Tag: Nab inquiry

  • نیب نے خواجہ آصف کے 48 بنک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا

    نیب نے خواجہ آصف کے 48 بنک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    قومی احتساب بیورو لاہور نے خواجہ آصف کے 48بنک اکاونٹس کا سراغ لگا لیا۔ اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ48 بینک اکاونٹس میں ایک ارب 45 کروڑ روپے خطیر رقم جمع کی گئی۔

    یہ بنک اکاونٹس خواجہ آصف ان کی فیملی اور بے نامی داروں کے نام سے کھلوائے گئے، خواجہ آصف اور ان کی فیملی اراکین کے اکاؤنٹس داروں کے اکاؤنٹس میں 22 کروڑ 30 لاکھ کی رقوم جمع ہوئیں۔

    خواجہ آصف سے دوران تفتیش سوالات کیے گئے کہ یہ بھاری رقوم کس مد میں جمع ہوئیں، نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف سے بے نامی داروں کے اکاؤنٹس میں رقوم اور روابط سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے، خواجہ آصف سے ان کے بے نامی داروں کو روبرو بٹھا کر بھی تفتیش کی جائے گی۔

  • میراموازنہ حسن اورحسین نواز کے ساتھ نہیں کیا جاسکتا،  زلفی بخاری

    میراموازنہ حسن اورحسین نواز کے ساتھ نہیں کیا جاسکتا، زلفی بخاری

    کراچی : وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف نیب کی انکوائری آف شور سے متعلق تھی کرپشن سے متعلق نہیں، ، میرانام گوگل کریں میری تمام کمپنیوں سامنے آجائیں گی، میراموازنہ حسن اورحسین نوازکےساتھ نہیں کیاجاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتےہوئے کہا جیل میں کوئی بھی مجرم ہو حکومت سب کی صحت دیکھتی ہے، نوازشریف کے ماضی میں جھوٹ سے شاید فردوس عاشق نے یقین نہ کیا ہو، نوازشریف کی طبیعت سےمتعلق ہم سب دعاگو ہیں۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا میں ہرقسم کےعلاج کی سہولت موجودہے، نوازشریف پہلے رہا ہوئے تھے تو بیرون ملک سے ڈاکٹرز طلب کر سکتے تھے، کیونکہ ان کی ضد ہے بیرون ملک کے ڈاکٹرز بیرون ملک ہی دیکھیں گے۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے دھرنا 4 حلقے کھولنے کے لیے دیا تھا، جے یو آئی ف کے مارچ کے بیانیے کا انہیں خود بھی نہیں پتہ، مولانا فضل الرحمان اسمبلی میں نہیں اسی لیے انہیں تکلیف ہے اور مارچ کررہے ہیں، پہلے ہی مسلح جتھہ بنایا جارہا ہو تو احتجاج کے مقصد کا پتہ چل جاتا ہے، فضل الرحمان پرامن احتجاج کی گارنٹی دیں تو بے شک احتجاج کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے پہلے تعلق دوستی،پھرچیریٹی اورپھرسیاسی ہے، میری پوری فیملی نےعمران خان کےساتھ وقت گزارا ہے، 2011میں پی ٹی آئی کو فیملی کی طرح جوائن کیا، کوئی ٹاسک نہیں تھا جو عمران خان نے دیا ہو اور میں نے پورا نہ کیا ہو۔

