Tag: NAB

  • مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، نیب کا ردِ عمل

    مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، نیب کا ردِ عمل

    اسلام آباد: مریم نواز نے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگ لیا، قومی احتساب بیورو نے مریم نواز کو حصہ دینے کی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے شریف خاندان کی ضبط جائیداد سے حصہ مانگنے کے معاملے پر نیب نے مریم نواز کو حصہ دینے کی مخالفت کی ہے، اس سلسلے میں نیب نے مریم نواز کی درخواست پر اپنا جواب احتساب عدالت میں جمع کرا دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اپنے جواب میں یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ مری، ایبٹ آباد میں جائیدادیں ریکارڈ کے مطابق کلثوم نواز کے نام ہیں، نواز شریف نے ان جائیدادوں کو اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ظاہر کیا، اور ایف بی آر ڈیکلیریشن میں کلثوم نواز کو زیر کفالت ظاہر کیا۔

    نیب نے کہا ہے کہ ضبط شدہ جائیدادوں کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا، اس لیے احتساب عدالت مریم نواز کی درخواست مسترد کرے۔

    واضح رہے کہ مریم نواز نے توشہ خانہ ریفرنس میں ضبط جائیداد سے حصہ لینے کے لیے درخواست دی تھی، یہ پراپرٹی مری ایبٹ آباد میں ہے، جسے احتساب عدالت ضبط کر چکی ہے۔

  • نیب پیشی پر مریم نواز کی دھمکیاں، رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

    نیب پیشی پر مریم نواز کی دھمکیاں، رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر رینجرز سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی نیب پیشی کے حوالے سے دھمکیوں پر نیب نے سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے نیب نے رینجرز تعینات کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ نیب آفس کے باہر ممکنہ اجتماع کے باعث صورت حال خراب ہو سکتی ہے، وزارت داخلہ نیب آفس لاہور کے باہر رینجرز تعیناتی کے احکامات جاری کرے۔

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    نیب کی جانب سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیب لاہور نے فول پروف سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کی معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نیب کی عمارت کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست دے دی ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام سے نیب لاہور کو ریڈ زون ڈکلیئر کرنے کی درخواست کی جا رہی ہے، کسی دھمکی یا دباؤ کی پرواہ کیے بغیر ہمیشہ آئین، قانون کے مطابق کردار ادا کریں گے۔

    ادارے نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، بدعنوان عناصر سے عوام کے اربوں روپوں کی واپسی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب انسداد بدعنوانی کا ادارہ ہے، اس کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے تعلق نہیں، نیب کا تعلق صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

    یاد رہے کہ نیب لاہور نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس، اور چوہدری شوگر ملز کیس میں طلب کر رکھا ہے۔

  • مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں طلب کیا تھا، جب کہ نیب لاہور نے انھیں اسی دن ہی چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی طلب کر رکھا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پیشی کے سلسلے میں اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے، مریم نواز ریلی لے کر نیب آفس جائیں گی، مریم نواز کی نیب میں پیشی کی حکمت عملی کے لیے ن لیگ کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا ہے۔

    2015 میں پندرہ سو کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں ڈی سی او اور ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے ماسٹر پلان ہی تبدیل کر دیا تھا، ملی بھگت سے ہزاروں کنال اراضی کو گرین لینڈ ایریا قرار دے دیاگیا تھا۔

    نیب لاہور کے جاری نوٹس میں مریم نواز کو مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    مریم نواز کی دھمکیاں، کارکنوں‌ کو ریاستی ادارے کے خلاف اکسانے کی کوشش

    26 مارچ کو نیب میں طلبی کے سلسلے میں اتوار کو مریم نواز ایک جلسے میں ریاستی ادارے کو دھمکیاں بھی دیتی رہیں، اور کارکنوں کو نیب دفتر پہنچنے کے لیے اکساتی رہیں، انھوں نے کہا یہ اتنی بری طرح ڈرے ہوئے ہیں کہ نیب کا 26 مارچ کا نوٹس دے دیا ہے، سب میرے ساتھ 26 مارچ کو نیب چل کر بتا دو کہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 11 اگست کو مریم نواز کو نیب لاہور نے رائیونڈ اراضی کیس سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا تاہم ان کے وہاں پہنچنے سے قبل ن لیگ کے کارکنوں اور پولیس اہل کاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ کارکنان کی جانب سے پتھر برسائے گئے، جب کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔

    ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں حکومت اور نواز لیگ نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی، پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا نیب کے دفتر اور پولیس پر نواز لیگ کے کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں پتھر لائے گئے۔ مریم نواز نے الزام لگایا کہ ان کی گاڑی پر پتھراؤ کرنے والے پولیس کی وردی میں تھے اور اگر وہ بلٹ پروف گاڑی میں نہ ہوتیں تو نہ جانے کتنا نقصان پہنچتا۔

    نیب نے ہنگامہ آرائی کے بعد مریم نواز کی پیشی مؤخر کر دی تھی البتہ وہ تصادم کے بعد بھی کافی دیر نیب کے دفتر کے باہر موجود رہیں، ان کا مؤقف تھا کہ اگر انھیں بلایا گیا ہے تو سنا بھی جائے۔

  • مریم نواز کے گرد گھیرا تنگ، اہم شواہد نیب کے ہاتھ لگ گئے

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) لاہور نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو26 مارچ بروز جمعہ نیب لاہورمیں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہیں، مریم نواز کے حوالے سے نیب لاہور کو نئے شواہد موصول ہوئے ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق مریم نواز پرمنی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات ہیں، نئے شواہد کی روشنی میں مریم نواز سے تحقیقات ہوں گی۔

    اس سے قبل مریم نواز 11اگست2020 کو نیب لاہورمیں پیش ہوئی تھیں، اس موقع پر نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا یگی پتھراؤ کے باعث نیب دفتر پرکھڑیوں کے شیشےٹوٹ گئے جبکہ لیگی کارکنان نے نیب دفتر کے باہر بیریئر بھی توڑنےکی کوشش کی تھی۔

    یاد رہے نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم کی ضمانت منسوخی کیخلاف درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر عدالت نے مریم نوازسے سات اپریل تک جواب طلب کیا ہے۔

    خیال رہے مریم نواز پر الزام ہےکہ وہ 93-1992 کے دوران کچھ غیر ملکیوں کی مدد سے منی لانڈرنگ میں ملوث رہی اور اس وقت نواز شریف وزیراعظم تھے، اس کیس میں اکتوبر 2018 میں نیب کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہلِ خانہ، ان کے علاوہ امریکا اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے کچھ غیر ملکی اس کمپنی میں شراکت دار ہیں۔

    چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں لاکھوں روپے کے حصص دیے گئے۔ اس کے بعد وہی حصص متعدد مرتبہ مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔

    اس کیس میں یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے ، 8 اگست 2019 کو مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے بعد واپسی پر جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • دو بار پہلے جیل کاٹی،  تیسری بار بھی کاٹ لوں گی، دل میں کوئی خوف نہیں، مریم نواز

    دو بار پہلے جیل کاٹی، تیسری بار بھی کاٹ لوں گی، دل میں کوئی خوف نہیں، مریم نواز

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم  نواز نے نیب کی درخواست کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے عدلیہ سے درخواست کی کہ نیب درخواست کا نوٹس لے ، دوبارپہلےجیل کاٹی تیسری بار بھی کاٹ لوں گی،دل میں کوئی خوف نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اسلام آباد روانگی سے قبل جاتی امرا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ میں نیب نے مضحکہ خیز درخواست دی ہے، نیب کا کام ہے کرپشن کو پکڑے ، جس میں بری طرح ناکام ہوا، اب کہہ رہے ہیں کہ مریم سیاسی بیانات دے رہی ہیں ، میرانہیں خیال اس سےزیادہ مضحکہ خیز درخواست کوئی ہوسکتی تھی۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ تیسری بار گرفتاری کے لئے تیارہوں، گرفتاری کی صورت میں نواز شریف ہی لانگ مارچ کی قیادت کریں گے۔

    ن لیگی رہنما نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیب کا کام کرپشن پکڑنا ہے کسی ادارے کی ترجمانی نہیں، جس کیس میں نیب لاہور ہائی کورٹ گیا اس میں کچھ بھی نہیں، نیب پر ان کے خلاف جو پٹیشن دائر ہوئی اس پر نیب کے خلاف ہی مقدمہ درج ہونا چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم گواہ ہے نیب نے جب بلایا میں گئی ،مجھ پر قاتلانہ حملہ ،پتھراؤ کیاگیا، پتھر اورگولیاں کھانے کے بعد بھی نیب کے گیٹ کے باہرایک گھنٹہ کھڑی رہی۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ جس کیس میں گرفتار کیا گیا اس پر آج تک ریفرنس نہیں ہوسکا، اتنا بڑا جھوٹ لاہور ہائی کورٹ میں بولاکہ مریم تعاون نہیں کر رہیں، انھوں نے سوچا لانگ مارچ ہورہا ہے تو مریم کو گرفتار کرلو۔

    مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری ہوں آئین اور قانون مجھے سیاست کا حق دیتاہے ، مریم نواز دوبار بے گناہ جیل کاٹ آئی تیسری بار بھی کاٹ لےگی، میرے دل میں کوئی خوف نہیں۔

    انھوں نے عدلیہ سے درخواست کی نیب کی ایپلی کیشن کا نوٹس اور ایکشن لے، سیاستدان سیاست نہیں کرے گا تو اور کیا کرے گا، آپ سمجھتے ہیں مریم کو جیل ، ضمانت منسوخی کی دھمکیوں سے ڈرا لیں گے تو یہ نہیں ہوگا۔

    چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے مریم نواز نے کہا یوسف رضاگیلانی کے نام پر مہریں لگی تھیں ، امیدوار کے خانے میں نام پر مہر لگتی ہے تووہ امیدوار پر ہی ہے نا، معاملہ عدالت لے جائیں گے انشااللہ یوسف گیلانی جیت جائیں گے۔

    اپوزیشن کے لائحہ عمل سے متعلق ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ اوراستعفےدونوں آپشن موجود ہیں ، آج ہماری اپنی میٹنگ ہےپی ڈی ایم کاکل اجلاس ہے، انشااللہ یہ حکومت نہیں چل سکتی اسےگھرجاناپڑےگا، آپ کا مریم نوازکوباہر بھیجنے کا خواب پورا نہیں ہوگا، ٹرے میں رکھ کربھی پاسپورٹ لائیں،ٹکٹ دیں توکہوں گی اٹھاؤ اور چلتے بنو۔

    انھوں نے مزید کہ میں سمجھتی ہوں کوئی ایسانہیں جس نےیوسف گیلانی کوووٹ نہیں دیا، یوسف رضاگیلانی جیت جاتے تو غفور حیدری صاحب بھی جیت جاتے۔

  • چیئرمین نیب کا  بڑی مچھلیوں کے کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ

    چیئرمین نیب کا بڑی مچھلیوں کے کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے بڑی مچھلیوں کے کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کرلیا اور کہا گواہوں کی لمبی فہرست کم کرکے مرکزی گواہ عدالت میں پیش کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے نیب کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ڈی جیز کو نیا ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ بڑی مچھلیوں کے کیسز میں فوری تیزی لائی جائے، گواہوں کی لمبی فہرست کم کرکے مرکزی گواہ عدالت میں پیش کریں۔

    جاویداقبال نے مزید کہا تھا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، میگا کرپشن کیسزٹھوس شواہد پر تیار کیے جائیں۔

    یاد رہے چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی دھمکی ، کوئی بلیک میلنگ راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ، ہمارا کام عام آدمی کا تحفظ کرنا ہے ، عام آدمی کی شکایت کا 60 سے 70 فیصد ازالہ ہوا ہے، کچھ ایسی سوسائٹیز بھی ہیں جنہوں نے خود آکر تعاون کیا اور جنہوں نے خود شکایت کنندہ سے معاملات طے کرلئے۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا تھا کہ جوصاف شفاف چیزیں ہوں نیب کبھی مداخلت نہیں کرے گا، نیب نے عزت نفس کا ہمیشہ خیال رکھا ہے۔

  • ڈیزل، مرغیوں کی خریداری کا اربوں روپے کا فراڈ کیس، نیب کا اہم قدم

    ڈیزل، مرغیوں کی خریداری کا اربوں روپے کا فراڈ کیس، نیب کا اہم قدم

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے نجی چکن کمپنی کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے ایک نجی چکس اینڈ آئل ٹریڈرز کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی، مالیاتی ادارے اور بینکوں سے مذکورہ کمپنی کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے کسانوں کو مرغی اور ڈیزل کی خریداری کا لالچ دیا گیا، خریداری کے بعد تمام انویسٹرز کو ادائیگی کے معاہدے کے چیک بھی دیےگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں سے مبینہ طور پر 10 ارب روپے سے زائد رقوم لینے کے بعد مذکورہ کمپنی کی انتظامیہ روپوش ہو گئی اور تاحال روپوش ہے۔

    واقعے کے بعد رواں ماہ اربوں روپے سے محروم ہونے والے متاثرین نے نیب لاہور آفس کے باہر جمع ہو کر احتجاج کیا، جس کے بعد نیب نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

    معلوم ہوا کہ نجی چکن کمپنی نے سرمایہ کاروں کو مرغیوں اور ڈیزل کی خریداری میں غیر معمولی منافع  کا لالچ دیا تھا، اور اس طرح اربوں روپے بٹور کر انتظامیہ بھاگ گئی، احتجاج کے بعد چیئرمین نیب نے 17 فروری کو متاثرین سے ملاقات بھی کی تھی۔

