Tag: NAB

  • نیب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتہائی احترام کرتا ہے: ترجمان نیب

    نیب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتہائی احترام کرتا ہے: ترجمان نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ نیب کا ادارہ سلیم مانڈوی والا کا انتہائی احترام کرتا ہے۔

    ترجمان نیب نے ایک بیان میں سلیم مانڈوی والا کا الزام بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب تمام پارلیمنٹرین کا بے حداحترام کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے بے بنیاد الزام کا جواب آئین و قانون کے مطابق دیاجائے گا۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ نیب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے،چینی سفیر نے بھی کہا تھا کہ نیب کا کردار ختم ہونے تک کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔

    قبل ازیں، انھوں نے اسلام آباد کے ایوان صنعت و تجارت میں خطاب میں کہا کہ نیب کا شکار ہونے والوں کی روزانہ کوئی نہ کوئی کال موصول ہوتی ہے، لوگ نیب کی وجہ سے امریکا اور یورپ چلےگئے، اب ہم نے نیب پر پوزیشن لے لی ہے، کسی صورت کاروباری طبقے کو نیب کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن روکنے کے لیے بنا تھا، نیب کو اب بندکرنا پڑے گا، حکومت بزنس کمیونٹی کے مسائل حل نہیں کر رہی، کاروباری طبقے کے لیے موقع ہے کہ وہ کھڑے ہو جائیں۔

    انھوں نے کہا شہزاد اکبر اب پارلیمنٹرین کو بتائیں گے کہ پارلیمنٹ کیسے چلتی ہے، وہ اپنا کام کریں اور پارلیمنٹ کے کام میں مداخلت بند کریں۔

    ڈپٹی چیئرمین نے خطاب میں کہا کہ سرمایہ کار اپنے مسائل سینیٹ کو بھیجیں، نیب کو عفریت بنا دیاگیا ہے اسے اب بند کرنا ہوگا۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کی ایک اور کامیابی

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کی ایک اور کامیابی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب نے ایک اور کامیابی حاصل کر لی، ایک اور ملزم پلی بارگین کے لیے تیار ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم احسان الہٰی نے پلی بارگین کے لیے درخواست دائر کر دی، ملزم پر سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کروانے کا الزام ہے۔

    ملزم نے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سرکاری زمین کی الاٹمنٹ کے لیے رشوت دی تھی۔

    ادھر احتساب عدالت نے آدم خان جوکھیو اور لال محمد کی پلی بارگین کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں، عدالت نے کراچی میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر الاٹیز سے جعل سازی کے ریفرنس میں ملزمان آدم خان جوکھیو اور لال محمد کی پلی بارگین درخواستوں پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواستیں مسترد کر دیں۔

    سابق گورنر کے بیٹے نے نیب سے پلی بارگین کرلی

    عدالت کا کہنا تھا متاثرین سے سیٹلمنٹ کیے بغیر پلی بارگین نہیں کی جا سکتی، 1992 سے پلاٹوں کا انتظار کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پلی بارگین سے پہلے تمام الاٹینز سے سیٹلمنٹ کی جائے، اگر متاثرین سے سیٹلمنٹ کامیاب ہو تو پلی بارگین ہو سکتی ہے۔

    عدالت نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواستیں نمٹاتے ہوئے کہا سیٹلمنٹ کے بعد ملزمان پلی بارگین کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔

  • نیب اجلاس: متعدد افراد کے خلاف ریفرنسز و تحقیقات کی منظوری

    نیب اجلاس: متعدد افراد کے خلاف ریفرنسز و تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 ریفرنسز، 8 انویسٹی گیشنز اور 15 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں 2 ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں عمران علی یوسف اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، مذکورہ کیس میں سرکاری افسران کی ملی بھگت سے سرکاری فنڈز ذاتی فوائد کے لیے استعمال کیے گئے اور قومی خزانے کو 49 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔

    دوسرا ریفرنس سابق رکن بورڈ آف ریونیو کوئٹہ سرور جاوید کے خلاف منظور کیا گیا، ریفرنس میں سابق سینئر رکن بورڈ آف ریونیو شہباز خان مندو خیل اور دلشاد اختر بھی نامزد ہیں۔

