Tag: Nab court

  • احتساب عدالت کے باہر سے پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکن گرفتار

    احتساب عدالت کے باہر سے پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکن گرفتار

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی قیادت کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکنوں کو ہلڑ بازی کرنے اور زبردستی عدالت کے اندر جانے کی کوشش کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر سے پیپلز پارٹی کی 2 خواتین کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    دونوں کو زبردستی عدالت جانے کی کوشش اور ہلڑ بازی کرنے پر خواتین پولیس اہلکاروں نے حراست میں لیا اور پولیس کی گاڑی میں بٹھا دیا۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جلعی بینک اکاؤنٹس کیس میں دائر کردہ ریفرنس کی پہلی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کو کراچی کی بینکنگ کورٹ سے اسلام آباد کی احتساب عدالت منتقل کیا گیا تھا، یہ مقدمہ اسی عدالت میں جاری ہے جہاں سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا ہوئی تھی۔

    پیپلز پارٹی قیادت کی پیشی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200 رینجرز اہلکار طلب کیے گئے، اس دوران غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی جبکہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی گئی۔

    پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں وہاں موجود تھے جو نعرے بازی کرتے رہے۔

  • مضاربہ اسکینڈل کا مرکزی ملزم یو اے ای سے گرفتار، آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    مضاربہ اسکینڈل کا مرکزی ملزم یو اے ای سے گرفتار، آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    کراچی : مضاربہ اسکینڈل کے مرکزی کردار عبداللہ کو یو اے ای سے گرفتار کر لیا گیا، ملزم کو آج کراچی کی نیب کورٹ میں پیش کیا جائے گا، ملزم نے سات ارب20کروڑ روپے کی جعلسازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے والے مضاربہ اسکینڈل کی بد عنوانی میں ملوث بدنام زمانہ ملزم عبداللہ کو انٹرپول کی مدد سے یو اے ای سے گرفتار کرلیا گیا، جسے آج کراچی کی نیب کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے نیب حکام کا کہنا ہے کہ عبداللہ مضاربہ اسکینڈل کا مرکزی کردار ہے، ملزم نے شفیق الرحمان سے مل کرسات ارب بیس کروڑ کی جعل سازی کی۔

    کراچی سے جعلی اسکیم بارہ افراد پر مشتمل گروہ چلا رہا تھا، اسکیم میں سیکڑوں لوگوں کو اسلام کے نام پر شرعی منافع کا جھانسہ دے کرلوگوں کو بیوقوف بنایا گیا، ملزم کا کردار غیرقانونی کاروبار کو اسلامی قوانین کے مطابق فتویٰ دینا تھا،۔

    مزید پڑھیں: مضاربہ اسکینڈل کے مرکزی کردار مفتی احسان کو 10 سال قید کی سزا

    مذکورہ گروہ اب تک انویسٹمنٹ کے نام پر شہریوں سے اربوں روپے بٹور چکا ہے۔ خیال رہے کہ یکم اپریل2018کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے اور بدعنوانی میں ملوث19ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو8اپریل کو طلب کرلیا، طلبی کا نوٹس احتساب عدالت نمبر دو کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت دیگر 24ملزمان کو 8اپریل کو طلب کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے خالد شاہ کے مطابق طلبی کے نوٹس میں آصف زرداری اور دیگر کو8 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، آصف زرداری کی طلبی کا نوٹس خصوصی طور پر ارسال کیا گیا۔

    آصف زرداری کو مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقلی پر طلب کیا گیا، آصف زرداری کے علاوہ 24دیگر ملزمان کو بھی عدالت نے طلب کر رکھا ہے، مذکورہ سمن بلاؤل ہاؤس کلفٹن کراچی کے ایڈریس پرارسال کیا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس میں نامزد فریال تالپور، حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • نندی پور ریفرنس :  بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ پھر مؤخر

    نندی پور ریفرنس : بابراعوان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ پھر مؤخر

    اسلام آباد:نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں بابراعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ ایک بار پھرمؤخرکردیا، فیصلہ آٹھ مارچ کوسنایاجائےگا،گزشتہ سماعت پرعدالت نے فریقین کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس میں بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ موخر کردیا گیا۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ 8 مارچ کو دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا جائے گا۔