  • مریم نواز ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئیں

    مریم نواز ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئیں

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے جاتی امرا اراضی کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو 2مارچ کو طلب کر لیا، اس سے قبل مریم نواز کو 11اگست 2020کو طلب کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو 2مارچ کو طلب کر لیا ، مریم نواز کو جاتی امرا اراضی کیس میں 2مارچ کو 11بجے طلب کیا گیا ہے اور نیب کی 3رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    خیال رہے اس سے قبل مریم نواز کو 11اگست 2020کو طلب کیا گیا تھا، مریم نواز پر رائیونڈ میں خلاف قانون سستی اراضی خریدنے کا الزام ہے۔

    یاد رہے کہ نیب نے مریم نواز کو رائے ونڈ جاتی عمرہ کے علاقے میں چودہ سو چوالیس کنال اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے کے الزام میں طلب کیا تھا جبکہ مریم کے ساتھ والد نوازشریف،دادی شمیم بیگم بھی شامل تفتیش ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ زمین منتقلی میں ایل ڈی اے کے قواعد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا، شریف فیملی کی اراضی کے ارد گرد تعمیرات کو روکنے کے لئے اراضی کو گرین لینڈ قرار دیا گیا ہے۔

    بعد ازاں مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر صورتحال کشیدہ ہوگئی تھی، نیب دفتر کے باہر لیگی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ لیگی کارکنوں نے نیب دفتر کے باہر رکاوٹیں ہٹادیں تھیں، جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • نیب کا  حمزہ شہباز کو موصول مشکوک ٹرانزیکشن اور انویسٹمنٹ کا پتہ لگانے کا دعویٰ

    نیب کا حمزہ شہباز کو موصول مشکوک ٹرانزیکشن اور انویسٹمنٹ کا پتہ لگانے کا دعویٰ

    لاہور: قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو موصول مشکوک ٹرانزیکشن اور انویسٹمنٹ کا پتہ لگانے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو موصول مشکوک ٹرانزیکشن اور انویسٹمنٹ کا پتہ لگانے کا دعویٰ کردیا ہے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حمزہ کو 23 مشکوک ٹرانزیکشنز سے 181 ملین سے زائد رقم وصول ہوئی تاہم حمزہ شہباز نے موصول ہونے والی رقم کے ثبوت فراہم نہیں کیے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہبازشریف خاندان نے 2005 سے 2016 تک 14 بڑی کمپنیاں بنائیں اور کمپنیز سے بھاری مالی فوائد حاصل کرتے رہے، 14 کمپنیاں  مشکوک ٹرانزیکشنز سے موصول رقم سے بنائی گئیں، حمزہ شہباز کے 14 کمپنیز میں کروڑوں کے شئیرز ہیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کے ذریعے ناجائز اثاثے بنائے اور کرپشن کے مرتکب ہوئے۔

    خیال رہے حمزہ شہبازکی درخواست ضمانت پر23فروری کوسماعت مقررہے ، لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ درخواست پرسماعت کرے گا۔

  • منی لانڈرنگ کیس :  نیب نے حمزہ شہباز کی ضمانت کی مخالفت کر دی

    منی لانڈرنگ کیس : نیب نے حمزہ شہباز کی ضمانت کی مخالفت کر دی

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے منی لانڈرنگ کیس اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت کی مخالفت کر دی اور کہا حمزہ شہباز نےمنی لانڈرنگ کی اور ناجائز اثاثے بنائے، ان کے کیس میں غیر معمولی حالات نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی درخواست پرجواب ہائیکورٹ میں جمع کرادیا، جس میں نیب نے حمزہ شہباز کی ضمانت کی مخالفت کر دی۔

    نیب نے استدعا کی ہے کہ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کی جائے ، حمزہ شہبازکی ہائیکورٹ سے پہلے ہی درخواست خارج ہو چکی، گزشتہ درخواست میں گراؤنڈز پر دوبارہ درخواست دائرکی گئی۔

    نیب نے جواب میں کہا ہے کہ حمزہ شہباز نےمنی لانڈرنگ کی ،ناجائز اثاثے بنائے، ان کے کیس میں غیر معمولی حالات نہیں ہیں، حمزہ شہباز نے نیب کی بدنیتی سےمتعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کئے، ان کی درخواست میں نیب پر الزامات مفروضوں پرمبنی ہیں۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون پریقین رکھنے والا ادارہ ہے ، نیب آئین کے تحت ہرشخص کےبنیادی حقوق کا خیال رکھتا ہے ، حمزہ شہباز ودیگر کے خلاف ریفرنس پر سماعت تیزی سے جاری ہے، ہائیکورٹ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کرے۔