    معاون خصوصی نے کہا 2018 کے الیکشن میں این اے 53 کی انتخابی مہم میرے ذمے تھی، این اے53 میں عمران خان نے شاہد خاقان کو 50 ہزار ووٹوں سے ہرایا۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ دنیا ایک گلوبل ولیج بن گئی ہے، انفارمیشن دینے کے باؤنڈ نہیں ہوتے، دہری شہریت کا یہ مطلب نہیں کہ ایک ملک کی انفارمیشن دوسرے کو دیں، سمری دی ہے دہری شہریت والے کو الیکشن لڑنے کا حق دینا چاہیے، اس معاملے پر بحث ابھی جاری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آف شورکمپنی کوڈیکلیئرکریں توکہاں سےکرپشن ہوگئی، وزیراعظم آف شورکمپنی چھپاکررکھیں تویہ واضح قانون شکنی ہے، آف شور کمپنی پرعمران خان کابیان پاکستانی سیاسی تناظرمیں تھا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نیب پراسیکیوٹرسےعدالت کےباہرکوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی تھی، نیب کی میرےخلاف ایک سادہ سی انکوائری تھی، انکوائری آف شورسےمتعلق تھی کرپشن سے متعلق نہیں، انکوائری میں پیش نہ ہونا یہ سراسرغلط ہے،9،10مرتبہ پیش ہوا اور نیب کیساتھ تمام تفصیلات شیئرکی ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ آف شورکمپنی کی منی ٹریل سمیت تمام ریکارڈ نیب کوفراہم کیا ہے، ایک شومیں بھی اس قسم کے الزامات لگے، جسے پیمرا نےنوٹس دیا، مارٹن کیمپ نامی کمپنی کامالک ہوں اورہرجگہ بتاچکاہوں اور یہ کمپنی آف شورکمپنی نہیں، یورپ میں رجسٹرڈہے، نیب کی انکوائری مارٹن کیمپ نامی کمپنی کےخلاف نہیں تھی، پروگرام میں ایک لاکھ پاؤنڈ کی جگہ ایک کروڑپاؤنڈ بتائےگئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حسین حقانی بیرون ملک پاکستان کے خلاف سازشیں کرتا ہے، موجودہ معاون خصوصی کوحسین حقانی سے ملانے کی کوشش کی گئی، میرا نام گوگل کریں میری تمام کمپنیوں سامنے آجائیں گی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان اس وقت پاکستان کےلیےبہت محنت کررہےہیں، ایک پروگرام پربیٹھ کرمیرےخلاف بےبنیادپروپیگنڈاکیاگیا، پروگرام کے دونوں ہوسٹ کسی اورملک میں ہوتے تو جھوٹ بولنے پر جیل میں ہوتے، یہ نہیں ہوسکتا کہ خورشید شاہ پکڑے گئے تو زلفی بخاری کوبھی پکڑیں۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ نیب نےمجھے2ماہ پہلے بلایا تھا، افسوس ہےمیراموازنہ کرپٹ سیاستدانوں سےکیاجارہاہے ، نیب کی پہلی انکوائری کےوقت پاکستان میں نہیں رہتاتھا، میرے وکلا نے نیب خطوط لکھے کہ معاملہ کیاہے، میراموازنہ حسن اورحسین نوازکےساتھ نہیں کیاجاسکتا، میرا موازنہ ان سے کیا جارہا ہے ، جن کے والد وزیراعظم تھے۔

    انھوں نے کہا کہ حسین نواز نے جو جائیداد بنائی اسے وہ ثابت نہیں کرسکے، میں اپنی جائیدادوں سے متعلق سب کچھ ثابت کرچکا ہوں۔

  • آف شورکمپنیوں کی تحقیقات : قومی احتساب بیورو نے علیم خان کو طلب کرلیا

    آف شورکمپنیوں کی تحقیقات : قومی احتساب بیورو نے علیم خان کو طلب کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو8اگست کو طلب کرلیا، نیب حکام آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے 8اگست کو پی ٹی آئی کے رہنما عبد العلیم خان کو طلب کرلیا ہے ان سے آف شور کمپنیوں کی تحقیقات سے متعلق سوالات کیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق علیم خان کے وکیل گزشتہ روز نیب میں پیش ہوئے تھے، وکیل نے جو مطلوبہ دستاویزات نیب میں جمع کرائی تھیں، علیم خان کو ان ہی دستاویزات کے حوالے سے طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: علیم خان کے کل اثاثوں کی مالیت 91 کروڑ82 لاکھ روپے سے زائد

    واضح رہے کہ الیکشن 2018کے بعد پی ٹی آئی رہنما عبد العلیم خان کا نام بطور وزیر اعلیٰ پنجاب لیا جارہا ہے لیکن موجودہ صورتحال کے باعث علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے میں پی ٹی آئی ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی کی خریداری ‘ نیب انکوائری ہائی کورٹ میں چیلنج

    چینی کی خریداری ‘ نیب انکوائری ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور: شریف خاندان کی شوگر ملز میں چینی کی خریداری سکینڈل کے خلاف نیب انکوائری کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ میں درخواست حسیب وقاص اور عبداللہ شوگر ملز نے دائر کی جس میں نیب کے نوٹسز کو چیلنج کیا گیا ہے ۔

    درخواست گزار کمپنیوں نے موقف اختیار کیا کہ نیب نے دونوں شوگر ملز سے 2007 کی چینی خریداری کا ریکارڈ مانگا گیا ہے جبکہ 2007 میں ٹریڈنگ کارپوریشن سے ٹینڈرز اور قانونی تقاضوں کے مطابق چینی خریدی گئی اوراس حوالے سے تمام تر قانونی تقاضے پورے کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کو 10 برس پرانی چینی خریداری کی تحقیقات کا اختیار ہی نہیں ہے جبکہ اس حوالے سے عدالت کی جانب سے حکم امتناعی بھی موجود ہے مگر اس کے باوجود دوبارہ نوٹس بھجوائے گئے ہیں۔

    شریف خاندان شوگرملزکیس*

    عدالت میں درخواست گزاروں نے استدعا کی عدالت شوگر ملز کے خلاف چینی خریداری کی انکوائری کے لیے بھجوائے گئے نیب کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں لاہور ہائی کورٹ نے شریف فیملی کی حسیب وقاص اور چوہدری شوگر ملز کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے شریف خاندان کی تینوں شوگر ملزکو کرشنگ سے روک دیا تھا، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے وکیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کرشنگ ہوئی تو ذمے داری آپ پر عائد ہوگی۔

    واضح رہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے قوائد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی کے باوجود تین نئی شوگر ملز قائم کی تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