Tag: NAB

  • نیب کو  مریم نواز کے شوہر کیخلاف اہم شواہد مل گئے

    نیب کو مریم نواز کے شوہر کیخلاف اہم شواہد مل گئے

    پشاور : قومی احتساب بیورو  نے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف اہم شواہد حاصل کرلیے ، جائیدادوں کے جعلی دستاویز پیش کرنے پر نیب نے کیپٹن (ر) صفدر کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخواہ نے مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کے شوہر کیپٹن(ر)صفدر کےخلاف اہم شواہد حاصل کرلیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن(ر)صفدرنےبے نامی جائیدادیں ، ایک فلورمل تعمیر کی اور دیگرجائیدادیں بنائیں، تحقیقات کے دوران ملزم نے جائیدادوں کے جعلی دستاویز نیب کو پیش کیے۔

    ذرائع کے مطابق ان دستاویزات پرکیپٹن(ر)صفدرکونیب نےدوبارہ طلب کرلیا، کیپٹن(ر)صفدرکو16فروری کو نیب میں طلب کیاگیاہے۔

    یاد رہے دو روز قبل پشاور ہائی کورٹ نے کیپٹن(ر) صفدر کو آخری مہلت دیتے ہوئے ضمانت قبل ازگرفتاری میں 10مارچ تک توسیع کر دی تھی ،

    وکیل نے کہا تھا کہ نیب صرف الزامات لگا رہا ہے،کوئی ثبوت نہیں،کیس بدنیتی پر مبنی ہے، جسٹس اعجاز انور نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے آپ کیس کو طول دے رہے ہیں،آخری موقع دے رہے ہیں،آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے۔

    خیال رہے 2018 میں نیب خیبر پختونخوا نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کرپشن اور خورد برد کی تحقیقات شروع کیں تھیں ، کیپٹن (ر) صفدر پر ترقیاتی اسکیموں میں 2 ارب روپے خورد برد کرنے کے الزامات ہیں۔

  • گاڑیوں کا فراڈ، عوام سے اربوں لوٹنے والے ملزم کی پلی بارگین

    گاڑیوں کا فراڈ، عوام سے اربوں لوٹنے والے ملزم کی پلی بارگین

    لاہور: احتساب عدالت نے عوام کو جمع پونجی سے محروم کرنے والے ملزم جاوید مظفر کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کورٹ نے سادہ لوح عوام کے ساتھ 3 ارب روپے کے فراڈ کیس میں ملوث ملزم جاوید مظفر بٹ کی 1 ارب 20 کروڑ کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی۔

    اس کیس میں ایک اور ملزم ملک عثمان ریاض سے نیب لاہور نے 72 کروڑ کی پہلی پلی بارگین مارچ 2020 میں کی تھی، پلی بارگین کے بعد اپریل میں عثمان ریاض کی رہائی کا حکم دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ عثمان ریاض اور جاوید مظفر نے گوجرانوالہ اور دیگر شہروں میں سادہ لوح شہریوں کو گاڑیاں دینے کا جھانسا دے کر اربوں روپے لوٹے تھے، سیکڑوں لوگوں نے گاڑیوں کی بکنگ کروائی، اور ڈیلرز پیسے لے کر بیرون ملک بھاگ گئے۔ ٹیوٹا موٹرز اسیکنڈل میں مرکزی ملزم عثمان ریاض کے خلاف دھوکا دہی کی شکایت پر نیب لاہور نے مئی 2019 میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ستمبر 2019 میں تحقیقاتی ٹیم کی درخواست پر ملزم جاوید مظفر کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مجموعی طور پر 647 مستند شکایات ملی تھیں، جو ریکارڈ کا حصہ ہیں، اکتوبر 2019 میں 14 کروڑ کی 8 نئی گاڑیاں، اور 42 گاڑیوں کے کاغذات متاثرین کو دیے گئے تھے۔

    نیب لاہور کے ترجمان نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت ہے کہ عوام کی لوٹی رقم کی برآمدگی ہماری ترجیح ہے، ڈیڑھ سال میں اس کیس میں نیب لاہور نے 1 ارب 92 کروڑ کی پلی بارگین کی ہے، پلی بارگین ایک مکمل سزا ہے، اس میں ملزم سے مکمل رقوم کی وصولی ہوتی ہے، اور وہ سزا یافتہ تصور کیا جاتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا نیب لاہور کا 2020 کے دوران ملزمان کو سزائیں دلوانے کا تناسب 78 فی صد رہا، یہ نیب لاہور کی شان دار کامیابی کا مظہر ہے۔

