی افسران تبدیل نہ کرنے کا عدالت کا حکم بر قرار ہے، چیئرمین نیب کے تقرر کے لیے نظام سے باہر کسی کی رائے سے متاثر نہ ہوں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق احتیاط سے سوچ سمجھ کر اقدام کریں، نیب کسی پر بے بنیاد مقدمہ بنانے سے متعلق دباؤ قبول نہ کرے، اگرنیب پر دباؤ ڈالا جائے تو ہمیں چِٹھی لکھیں، اٹارنی جنرل کو مشورہ دیا کہ چیئرمین نیب قابل اور دیانتدار شخص کو ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ ایسے پرانے مقدمات جن میں سزا نہیں ہوسکتی نیب خود جائزہ لے کر فیصلہ کرے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ جس کیس کو چاہیں اٹھا کر پھینک دیں، ایک منشیات کا کیس تھا جس کی ہیڈ لائن لگی تھی، تفتیشی افسر سے پوچھا تو اس نے کہا یہ بوگس کیس تھا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ڈی جی ایف آئی اے اور پراسیکیوٹر نیب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائی پروفائل مقدمات کی نقول سربمہر کر کے ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یہ اس لیے ہے کہ اگر اداروں سے ریکارڈ غائب ہو تو سپریم کورٹ سے مل جائے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو تشویش آزادانہ تفتیش اور ٹرائل کے حوالے سے ہے، نظام انصاف کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، یہ کہنا درست نہیں کہ پاکستان کی عدلیہ 128 ویں نمبر پر ہے، پاکستان کی رینکنگ ڈیٹا نہیں بلکہ تاثر کی بنیاد پر کی گئی۔

    بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے از خود نوٹس کی مزید سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

  • سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کیخلاف توہین عدالت کی اپیل خارج کردی

    سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کیخلاف توہین عدالت کی اپیل خارج کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کیخلاف توہین عدالت کی اپیل خارج کردی ، توہین عدالت کی درخواست شہری احسن عابد نے خسرو بختیار کیخلاف نیب انکوائری تین ماہ میں مکمل نہ ہونے پر دائر کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیئرمین نیب کیخلاف توہین عدالت کی اپیل پر سماعت ہوئی ، جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی،درخواست گزار نے کہا نیب نےمئی2020میں انکوائری مکمل کرنے کا بیان دیا، 3ماہ میں انکوائری مکمل نہ کرکے نیب نےتوہین عدالت کی۔

    جس پر جسٹس مظہرعالم نے استفسار کیا قانون میں کہاں ہےانکوائری مکمل نہ ہونےپرتوہین عدالت لگے؟ جسٹس قاضی امین نے ریمارکس میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کہتی ہے کہ میری توہین نہیں ہوئی، سپریم کورٹ کیسے کہہ دے ہائیکورٹ کی توہین ہوئی ہے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹو بورڈمیٹنگ میں انکوائری رپورٹ پرفیصلہ ہوگا، جس پر سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کیخلاف توہین عدالت کی اپیل نا قابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

    خیال رہے توہین عدالت کی درخواست وفاقی وزیر خسرو بختیار کیخلاف انکوائری مکمل نہ کرنے پر شہری احسن عابد نے دائر کی تھی۔

  • نیب چیئرمین نے مزید17 تحقیقات کی منظوری دے دی

    نیب چیئرمین نے مزید17 تحقیقات کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ہوا، اجلاس میں جعلی بینک اکاؤنٹ سمیت17 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں طے پایا کہ جعلی بینک اکاؤنٹ اسکینڈل میں 10 انکوائریوں، پبلک آفس ہولڈرز، لیگل پرسنز اور دیگر کے خلاف ا نکوائری کی جائے گی۔

    اومنی گروپ کی متعلقہ شوگر ملز کے مالکان، ڈائریکٹرز کےخلاف انکوائری، سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون ، کمرشل افسرعلی طاہر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ سی ای او ایئرانٹرنیشنل طارق محمود اور سابق سی ای اوپنجاب سیف اتھارٹیز  اکبر ناصر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔

    اجلاس میں او جی ڈی سی ایل کے افسران و اہلکاروں کےخلاف انکوائری عمران سلیم انسپکٹر پنجاب پولیس، محمد نعیم اکبر کے خلاف انکوائری اور اوجی ڈی سی ایل کی انتظامیہ کےخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سرکاری حکام اور سینڈک میٹلز لمیٹڈ اور نرالا ایم ایس آر فوڈ لمیٹڈ لاہور کے مالکان، ڈائریکٹرز اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ ایس ای سی پی، نیشنل ٹیسٹنگ سروس کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف ا نکوائری اور میسرز اڈلٹ، ایچ آر ایل جے وی اور دیگر کے خلاف تحقیقات سی اے اے بھیجنے کی منظوری بھی دی گئی۔

  • دنیا بھر کے ممالک چوری کیے گئے اثاثوں کی فوری واپسی یقینی بنائیں، چیئرمین نیب

    دنیا بھر کے ممالک چوری کیے گئے اثاثوں کی فوری واپسی یقینی بنائیں، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے پاکستان کا عزم واضح اور مستحکم ہے، پاکستان نے انسداد بدعنوانی کیلئے جامع قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک قائم کیا، دنیا بھر کے ممالک چوری کیے گئے اثاثوں کی فوری واپسی یقینی بنائیں اور موثر تحقیقات کے بعد ملوث افراد کو سخت سزائیں اور جرمانے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کاانسدادبدعنوانی کےحوالےسےخصوصی اجلاس میں چیئرمین نیب جاوید قبال نے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا بدعنوانی کےخلاف خصوصی اجلاس کاخیرمقدم کرتےہیں، یواین کےبدعنوانی کےخلاف کنونشن کےبعدیہ 15واں سال ہے، دنیا میں بہت سی جگہوں میں بد عنوانی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہم بدعنوانی کے خلاف جنگ کو اولین ترجیح دیتے ہیں، ہر قسم کی بدعنوانی کو ہر سطح پر ہر صورت روکنے کو رواج دیناچاہئے، یو این سی اے سی کے تحت اثاثوں کی ریکوری ایک بنیادی اصول ہے، ایک بڑھتی ہوئی تشویش یہ ہے کہ سیاسی عزم کا فقدان ہے، موجودہ عالمی چیلنجز کے تناظر میں نئے وعدوں کی فوری ضرورت ہے۔

    جاوید قبال نے کہا کہ پاکستان انسداد بدعنوانی کو اولین ترجیح دیتاہے، عالمی سطح پرانسداد بدعنونی کیلئے بین الاقوامی تعاون کوفروغ دیا جائے ، کرپشن کے خاتمے کیلئے موثراقدامات کیے جائیں اور موثر تحقیقات کے بعد ملوث افراد کو سخت سزائیں اور جرمانے کیے جائیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام صاف اور شفاف نظام کار وضع کیا جائے، کرپشن کےخاتمے کے لئے پاکستان کا عزم واضح اورمستحکم ہے، پاکستان نے انسداد بدعنوانی کیلئے قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک قائم کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی سے کھربوں ڈالر ترقی پذیر ممالک سے باہر منتقل کئے جاتے ہیں، دنیامیں کم از کم 2.6 ٹریلین ڈالر سالانہ بدعنوانی کا تخمینہ لگایا جاتا ہے، یہ تخمینہ دنیا کی مجموعی جی ڈی پی کا لگ بھگ 5 فیصد ہے۔

    چیئرمین نیب نے بتایا کہ ترقی پذیر ممالک میں ہرسال بدعنوانی سے1.26ٹریلین ڈالرنقصان ہورہاہے، یہ تخمینہ سرکاری ترقیاتی معاونت فنڈ سےنوگنا زیادہ ہے، بدعنوانی کےخلاف جنگ میں امن،سلامتی برقرار رکھنا بنیادی شرط ہے، بدعنوانی کےخلاف یواین کنونشن کی اہمیت میں اضافے پرخوش ہے۔

