Tag: Nab court

  • حسن نواز اور حسین نواز تین بڑے مقدمات میں بری

    حسن نواز اور حسین نواز تین بڑے مقدمات میں بری

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو فلیگ شپ، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں بری کر دیا۔

    احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بریت کی درخواست پر فیصلہ سنادیا، عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کی بریت کی درخواست منظورکرلی۔

    قبل ازیں آج دوپہر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    دورانِ سماعت حسن نواز اور حسین نواز کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹرز احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت نے ڈپٹی پراسیکوٹر نیب سے استفسارکیا بریت کی درخواست پر آپکی رپورٹ آنی تھی، اس کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ رکاوٹ نہیں، عدالت اس کیس کا فیصلہ کرسکتی ہے۔

    احتساب عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب اظہر مقبول سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہم آپ کا بیان ریکارڈ کرلیتے ہیں، جس پر اظہرمقبول نے کہا آپ میرا بیان ریکارڈ کرلیں ، یہ کیس نیب ترامیم سے متعلق نہیں ہے، اس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف ، مریم نواز، کیپٹن صفدر کی حد تک فیصلہ بھی کرچکی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے مزید بتایا کہ لیگ شپ ریفرنس میں ملزمان ٹرائل کورٹ سے بری ہو چکے ہیں، نیب نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل فائل کی، اکتیس نومبر 2023 کو نیب نے اپنی اپیل واپس لے لی۔

  • کرپشن کے کون سے مقدمات نیب کے پاس رہیں گے؟

    کرپشن کے کون سے مقدمات نیب کے پاس رہیں گے؟

    کراچی : کرپشن، اختیارات کا ناجائز استعمال اور دیگرسنگین الزامات سے متعلق کرپشن کے کون سے مقدمات نیب کے پاس رہیں گے اور کون سے دوسرےاداروں کو منتقل ہوں گے؟

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد نیب نے ریویو کمیٹی تشکیل دے دی، اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب قمر عباسی نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کردیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ ریویو کمیٹی ملک بھر کے نیب بیوروز میں جاکر کیسز کا جائزہ لے رہی ہے، بیشتر کیسز احتساب عدالتوں نے بھی واپس نیب کو ارسال کیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ احتساب عدالتوں سے نیب کو واپس بھیجے گئے کیسز کا جائزہ لیا جارہا ہے، ریفرنسز، انکوائریاں ریویو کمیٹی کے جائزہ لینے کے بعد متعلقہ اداروں کو بھیجے جائیں گے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریویو کمیٹی ہزاروں کیسز کا جائزہ لے رہی، جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دی جائے۔

    عدالت نے 4ہفتوں میں نیب سے رپورٹ طلب کرلی، کیس کی سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

    یاد رہے کہ این آئی سی وی ڈی کرپشن ریفرنس میں ملزم محمد جنید نے مقدمہ احتساب عدالت سے سندھ ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کی تھی، احتساب عدالت نے ملزم کی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

     

  • پیراگون سوساٸٹی کیس : ملزمان کی تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    پیراگون سوساٸٹی کیس : ملزمان کی تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سوساٸٹی میں شامل تفتیش ہونے والے نٸے ملزمان سے انکواٸری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    احتساب عدالت لاہور نمبر نو نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت کی، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے۔

    ملزم ندیم ضیاء کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ندیم ضیاء اور فرحان علی شامل تفتیش ہوچکے ہیں، کیا نیب حکام نیا چالان پیش کریں گے یا اس کے ساتھ دو ملزمان کا الگ چالان جمع کروایا جائے گا۔

    نیب تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ دونوں ملزمان سے تفتیش میں چند روز لگ جائیں گے، ملزمان نے اپنے حلفی بیان میں کہا ہے کہ ان کے متاثرین سے معاملات طے پا گئے ہیں۔

    عدالت نے تفتیشی آفیسر کو تفتیش مکمل کرکے نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے اور ایک لیڈر حکومت پر حملے کر رہا ہے تاکہ وہ سیلاب متاثرین کے لیے کام نہ کرسکے۔