  • نیب نے پیپلزپارٹی ایم این اے کو کلین چٹ دے دی

    نیب نے پیپلزپارٹی ایم این اے کو کلین چٹ دے دی

    کراچی : نیب نے پیپلزپارٹی ایم این اے سردار محمد بخش مہر کو کلین چٹ دے دی اور انکوائری ختم کرنے کیلئے معاملہ چیئرمین نیب کو بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی ایم این اے سردار محمد بخش مہر کے خلاف نیب انکوائری سے متعلق سماعت ہوئی، نیب پراسیکوٹر نے بتایا کہ محمدبخش مہرکے خلاف شواہد نہیں ملے، انکوائری ختم کرنے کیلئے معاملہ چیئرمین نیب کوبھیج دیا ہے۔

    نیب پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے جواب تک مہلت دی جائے، جس پر آئندہ سماعت پر نیب سے محمد بخش مہر کی انکوائری سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

    عدالت نےمحمد بخش مہر کی عبوری ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کردی۔

    نیب ذرائع کے مطابق سردار محمد بخش مہر پر پیپلز پارٹی کے سابق دور حکومت میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری ریکارڈ میں خوردبرد کے الزامات ہیں۔

  • نیب لاہور کی کارروائی، اہم ملزم گرفتار

    نیب لاہور کی کارروائی، اہم ملزم گرفتار

    لاہور: گرین ویو کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے سابق صدر میاں رفاقت علی کو نیب نے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے ہاتھوں گرفتار رفاقت علی پر سوسائٹی کے رقبے میں مبینہ خورد برد اور سرمایہ حاصل کرنے کا الزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ ملزم اور ان کے اہل خانہ نے مجموعی طور پر 40 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے بنائے ہیں، ملزم اور اہل خانہ کے 100 سے زائد بینک اکاؤنٹس کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

    نیب لاہور کے مطابق ملزم سوسائٹی کی ترقی کے نام پر 5 کروڑ کی خورد برد کا مرتکب ٹھہرا، نیب کو گرین ویو کوآپریٹو سوسائٹی کے خلاف 70 سے زائد شکایات ملی تھیں جس پر کارروائی کی گئی۔

    نیب نے بتایا کہ دوران تحقیقات ملزم رفاقت علی اثاثہ جات کے ذرائع ثابت کرنے میں ناکام رہے، ملزم کو ضمانت قبل از گرفتاری کی منسوخی کے بعد گرفتار کیا گیا۔

    نیب کے بیان کے مطابق ملزم رفاقت علی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل نیب لاہور نے پنجاب کے ایک اہم بیوروکریٹ گریڈ 19 کے چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین کو گرفتار کیا تھا، ملزم پر 70 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس بنانے کا الزام تھا۔

    ملزم مظہر حسین ایل ڈی اے میں بطورچ یف انجینئر بھی تعینات رہے اور مبینہ طور پر 50 کروڑ کے اثاثے اپنے اور اہل خانہ کے نام بنائے، ملزم نے ملازم بھانجے کے نام 20 کروڑ روپے بھی منتقل کیے۔

  • نیب ریفرنس: 3 سال قید بھگتنے والی کاروباری شخصیت عدالت میں بری

    نیب ریفرنس: 3 سال قید بھگتنے والی کاروباری شخصیت عدالت میں بری

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے کاروباری شخصیت چوہدری عارف کو کرپشن ریفرنس میں بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آج قرض خورد برد نیب ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا، اسلام آباد کی کاروباری شخصیت کو بری کر دیا گیا۔

    عدالت نے کہا نیب راولپنڈی چوہدری عارف کے خلاف کرپشن ریفرنس ثابت نہ کر سکا، جس پر چوہدری عارف کو بری کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے چوہدری عارف کوگرفتار کر کے 3 سال جیل میں بھی رکھا تھا، نیب نے چوہدری عارف کے خلاف 30 کروڑ کا قرض خورد برد ریفرنس دائر کیا تھا۔

    ریفرنس سے بری ہونے کے بعد چوہدری عارف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا میں کاروباری آدمی ہوں، مجھ پر نیب نے بے بنیاد ریفرنس بنایا تھا، نیب نے مجھے دفتر بلا کر گرفتار کیا اور 3 سال جیل میں رکھا۔

