Tag: NAB investigate

  • نیب  ٹیم آج  شہبازشریف سے ان کی رہائش گاہ پر تحقیقات کرےگی

    نیب ٹیم آج شہبازشریف سے ان کی رہائش گاہ پر تحقیقات کرےگی

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) ٹیم آج اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ان کی رہائش گاہ پرتحقیقات کرےگی  اور سات سوالات پر جواب طلب کرے گی، شہبازشریف کوویسٹ مینجمنٹ کیس میں تین مرتبہ طلب کیالیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ٹیم ویسٹ مینجمنٹ کمپنی اورآمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں تفتیش کے لئے آج اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائشگاہ جائے گی، تین رکنی نیب ٹیم شہبازشریف سے سات سوالات پرجواب طلب کرےگی جبکہ زائد اثاثے بنانے سے مختلف بھی سوالات تیار ہے۔

    نیب کی تحقیقاتی ٹیم میں ایڈیشنل،ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرشامل ہیں ، ٹیم ایک بجےرہائش گاہ پہنچےگی۔

    سوالنامے میں شہباز شریف سے پوچھا گیا ہےکہ قانون کیخلاف ایل ڈبلیوایم سی بنانےکی سمری کیوں منظور کی گئی؟ایس ڈبلیوایم سی کامینجمنٹ یونٹ فعال ہونےکےباوجود کمپنی بنانےکی کیاضرورت؟غیرقانونی اقدامات سے حکومت کو اربوں کانقصان پہنچا؟اس پرکیا کہیں گے؟ جبکہ اکاونٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن اورچوہدری شوگرملز پربھی تحقیقات ہونا ہے۔

    مزید پڑھیں : ویسٹ مینجمنٹ کرپشن کیس، نیب کا تحقیقات کیلیےشہباز شریف کے گھرٹیم بھیجنے کا فیصلہ

    شہباز شریف سے سوال کیا گیا کہ صفائی کمپنی بنانےسےقبل اس کےنفع ونقصان کی تحقیق کرائی گئی؟ کیاکمپنی آئی سٹیک کوقانونی طریقہ استعمال کئےبغیرٹھیکہ دیاگیا؟ غیرملکی کمپنیوں کو320ملین ڈالرکاٹھیکہ آوٹ سورس کااختیارکس نےدیا؟ اور صفائی کمپنی کو بغیرکسی جامع منصوبے کےقرضہ،امداددینےکافیصلہ کیوں کیا گیا ؟

    سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ ایل ڈبلیو ایم نےقرض واپس،سرمایہ پیداکرنےکےمنصوبےکیوں مستردکیے؟ جوغیرقانونی اقدامات اٹھائےگئے،حکومت کواربوں کانقصان پہنچا؟ جبکہ شہبازشریف اکاؤنٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن کےشواہدبھی ملےہیں۔

    نیب ٹیم کی جانب سے چوہدری شوگر ملزمیں سرمایہ کاری اورشیئرزپربھی سوالات پوچھےجائیں گے۔

    خیال رہے نیب ویسٹ شہباز شریف کیخلاف مینجمنٹ کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، منی لانڈرنگ کیس ، ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس اور چوہدری شوگر ملز کی تحقیقات کر رہا ہے جبکہ ویسٹ مینجمنٹ کیس میں شہباز شریف کو تین مرتبہ طلب کیاگیا مگروہ پیش نہیں ہوئے۔

  • نیب نے حمزہ شہباز  کو بھی چوہدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کرلیا

    نیب نے حمزہ شہباز کو بھی چوہدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کرلیا

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو چوہدری شوگرملزکیس میں شامل تفتیش کرلیاہے اور چوہدری شوگر مل میں شئیرز اور انوسٹمنٹ سمیت دیگر تفصیلات مانگ لیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف نئی انکوائری کا آغاز کر دیا، حمزہ شہباز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں شامل تفتیش کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی۔