    گزشتہ سماعت پرعدالت نےفریقین کےدلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    سماعت میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا تھا میں کچھ باتیں مزیدجانناچاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی ، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھاناہوتا ہے التوا میں ڈالنا نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیاجائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا بابراعوان کو بری کیاگیا تو باقی ملزمان بھی آڑلیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بابر اعوان کو بری کردیا جائے توباقی ملزمان کے ساتھ کیاہوگا؟ جج ارشد ملک

    بابراعوان نے سوال کیا تھا کیاریفرنس میں تاخیرجرم ہے؟ب میں آج بھی سمری ڈھونڈ رہاہوں جس وقت وزارت پر تھا، اگر تاخیر جرم ہے تو ہمیں اپنے قوانین میں تبدیلی کرنا پڑے گی۔

    یاد رہے اس سے قبل11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

    جس کے بعد وزیر اعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان نےمنظور کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور : احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سعدرفیق اورسلمان رفیق کو مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ برادران کےخلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سعدرفیق اورسلمان رفیق کو جسمانی ریمانڈمکمل ہونے پر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ،

    احتساب عدالت کےجج نجم الحسن بخاری نے خواجہ برادران کےخلاف کیس کی سماعت کی ، سماعت میں وکیل نیب نے کہا بینک اکاونٹس کے حوالے سے تفتیش جاری ہے، عدالت مزید جسمانی ریمانڈ دے تاکہ تفتیش مکمل کی جا سکے، جس پر خواجہ سعد رفیق نے دلائل میں کہا تاحال تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، نیب کو جسمانی ریمانڈ دینے کی ضرورت نہیں۔

    احتساب عدالت نے سعدرفیق اورسلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سناتے ہوئے 7دن کاجسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور خواجہ برادران کو 26 جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    نیب کی جانب سے 14دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کےاطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں جبکہ عدالت آنےوالےراستوں کوکنٹینر،خاردارتاریں لگاکرسیل کردیاگیا، اینٹی رائٹس فورس اورخواتین پولیس اہلکار بھی عدالتی احاطے میں موجود ہے۔

    مزید پڑھیں : پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران مزید 14 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 5جنوری کوعدالت نےملزمان کےجسمانی ریمانڈمیں14روزکی توسیع کی تھی، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ دونوں کے اکاؤنٹس میں 2 ارب روپے گئے ہیں، دونوں بیٹوں کے اکاؤنٹس میں اتنے پیسے کیوں گئے تحقیقات جاری ہیں۔ 260 مختلف لوگوں کو ٹرانزیکشن گئی ہیں۔ صرف 4.06 ملین روپے کا بتایا گیا باقی کا نہیں بتایا گیا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    نیب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری، خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

  • آمدن سےزائداثاثے کیس، نیب کو شہباز شریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    آمدن سےزائداثاثے کیس، نیب کو شہباز شریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو شہباز شریف سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی، نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورکی احتساب عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے آمدن سےزائداثاثوں کےمقدمے میں شہبازشریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

    نیب نے شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہباز شریف کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

    نیب کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے۔

    دوسری جانب شہباز شریف کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں، نیب شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کیخلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

    نیب کو موصول ہونے والے ریکارڈ میں شہباز شریف کی ظاہر کردہ جائیداد، اکاؤنٹس اور زیر استعمال گاڑیوں کی تفصیلات شامل ہیں، شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری 28 اکتوبر 2018 سے چل رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، نیب رپورٹ

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ موصول ریکارڈ میں 1997 سے 2004 تک کے تمام اکاؤنٹس کی تفصیل شامل ہے۔ نیب کو 2007 سے 2018 تک کے اکاؤنٹس اور جائیداد کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے۔

    یاد رہے نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑآئے، مسرور انوراور مزمل رضا متعددبارشریف فیملی کےاکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتےرہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ رقوم آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے کے پروسس کے دوران منتقل کی گئی۔ شہباز شریف رقم کی ترسیل کے حوالے سے بھی نیب کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی اور بعد ازاں انھیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • احتساب عدالت کا فیصلہ : راولپنڈی اوراسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    احتساب عدالت کا فیصلہ : راولپنڈی اوراسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کے فیصلے کے موقع پر جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، متعلقہ اداروں نے خصوصی پلان تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں سیکیورٹی کے اہم انتظامات لیے گئے ہیں، نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کا فیصلہ کیا آئے گا۔

