Tag: Nab court

  • ہم بھیڑبکریاں نہیں جو آنکھیں بند کر کے فیصلہ  تسلیم کرلیں، نوازشریف

    ہم بھیڑبکریاں نہیں جو آنکھیں بند کر کے فیصلہ تسلیم کرلیں، نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہم بھیڑبکریاں نہیں جو آنکھیں بند کر کے فیصلہ تسلیم کرلیں، میں ،پارٹی اور قوم اس فیصلے کو قبول نہیں کرینگے، ، ہم اس فیصلے کے خلاف تحریک چلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز اسلام آباد ائیرپورٹ سےشاہانہ پروٹوکول میں احتساب عدالت پہنچے، سابق وزیراعظم نوازشریف نے پیشی کے موقع پر عدالتی احاطے میں کھڑے ہوکر عدلیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں دہرا معیار اپنایا گیا ، مجھے خیالی تنخواہ پرنکالا گیا، خیالی تنخواہ کومیرا اثاثہ بتایا گیا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ عمران خان نےلاکھوں پاؤنڈ ،بنی گالہ،نیازی سروس کو تسلیم کیا، ملک آئین و قانون کی حکمرانی کیلئے بنایا گیا ، وزیراعظم کوشک کا فائدہ نہیں دیا جاتا اورنکال دیا جاتا ہے ، اس طرح کی سکہ شاہی نہیں چلے گی ، نوازشریف کا 50 سال پرانا احتساب لیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم بھیڑبکریاں نہیں جو آنکھیں بند کر کے فیصلہ تسلیم کرلیں ،میں ، پارٹی اورقوم یہ فیصلہ قبول نہیں کرتے ، ہم اس فیصلے کے خلاف تحریک چلائیں گے۔


    مزید پڑھیں : سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش


    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم اس مذاق کومزیدبرداشت نہیں کرےگی ، لاڈلے کوچھوڑ دیا گیا اورجس کی خطا نہیں اس کونکال دیا ، ہم نے پہلے عدلیہ بحالی کی تحریک چلائی تھی اب انصاف کی بحالی کی تحریک چلائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آمروں کےگلےمیں ہار کون ڈالتارہا، فیصلوں میں دہرا معیار نظر آرہاہے،دہرا معیار اور انصاف کا خون نہیں چلے گا، سال سے ملک کے ساتھ مذاق ہوتا رہا ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ  ایک فیصلہ میرا،دوسرا عمران خان کا آیا، میں نےجوتنخواہ لی ہی نہیں وہ اثاثہ بنادیا، ایک سیکنڈ میں وزیراعظم کو فارغ کر دیا جاتا ہے، انکےخلاف ویڈیوزموجود ہیں پھر بھی نا اہل نہیں کیا گیا، نواز شریف کو50سال پیچھے لے گئے، ان کو5سال سے پیچھے نہیں لےکر گئے۔

    انھوں نے کہا کہ دہرامیعار نہیں چلے گا،فیصلہ قبول نہیں کریں گے، ہم اس فیصلے کو عوام کے پاس لےکر جائیں گے، انصاف کا ترازو ہونا چاہئے، تحریک انصاف کا نہیں، مشرف کا حلف کس نے لیا تھا، کونسا پریشر تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیدیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈار آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    سماعت کے دوران نیب نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی ، جس کی  وکیل صفائی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کراچکے ہیں ، اسحاق ڈار کے مزید ٹیسٹ ہوناضروری ہیں، اسحاق ڈار کے ایم آر آئی کا انتظار تھا، سینے میں اب بھی تکلیف ہے، مزیدٹیسٹ ہونگے، نیب نے تصدیق نہیں کرائی۔

    جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ نےبتا دیا آپ کی بات مان لیتے ہیں میڈیکل رپورٹ درست ہے۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی


    پراسیکیوٹرنیب کا کہنا تھا کہ ملزم کو عدالتی کارروائی کاعلم ہے ، ہر میڈیکل رپورٹ دوسری سے مختلف ہے، اسحاق ڈار کو دل کی کوئی تکلیف نہیں۔

    ملزم کی مسلسل غیرحاضری پراحتساب عدالت نےمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو زرضمانت جمع کرانے کا حکم دیا۔

    احتساب عدالت نے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

    احتساب عدالت میں ریفرنس سے متعلق مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سےاسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

    گذشتہ سماعت میں اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی ، وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اگلے ہفتے اپنا ایم آر آئی کرائیں گے۔

    اس سے قبل میں سماعت میں احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر اسحاق ڈار کی طلبی کا اشتہار لگ گیا تھا ، عدالت نے کہنا تھا کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیا تھا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جس نےاندھیرےمٹانے کا وعدہ کیاآج وہ نااہل ہوکرپیش ہورہاہے،مریم اورنگزیب