    دوسرے ریفرنس میں ملزمان پر غیر قانونی طور پر سرکاری زمین دلشاد اختر کے نام الاٹ کرنے کا الزام ہے، غیر قانونی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو 6 کروڑ 48 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 8 انوسٹی گیشنز اور 15 انکوائریز کی منظوری دی گئی، مسلم لیگ ن کے مدثر قیوم نہرا اور ایم این اے اظہر قیوم نہرا کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی۔

    علاوہ ازیں محمد آصف بلال سابق ڈائریکٹر فوڈ پنچاب، احمد شیر ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ خوراک پنجاب، بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ اور دیگر، بلوچستان انٹیگریٹڈ واٹر ریسورس مینجمنٹ پراجیکٹ کوئٹہہ، پی ڈی اے میں حاجی ظریف کنٹریکٹر ضلع موسیٰ خیل، ریونیو ڈپارٹمنٹ ضلع نوشکی کی انتظامیہ، ڈی ایچ کیو ہاسپٹل ڈیرہ غازی خان کے افسران و اہلکار اور عبد اللہ شوگر ملز لمیٹڈ دیپال پور لاہور کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

    نیب کے اجلاس میں سیف الملوک کھوکھر، سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک، ثنا اللہ زہری، اکبر درانی اور سابق سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ کوئٹہ کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

    نیب اجلاس میں پبلک لمیٹڈ کمپنیز پنجاب کے چیف ایگزیکٹوز، سابق وزیر تعلیم رحیم زیارت، ایم پی اے جمعہ خان، سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری نصیب اللہ بازئی، طارق مرتضیٰ میسرز سٹار ٹیک ٹریڈرز، سابق ایم پی اے اعجاز احمد اچلانہ، رئیس ابراہیم خلیل، ریونیو ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں، سابق چیئرمین ریلویز عارف عظیم، جنرل مینیجر گیپکو محسن رضا، سابق اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ریونیو گجرات رانی حفصہ کنول، اختر حسین، سبینہ سیماب، شہناز قمر، مقصود احمد، احسن سرور بٹ اور دیگر کے خلاف بھی انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

  • کرپشن کے الزامات:  مولانا فضل الرحمان بڑی مشکل میں پھنس گئے

    کرپشن کے الزامات: مولانا فضل الرحمان بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے کرپشن کے الزامات پر جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو سوال نامہ بھیجتے ہوئے 24 دسمبرتک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ فضل الرحمان کےخلاف کرپشن کے الزامات پر نیب نےسوال نامہ بھیج دیا، نیب کامولانافضل الرحمان کوبھیجاگیاسوال نامہ26سوالات پرمشتمل ہے۔

    نیب نے مولانافضل الرحمان کو24دسمبرتک جواب جمع کرانےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان جواب کےساتھ ثبوت بھی پیش کریں، فضل الرحمان نےجواب جمع نہ کرایاتوقانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    نیب کے سوال نامے میں کہا گیا ہے کہ فضل الرحمان اپنےوالدکےذرائع آمدن کی تفصیلات دیں، والد کی خریدی گئی اور وراثت میں ملنےوالی جائیداد ، اپنےاوراپنےخاندان کووالدین کی جانب سےملنےوالی وراثت کی تفصیل دیں جبکہ فضل الرحمان اپنے سالانہ ذرائع آمدن کی تفصیل بھی پوچھی گئی ہے۔

    نیب نے مولانافضل الرحمان کی ملکیت جائیدادوں کاآمدن کاذریعہ بھی پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی آئی خان میں 64 کینال کی مختلف زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن ، بیٹے کے نام خریدی گئی2کینال15مرلہ زرعی زمین کاذریعہ آمدن ، ملتان کینٹ میں بیٹےکےنام5مرلہ زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن ، کوئی اورزمین جو آپ یاخاندان نےکسی اور کے نام خریدی اس کا ذریعہ آمدن بتائیں۔

