Tag: Nab raid

  • موٹر وے کرپشن کیس : مکینک کے گھر سے 12 کروڑ روپے برآمد

    موٹر وے کرپشن کیس : مکینک کے گھر سے 12 کروڑ روپے برآمد

    کراچی : حیدرآباد تا سکھر موٹروے میگا کرپشن اسکینڈل میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، ملزم عاشق کلیری نے مزید 12 کروڑ روپے برآمد کرادیے۔

    اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم عاشق کلیری کی نشاندہی پر نیب کراچی کی ٹیم نے گلشن حدید میں چھاپہ مارا۔

    چھاپے کے دوران ملزم عاشق کلیری کے سالے موٹرسائیکل مکینک کے گھر سے12کروڑ روپے برآمد کرلیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم عاشق علی کی نشاندہی پر اب تک مجموعی طور پر55 کروڑ60 لاکھ روپے برآمد کیے جاچکے ہیں۔

    نیب کراچی حکام نے ڈپٹی کمشنرمٹیاری عدنان رشید کی حوالگی کیلئے درخواست دے دی ہے، اس کے علاوہ اے سی منصورعباسی اور سندھ بینک کے ایریا منیجر تابش کی حوالگی کیلئے بھی درخواست دی گئی ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ملزم عاشق کلیری کی کراچی میں 3ماہ میں40کروڑ کی خریدی گئی جائیدادیں منجمد کردی گئی ہیں۔

    نیب حکام نے عاشق کلیری سے رقم برآمدگی سے متعلق احتساب عدالت کو آگاہ کردیا، جس پر عدالت نے ملزم کو 14 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل بینکنگ کورٹ کراچی نے حیدرآباد سکھر موٹر وے کرپشن اسکینڈل کے تین ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ عدالت نے ملزمان مظفر چانڈیو، سعود الحسن اور ذیشان لاڑک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنا دیا۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے مطابق ملزم مظفر چانڈیو مختیار کار کے عہدے پر تعینات تھا جبکہ ذیشان لاڑک سندھ بینک کا ملازم ہے۔ ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ ملزم سعود الحسن سابق ڈپٹی کمشنر تاشفین عالم کا رشتے دار ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس :  نیب کے شریف فیملی کے دفاتر پر چھاپے

    منی لانڈرنگ کیس : نیب کے شریف فیملی کے دفاتر پر چھاپے

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف گروپ کےدفاترپرچھاپہ مارکر کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضہ میں لے لیا، نیب حکام کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی اسکینڈل کے معاملے پر چھاپے مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شریف گروپ کےدفاترپرچھاپے مارے اور دفاتر سے کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضہ میں لیا گیا جبکہ شریف گروپ آف انڈسٹریز کے چیف فنانشل آفیسر کے دفتر سے اہم دستاویزات قبضہ میں لے گئیں۔

    ، نیب حکام نے کہا ہے کہ چھاپوں کے لئے آج صبح مجسٹریٹ سے باقاعدہ اجازت لی گئی تھی ، چھاپے شہباز شریف کیخلاف نیب میں زیر تحقیقات ٹی ٹی سکینڈل میں اہم ریکارڈ کی موجودگی کی اطلاع پر مارے گئے۔

    ذرائع کے مطابق چھاپہ سلمان شہباز اور محمد عثمان کے دفتر پر مارا گیا، شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بےنامی کمپنیاں 55 کے سے آپریٹ ہوتی تھیں، نیب کو بےنامی کمپنی یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ سمیت دیگر سے متعلق ریکارڈمطلوب ہے جبکہ 55 کے سے متعلقہ ریکارڈ غائب کیا جا چکاہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب نےشریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ مارا ، چھاپہ ماڈل ٹاؤن کے 55 اور ایف 91 پر مارا گیا۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ اصل چھاپہ جہاں مارناتھا وہاں نہیں ماراجارہا، چھاپہ خسروبختیاراورجہانگیرترین کی ملوں پربھی ماریں، 12 ہزار کا قرضہ ان لوگوں کی جیبوں میں گیا، دوسروں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، 18 ماہ میں ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں کرپشن کہاں ثابت ہوئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ عدالت نے کہا شہباز شریف نے پنجاب میں کرپشن روکی، جب یہ لوگ عدالت میں جاتے ہیں، کوئی ثبوت نہیں ہوتا، خسروبختیار اور جہانگیرترین کی ملوں پر چھاپہ نہیں مارا جائےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ، نیب والے چھاپے سے پہلے نوٹس نہیں دیتے اور یہ کچھ بتاتے ، بس کمپیوٹر اٹھا کر لے جاتے ہیں، پوری انکوائری کےباوجودان کوکچھ نہیں مل رہا، اس کا مقصد اس چھاپے سے نظریں ہٹانا ہے ، جوجہانگیرترین اورخسروبختیارکی ملوں پر پڑنا تھا۔

  • اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب کا چھاپہ، اہم فائلیں تحویل میں لے لیں، پیپلز پارٹی کی مذمت