    جس نےاندھیرےمٹانے کا وعدہ کیاآج وہ نااہل ہوکرپیش ہورہاہے،مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے جو وعدہ کیا تھا وہ کل پورا کردیا ، دھرنا دینے والے آج بھی شور مچارہے ہیں، جس نے اندھیرے مٹانے کا وعدہ کیا آج وہ نااہل ہوکر پیش ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے آج بھی شور مچارہے ہیں اور جس نے ملک کیلئے کا م کیا وہ احتساب عدالت میں پیش ہورہے ہیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف نے جو وعدہ کیا تھا وہ کل پورا کردیا ، کل زیرو لوڈشیڈنگ کا اعلان ہوا ہے ، جب ہم پراجیکس لگارہے تھے ایک شخص پارلیمنٹ پرحملہ کررہا تھا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ ختم کررہے تھے،ایک شخص لاک ڈاؤن کی بات کررہا تھا، جس نے اندھیرے مٹانے کا وعدہ کیا آج وہ نااہل ہوکرپیش ہورہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نوازشریف ایک بار پھر اپنی بیٹی کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف کی قیادت میں ن لیگ متحد ہے، مریم اورنگزیب


    گذشتہ سماعت میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے خلاف افواہیں ختم ہوگئیں، پارلیمنٹ نے نامعلوم افراد کو جواب دے دیا، نوازشریف کی قیادت میں ن لیگ متحد ہے۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف پراقامے کا کیس بنایا، کرپشن کا کوئی ریفرنس نہیں، نوازشریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں مل سکا، نوازشریف جھوٹے الزامات پر بھی عدالت میں پیش ہورہےہیں، نوازشریف آئین وقانون کی پاسداری کرتے ہوئے عدالتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار، اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم

    اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار، اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم

    اسلام آباد : اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیدیا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے جبکہ استغاثہ کے گواہ اورنیب پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے۔

    اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت اسحاق ڈار کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث ساڑھے 9 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی تھی۔

    نیب کی اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم

    اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں مسلسل عدم حاضری پر اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دے دیا اور وزیرخزانہ کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی شروع کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ اخبار کے ذریعے اشتہار جاری کئے جائیں جبکہ  اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ کی بر طانوی قوانین سے مطابقت نہیں ، پہلی رپورٹ میں کچھ بتاتے اوردوسری رپورٹ میں کچھ بتایاجاتاہے، میڈیکل رپورٹ کی تصدیق کےلیے وزارت خارجہ سےبات کی ہے۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے۔

     ریحان بشیر کو اسحاق ڈارکا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست مسترد

    عدالت نے اسحاق ڈار کی غیر حاضری میں ریحان بشیر کو نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے ریحان بشیر کو اپنا نمائندہ مقرر کرنے کی درخواست کی، جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    دوران سماعت اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ کی تعمیلی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی،  جس کے مطابق نیب نے وزیر خزانہ کی لاہور اور اسلام آباد میں رہائشگاہوں پرچھاپے مارے لیکن ملزم اہلخانہ کے ہمراہ بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔

    نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ  لاہور7گلبرگ میں ملزم کی رہائشگاہ پروارنٹ دیئےجاچکے، ان کی رہائشگاہ پر مالی نے وارنٹ وصول کئے ہیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ  مالی کو کیسے وارنٹ دیئے ہیں، جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ  مالی کے مطابق ملزم لاہور والے گھر میں ڈھائی سال سے نہیں گیا۔

    وکیل اسحاق ڈار حسین مفتی کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ مؤکل کوڈاکٹر نےسفر سےمنع کیا ہے ،27 نومبر کو اسحاق ڈار کا چیک اپ ہوگا۔

    اسحاق ڈار کی تیسری نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش

    اثاثہ جات ریفرنس کیس میں کی سماعت میں اسحاق ڈار کی تیسری نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی، میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ اسحاق ڈارکی دل کی ایک شریان درست کام نہیں کر رہی، اسحاق ڈار کو27نومبر کودوبارہ طبی معائنےکےلیےبلایاگیاہے۔

    دوران سماعت اسحاق ڈار کے وکیل نے ایک بار پھر میڈیکل کی بنیاد پر حاضری سے استثنٰی دینے کی درخواست کی جبکہ مقدمے کا ٹرائل اٹارنی کے ذریعے آگے بڑھانے کی استدعا کی۔ نیب نے اسحاق ڈار کی دونوں درخواستوں کی مخالفت کی۔