    نیب نے سوال کیا ہے کہ گل اصغر،نوراصغر،محمدجلال،شیربہادرسےآپ کا یا پارٹی کا کیاتعلق ہے جبکہ محمد اشرف، عبد الرؤف،شوکت خان،دین محمد ،  یاسر،ابرارعلی شاہ،شریف اللہ،ٹکہ خان،حاجی شہزادہ ، ابراراحمداورمحمدرمضان سےبھی تعلق کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔

    سوال نامے میں فضل الرحمان سے کہا گیا ہے کہ اپنے اورخاندان کوتحفےمیں ملنےوالےاثاثوں کی تفصیل ، آپ اورخاندان نےزمین کےعلاوہ جوکچھ خریدااس کی تفصیل جبکہ آپ اورخاندان نےزمین کےعلاوہ کسی اورکےنام بھی جوکچھ خریدا اس کی تفصیل دیں۔

    نیب نے فضل الرحمان سے بہن بھائیوں کی جانب سےزمین کےعلاوہ خریدی گئی جائیدادکی تفصیل ، ان کے اور ان کے خاندان کےجواثاثےفروخت کیےان کی تفصیل جبکہ وسروں کےنام پرتعمیرکیےگئےہوٹل،دکانیں،گھرکی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔

    سوال نامے میں کہا گیا ہےالیکشن اخراجات کی تفصیل جمع کرائیں، آپ کےاورخاندان کےبیرون ملک دوروں کے اخراجات اور مقاصدبتائیں جبکہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی اور ان کے خاندان کےبینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اور اگر مولانافضل الرحمان کسی اورکااکاؤنٹ استعمال کررہے ہیں ، اس کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہے۔

    نیب نے سوال کیا ہے کہ فضل الرحمان اپنی سرپرستی میں چلنےوالےمدارس کی تفصیلات اور اپنےمدارس کے اکاؤنٹس، اثاثے سمیت رجسٹریشن کی تفصیل دیں۔

    سوال نامے کے مطابق فضل الرحمان اورخاندان مدارس سےحاصل ہونےوالی آمدنی ، ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات بتائیں، اور سرکاری زمین جوآپ کو، قریبی دوستوں،پارٹی کے لوگوں کو ملی اس پررائے دیں۔

    نیب نے فضل الرحمان سے جماعت کے ملک اوربیرون ملک بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ آپ کی پارٹی کوفنڈکون کرتاہے، پارٹی کےاثاثے بھی بتائیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ آپ اتنی شاہانہ زندگی کیسےگزاررہےہیں،اخراجات کیسےپورےہوتےہیں، کیایہ درست ہےکہ آپ نےبھائی کی سرکاری نوکری کیلئے سیاسی اثراستعمال کیا۔

  • نیب ترامیم سے متعلق مفتاح اسماعیل کے بیان پر وزیر خارجہ کا ردِ عمل

    نیب ترامیم سے متعلق مفتاح اسماعیل کے بیان پر وزیر خارجہ کا ردِ عمل

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے نیب ترامیم سے متعلق بیان کو غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ وہ مفتاح اسماعیل کے بیان سے اتفاق نہیں کرتے۔

    شاہ محمود قریشی نے رد عمل میں کہا ’فیٹف بل سے پہلی بھی ہماری ایک ملاقات ہوئی تھی، مفتاح اسماعیل کے بیان سے اتفاق نہیں کرتا۔‘

    انھوں نے پروگرام میں وسیم بادامی سے گفتگو میں کہا فیٹف بل سے قبل ہماری ایک ملاقات ہوئی تھی، جس میں خواجہ آصف، شیری رحمان اور نوید قمر بھی موجود تھے، ہم سے کہاگیا کہ نیب ترامیم پر آپ نہیں مانے تو فیٹف پر بات نہیں ہو سکتی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مفتاح جس میٹنگ کی بات کر رہے ہیں اس میں وہ پورا پلندہ لائے تھے، دوسری میٹنگ میں اپوزیشن 34 نکات لے آئی تھی، ہم نے جواب میں کہا کہ تمام بل کو نیب سے مشروط نہ کریں۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ پارٹی کی اکثریت سمجھتی تھی کہ یہ ترامیم پاس نہیں ہونی چاہیے تھیں، عمران خان سمیت اکثریت نے نیب ترامیم کو مسترد کر دیا تھا، مفتاح اسماعیل کا یہ بیان بھی بالکل غلط ہے کہ کابینہ مان چکی تھی۔