    اس موقع پر لیگی متوالوں کی جانب سے کسی بھی متوقع ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی پلان تیارکرلیا گیا، احتساب عدالت کے اندر اور باہر رینجرز تعینات ہوگی۔

    جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے، کمرہ عدالت میں صرف نوازشریف اور ان کے وکلاء کو جانے کی اجازت ہوگی۔

    عدالت کے احاطے میں کوئی غیرمتعلقہ شخص داخل نہیں ہوسکے گا، اس موقع پر مری روڈ، فیض آباد، اڈیالہ روڈ، پشاور روڈ پر بھی کڑا پہرہ ہوگا۔ دیگر اضلاع سے بھی اہلکار بلوالیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف دو  ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    واضح رہے کہ نواز شریف کیخلاف فیصلہ آنے کی صورت میں پاکستان مسلم لیگ ن محاذ آرائی کا راستہ اختیار کرے گی یا خاموشی کا، شریف برادران نے گزشتہ روز مشاورت کے بعد حکمتِ عملی تیار کر لی ہے۔

    فیصلہ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سنائیں گے، جن کے سامنے نواز شریف اب تک 60 مرتبہ پیش ہو چکے ہیں، لوگ فیصلے کے منتظر ہیں کہ اب نواز شریف اپنے گھر واپس جائیں گے یا وہی سے جیل روانہ ہوں گے۔

  • فلیگ شپ ریفرنس : نوازشریف کا مزید دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ

    فلیگ شپ ریفرنس : نوازشریف کا مزید دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف نے فلیگ شپ ریفرنس میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو مزید دستاویزات پیش کروں گا، مجھ پرلگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، میرا کسی قسم کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ہوئی، نوازشریف نے مزید دستاویزات عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا، ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کمپنیوں کی فروخت کاریکارڈ حاصل کرنے کی درخواست دے دی گئی ہے، یو کے اتھارٹی سے ہسٹوریکل کاپیاں حاصل کرنے کیلئےدرخواست دی ہے، ریکارڈ موصول ہوتے ہی دستاویزات پیش کردوں گا۔

    اس موقع پر نوازشریف نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ کی طرح فلیگ شپ ریفرنس میں بھی اپنا دفاع پیش کرنے سے انکار کردیا، ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف بنائے گئے مقدمات بدنیتی پر مبنی ہیں، استغاثہ کسی جرم میں میرا تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہا، سرزمین پاکستان کا بیٹا ہوں، مجھےاس کے ذرے ذرے سے پیار ہے۔

    مجھے فخر ہے3دفعہ پاکستان کا وزیر اعظم بنا، پاکستانی عوام کا مشکور ہوں جنہوں نےمجھ پر اعتماد کیا، سیاست میں میرے خاندان اور کاروبار کو نشانہ بنایا گیا، مجھ پرلگائے گئے سارے الزامات بےبنیاد ہیں، میرا کسی قسم کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔

    نوازشریف نے دوران بیان اپنے اثاثے گنوانے شروع کر دیئے، انہوں نے کہا کہ یہاں حالات موزوں نہیں رہے تو والد نےبیرون ملک کاروبارکیا، صنعتی سرگرمیوں کا تعلق اسی وقت سے ہے جب میں سیاست میں نہیں تھا، سیاست میں آنے کے بعد میں کاروباری سرگرمیوں سے الگ ہوگیا،22کروڑ عوام میں سے صرف دو بیٹوں اور ایک والد کو نشانہ بنایا جارہا ہے، شاید ہی کسی کا اس طرح کا احتساب ہوا ہو۔

    نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ یہ تسلیم کیا گیا کہ بیرون ملک پیسہ نہیں گیا پھر بھی مقدمہ چل رہا ہے، ہمارے خاندان اور کاروبارپر جو کچھ گزری یہ ایک ناقابل یقین حقیقت ہے، استغاثہ نے4باتیں ثابت کرنی ہوتی ہیں، جائیداد کا قبضہ اور بےنامی کامقصد بھی استغاثہ نے ثابت کرنا ہوتا ہے، استغاثہ کو قانونی تقاضے پورےکرنے چاہئےتھے جو نہیں کئے گئے۔

    نواز شریف نے کہا کہ افسوس ہے سچائی کے معاملے کو بد عنوانی رنگ دینے کی کوشش کی گئی، بیرون ملک بہت سی پاکستانی کاروباری شخصیات ہیں، کیا ان سب سمندر پار پاکستانیوں کو کٹہرے میں کھڑا کردینا چاہیے؟