    نیب نے حمزہ شہباز سے چوہدری شوگر مل میں شئیرز اور انوسٹمنٹ سمیت دیگر تفصیلات مانگی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز سے چوہدری شوگر مل کے ذریعے بیرون ملک منتقل ہونے والی رقم سے متعلق سوالات کئے گئے ہیں کہ چوہدری شوگر مل کی رقم کس اکاؤنٹ میں آتی تھی؟ الیکشن کمشن کے روبرو چوہدری شوگر مل کے شئیرز ظاہر نہ کرنے کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر مل، منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی انکوائری کر رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کی آئندہ پیشی پر نیب اپنی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائے گا۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگر ملز کیس، شہبازشریف 23 اگست کو طلب

    خیال رہے قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو چوہدری شوگر ملز کیس میں 23 اگست کو طلب کرلیا اور ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام دستاویزات اور ریکارڈ کے ساتھ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوں ۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور بھتیجے عباس شریف کو گرفتار کیا تھا ، جس کے بعد احتساب عدالت نے گرفتار مریم نواز اور عباس شریف کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تھا 2008 میں مریم نواز کے نام پر11 ملین کے شیئر تھے، مریم نوازچوہدری شوگرملزکی ڈائریکٹرہیں، مریم نوازکے84لاکھ روپے کے شیئر تھے، جو بڑھ کر 41 کروڑ ہوگئے۔

  • نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : چوہدری شوگرملز کیس میں نیب پیشی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات، غیر ملکیوں سے مالی رابطوں اور بیرون ملک سےملنے والی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے تحقیقات اور سوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے کہا مریم نواز سے چوہدری شوگرملز کے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات مانگی گئیں اور 1985 سے لے کر اب تک حصص کی خریداری اور 1985 سے اب تک ملزکےحصص کی منتقلی کی تفصیلات مانگیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے ملز کے 4 غیر ملکیوں سے مالی رابطوں پربھی سوالات کئے، غیرملکیوں میں یو اے ای کے شہری سعیدسیف بن جبارالسعودی ، یوکےکےشیخ ذکاالدین،سعودی ہانی احمد اور یواے ای کے نصیر عبداللہ شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز سے شمیم شوگرملزکوسرمایہ کاری سےمتعلق بھی سوالات کئےگئے اور بیرون ملک سےملنےوالی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں جبکہ مختلف افرادسےخریدی گئی زمین سےمتعلق معلومات لی گئیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگرملزکیس : نیب کی مریم نواز سے پوچھ گچھ ، 8 اگست کو دوبارہ طلب

    منی لانڈرنگ سےمتعلق چوہدری شوگرملزکی تحقیقات کی جارہی ہیں، چوہدری شوگرملزمیں زیادہ سرمایہ کاری2001سے 2007میں ہوئی۔

    یاد رہے چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں ، نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی ہے جبکہ حسن اورحسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا جائےگا۔

  • پاکپتن اراضی اسکینڈل، نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اندرونی کہانی

    پاکپتن اراضی اسکینڈل، نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اندرونی کہانی

    لاہور : پاکپتن اراضی کیس اینٹی کرپشن کی نوازشریف سے تفتیش کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، نوازشریف نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب میں کہا کیس بہت پرانا ہے کچھ یاد نہیں، قانونی ٹیم سےمشاورت کرنے کے بعد ہی جواب دے سکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن اراضی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے اینٹی کرپشن کی تفتیش کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، اینٹی کرپشن ٹیم نے نواز شریف سے سوال کیا آپ نے ملک وقوم کو نقصان پہنچایا، آپ نے 24گھنٹےمیں سیکرٹری کواراضی الاٹ کرنےکاحکم دیا۔

    اینٹی کرپشن ٹیم کا کہنا تھاکہ اوقاف کی زمین کامعاملہ عدالت میں بھی زیرسماعت تھا، آپ نے سیکریٹری پر دباؤ ڈالا کہ وہ فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کریں۔