    واضح رہے کہ ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے بیان دیا تھا کہ نیب ترامیم فوج کی ہدایت پر لائے گئے تھے، کابینہ مان گئی تھی لیکن عمران خان نہیں مانے تھے۔

  • قومی احتساب بیورو کی پلی بارگین سے متعلق خبروں پر وضاحت

    قومی احتساب بیورو کی پلی بارگین سے متعلق خبروں پر وضاحت

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے میڈیا پر پلی بارگین سے متعلق خبروں پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پلی بارگین کی منظوری احتساب عدالت کرتی ہے۔

    ترجمان قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پلی بارگین نیب کے سیکشن 25بی کے تحت کی جاتی ہے جس میں ملزم اپنا جرم تسلیم کرتا ہے اور اعترافی بیان پر دستخط بھی کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزم اپنے خلاف ثبوت دیکھنے کے بعد ہی پلی بارگین کرتا ہے، پلی بارگین دیگر ممالک میں بھی کی جاتی ہے، قانون کے مطابق پلی بارگین کے بعد ملزم10سال کیلئے الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار پاتا ہے۔

    نیب ترجمان نے قومی احتساب بیورو کی کارکردگی سے متعلق فصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک466ارب روپے مختلف ملزمان سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

  • سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    سابق چیئرمین ایف بی آر کے خلاف نیب تحقیقات میں تیزی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین سلمان صدیق اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر کو دوسرا نوٹس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز کے آن لائن کلیئرنس پراجیکٹ میں گھپلوں کے معاملے میں نیب تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے، نیب کمبائن انوسٹی گیشن ٹیم نے سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق ایڈیشنل کلکٹر کسٹم افسر عاشر عظیم کو تحقیقات کے لیے طلبی کا دوسرا نوٹس بھیج دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کسٹم کلیئرنس پراجیکٹ میں غیر قانونی ادائیگیوں پر سابق چیئرمین ایف بی آر اور سابق کسٹم آفیسر کو طلب کیا گیا ہے، سلمان صدیق کو یکم دسمبر اور عاشر عظیم کو 2 دسمبر کو طلب کیا گیا تھا تاہم نہ وہ پیش ہوئے نہ جواب جمع کرایا۔

    ذرایع کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر پر کسٹم کے کلیئرنس سسٹم ’کیئر پائلٹ پروجیکٹ‘ کے لیے غیر قانونی ادائیگی کا الزام ہے، پروجیکٹ کے تحت سسٹم کبھی نہیں لگایا گیا اور ایجیلٹی نامی کمپنی کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کی گئی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم قومی خزانے سے ایک کروڑ 11 لاکھ 25 ہزار ڈالر کی غیر قانونی ادائیگی کے الزام کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    کیس کی تحقیقات کے لیے نیب کی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم اب تک کسٹم کے سابقہ اور موجودہ 50 سے زائد افسران کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

  • سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل اور کڈنی ہلز میں غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں مبینہ فرنٹ مین کے بیان پر سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ مبینہ فرنٹ مین طارق نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ کڈنی ہلز میں جائیداد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی ہیں۔

    سلیم مانڈوی والا نے میڈیا پر بھی بے نامی جائیدادوں کو فیملی کی ملکیت قرار دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں کو الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں بھی ظاہر نہیں کیاگیا، سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کیے جانے سے 14 کروڑ روپے حاصل کیے گئے تھے۔

    مبینہ فرنٹ مین طارق کو بھی جعلی اکاؤنٹس سے رقم منتقل کی گئی، ملازم کے نام پر منگلا ویو کمپنی کے 31 لاکھ شیئرز خریدے گئے، عبدالقادر شہوانی کے نام پر بھی بنگلہ نمبر 30/55 اے کراچی میں خریدا گیا۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے پارٹنر اعجاز ہارون نے عبدالغنی سے پیسے لینے کا اعتراف کر لیا ہے، اس سارے معاملے میں اومنی گروپ نے کردار ادا کیا۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    نیب کا کہنا ہے کہ بزنس ڈیل کی آڑ میں اومنی گروپ جعلی اکاؤنٹس سے رقم وصول کی گئی، شواہد ہیں سلیم مانڈوی والا سیکشن 9 کے تحت جرم کے مرتکب ہوئے۔

