Tag: nab-chairman

  • چیئرمین نیب کا بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی کی وجوہات جاننے کے لئے انکوائری کا آغاز

    چیئرمین نیب کا بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی کی وجوہات جاننے کے لئے انکوائری کا آغاز

    آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی سےمتعلق انکوائری کاآغاز کردیا اور نیب راولپنڈی نے تمام ریکارڈ بھی فراہم کر دیا، انکوائری کا مقصد خودکشی کی وجوہات جاننا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بریگیڈیئر (ر )اسد منیر کی خود کشی سےمتعلق انکوائری کاآغاز کردیا، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے خود انکوائری کا آغاز کیا، نیب راولپنڈی نے تمام ریکارڈ فراہم کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے اسد منیر کے موبائل فون کا ڈیٹا بھی متعلقہ کمپنی سے طلب کرلیا گیا، ضرورت پڑنے پر اسد منیر کا موبائل فون بھی طلب کیاجاسکتاہے، انکوائری کا مقصد خودکشی کی وجوہات جاننا ہے۔

    گذشتہ روز چیئرمین نیب نے اسد منیر کے خودکشی کے معاملے کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نیب راولپنڈی سے تمام متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب کا اسد منیر کی خود کشی کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کی شب پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی تاہم اسد منیر کی خود کشی کرنے کی فوری اور واضح وجہ سامنے نہیں آئی، البتہ خاندانی ذرائع نے دعویٰ‌ کیا تھا کہ اسد منیر نیب کی تفتیش کی وجہ سے پریشان تھے۔

    خاندانی ذرائع کے مطابق اسد منیر میڈیا پر چلنے والی خبروں پر کافی پریشان تھے، خودکشی سے ایک روز قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دی گئی تھی۔

    بریگیڈیئر اسد منیر کا پوسٹ مارٹم نہ ہونے کی وجہ سے قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی اہل خانہ نے کوئی مقدمہ درج کرایا۔

    بعد ازاں بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کا خط سپریم کورٹ کو موصول ہوا، جس میں نیب کے رویے پر تنقید کی گئی تھی، چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے جواب طلب کیا تھا۔

  • سیکیورٹی خدشات ،  چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سیکیورٹی میں اضافہ

    سیکیورٹی خدشات ، چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سیکیورٹی میں اضافہ

    اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا، اقدام کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کےلیےاٹھایا گیا، ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین نیب میگاکرپشن کیسز جلد منطقی انجام تک پہنچانے کےخواہاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے پیش چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے ، چیئرمین نیب کی نقل و حرکت کوبھی خفیہ رکھا جائے گا، یہ اقدام کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کےلیےاٹھایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین نیب میگاکرپشن کیسز جلد منطقی انجام تک پہنچانے کے خواہاں ہیں جبکہ میگا کرپشن کیسز کی تحقیقات کرنیوالے افسران کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا تھا کہ کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے بدعنوانی دیمک سے بڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    اس سے قبل بھی نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

  • نوازشریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات، چیئرمین نیب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں آج طلب

    نوازشریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات، چیئرمین نیب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں آج طلب

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے  الزامات پر  چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید  اقبال کو آج طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے نیب کی پریس ریلیز کا نوٹس لیتے ہوئے چئیرمین نیب کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔

    قائمہ کمیٹی قانون و انصاف آج چئیرمین نیب سے نوازشریف کی منی لانڈرنگ سےمتعلق پریس ریلیزکی وضاحت مانگے گی۔

    چیئرمین نیب کی طلبی، پی پی ارکان نوید قمر اور شگفتہ جمانی نے استعفیٰ دے دیا

    دوسری جانب چیئرمین نیب کو طلب کرنے پر پی پی ارکان نوید قمر اور شگفتہ جمانی نے استعفیٰ دے دیا، نوید قمرکا کہنا تھا چیئرمین کو اس طرح طلب کرنا نیب کے کام میں مداخلت ہے۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر 4.9 ارب روپے کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس پر مسلم لیگ ن نے سخت احتجاج کیا۔

    نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے، رقم بھجوانے سے  بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    ترجمان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب سے 24 میں معافی مانگنے، بہ صورت دیگر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    رکن قومی اسمبلی راناحیات نے اس حوالے سے نکتہ اعتراض اٹھایا، جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے چئیرمین نیب کو آج طلب کیا ہے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن جاپان کے عہدے داروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

    نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے کہ نواز شریف نے بڑی رقم بھارت بجھوائی، رقم بھجوانے سے بھارت کے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ ہوا۔چیئرمین نے بھی دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر احتساب جرم ہے، تو یہ جرم تو ہوتے رہے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف اور دیگر کیخلاف4.9بلین ڈالربھارت بھجوانے کی شکایت، چیئرمین نیب کا جانچ پڑتال کا حکم

    نوازشریف اور دیگر کیخلاف4.9بلین ڈالربھارت بھجوانے کی شکایت، چیئرمین نیب کا جانچ پڑتال کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سابق نواز شریف اور دیگر کے خلاف4.9بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایات پر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اصافہ ہوگیا، سابق وزیراعظم نوازشریف اور دیگرکے خلاف4.9بلین ڈالربھارت بھجوانے کی شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔

    نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکرموجود ہے، رقم بھجوانےسے بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز بھی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں، نواز شریف پر ایون فیلڈ ، العزیزیہ ملز اورفلیگ شپ ریفرنسز  میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 28 جولائی 2017 کو وزیراعظم کو نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے کے بعد نہ صرف یہ کہ نواز شریف وزیراعظم کے عہدے سے برطرف ہوگئے تھے بلکہ انتخابی اصلاحات کی شق نمبر کے تحت پارٹی کی صدارت کرنے کے بھی اہل نہیں رہے تھے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