    جاوید قبال کا کہنا تھا کہ تقریباً7 کھرب ڈالرسالانہ امیر ممالک میں چھپائے جاتےہیں ، کرپشن کے سبب غریب ممالک کے شہری مزیدغربت کا شکار ہوتے ہیں اور دنیا بھرمیں لوگ بنیادی حقوق سےمحروم ہورہےہیں جبکہ پسماندگی ،ٖغربت، سیاسی عدم استحکام، معاشی عدم توازن کاسامنا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ غربت کےخاتمے کیلئےغیرقانی مالیاتی ترسیل کوروکناعالمی ذمہ داری ہے، نئے عالمی چیلنجز کے تناظرمیں واضح اورٹھوس اقدامات اٹھاناہوں گے جبکہ چوری کیے گئے اثاثوں کی فوری واپسی یقینی بنائی جائے اور کرپشن میں سہولت کارمالیاتی اداروں، اکاؤٹنٹس اور وکلاکو جرمانے کیے جائیں۔

  • چیئرمین نیب کی نواز شریف  ‌اور شہباز شریف کیخلاف نئی انکوئری  کی منظوری

    چیئرمین نیب کی نواز شریف ‌اور شہباز شریف کیخلاف نئی انکوئری کی منظوری

    اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیخلاف نئی انویسٹی گیشن کی منظوری دے دی جبکہ شہبازشریف کیخلاف پرانا کیس ختم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ہوا، سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف نئی انویسٹی گیشن کی منظوری دے دی ، نوازشریف کے خلاف رائیونڈ سڑک تعمیر کیس میں انکوائری کی منظوری دی۔

    نیب اجلاس میں شہبازشریف اور سرتاج عزیز کے خلاف بھی نئی انکوائری جبکہ سابق ڈی آئی جی رانا اقبال اور ایم پی اے مہر حامد کیخلاف انکوائری کی منظوری دی۔

    اجلاس میں سی ای او میسرز ای آر پی ایل ارشد وحید اور دیگر کیخلاف بدعنوانی ریفرنس منظور کرلیا گیا۔

    ویسٹ مینجمنٹ کیس میں شہباز شریف اور احد چیمہ کیخلاف انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ پنجاب میونسپل ڈیولپمنٹ کمپنی اور گوجرانوالہ ڈبلیو ایم سی کی انکوائری بھی بند کردی گئی۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کر دیا تھا اور کہا تھا نوازشریف جان بوجھ کرعدالتی کارروائی سے مفرور ہیں عدالت نے نوازشریف کو پیش ہوکرتوشہ خانہ ریفرنس کاجواب دینے کے لیے17اگست تک آخری مہلت دی تھی۔

  • چوہدری برادران کا چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع

    چوہدری برادران کا چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع

    لاہور : حکومت کے اتحادی ق لیگ کے رہنما چوہدری برادران بھی قومی احتساب بیوروکے خلاف میدان میں آگئے ہیں اور 19سالہ پرانے کیسز دوبارہ کھولنے پر چیرمین نیب کے حکم کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا ،چودهری شجاعت اور چودهری پرویز الہی نے لاہور ہائی کورٹ میں نیب کیخلاف دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالے ادارہ ہے، چیئرمین نیب نے انیس سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جبکہ نیب نے انیس سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا ۔

    درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب کو انیس سال پرانی اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے اور ہمیں سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    چوہدری برادران کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب کا انیس برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیا جائے۔

  • میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی: چیئرمین نیب

    میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی: چیئرمین نیب

    لاہور: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ 35 سال سے اقتدار میں ہے کچھ کو آئے جمعہ جمعہ ہوا ہے، بتائیں پہلے 35 سال والے کا احتساب ہوگا یا جو ابھی اقتدار میں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ جرم ہے، سپریم کورٹ نے کئی کیسز ہمارے حوالے کیے، ٹیکس سے بچنا اور منی لانڈرنگ الگ الگ ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس معاملات کے تمام کیسز ایف بی آر کو بھیجیں گے، ٹیکس معاملات کا کوئی کیس نیب نہیں دیکھے گا۔ بینک ڈیفالٹ کا نیب نے کبھی براہ راست کیس نہیں دیکھا۔ بینک نادہندہ سے متعلق بھی کبھی نیب نے براہ راست مداخلت نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی کام نہیں کرتا، قومی احتساب بیورو عوام دوست ادارہ ہے۔ نادہندہ سے متعلق بینک درخواست کرے تو دیکھتے ہیں۔ کسی کو سزا اور جزا دینا عدالتوں کا کام ہے۔ اقبال زیڈ احمد کا معاملہ علم میں ہے ایک ایک چیز جانتا ہوں۔ اقبال زیڈ احمد کی خدمات کے بارے میں بھی علم ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ پاناما کے دیگر کیسز بھی چل رہے ہیں، پاناما میں دیگر ممالک شامل ہیں جواب جلدی آتا ہے تو کیس آگے بڑھتا ہے۔ یہ بات 100 فیصد غلط ہے کہ نیب میں حکومت مداخلت کر رہی ہے۔ عدلیہ میں 35 سالہ دیانتداری اور ایمانداری کا تجربہ داؤ پر نہیں لگاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ طلبہ کے مستقبل پر سوال کریں تو کہا جاتا ہے معمار قوم کو گرفتار کرلیا، قوم کے معمار غلطی کریں گے تو حساب بھی دینا پڑے گا۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں ضعیف ماں کا بیٹا ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر دم توڑ دیتا ہے کیوںکہ اسپتالوں میں کتے کاٹے کی ویکسین موجود نہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم لاہور سے شروع ہو کر اسلام آباد پہنچتا ہے، وہاں سے دبئی اور دیگر ریاستوں میں پہنچ جاتا ہے۔ سو ارب خرچ ہوا اور بچے رکشوں اور فرش پر جنم لے رہے ہیں۔ ایک شخص کو میں نے 90 کی دہائی میں موٹر سائیکل پر دیکھا آج اس کے دبئی میں ٹاورز ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ 35 سال سے اقتدار میں ہے کچھ کو آئے جمعہ جمعہ ہوا ہے، بتائیں پہلے 35 سال والے کا احتساب ہوگا یا جو ابھی اقتدار میں آئے۔ میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی۔

  • چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری لاہور ہائی کورٹ  میں چیلنج

    چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ چئیرمین کی تقرری آئینی تقاضوں کے بغیر کی گئی عہدے سے ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تقرری کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست قانون دان اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

    درخواست میں وفاقی حکومت ، وزارت قانون اور چئیرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان چئیر مین نیب کی تقرری وزیراعظم اور کابینہ کی سفارشات کی روشنی میں ہی کر سکتا ہے،موجودہ چئیرمین نیب کی تقرری صدر مملکت نے آئینی طریقہ کار کے برعکس کی۔

    درخواست گزار نے کہا صدر نے وزیراعظم اور کابینہ کی سفارشات کا انتظار کئے بغیر براہ راست چئیرمین نیب کی تقرری کر دی جبکہ آئین کے آرٹیکل 48 کے تحت صدر پاکستان وزیراعظم اور کابینہ کی سفارشات کے بغیر کوئی بھی کام نہیں کر سکتا۔

    دائر درخواست میں استدعا کی کہ عدالت چئیرمین نیب کی تقرری کو کالعدم قرار دے کر عہدے سے ہٹانےکا حکم دے۔