    اسحاق ڈاکی اشتہار سے متعلق نیب رپورٹ چار دسمبر تک طلب کرلی گئی جبکہ  احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس جاری کیا اور 24 نومبر تک جواب جمع  کرانے کا حکم دے دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • مریم نواز نے جو ٹوئٹ کیا و ہی سوال قوم کررہی ہے، مریم اورنگزیب

    مریم نواز نے جو ٹوئٹ کیا و ہی سوال قوم کررہی ہے، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : ن لیگی قیادت کی عدلیہ پر تنقید کی روش برقرار ہے ، وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے مریم نواز کی متنازعہ ٹویٹ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے جو ٹوئٹ کیا و ہی سوال قوم کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی وزرا نے قیادت کے مشوروں اور تجزیوں کو ہوا میں اڑادیا، وفاقی وزرا نے عدلیہ اور اداروں پر پر تنقید کی روش برقرار رکھی، کل مریم نواز نے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا آج دوسری مریم نے بھی اس کی تائید کی۔

    مریم اورنگزیب نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انصاف ہوتانظرنہ آئےتو سوال اٹھتاہے، ٹرائل میں اتنی عجلت کیوں کی جارہی ہے۔

    وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مریم نوازنے جو ٹوئٹ کیا وہی سوال قوم اٹھارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : اقامہ پر آنےوالے فیصلے کو عوام نے آج تک نہیں مانا ،مریم اورنگزیب


    یاد رہے گذشتہ پیشی پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف قانون کی پاسداری کرتے ہوئےعدالت میں بیٹھے، جن لوگوں نےاداروں پرحملہ کیا اور تضحیک کی وہ آزاد ہیں، جن لوگوں نے پاکستان کے آئین کو پامال کیا وہ آزاد ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ اقامہ پر آنے والے فیصلے کو عوام نے آج تک نہیں مانا،عوام اپنا فیصلہ دوہزار اٹھارہ میں دینگے کہ چوتھی بار وزیراعظم کون بنے گا

    خیال رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے ایک بار پھر عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جناب والا! کوئی جلدی نہیں سب جلدبازیاں صرف نوازشریف کیلئے تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش

    حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش

    اسلام آباد : حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی اشتہاری قرار دینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کی کارروائی کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جبکہ فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں تفتیشی افسر محمدکامران نے بیان قلمبند کرادیا۔

    حسین نواز کے 4بینک اکاؤنٹس کی تفصیل بھی عدالت میں پیش کردی گئی ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کا کہنا ہے کہ چاروں اکاؤنٹس میں رقم بھی موجود ہے۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک اکاؤنٹ میں 3992 ڈالر دوسرے میں 4272 یورو ہیں، تیسرےاکاؤنٹ میں207.53 پاؤنڈ اور چوتھے میں 3لاکھ 82ہزار381روپے ہیں، ایل ڈی اے اور ڈی ایچ اے میں حسن اورحسین نواز کی کوئی پراپرٹی نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہورکی جانب سے جواب کا انتظار ہے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت کا حسن، حسین نواز کی جائیداد قرق کرنےکا حکم


    تفتیشی افسر محمد کامران نے عدالت کو بتایا کہ دونوں ملزمان کی بذریعہ اشتہارطلبی کےاحکامات پر عمل کرایا گیا، اشتہارات گھروں کےباہراورعدالتی نوٹس بورڈپرآویزاں کیےگئے ، رائے ونڈ روڈ پر اعلانات بھی کرائے گئے۔

    محمد کامران کا کہنا تھا کہ لندن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز پرآویزاں کرنے کے لیےنوٹس بھجوائے گئے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ حسن اورحسین نوازجان بوجھ کرمفرورہیں، دونوں ملزموں کو اشتہاری قراردیاجائے۔

    قبل ازیں نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نیب کے تفتیشی افسر لاہور سےآ رہے ہیں، تفتیشی افسر کی عدم حاضری کےباعث سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا گیا۔

    بعد ازاں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں تفتیشی افسر محبوب عالم اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر کے بیانات کے بعد کل تک ملتوی کردی گئی۔

    اس سے  قبل احتساب عدالت نے نااہل وزیراعظم نوازشریف کے دونوں صاحبزادوں کی جائیداد قرق کرنے کا فیصلہ کرکے چھ کمپنیوں کے شیئرز قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے حسن اور حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کے بعد کیس الگ کردیے تھے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔

    خیال رہے کہ نیب عدالت نے حسین نواز، حسن نواز طلب کررکھا تھا، احتساب عدالت میں عدم پیشی پرعدالت ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا واضح حکم پہلے ہی دے چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • متنازع فیصلے سے بچنے کیلئے تینوں ریفرنسز الگ چلیں گے، تفصیلی فیصلہ جاری

    متنازع فیصلے سے بچنے کیلئے تینوں ریفرنسز الگ چلیں گے، تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: نوازشریف کی3نیب ریفرنسزکویکجاکرنےکی درخواست مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، تینوں ریفرنسز میں الزامات ایک نوعیت کےنہیں، متنازع فیصلے سے بچنے کیلئے تینوں ریفرنسز الگ چلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 3ریفرنسزکو یکجا کرنے کی درخواست کو مسترد کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیاگیا، احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے فیصلہ جاری کیا جو کہ 9صفحات پر مشتمل ہے ۔

    تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ حکم نامےکےذریعےریفرنسزکویکجاکرنےکی درخواست خارج کی جاتی ہے، فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کی۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تینوں ریفرنسزمیں عائد کیے گئے الزامات مختلف ہیں، تینوں ریفرنسزمیں صرف 2گواہان مشترک ہیں، درخواست گزارنےاپنی آسانی کیلئےریفرنسزیکجاکرنےکی استدعاکی۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد


    تفصیلی فیصلے کے مطابق احتساب عدالت میں عبوری ریفرنس دائرہیں، ملزمان سےمتعلق تحقیقات جاری ہیں،حسن اورحسین نوازمفرور ہیں، ایسےمرحلے پر کیسزکو یکجاکرنے سے پیچیدگی ہوسکتی ہے، کیس میں دوسرے ملکوں سے معلومات آنےکاانتظارہے، مزید موادجمع ہونےپرضمنی ریفرنس دائرہونگے۔

    فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تین ریفرنسزمیں صرف 2گواہ مشترک ہیں، ریفرنسزیکجاکرنےسے حقائق گڑبڑہوجائیں گے، تینوں ریفرنسز میں الزامات ایک نوعیت کےنہیں، ملز م نوازشریف بیان کیلئےنیب میں پیش نہیں ہوئے، جےآئی ٹی میں مبینہ طور پرگول مول جواب دیئےگئے۔

    عدالت کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ ملزم یااستغاثہ جوائنٹ ٹرائل پراصرارنہیں کرسکتے، درخواست گزارریفرنس یکجاکرنےکیلئےمطمئن نہ کرسکا، متنازع فیصلے سےبچنےکیلئےتینوں ریفرنسز الگ چلیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے نواز شریف کی تینوں ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی اور نواز شریف پر تینوں ریفرنس میں باضابطہ فرد جرم عائد کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مریم نواز کی فرد جرم میں ترمیم ، کیلیبری فونٹ سے متعلق سیکشن 3اے نکال دی گئی

    مریم نواز کی فرد جرم میں ترمیم ، کیلیبری فونٹ سے متعلق سیکشن 3اے نکال دی گئی

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نوازاور کیپٹن ریٹائرصفدرکی فرد جرم میں ترمیم کی درخواست جزوی طورپرمنظورکرلی گئی اور کیلیبری فونٹ سے متعلق سیکشن تھری اے نکال دی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن فلیٹس کے ریفرنس میں مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی فرد جرم میں ترمیم کردی گئی، وکیل امجد پرویزنے احتساب عدالت میں موقف اختیار کیا کہ کیلبری فونٹ میں تیار دستاویزجعلی ثابت ہونے پر کارروائی کااختیار ہے، اس مرحلے پر اس الزام کو فرد جرم کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔

    نیب وکلاء نےدلائل میں کہا کیلبری فونٹ اکتیس جنوری دو ہزار سات سے قبل دستیاب ہی نہ تھا، یہ بات کلیئر ہونے پرالزام کو فرد جرم کا حصہ بنایا گیا، جعلی ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق فرانزک رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہوئی،عدالت نے تحقیقات میں جمع مواد کا جائزہ لینا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹرزکا کہنا تھا کیپٹن صفدر صرف ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں،چارج ختم کر دیا جائے تو پھر ریفرنس کیسے چلایا جائے گا؟

    دلائل کے بعد فرد جرم میں ترمیم کی درخواست جزوی طورپرمنظور کرتے ہوئے کیلبری فونٹ سے متعلق سیکشن تھری اےکوفرد جرم سے نکال دیا گیا۔

    تاہم عدالت نے کہا کیلبری فونٹ کی جعلی دستاویز سےمتعلق پیراگراف متن کا حصہ رہے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نااہل وزیراعظم نوازشریف کے ٹھاٹ باٹ کم نہ ہوئے، شاہی انداز میں احتساب عدالت آمد