    احتساب عدالت نے مبینہ بے نامی شیئرز منجمد کیے جانے کا تحریری حکم دے دیا ہے، تحریری حکم نامے کے ساتھ نیب کی عدالت میں پیش رپورٹ بھی شامل کی گئی ہے۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نیب کو خدشہ تھا کہ شیئرز فروخت نہ کر دیے جائیں اس لیے منجمد کیے گئے، عدالت نے ایس ای سی پی، سلیم مانڈوی والا اور مبینہ بے نامی دار کو بھی آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز

    میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میو اسپتال میں کرونا سے متعلق خریداری کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے لاہور کے میو اسپتال میں کرونا وبا کے سلسلے میں کی جانے والی خریداری کی جانچ پڑتال شروع کر دی، نیب نے تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔

    نیب نے سیکریٹری ہیلتھ نبیل اعوان کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ماسک، گلوز، حفاظتی کٹس کی خریداری کا تمام ریکارڈ دیا جائے نیب کو فراہم کیا جائے۔

    نیب نے سیکریٹری ہیلتھ سے میو اسپتال میں کرونا کے لیے مختص فنڈ اور اس کے استعمال کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نیب کا کہنا تھا کہ جتنی خریداری ہوئی ہے اس کے لیے دیے جانے والے اشتہار اور ٹینڈرز کا بھی ریکارڈ دیا جائے۔

    میواسپتال لاہور کے 12 ہیلتھ پروفیشنلز کورونا میں مبتلا

    نیب نے ٹھیکے داروں اور کنٹریکٹ دینے والے افسران کی فہرست بھی طلب کر لی ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر میں ملتان کے نشتر میڈیکل یونی ورسٹی و اسپتال میں بھی کروڑوں کی کرپشن کا انکشاف ہوا تھا، جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن کی ہدایت پر ڈائریکٹر ملتان نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی، کمیٹی کو 15 دن میں رپورٹ مرتب کر کے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اس سے ایک ہفتہ قبل لاہور کے سروسز اسپتال میں بھی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شوکورز کی خریداری کی مد میں 25 لاکھ 56 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے الزامات پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پریس کانفرنس میں نیب پر متعدد الزامات لگائے، جس پر قومی احتساب بیورو کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے متعلقہ کیس کا ریکارڈ طلب کر لیا، اور کیس پر مزید کارروائی روکنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہم تمام پارلیمنٹیرنز کا قانون کے مطابق احترام کرتے ہیں، مکمل جانچ پڑتال کے بعد مذکورہ کیس پر مزید کارروائی کا فیصلہ ہوگا۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سے بھی کیس کے سلسلے میں مؤقف لیا جائےگا، نیز، کرونا کے دوران نیب کسی اسپتال سے ریکارڈ طلب نہیں کرے گا، اگر کسی اسپتال کا ریکارڈ منگوانا ضروری ہوگا تو حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔

    قبل ازیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نیب کی دھمکیوں کی زد میں ہے، تاجروں کو آرمی چیف، وزیر اعظم پاکستان، اور خود چیئرمین نیب کی جانب سے بھی زیادتی نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن کوئی بھی نیب کے خلاف بولتا ہے تو اسے نوٹس بھیج دیا جاتا ہے۔

    انھوں نے نیب پر بلیک میلنگ آرگنائزیشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا نیب نے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں نے بے نامی ٹرانزکشن کی ہے، جب کہ میں نے اپنی فیملی کی مدد کے لیے منگلا کور کی زمین کے لیے ٹرانزیکشن کی تھی، ہم سینیٹ کی کمیٹی میں ان الزامات کی تحقیقات کریں گے۔

    سلیم مانڈوی والا نے نیب افسر انجینئر عرفان منگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں اس کیس کو سینیٹ کے ذریعے پورے ملک کو دکھاؤں گا، نیب کے ہر افسر کے اثاثے پارلیمنٹ اور میڈیا کے سامنے لاؤں گا۔