    اینٹی کرپشن حکام نے نواز شریف سے کہا سیکریٹری سمیت دیگر افسران نے تفتیش میں بتایاکہ ہم پر دباؤ ڈالاگیا، نوازشریف نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب میں کہا کچھ یاد نہیں پرانی بات ہے، قانونی ٹیم سے مشاورت کرنے کے بعد ہی جواب دے سکتاہوں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کیس بہت پرانا ہے کچھ یاد نہیں، جس پر اینٹی کرپشن تحقیقاتی ٹیم نے کہا آپ کو یاد آ جائےگا اہم شواہد آپ کے سامنے ہیں۔

    تحقیقاتی ٹیم نے مزید نواز شریف سے پوچھا آپ سے 8 سے 10 سوالات کیے لیکن کوئی جواب تسلی بخش نہیں، تو نواز شریف کا کہنا تھا مجھے سوالنامہ دیں قانونی ٹیم سےمشاورت کے بعد جواب دوں گا۔

    اینٹی کرپشن ٹیم نے نوازشریف کو بتایا اب تک کی تفتیش میں آپ قصور وار ثابت ہورہے ہیں۔

    یاد رہے پاکپتن اراضی الاٹمنٹ کی تحقیقات کے لئے محکمہ اینٹی کرپشن کی چار رکنی ٹیم ڈائریکٹر ساہیوال شفقت اللہ کی سربراہی میں کوٹ لکھپت جیل پہنچی، ٹیم نے سپرنٹنڈنٹ جیل کے کمرے میں نواز شریف سے ڈیڑھ گھنٹے تک تفتیش کی۔

    مزید پڑھیں : پاکپتن اراضی کیس : اینٹی کرپشن ٹیم نے نوازشریف کا بیان قلمبند کر لیا

    ٹیم نے نواز شریف سے پاکپتن میں آٹھ ہزار کینال اراضی کے حوالے سے سوالات کئے اور نوازشریف کا بیان بھی قلمبند کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تفتیشی ٹیم نے نوازشریف کے سامنے ایک سوالنامہ رکھا، جس میں 15 سوالات تھے جبکہ ٹیم نے ابتدائی تفتیش ختم ہونے کے بعد رپورٹ پر نوازشریف کے دستخط بھی کروائے۔

    ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم تفتیش کی ابتدائی رپورٹ ڈی جی اینٹی کرپشن اعجاز حیسن شاہ کو پیش کرے گی اور وزیراعظم کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو گرفتار ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی، ملزم کو شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کے لیے درخواست احتساب عدالت میں جمع کرادی۔

    احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی۔ نیب کے مطابق آفتاب محمود نے شریف فیملی کو لاکھوں ڈالر بیرون ملک سے منتقل کیے۔

    غیر ملکی جریدے کے ہوشربا انکشافات کے بعد ملزم سے مزید تفتیش درکار ہے۔ ملزم آفتاب محمود اسی کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہے۔  نیب ذرائع کے مطابق ملزم آفتاب محمود برطانیہ میں عثمان انٹرنیشنل منی ایکسچینج کے ذریعے رقوم پاکستان منتقل کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی 3 جائیدادیں منجمد کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر ہری پور کو ہدایت جاری کردیں، نیب کی جانب سے ڈی جی ایکسائز پنجاب کو بھی شہباز شریف کی 2 گاڑیاں منجمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے دو پلاٹس منجمد کرنے کے لیے سیکریٹری ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کو خط لکھا ہے، نیب نے ڈی ایچ لاہور کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے 2 گھر منجمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے شہباز شریف کے 9 پلاٹس منجمد کرنے کے لیے ڈی جی ایل ڈی اے کو ہدایت کی ہے جبکہ شہباز شریف کی 14 کمپنیاں منجمد کرنے کے لیے ایس ای سی پی کو ہدایت کی گئی ہے۔

  • سرکار ی گاڑیوں کا ذاتی استعمال: نیب ٹیم کی  کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش

    سرکار ی گاڑیوں کا ذاتی استعمال: نیب ٹیم کی کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے تفتیش

