Tag: NAB presents

  • آصف زرداری کو  19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاگیا

    آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاگیا

    اسلام آباد : پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس اورپارک لین ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف زرداری کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت مین آصف علی زرداری روسٹرم پر آئے اور کہا مجھے اجازت کے باوجود عید پر ملنے نہیں دیا گیا، نماز بھی نہیں پڑھنے دیتے، عید کی نماز بھی نہیں پڑھنےدی، عرفان منگی یہاں ہو تو پوچھوں کہ یہ کون سی اسلامی ریاست ہے، عدالتی اجازت کے باوجود میری بیٹی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کیس میں ایک نئی پیش رفت ہو گئی ہے، ایک ملزم نے بیان دیا ہےاس کوآصف زرداری سے کنفرنٹ کرانا ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

    زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پہلےہی کہاتھاایک ہی بار 90 روز کا ریمانڈ دے دیں، 90 روز کا تو نہیں ہو سکتا لیکن 14 روز تو ہو سکتے ہیں، یہ 4 روز کا ریمانڈ لے کر اگلی بار آ کر نیا ریمانڈ مانگ لیتے ہیں، بار بار پیشی سے نقصان سرکاری خزانے کو ہی ہو رہا ہے۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیااور 19 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈمیں 5بارتوسیع کی جاچکی ہے، آصف زرداری پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں جج نے کیس کے تفتشیی افسر سے استفسار کیا کہ آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کو کتنے دن ہوگئے؟۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا تھا کہ آصف زرداری کے ریمانڈ کو 58 دن ہوگئے ہیں۔ جج نے تفتیشی افسر سے پہلے ریمانڈ کی ڈائری اور آج کی ڈائری پیش کرنے کی ہدایت کی، جس پر تفتیشی افسر نے ریکارڈ پیش کردیا تھا۔

    اس سے قبل سماعت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی ، جج محمد بشیر نے کہا تھا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی، جس پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نیب سے ہم جان چھڑانانہیں چاہ رہے۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس  :گرفتاری کے بعد آصف زرداری کی  احتساب عدالت میں پہلی پیشی

    جعلی اکاؤنٹس کیس :گرفتاری کے بعد آصف زرداری کی احتساب عدالت میں پہلی پیشی

    اسلام آباد :جعلی اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت کے حکم پر نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو عدالت میں پیش کردیا جبکہ فریال تالپور اور دیگرملزمان کی استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں اور سماعت27 جون تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت میں مسلسل عدم حاضری پر آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا اور تیس دن میں پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دیا جائے گا، احتساب عدالت کے باہر اشتہار لگا دیا گیا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری پیشی کے معاملے پر جج محمد ارشد ملک نے سابق صدر آصف علی زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ، جس کے بعد نیب ٹیم آصف زرداری کو لے کر عدالت پہنچ گئی ، آصف زرداری کو سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت لایا گیا۔

    احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس ریفرنس پر سماعت میں آصف زرداری کو پیش کیا گیا، فاروق نائیک نےفریال تالپورکی آج کی استثنیٰ کی درخواست دے دی جبکہ آئی او نے ملزم اقبال آرائیں کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کردیا۔

    تفتیشی افسر نے کہا ملزم داؤدی مورکاس ایک اور کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں، اس لیے انھیں پیش نہیں کیا جاسکا۔

    سماعت میں 7 ملزمان کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دائرکردی اور شریک ملزم راحیل مبین کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ، تفتیشی افسر نے کہا راحیل مبین ایف آئی آرمیں میرےپاس نہیں۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا شیرمحمدفلائٹ ایشوکی وجہ سےپیش نہیں ہوسکے، نصرعبداللہ اوراعظم وزیرخان فارن نیشنل ہیں۔

    عدالت نے ملزمان نصرعبداللہ اور اعظم وزیرخان کی رپورٹ طلب کرلی، تفتیشی افسر نے بتایا اقبال آرائیں9 مئی 2014 کو انتقال کرگئےہیں، احتساب عدالت نے ہدایت کی اقبال آرائیں کی رپورٹ آج لکھوادیں۔

    چیف سیکرٹری سندھ کو شوکاز نوٹس جاری نہ ہونے پر جج عملے پر برہم ہوئے اور کہا چیف سیکرٹری سندھ نےگوارابھی نہیں کیا کہ عدالت میں پیش ہوجائیں یاجواب دے دیں، چیف سیکرٹری کےخلاف کارروائی کروں گا، چھوڑوں گا تو نہیں۔

    وکیل صفائی دیکھ لیں کہ نوٹس جاری ہوگیااوران کومل بھی گیاہو، جس پر جج کے عملے سے پوچھنے پر معلوم ہوا کہ نوٹس جاری ہی نہیں ہوا، احتساب عدالت کےجج نے عملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 20 دن ہوگئے نوٹس ہی نہیں بھیج سکے، چیف سیکرٹری سندھ کو شوکاز جاری کرنے کے احکامات دوبارہ جاری کردیئے۔

    ملزمو کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم نہ کرنے پر وکلاصفائی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ابھی تک ملزموں کوپتہ نہیں کہ ان پرالزام کیاہے، تفتیشی سےپوچھیں توکہتےہیں میرےخیال میں یہ الزام ہے، تفتیشی افسر نے بتایا میں نےریفرنس کی نقول رجسٹرارآفس میں جمع کرادی ہیں، جس پر عدالت نے ہدایت کی ریفرنس کی نقول ملزموں کوآج ہی فراہم کریں۔

    عدالت نے فریال تالپور اور دیگرملزمان کی استثنیٰ کی درخواستیں منظور کرلیں ، وکلا نے کہا آصف زرداری سےجیل میں ملناچاہتےہیں اجازت دی جائے، جس پر جج کا کہنا تھا آپ الگ سےدرخواست لکھ کردےدیں۔

    آصف زرداری سمیت دیگرملزمان کیخلاف کیس کی سماعت27 جون تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں سیکورٹی سخت کی گئی اور کسی بھی غیر متعلقہ افراد کی احاطہ میں آنے پر پابندی تھی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس :جج کی رخصت کے باعث احتساب عدالت میں سماعت ملتوی

    گزشتہ سماعت پر جج ارشد ملک کی رخصت کے باعث ڈیوٹی جج محمد بشیر نے سماعت کی، عدالت نے ملزمان کی حاضری لگا کر سماعت 14 جون تک ملتوی کردی تھی۔

    عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور سمیت 30 ملزمان کو آج بھی طلب کر رکھا ہے اور نیب کو ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