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کے ٹھاٹ باٹ کم نہ ہوئے، شاہی انداز میں احتساب عدالت آمد

    اسلام آباد : نااہل وزیراعظم نوازشریف اوران کے خاندان کی پیشی پر سیکیورٹی کے نام پر شاہی پروٹوکول دینے کا سلسلہ تنقید کے باوجود کم نہ ہوا ۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیراعظم نوازشریف کےٹھاٹ باٹ کم نہ ہوئے، پرُ فضاء مقام مری میں رات گزرنے کے بعد نوازشریف ،مریم نوازاور کیپٹن ریٹا ئرڈ صفدر نکلے تو سڑکیں بند کردی گئیں۔

    پنجاب ہاوس پہنچنے کے بعد آٹھ بج کر تیس منٹ پرشاہی قافلہ پوری شان وشوکت سے نیب عدالت روانہ ہوا، قافلہ عدالت پہنچا تو گاڑدز اور کارکنان نے گھیرلیا نوازشریف نے ہاتھ ہلا کرکارکنان کے نعروں کاجواب دیا۔

    عدالت کے احاطے میں گاڑی پہنچی تو آصف کرمانی ،مریم اورنگزیب ،طلال چوہدری سمیت دیگررہنما ملزمان کا استقبال کرنے کے لئے”الرٹ "تھے۔

    ایک صحافی نے نوازشریف سے مری کے موسم کا احوال پوچھا تو جواب کیپٹن صفدرنے دیا۔


    مزید پڑھیں : نااہل وزیراعظم کی تیس گاڑیوں کے شاہانہ پروٹوکو ل میں نیب کورٹ آمد


    پیشی کے بعد ملزمان عدالت سے باہر آئے تو کارکنان کی بڑی تعداد نے گھیر لیا اور خوب زور شورسے نعرے بازی کی جبکہ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نااہلی کےباوجودپروٹوکول غیرقانونی و غیرآئینی ہے۔

    گذشتہ پیشی پر بھی نااہل نوازشریف کے لاؤلشکرمیں کمی نہ تھی، گاڑیوں کا قافلہ پنجاب ہاؤس سے شاہانہ اندازسے نکلا اور قافلے میں ایک یا دو نہیں پوری 30 گاڑیاں ان کے آگے پیچھے تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اقامہ پر آنےوالے فیصلے کو عوام نے آج تک نہیں مانا ،مریم اورنگزیب

    اقامہ پر آنےوالے فیصلے کو عوام نے آج تک نہیں مانا ،مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ اقامہ پر آنےوالے فیصلے کو عوام نے آج تک نہیں مانا، عوام فیصلہ کرے گی چوتھی بار وزیراعظم کون بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے احتساب عدالت میں نواز شریف کی پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف قانون کی پاسداری کرتے ہوئےعدالت میں بیٹھے، جن لوگوں نےاداروں پرحملہ کیااورتضحیک کی وہ آزادہیں، جن لوگوں نے پاکستان کے آئین کو پامال کیا وہ آزاد ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف 3بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوئے، نوازشریف نےپاکستان کو اٹیمی قوت بنایا، پارلیمنٹ اور عدلیہ پر حملہ کرنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا۔

    نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اقامہ پر آنے والے فیصلے کو عوام نے آج تک نہیں مانا، تفصیلی فیصلہ دوسرے بینچ کو دینا چا ہیئے تھا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ عوام اور تاریخ فیصلہ کریگی کہ پاکستان کے حق میں کونسے فیصلے تھے، عوام اپنا فیصلہ دوہزار اٹھارہ میں دینگے کہ چوتھی بار وزیراعظم کون بنے گا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف کو عوام کی خدمت کی سزا مل رہی ہے، مریم اورنگزیب


    گذشتہ روز مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عدالتوں سے بھاگنے کا تاثر دیا جا رہا تھا، جھوٹے الزامات کے باوجود پیش ہو رہے ہیں، نواز شریف پر کرپشن ثابت نہیں ہوئی، اقامہ پر نکال دیا گیا۔

    اس سے قبل وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ دل میں چورہوتا تو نوازشریف سپریم کورٹ کو پاناما کیس کے لیے خط نہ لکھتے، سابق وزیراعظم نوازشریف ملک کا اثاثہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزامات کے باوجود شریف خاندان عدالت میں پیش ہوا، سسلین مافیا اورگاڈ فادر کہنے پر نوازشریف نےصبر وتحمل کا مظاہرہ کیا، نوازشریف کو عوام کی خدمت کی سزا مل رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