    چوہدری عارف نے کہا میں نے بینک سے 19 کروڑ کا قرض لیا تھا، جس میں سے 12 کروڑ واپس کر دیے تھے، لیکن بینک نے بھاری جرمانہ لگایا، جس پر ایک کیس عدالت میں زیر سماعت تھا، لیکن نیب نے اس دوران ہی مجھے پکڑ لیا۔

    خیال رہے کہ نیب کو اس وقت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مانڈوی والا سمیت اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

  • ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا

    ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی غیر معمولی کوششوں سے 2 سال میں 363 ارب روپے وصول کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی گزشتہ 2 سالہ کارکردگی کو قابل تعریف قرار دے دیا، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے جمعرات کو کراچی اور برلن سے رپورٹ جاری کی۔

    چیئرمین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ نیب کی غیر معمولی کوششوں سے 2 سال میں 363 ارب روپے وصول کیے گئے اور قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔

    نیب نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی تعریف کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی قیادت میں بڑی مچھلیوں کو کٹہرے میں لانے پر یقین رکھتا ہے۔

    نیب ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ نیب نے اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں، نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 68.8 ہے، نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کمیشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان نے چین سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کر رکھے ہیں، سی پیک منصوبوں کی نگرانی اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے تجربات سے استفادہ شامل ہے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین بھی ہے، ٹرانسپرنسی کی تعریف کارکردگی کا اعتراف ہے، نیب تمام سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔

  • بے نظیر یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، نبیل گبول نے نیب کو تحریری جواب جمع کرا دیا

    بے نظیر یونی ورسٹی میں غیر قانونی بھرتیاں، نبیل گبول نے نیب کو تحریری جواب جمع کرا دیا

    کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی اور رہنما پیپلز پارٹی نبیل گبول بھی نیب ریڈار پر آ چکے ہیں، نیب کی جانب سے نبیل گبول کو آج بدھ کو پیش ہونے کے لیے کال اپ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب نے نبیل گبول کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ وہ بدھ کو نیب میں پیش ہوں، تاہم نبیل گبول نیب میں پیش نہیں ہوئے، اور تحریری جواب جمع کرایا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نبیل گبول پر بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری میں غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے، نیب نے سابق ایم این اے کو کال اپ نوٹس کے ساتھ ایک سوال نامہ بھی بھیجا، تاہم وہ اسلام آباد میں ہونے کے باعث آج نیب میں حاضر نہ ہو سکے، ان کی جگہ وکیل لیاقت علی خان نے نیب میں پیش ہو کر کال اپ نوٹس کا جواب جمع کرایا، نبیل گبول کی جانب سے سوال نامے کا الگ سے جواب بھی جمع کرایا گیا۔

    نبیل گبول نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ میں نے کبھی یونی ورسٹی میں داخلے، یا نوکری کے لیے کوئی سفارش نہیں کی، اور وائس چانسلر پر کبھی بھرتیوں کے لیے دباؤ نہیں ڈالا، نہ ہی سفارش کی، یونی ورسٹی کے کسی ڈپارٹمنٹ میں بھرتی کے لیے میرے پاس کوئی کوٹہ نہیں ہے۔

    نبیل گبول نے اپنے تحریری جواب میں یہ بھی کہا کہ نیب اپنا کال اپ نوٹس واپس لے۔

    نبیل گبول کے وکیل نے کہا کہ نیب کراچی کو درخواست دی ہے کہ نبیل گبول اسلام آباد میں مصروف ہیں، پیش ہونے کا ٹائم آگے بڑھایا جائے، اور 15 دن کی مہلت دی جائے۔

    واضح رہے کہ غیر قانونی بھرتیوں پر بے نظیر یونی ورسٹی کے وائس چانسلر اختر بلوچ سے بھی تحقیقات جاری ہیں، اور غیر قانونی بھرتیوں پر اسپیکر سندھ اسمبلی 2 دن قبل ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر چکے ہیں۔

  • نیب کے زیرِ حراست خواجہ آصف کی مشکلات میں اضافہ

    نیب کے زیرِ حراست خواجہ آصف کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : نیب کو مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی دبئی کے معروف ریسٹورنٹ میں پارٹنرشپ کے بھی شواہد مل گئے ، خواجہ آصف کی طارق میر اینڈ کمپنی میں پارٹنرشپ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی تفتیش سے متعلق رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی ، تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ خواجہ آصف کی دبئی کے معروف ریسٹورنٹ میں پارٹنرشپ رہی جبکہ انھوں نے دبئی کی کمپنی میں ملازمت بھی اختیار کر رکھی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف کےمطابق 2012 میں انہوں نےریسٹورنٹ سےشراکت داری ختم کی اور 2017 میں انہوں نےملازمت بھی ترک کر دی تھی۔

