Tag: NAB references

  • سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    سابق وزیر اعظم کے خلاف نیب ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی جن میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ریفرنسز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی، نیب کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ شہباز شریف کے خاندان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات پر ریفرنس دائر کیا جائے گا، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف 7 ہزار 328 ملین روپے کا ریفرنس دائر ہوگا۔ شہباز شریف نے خاندان سے مل کر بے نامی دار، اور فرنٹ مین کے ذریعے اثاثے بنائے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان پر منی لانڈرنگ اور فنڈز میں خرد برد کے بھی الزامات ہیں۔

    علاوہ ازیں پاکستانی سفارتخانہ جکارتہ میں کرپشن پر وزارت خارجہ کے افسران کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ سنہ 02-2001 میں مصطفیٰ انور حسین نے سفارتخانے کی عمارت کو فروخت کیا تھا۔ عمارت فروخت کرنے سے قومی خزانے کو 1.32 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

    نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس کی منظوری دی گئی ہے، شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبد اللہ عباسی کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے مطابق 1.426 بلین روپے کی رقم عبد اللہ خاقان عباسی کے اکاؤنٹ میں آئی، شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں 2013 سے 20171.294 بلین روپے منتقل ہوئے۔ دونوں ان رقوم کی وضاحت نہ کرسکے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ریفرنس میں سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد، سابق چیئر پرسن عظمیٰ عادل، شاہد اسلام، حسین داؤد، ڈائریکٹر صمد داؤد کے نام بھی ریفرنس میں شامل ہے۔

    مذکورہ ریفرنس ایل این جی ٹرمنل ون کے معاہدے میں اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پر ہے۔

  • شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر سماعت یکم اگست تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر سماعت یکم اگست تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔

    جج محمد بشیر نے معاون وکیل سے دریافت کیا کہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کہاں ہیں۔ معاون وکیل نے جواب دیا کہ خواجہ حارث آ رہے ہیں، راستے میں ہیں۔

    جج نے دریافت کیا کہ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کب ہے جس پر معاون وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کل ہوگی۔

    بعد ازاں جج محمد بشیر نے کہا کہ کل دیکھ لیتے ہیں ہائیکورٹ سے کیا ہدایات آتی ہیں جس کے بعد سماعت کو یکم اگست تک ملتوی کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو 11، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کی ضمانت ایک راز ہے،جلدپردہ اٹھاؤں گا،نوازشریف

    عمران خان کی ضمانت ایک راز ہے،جلدپردہ اٹھاؤں گا،نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان کی ضمانت ایک راز ہے،جلدپردہ اٹھاؤں گا، میرا سعودی عرب جاناکوئی عجوبہ نہیں، سعودی عرب سےپاکستان کے مضبوط تعلقات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل سابق وزیراعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا سعودی عرب جاناکوئی عجوبہ نہیں، سعودی عرب سےپاکستان کے مضبوط تعلقات ہیں، سعودی عرب پاکستان کو برادر،دوست ملک مانتاہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ کیسی دھاندلی ہےجوآج تک نہیں ملی، اتناعرصہ ہوگیامیرےخلاف کوئی دھاندلی نہیں مل سکی، نیب ریفرنس میں ہم پیش ہورہےہیں، پروپیگنڈا کرنیوالوں نے مجھ پر نہیں ملک پر ظلم کیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان نےایمنسٹی کواستعمال کیا، عمران خان نے پتہ نہیں کہاں سےپیسہ حاصل کیا تھا، عمران خان نے لاکھوں پاؤنڈکی ٹرانزیکشن کااعتراف کیا ، عمران خان نےکہاجرم ہوگیاہے،مجھے معافی دی جائے، چوری نہیں کی توعمران خان نے معافی کیوں مانگی؟


    مزید پڑھیں : وقت آگیا کہ آئین توڑنے والوں کو سزا دلوائی جائے: نواز شریف


    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوازشریف ہوامیں باتیں نہیں کرتا، عمران خان نے اقبال جرم کیا، بینچ صادق اورامین قرار دے رہا ہے، نوازشریف نےتوکبھی معافی نہیں مانگی، مجھ پر آج تک کوئی جرم ثابت بلکہ کچھ تلاش ہی نہیں کرسکے، ویزےکادوسرانام اقامہ اوراقامےکادوسرانام ویزہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان کو ایمنسٹی کے باوجود صادق وامین قراردیا گیا، میری خیالی تنخواہ پرمجھےنکال دیاگیا،قوم فیصلہ کرےگی، این اے120میں مریم نےمہم چلائی اورکہایہ ریفرنڈم ہوگا، ریفرنڈم میں عمران خان اوروہ بینچ ہارگیا اور آئندہ الیکشن بھی ریفرنڈم ہوگا۔