  • فلیگ شپ ریفرنس : کوئی ثابت نہیں کرسکا کہ بچے میرے زیرکفالت تھے، نوازشریف

    فلیگ شپ ریفرنس : کوئی ثابت نہیں کرسکا کہ بچے میرے زیرکفالت تھے، نوازشریف

    اسلام آباد :  سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ریفرنس مخالفین اور جے آئی ٹی کی جانبدار رپورٹ کی وجہ سے بنایا گیا، کوئی گواہ ثابت نہیں کرسکا کہ میرے بچے میرے زیرکفالت تھے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق وزیر اعظم نوازشریف نے  342کا بیان قلمبند کرادیا،  ریفرنس میں 136 سوالات کےجوابات قلمبند کیے گئے، دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے نواز شریف سے سوال کیا کہ آپ کے خلاف ریفرنس کیوں بنایا گیا ؟

    جس پر ان کا کہنا تھا کہ ریفرنس مخالفین اور جے آئی ٹی کی جانبدار رپورٹ کی وجہ سے بنایا گیا، جے آئی ٹی نے غیر ضروری معاملات میں الجھایا اور الزامات لگائے، کسی گواہ کے بیان نے مجھے ملزم ثابت نہیں کیا۔

    نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ صرف تفتیشی افسر محمد کامران اور واجد ضیاء نے میرے خلاف بیان دیا، دونوں کا بیان ان کی ذاتی رائے پر مبنی تھا، دونوں نے تسلیم کیا کہ میرے فلیگ شپ کا مالک ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے، دونوں گواہان نے دستاویزی ثبوت پیش نہیں کیے۔

    انہوں نے کہا کہ گواہان نے بتایا ہل میٹل سے متعلق کوئی رقم منتقل نہیں ہوئی، کوئی گواہ ثابت نہیں کرسکا کہ میرے بچے میرے زیرکفالت تھے، کوئی بھی جرم میرے خلاف ثابت نہیں ہوا، تفتیشی افسر کے مطابق ریفرنس فائل کرنے کے سوا راستہ نہیں تھا،2گواہان کے بیانات کو قابل قبول شہادت قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    ایک موقع پر جج نے ان سے پوچھا کہ میاں صاحب ! کیا ریفرنس کے دوران آپ بچوں سے ملاقات کرتے رہے؟ ملاقات میں بھی کبھی یہ نہیں کہا کہ مشکل وقت ہے، دستاویزات مجھے دے دیں، آپ سیاست میں مصروف تھے لیکن اب ان کو چاہیے کہ وہ اپنے والد کا ساتھ دیں۔

    جس پر سابق وزیر اعظم کا جواب تھا کہ بچوں کا کاروبا ہے وہ بناتے رہے اور بیچتے بھی رہے، حسن نواز فلیٹس خرید کر ری فرنیش کر کے فروخت کرتے تھے، ہر فلیٹ کے نام پر ایک کمپنی بنائی گئی تھی، اس موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ بچے اب بڑے ہوگئے ہیں، اپنی مرضی کرتے ہیں۔

    نواز شریف نے عدالت میں ایک دلچسپ واقعہ بھی سنایا

    دوران سماعت نوازشریف نےعدالت میں1999 کا ایک دلچسپ واقعہ بھی سنایا، انہوں نے کہا کہ سال1999میں مجھے اٹک جیل سے کراچی میں سندھ ہائیکورٹ میں پیش کیا جانا تھا، جس کیلئے مجھے ایک پرانے جہازمیں بٹھادیا گیا۔

    ایک ہاتھ میں ہتھکڑی لگائی اور دوسرے ہاتھ کو سیٹ کے ساتھ باندھ دیا گیا، نوازشریف نے بتایا کہ ملتان میں ری فیولنگ کی وجہ سے کراچی7گھنٹے میں پہنچے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے وکیل بیرسٹر خواجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ مجھے باندھ کر لایا گیا ہے، خواجہ نوید نے کہا کہ جہاز کریش ہوجاتا تو نوازشریف کیسے چھلانگ لگاتے؟نوازشریف کی اس کہانی پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

    علاوہ ازیں عدالت میں نوازشریف کی جانب سےدیے گئے137جوابات ٹائپ کرلیے گئے، نواز شریف نے جوابات پر دستخط کردیئے بعد ازاں وہ احتساب عدالت سے روانہ ہوگئے۔