    نیب رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف کی طارق میر اینڈ کمپنی میں پارٹنرشپ ہے ، طارق میراینڈکمپنی کےاکاؤنٹ میں2009میں 100ملین کی ٹی ٹیزبھیجی گئیں تاہم خواجہ آصف شراکت داری اور ملازمت سےمتعلق تاحال ریکارڈ فراہم نہیں کر سکے۔

    یاد رہے نیب نےخواجہ آصف کی 10 بڑی کمپنیوں میں انویسٹمنٹ،شئیرزکاپتا لگایا تھا ، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نیب نے پرائیویٹ بروکرسے خواجہ آصف کے شئیرز کی تفصیلات حاصل کیں، جس کے مطابق خواجہ آصف کےآئی ٹی کی ایک کمپنی میں ایک کروڑ سے زائد کے شئیرز، 3 بینکوں میں ایک کروڑ16لاکھ سے زائد کے شئیرز اور سوئی سدرن گیس پائپ لائنزمیں 77لاکھ سے زائد کے شیئرہیں۔

    نیب نے بتایا تھا کہ خواجہ آصف اینگروکارپوریشن اورنیشنل ریفائنری لمیٹڈ میں 9 لاکھ 34 ہزارکے شیئر ، نجی فارماسیوٹیکل کمپنی میں 4 لاکھ 42 ہزاراورنجی کمپنی میں 7 لاکھ سے زائد شیئر کے مالک ہیں، خواجہ آصف نے2010 سے 2020 تک سرمایہ کاری کی اور شیئرخریدے۔

  • مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد  نیب کے ریڈار پر

    مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد نیب کے ریڈار پر

    پشاور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے مولانافضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان اور داماد کو طلب کرلیا جبکہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے مولانافضل الرحمان کےبھائی ضیاالرحمان کوطلب کرلیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیاالرحمان کو 26 جنوری کو نیب آفس طلب کیاگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2007 میں ضیاء الرحمن کو غیرقانونی طورپر پروانشل مینجمنٹ سروس میں شامل کیا گیا ہے۔

    سابق چیف سکریٹری صاحبزادہ ریاض نور بھی کو بھی نیب نے طلب کرلیا ہے جبکہ سابق سکریٹری اسٹیبلشمنٹ صاحب جان ، سابق سکریٹری گورنر احمد حنیف اورکزئی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، سابق چیف سیکرٹری اور سیکٹری ایسٹبلیشمنٹ کو 27 اور 28 جنوری کو نیب آفس پشاور طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں شروع کررکھی ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمن کے داماد فیاض علی کو بھی 28جنوری کو طلب کر رکھا ہے۔

    اس سے قبل نیب مولاناکے ایک قریبی ساتھی موسی خان کو گرفتار کر چکا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ  کیخلاف نامکمل ریفرنس دائر ہونے کا انکشاف

    جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف نامکمل ریفرنس دائر ہونے کا انکشاف

    کراچی : احتساب عدالت نے مراد علی شاہ کیخلاف نامکمل ریفرنس نیب کو واپس کردیا اور تمام اعتراضات دور کر کے ریکارڈ دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف نامکمل ریفرنس دائر ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد احتساب عدالت نے مراد علی شاہ کیخلاف نامکمل ریفرنس نیب کوواپس کردیا۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس پر اعتراضات عائد کردیے گئے ، احتساب عدالت نمبر 3نے ریفرنس میں صفحات کی ترتیب اورریکارڈکی بائنڈنگ پراعتراضات عائد کئے اور تمام اعتراضات دور کر کے ریکارڈ دوبارہ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    خیال رہے مراد علی شاہ کیخلاف توانائی منصوبوں میں اختیارات کےغلط استعمال کا ریفرنس ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے من پسند کمپنی کو منصوبوں میں نوازا اور سندھ میں توانائی منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈزجاری کئے گئے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ نوری آباد پاور کمپنی کے منصوبے اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی منصوبےمیں اربوں کی ہیر پھیر کی گئی، ریفرنس میں مرادعلی شاہ، عبد الغنی مجید سمیت 17 ملزمان کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