    اعجاز جاکھرانی کے گھر نیب کا چھاپہ، اہم فائلیں تحویل میں لے لیں، پیپلز پارٹی کی مذمت

    کراچی : قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اعجاز حسین جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر مختلف فائلیں تحویل میں لے لیں، سعیدغنی کا کہنا ہے کہ غیرآئینی غیرقانونی چھاپہ ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیراعجاز حسین جاکھرانی کے گھر پرسکھر اور کراچی کی مشترکہ ٹیم نے چھاپہ مارا، اعجاز جاکھرانی کے گھر چھاپہ ان کے گرفتار کزن عباس جاکھرانی کی نشاندہی پر مارا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی 5رکنی ٹیم نے گھر کی تلاشی لی اور اس دوران مختلف فائلیں تحویل میں لی گئیں۔

     چھاپے کے دوران جیکب آباد کے بلدیاتی اداروں سے متعلق اہم ریکارڈ تحویل میں لیا گیا، نیب ٹیم نے اعجاز جاکھرانی کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی اور لاکرز سے متعلق سوالات کیے۔

    نیب کے مطابق اعجازحسین جاکھرانی کیخلاف آمدن سے زائداثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اعجازجاکھرانی کو مشیرجیل خانہ جات کا قلمدان دیا ہوا ہے، اعجاز جاکھرانی نے گزشتہ دنوں ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کی تھی۔

    چھاپے کے فوری بعد پی پی وزراء، رہنما اور کارکنان اعجاز جاکھرانی کے گھر کے باہر جمع ہوگئے، اس موقع پر پی پی کارکنان اورخواتین رہنماؤں نے گھر کی طرف زبردستی جانے کی کوشش کی تو رینجرز اور پولیس اہلکاروں نے انہیں جانے سے روک دیا۔

    وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعجاز حسین جاکھرانی گھر پر موجود نہیں بلکہ ان کے اہل خانہ موجود ہیں۔

    ہمیں ان کے گھر جانے نہیں دیا جا رہا، ایسا لگ رہاہے کہ کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کےگھر پر چھاپہ مارا گیا ہے، غیرآئینی غیرقانونی چھاپہ ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ نیب ٹیم کے پاس چھاپہ مارنے کے وارنٹ کہاں ہیں؟ نیب میں اگر کوئی کیس ہے بھی تو اعجاز حسین جاکھرانی اس وقت ضمانت پر ہیں، نیب گرفتاری سے پہلے عدالت سے پوچھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کے پاس ان کیخلاف ثبوت موجود ہیں تو وہ پیش کیوں نہیں کررہے؟ نیب جو کارروائی کررہا ہے ان کے پاس اس کا کوئی جواز اور ثبوت نہیں ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں ایک فیملی ایسی بھی ہے جس کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی، ذوالفقار مرزا کے بیٹے پر40 کڑور روپے لینے کا الزام ہے۔

    احتساب کےنام پر ملک میں تماشا ہو رہاہے، نیب کے قانون کی کوئی حیثیت نہیں، حیثیت صرف ان لوگوں کی ہے جو نیب کو ہدایت دیتے ہیں۔

  • کراچی کے سابق ڈائریکٹر جنرل پارکس کے گھر سے خزانہ نکل آیا

    کراچی کے سابق ڈائریکٹر جنرل پارکس کے گھر سے خزانہ نکل آیا

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، نیب نے سابق ڈی جی پارکس (کراچی) کے گھر پر چھاپہ مار کر مبینہ غیر قانونی اثاثے اور جدید اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنس کیس میں تحقیقات کرتے ہوئے نیب راولپنڈی نے اسلام آباد میں مقیم کراچی کے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے گھر پر چھاپہ مار کر کروڑوں روپے مالیت کے ساز وسامان کی دستاویزات برآمد کرلی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کےگھرپر کی جانے والی چھاپہ مار کارروائی میں کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں،بانڈز،جائیدادوں کی دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔

    چھاپےکےدوران8لگژری گاڑیاں اور جدید اسلحےکی بڑی تعدادبھی برآمد کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سونا ،قیمتی زیورات اور ان کے علاوہ کراچی اورلاہورکےبنگلوزکی دستاویزات بھی سامنے آئی ہیں۔ ان کے گھر سے 4 بائی 6فٹ کے 2 لاکر ز بھی پکڑے گئے ہیں جنہیں ابھی تک کھولا نہیں جاسکا ہے ۔ سابق ڈی جی پارکس کے ذاتی سامان میں سے سونے کے بٹن اور کف لنکس بھی برآمد ہوئے ہیں۔

    ملزم لیاقت قائمخانی کےگھرسےکےایم سی کی فائلزبھی نیب نے برآمد کی ہیں ، لیاقت قائم خانی کوگزشتہ روز باغ ابن قاسم کیس میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان پر بطور ڈی جی پارکس جعلی ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔

    نیب کے مطابق سابق ڈی جی پارکس کا اسلام آباد کا گھر انتہائی پر تعیش ہے اور ان کی آمدن سے مسابقت نہیں رکھتا ۔ اس گھر کے دروازے ریموٹ کنٹرول سے کھلتےہیں اورگھر کے اندر باتھ روم 2مرلے پرمحیط ہیں۔

  • حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، جس میں کہا گیا نیب نے گھر پر موجود خواتین کو ہراساں کیا، ڈی جی نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری اصغر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے نیب کےگھر پر چھاپہ مارنے کا اقدام کے خلاف درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا عدالت نے نیب کو چھاپوں اور ہراساں کرنے سے روکا، نیب نے گھر پر موجود خواتین کو ہراساں کیا۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا نیب کا یہ عمل توہین عدالت ہے لہذا کارروائی کی جائے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز کی ڈی جی نیب اورڈپٹی ڈائریکٹر نیب کے خلاف توہین عدالت کی استدعا کرتے ہوئے کہا ڈی جی نیب اور ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری اصغر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی گرفتاری روکنے کا عدالتی حکم، نیب ٹیم واپس روانہ

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا تھا۔

  • نااہل حکومت اپنی حرکتوں سے اپنی ناکامیاں نہیں چھپاسکتی، مریم نواز

    نااہل حکومت اپنی حرکتوں سے اپنی ناکامیاں نہیں چھپاسکتی، مریم نواز

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی  مریم نواز کا کہنا ہے نااہل حکومت اپنی حرکتوں سے اپنی ناکامیاں نہیں چھپاسکتی، یاد رہےحمزہ اپنی بیٹی کو آئی  سی یومیں چھوڑ کر وطن واپس آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیب کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا محاذپرناکامی وپسپائی کے بعد بھی حکومت ہتھکنڈوں سےبازنہ آئی، نااہل حکومت اپنی حرکتوں سے اپنی ناکامیاں نہیں چھپاسکتی، یادرہےحمزہ اپنی بیٹی کوآئی سی یومیں چھوڑ کر وطن واپس آئے تھے۔

    یاد رہے نیب کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سوا گھنٹے کے قریب ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی مزاحمت کے بعد نیب  ٹیم واپس روانہ ہوگئی، حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں چھاپہ مارا گیا۔

    مزید پڑھیں : گرفتاری میں مزاحمت، نیب کی ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کیے بغیر واپس روانہ

    نیب کی ٹیم میں سات سے آٹھ افراد شامل تھے اور نیب حکام حمزہ شہباز کی گرفتاری کا وارنٹ بھی ساتھ لیکر آئے، تاہم انھیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس دوران ایک اہلکار کے کپڑے بھی پھاڑے دیئے گئے۔

    نیب ٹیم کو روکنے کیلئےحمزہ شہبازکی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کے باہر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں نے دھرنابھی دیا۔

    ڈی جی نیب لاہورنےصورتحال سےچیئرمین نیب کوآگاہ کیا، صورتحال کے پیش نظر مشاورت کےبعدگرفتاری کافیصلہ ملتوی کردیاگیا تھا۔

  • آغا سراج درانی کے گھر کی خواتین کو حبس بے جا میں رکھا گیا، سعید غنی

    آغا سراج درانی کے گھر کی خواتین کو حبس بے جا میں رکھا گیا، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ چھاپے کے دوران آغا سراج درانی کے گھر کی خواتین کو حبس بےجا میں رکھا گیا ہے، اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے، کراچی میں اسپیکر سندھ اسمبلی کے گھر نیب ٹیم کی آمد کے موقع پر گھر کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کیا، اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سعید غنی نے کہا کہ ابھی انکوائری چل رہی ہے اور آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا گی، اس طرح تو وفاقی حکومت کے لوگوں کو بھی انکوائریوں پر گرفتار کرلینا چاہیے۔

    سعید غنی نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم صورتحال آغا سراج درانی کے گھر کے اندر ہے، اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، فیملی ڈاکٹر کو بلایا گیا ہے مگر اسے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ان کے گھر کی خواتین کو چھ گھنٹے سے گھر میں حبس بےجامیں رکھاگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائیاں کرنی ہیں تو ایک حد تک ہونی چاہیئں، گھر میں غیرقانونی حراست میں رکھ کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، اہلخانہ کو خواتین سے ملنے کی اجازت دی جائے۔

    وزیر بلدیات کا مزید کہنا تھا کہ دو صوبائی خواتین وزرا کو بھی گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، نیب کو تحقیقات سے نہیں روکا جارہا، صرف اہلخانہ سے رابطہ کرنے دیا جائے، پوری سندھ حکومت آغاسراج درانی کی گھر کے باہر دھرنا دیئےبیٹھی ہے، جب ایک اسپیکرکے ساتھ ایسا رویہ رکھا جاسکتا ہے تو سوچیں مزید کیا کیا ہوسکتا ہے؟