    کیا ایسے حالات میں یہ نوٹنکی ٹھیک ہے، انہوں نے کہا کہ شوکت ترین نے ملک کو ڈیفالٹ کروانے کی سازش کی، سندھ میں ریلوے کو بحال کرنا ہے اس کے لیے آج سندھ جا رہا ہوں۔

  • الیکشن کمیشن میں اپنا کیس بھرپور طریقے سے لڑیں گے، سلمان رفیق

    الیکشن کمیشن میں اپنا کیس بھرپور طریقے سے لڑیں گے، سلمان رفیق

    لاہور : احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں خواجہ سعد رفیق کی حاضری معافی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب کے مزید گواہان کو طلب کرلیا۔

    لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت کی، خواجہ سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے جبکہ خواجہ سعد رفیق کی جانب سے حاضری معافی درخواست جمع کروائی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نجی دورے پر برطانیہ گئے ہوئے ہیں جہاں ان کی کمر میں تکلیف شروع ہوگئی ہے جس کے باعث ڈاکٹر نے انہیں فوری طور پر سفر کرنے سے منع کیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ معزز عدالت ان کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرے، عدالت نے خواجہ سعد رفیق کی حاضری معافی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے نیب کے چار گواہان سدرہ خالد، مبارک علی، محمد عتیق اور آغا ریحان گل کے بیانات قلمبند کیے۔

    اس موقع پرعدالت نے کیس کے مزید گواہان کو بیانات قلمبند کروانے کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت31 مئی تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں پیشی کے موقع پر خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی راٸے کا احترام کرتے ہیں، الیکشن کمیشن میں اپنا کیس بھرپور طریقے سے لڑیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی عجیب صورتحال ہے جہاں اب تک کوٸی کابینہ موجود ہی نہیں ہے۔

  • رمضان شوگر مل ریفرنس : حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دے دی

    رمضان شوگر مل ریفرنس : حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دے دی

    لاہور : حمزہ شہباز نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں نیب کے ترمیمی آرڈنینس کو بنیاد بنا کر بریت کی درخواست دائر کردی، ان کا کہنا ہے کہ نالہ بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا۔

    درخواست میں حمزہ شہباز نے موقف اپنایا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے نالہ بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا،نیب ریفرنس کی کوئی بنیاد نہیں، نیب کا یہ ریفرنس بد نیتی اور سیاسی بنیادوں پر مبنی ہے۔

    حمزہ شہباز نے درخواست میں کہا کہ نیب کا یہ ریفرنس موجودہ حکومت کی ایما پر بنایا گیا ہے، بنایا گیا نالہ رمضان شوگر ملز یا کسی پرائیویٹ ادارے کی ملکیت نہیں، مجھے رمضان شوگر ملز کا سی ای او ہونے کی بنیاد پر ملزم بنایا گیا ۔

    ان کا درخواست میں موقف ہے کہ رمضان شوگر ملز کا اکیلا مالک نہیں، کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے،جرم ثابت ہونے کا کوئی امکان نہیں، عدالت بری کرنے کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں نون لیگی رہنماؤں کی پیشی سے قبل عدالت کے باہر کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

  • ادویات کی خریداری میں بڑی کرپشن، ملزمان ریمانڈ پر جیل روانہ

    ادویات کی خریداری میں بڑی کرپشن، ملزمان ریمانڈ پر جیل روانہ

    کراچی : احتساب عدالت نے ادویات کی خریداری کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں کے وی ایس ایس اسپتال میں دواؤں کی خریداری کی مد میں67 کروڑ روپے کی کرپشن کے مقدمے میں اسپتال کے سابق آڈیٹر قاضی عبد الوہاب سمیت 14 ملزمان کے خلاف ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    پولیس نے تین مفرور ملزمان محمد آصف، آفاق احمد اور شاہد قمر کو عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار تین ملزمان کے علاوہ دیگر ملزمان ضمانت پر رہا ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریفرنس میں سابق کمشنر سیسی فاروق لغاری، سابق ایم ایس لانڈھی اسپتال ظہیر عباس، سابق ایم ایس انیس قادر منگی، ایم ایس سعادت میمن، سابق ایم ایس جاوید احمد نامزد ہیں۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملزم قاضی عبد الوہاب نے جعلی ادویات کی کھپت ظاہر کی، ادویات کی خریداری میں جعل سازی کی گئی دواؤں کی خریداری میں سیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی اس کے علاوہ سابق کمشنر سیسی فاروق لغاری نے بھی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

  • شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، عدالت نے جیل بھیج دیا

    شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، عدالت نے جیل بھیج دیا

    آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی، عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    لاہور میں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرسماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت سے ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو سوالنامہ دیا گیا جن کے جوابات میں تضاد ہے، شہبازشریف سے غیر ملکی فلیٹس کے قرضوں سے متعلق تفتیش کرنا ابھی باقی ہے، ملزم نے یہ نہیں بتایا کہ فلیٹس کے لیے جو قرضہ لیا گیا وہ کیسے واپس کررہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ شہباز شریف سے افضال بھٹی کے اکاؤنٹس سے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں رقم کی منتقلی کی تفتیش کرنی ہے، شہباز شریف نے اکاؤنٹ سے متعلق کہا کہ انہیں اس کا علم ہی نہیں، شہباز شریف نے افضال بھٹی سے قرض کا بتایا حالانکہ وہ ان کا اکأونٹنٹ ہے۔

    اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اگر کوئی جواب نہیں دینا چاہتا تو کیا آپ زبردستی لیں گے؟ آپ نے ریفرنس فائل کردیا اب کیا تفتیش رہ گئی ہے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ جی ابھی شہباز شریف سے کچھ معاملات میں تفتیش باقی ہے۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر شہباز شریف نے عدالت کو بیان دیا کہ میں نے نیب کے عقوبت خانے میں 85دن گزارے ،
    پہلے بھی تفتیش کی اور جو دستاویزات انہوں نے طلب کیں وہ ان کے حوالے کردی ہیں، جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی الگ انکوائری ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں تاحال 22دن کا جسمانی ریمانڈ ہوا، پہلے شہباز شریف کا آشیانہ کیس میں جسمانی ریمانڈ لیا گیا، شہباز شریف تفتیش میں تعاون نہیں کررہے، ملزم تفتیش میں تعاون نہ کرے تو ہمارا کام ہے کہ اس سے تفتیش مکمل کریں۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا انہیں 27اکتوبر تک کوٹ لکھپت جیل میں رکھا جائے گا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : عدالت نے نواز شریف کے اثاثوں کی قرقی کا حکم دے دیا

    توشہ خانہ ریفرنس : عدالت نے نواز شریف کے اثاثوں کی قرقی کا حکم دے دیا

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کے اثاثوں کی قرقی کا حکم دے دیا، نواز شریف کی جائیداد سمیت گاڑیاں اور بنک اکاؤنٹس بھی قرقی میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں نیب حکام نے عدالتی حکم پر نواز شریف کے اثاثوں سے متعلق اہم ریکارڈ اکٹھا کرکے پیش کیا۔

    توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کے اثاثوں کی قرقی کا حکم جاری کیا، نواز شریف کی جائیداد، گاڑیاں اور بنک اکاؤنٹس بھی قرقی میں شامل ہیں۔

    احتساب عدالت کی جانب سے قرق کی جانے والی جائیداد میں نوازشریف کے نام لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی ان کے زیر استعمال مرسیڈیز، لینڈ کروزر اور2ٹریکٹرز بھی شامل ہیں۔

    عدالت نے لاہور کے نجی بینک میں نوازشریف کے نام پرملکی و غیرملکی اکاؤنٹس بھی قرق کرنے کا حکم دیا ہے

    توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نمبر 3کے جج اصغر علی نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ مری میں نواز شریف کے نام بنگلہ اورشیخوپورہ میں 102کنال زرعی اراضی بھی قرق کی جائے۔

    علاوہ ازیں احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان عبدالغنی مجید، انور مجید نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی، عدالت نے سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کا بطور اشتہاری ملزم اسٹیٹس برقرار رکھا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : آصف زرداری، یوسف گیلانی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    توشہ خانہ ریفرنس : آصف زرداری، یوسف گیلانی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کیخلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نواز شریف کے خلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت جج سید اصغر علی نے کی، اس موقع پر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، وکیل فاروق ایچ نائیک، آصفہ بھٹو، راجہ پرویزاشرف، اور دیگر بھی موجود تھے۔