    عمران خان کی ضمانت کے حوالے سے نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ضمانت بھی ایک بہت بڑی کہانی ہے، جلد بتاؤں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزکی سماعت

    شریف خاندان کےخلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزکی سماعت

    لاہور: احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت دوبارہ شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز پر دوبارہ سماعت کا آغاز ہوگیا۔

    نواشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے استغاثہ کے گواہ ملک طیب پر شروع کردی گئی۔

    سماعت کے آغاز پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ نوازشریف کہاں ہیں؟ جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ وہ آرہے ہیں۔

    خواجہ حارث نے ساتھی وکیل کو ہدایت کی کہ وہ آصف کرمانی سے رابطہ کریں میاں صاحب پیش ہوں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آج صبح سابق نا اہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پیشی کے لیے احتساب عدالت پیش ہوئے ۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلے کا امکان ہے۔

    خواجہ حارث نے احتساب عدالت سے استدعا کی تھی کہ سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کیا جائے جس کے بعد عدالت نے سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔


    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت4 دسمبر تک ملتوی


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر نوازشریف کے وکیل کی جانب سے احتساب عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ کہ ہائی کورٹ نے ریفرنس یکجا کرنےکا فیصلہ آئندہ ہفتےسنانا ہے، ریفرنس یکجا کرنے کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 22 نومبر کو نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے حاضری سے استثنیٰ کی تاریخوں میں تبدیلی کی درخواست کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیب ریفرنسز کی سماعت، 26 ستمبر کو شریف خاندان کی ہر صورت پیشی کا حکم

    نیب ریفرنسز کی سماعت، 26 ستمبر کو شریف خاندان کی ہر صورت پیشی کا حکم

    اسلام آباد : شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت میں نیب عدالت نے آئندہ سماعت پر نوا ز شریف ،مریم ،حسن ، حسین اور نواز کیپٹن (ر) صفدر کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کےخلاف ریفرنسز کی سماعت کی ، سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن، حسین اور مریم نواز کے علاوہ کیپٹن (ر) محمد صفدر اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    نیب نے ملزمان کو جاری کیے گئے سمن کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کردی، عدالت نے تفصیلی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، جج محمد بشیر نے کہا آپ نے تو جان چھڑائی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا سیکورٹی افسر نے سمن وصول کئے جبکہ حسن اور حسین نواز نے سمن وصول کرنے سے منع کیا ہے۔

    جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ سمن کا تو میڈیا کے ذریعے بھی ملزمان کو پتہ چل جاتا ہے، نیب کےتفتیشی افسرخودان کا پتہ لیں اوران سےرابطہ کریں، پتہ تو مجھے بھی معلوم نہیں، آپ کو تمام جائیدادوں کا پتہ ہے، مجھے بتائیں میں آپ کو پتہ دیتا ہوں تمام ریکارڈ بھی موجود ہے۔

    احتساب عدالت نے کہا کہ جاتی امراکے باہر سمن لگائے جائیں، جاتی امراکے جس گارڈ کو سمن دیں اس کابھی بیان ریکارڈکریں، سمن کاتومیڈیا کےذریعےبھی ملزمان کوعلم چل جاتا ہے ، آپ قانونی راستہ اختیار کریں۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے نواز شریف اور ان کے بیٹوں کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا


    سماعت میں نیب نے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی ، جس پر جج نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وارنٹ کیاآپ جاتی عمرہ کو دے آئیں گے۔

    آصف کرمانی نے احتساب عدالت میں جواب میں کہا کہ شریف خاندان لندن میں ہے، پتہ مجھے بھی معلوم نہیں، نیب نے سمن بھجوائے مگر انکو معلوم نہیں تھا شریف خاندان کہاں ہے، نیب کی طرف سے شریف خاندان کو نوٹسز ملے ہیں، کل اسلام آباد میں مجھے بھی نوٹسز بھجوائے گئے، میری اخلاقی ذمہ داری تھی عدالت کو آگاہ کروں۔

    آصف کرمانی نے مزید کہا کہ نیب نے جنہیں نوٹس بھجوائے تھے وہ لندن میں ہیں، کلثوم نوازکی علالت کے باعث شریف خاندان لندن میں ہے،آصف کرمانی
    کلثوم نواز کی آ ج یا کل ایک اورسر جری ممکن ہے۔

    احتساب عدالت نے نوا ز شریف ،مریم ،حسن ،  حسین اور نواز کیپٹن (ر) صفدر کے دوبارہ طلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے چھبیس ستمبر کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا اور کہا کہ اب ہم یہ نہ سنیں کہ تمام ملزمان کو اطلاع کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور ان کے بچوں کو3 ریفرنسز میں آج طلب کر رکھا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