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب ) کی تحقیقاتی ٹیم نے نواز شریف سے سرکار ی گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر کوٹ لکھپت جیل میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، نواز شریف سے20 بلٹ پروف سرکاری گاڑیوں کےذاتی استعمال پر ڈھائی گھنٹے تفتیش ہوئی ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی تحقیقاتی ٹیم نواز شریف سے تحقیقات کرنے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئی ، ٹیم میں ایڈیشنل ڈائریکٹرحمادحسن ،ڈپٹی ڈائریکٹرانویسٹی گیشن عبدالماجدشامل ہیں۔

    نیب ٹیم نے سرکار ی گاڑیوں کے ذاتی استعمال پر نوازشریف سے سپرنٹنڈنٹ کےکمرے میں ڈھائی گھنٹے تک تفتیش کی اور کیس سےمتعلق سوالات کیے، بعدازاں نیب ٹیم جیل سےروانہ ہوگئی، نیب ٹیم کی روانگی کے بعد نوازشریف کو سیکیورٹی سیل میں منتقل کردیا گیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے احتساب عدالت سے اجازت ملنے کے بعد ٹیم کوٹ لکھپت جیل پہنچی ہے، نیب کی تحقیقات کے مطابق سرکاری گاڑیوں کا غیر قانونی استعمال کیا گیا ، 33 میں سے 20 گاڑیاں نواز شریف کےذاتی استعمال میں رہناخلاف قانون ہے، نواز شریف سے20 بلٹ پروف سرکاری گاڑیوں کےذاتی استعمال پرتفتیش ہوگی۔

    مزید پڑھیں : بلٹ پروف گاڑیوں کا ذاتی استعمال، میاں نواز شریف نیب کے ریڈار پر آگئے

    یاد رہے 21 مئی کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نیب کو سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دی تھی۔

    نیب کے مطابق سارک کانفرنس کے لیے جرمنی سے 34 بلٹ پروف گاڑیاں بغیر ڈیوٹی ادائیگی کے خریدی گئیں، جنہیں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے استعمال کیا جبکہ جرمنی سے درآمد شدہ گاڑیاں سارک کانفرنس 2016 میں شرکت کے لیے آنے والے غیر ملکی مہمانان کے استعمال میں آنا تھیں۔

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل میاں‌ صاحب کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی تھی، مدت ختم ہونے کے بعد انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا. اس وقت وہ کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔

  • نیب نے صوبائی وزیرِتعلیم رانا مشہود کے خلاف شواہد جمع کرنا شروع کردیے

    نیب نے صوبائی وزیرِتعلیم رانا مشہود کے خلاف شواہد جمع کرنا شروع کردیے

    لاہور: نیب پنجاب نے صوبائی وزیرِ تعلیم رانا مشہود کے خلاف اے آر وائی نیوز پر چلنے والی ویڈیو میں انسانی اسمگلر سے رقم لینے اور پنجاب یوتھ گیمز میں مالی بدعنوانیوں پر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے۔

    صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود کے خلاف مالی بدعنوانیوں اور اے آر وائی نیوز کے پروگرام کھرا سچ میں بدنام انسانی اسمگلر سے رشوت لینے کی ویڈیو فلم پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب یوتھ گیمز میں مالی بدعنوانیوں کے حوالے سے بھی رانا مشہود کے خلاف نیب کو شکایات موصول ہوئی ہیں، نیب نے دونوں معاملات میں رانا مشہود کے خلاف شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔

    آئندہ چند روز میں صوبائی وزیر تعلیم سے باقاعدہ تحقیقات کیے جانے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت کے ذرائع نے واضح کیا ہے کہ اگر رانا مشہود کے خلاف مالی بدعنوانیوں اور ویڈیواسکینڈل میں تحقیقات شروع ہوتی ہیں تو ان سے استعفی لیے جانے کا بھی امکان ہے، نیب کی جانب سے رانا مشہود کے خلاف شروع کی جانے والی تحقیقات کو سیاسی حلقے پنجاب میں پیپلز پارٹی کے رہنماء قاسم ضیاء اور سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اور راجا پرویز اشرف کے بعد ایک بڑی کارروائی قرار دے رہےہیں۔