  • آصف زرداری کا چیئرمین نیب کےخلاف قانونی کارروائی کااعلان

    آصف زرداری کا چیئرمین نیب کےخلاف قانونی کارروائی کااعلان

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین نیب کے خلاف قانونی کارروائی کااعلان کردیا اور کہا بغیرثبوت بینکرز کو ہتھکڑیاں لگانے اور  جیلوں میں ڈالنے سے معیشت نہیں چل سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کیخلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا چیئرمین نیب کا عہدہ ان کو انٹرویو دینے کی اجازت نہیں دیتا ، انھوں نے انٹرویو دے کر قوانین کی خلاف ورزی کی ، چیئرمین نیب کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا 80سال کے بوڑھوں کوعدالت میں لایاجارہاہے، جرم ثابت نہیں ہوا لیکن ہتھکڑیاں لگا کر پیش کیا جا رہا ہے، بغیر ثبوت بینکرز کو ہتھکڑیاں لگانے اور جیلوں میں ڈالنے سے معیشت نہیں چل سکتی۔

    مزید پڑھیں : نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، زرداری

    یاد رہے چند روز قبل سابق صدر نے میڈیا سے ہی گفتگو میں کہا تھا نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، لوگوں کے پہلے امیر بناؤ پھر ٹیکس لگاؤ ، ماضی کی اور موجودہ ایمنسٹی اسکیم میں کوئی فرق نہیں۔

    آصف زرداری نے عید کے بعد سڑکوں پرحکومت مخالف تحریک چلانےکااعلان کرتے ہوئے کہا تھا جس کے پاس تھوڑے بہت پیسے ہیں وہ بلیک منی کو وائٹ کرلے گا، بلاول بھٹو بی بی کا بیٹا ہے، بلاول کو بھی اسی انگاروں پر چلنا ہے۔

  • چیئرمین نیب  نے شریف خاندان کی خواتین کوجاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کردیئے

    چیئرمین نیب  نے شریف خاندان کی خواتین کوجاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کردیئے

    لاہور :چیئرمین نیب  نے شریف خاندان کی خواتین کو جاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کرتے ہوئے کہا  نیب خواتین کی حرمت، چادر و چار دیواری کے تقدس پریقین رکھتاہے، خواتین کوطلبی کی بجائے آج ہی سوالنامےارسال کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف خاندان کی خواتین کو جاری طلبی کے نوٹسز منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا، نوٹسزچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کےحکم پرمنسوخ کیےگئے۔

    چیئرمین نیب نے شریف خاندان کے تمام کیسز کی براہ راست نگرانی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا خواتین کوطلبی کی بجائےآج ہی سوالنامےارسال کیےجائیں، نیب خواتین کی حرمت،چادروچاردیواری کےتقدس پریقین رکھتاہے۔

    جاویداقبال کا کہنا تھا احتساب سب کےلیےکی پالیسی پرسختی سےگامزن ہیں، نیب کی کسی سیاسی پارٹی سےوابستگی نہیں، تمام میگا کرپشن مقدمات کو میرٹ پر جلد نمٹایا جائے۔

    یاد رہے 13 اپریل کو نیب نے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کیلئے طلب کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اثاثہ جات کیس : نیب نے شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کیلئے طلب کر لیا

    نیب ذرائع کا کہنا تھا حمزہ شہباز کو 16 اپریل اور نصرت شہباز کو 17 اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے، حمزہ شہباز کو آئندہ ہفتہ دو دن کیلئے تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا، حمزہ شہباز کو چنیوٹ نالہ کیس میں 15 اپریل اور آمدن سے زائد اثاثہ جات میں 16 اپریل کو طلب کیا گیا۔

    اثاثہ جات کیس میں 18 اپریل کو رابعہ شریف اور 19 اپریل کو جویریہ شریف کو بھی طلب کیا گیاتھا۔

    واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ ماہ شہباز شریف کی دو بیگمات کے اثاثوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلی تھیں، نصرت شہباز 69 لاکھ 56 ہزار پانچ سو شیئرز کی مالک اور تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں چار کنال کے پلاٹ اور ایک ایکڑ بیش قیمت زمین کا انکشاف ہوا تھا۔