    احتساب عدالت نے یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری پر 9 ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، عبدالغنی مجید اور انور مجید بھی فردجرم کے لیے 9 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے آصف زرداری کو آئندہ سماعت پر استثنیٰ دینے کی استدعا مسترد کردی اور کہا کہ ملزم خود پیش ہو۔

    دوران سماعت ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر اور آصف زرداری کے وکلاکے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، نیب پراسیکیوٹر اور وکیل صفائی نے ایک دوسرے کو شٹ اپ کہہ دیا۔

    دوران سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری بیمار ہیں، عدالت بھری ہوئی ہے اگر کورونا ہوگیا تو کون ذمےدار ہوگا؟ ہم 7 ناکوں سے ہوکر عدالت پہنچے ہیں۔

    جس پر جج احتساب عدالت کا کہنا تھا کہ مجھے بھی احتساب عدالت پیش ہونے میں مشکلات پیش آئیں، مجھے بھی چیک پوسٹ پر روکا گیا ،یوٹرن لے کر دوسرے راستے سے آیا،6جگہوں پر ناکے لگے تھے، موٹروے پولیس کے آفس کے راستے عقبی راستے سےعدالت پہنچا، معاملے کو انتظامیہ کے ساتھ اٹھاؤں گا تاکہ آئندہ ایسی صورتحال نہ ہو۔

    نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی موخر

    دوسری جانب احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی موخر کردی، نواز شریف توشہ خانہ ریفرنس میں عدالتی کارروائی کا حصہ بن گئے ان کے وکیل نے احتساب عدالت میں آج کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کردی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پہنچے اور درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں احتساب عدالت کی کارروائی کو چیلنج کیا ہے جس کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔

    عدالت نے نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی 25 اگست تک روکتے ہوئے نواز شریف کی حد تک آج کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور کرلی تاہم آصف زرداری سمیت دیگر ملزمان کے حوالے سے کیس کی سماعت جاری رکھی۔

     

  • توشہ خانہ ریفرنس : آصف زرداری کی عدالت میں پیشی،  سخت حفاظتی انتظامات

    توشہ خانہ ریفرنس : آصف زرداری کی عدالت میں پیشی، سخت حفاظتی انتظامات

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری توشہ خانہ ریفرنس میں آج عدالت میں پیش ہوں گے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری توشہ خانہ ریفرنس میں آج احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوں گے، اس حوالے سے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں، ایک ہزار سے زائد پولیس افسران و جوان سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔

    نیب آفس کے باہر رکاوٹیں لگادی گئیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پولیس نے جی الیون سگنل سے نیب دفتر جانے والا راستہ بند کر دیا۔

    اسلام آباد کی پولیس کی جانب سے پیپلزپارٹی کے کارکنان کو نیب کورٹ جانے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، فرحت اللہ بابر ،نیئر بخاری، لطیف کھوسہ کو کورٹ جانے کی اجازت دیدی گئ۔

    ذرائع کے مطابق احتساب عدالت کے ملازمین اور کام کی غرض سے آنے والے شہری اپنے ضروری کاغذات ہمراہ رکھیں گے، متعلقہ افراد کے علاوہ کسی شخص کو داخلے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی، احتساب عدالت کو چاروں اطرف سے باڑ لگا کر بند کردیا جائے گا اور شہریوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں گے۔

    قبل ازیں اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ نیب کیسز سے گھبرانے والے نہیں، ماضی میں بھی مقدمات کا ڈٹ کر سامنا کیا اب بھی کریں گے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ جنہوں نے جھوٹے مقدمات بنائے انہوں نے منہ کی کھائی، موجودہ مقدمات کا بھی نتیجہ یہی نکلے گا، پیپلزپارٹی کیلئے جیل اور ریل نئی بات نہیں، ہم نے مقدمات سے بھاگ کر ملک نہیں چھوڑا بلکہ ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